شمارِ گردشِ لیل و نہار کرتے ھُوئے...
گزر چلی ھے تیرا انتظار کرتے ھُوئے ...
خدا گواہ وہ آسُودگی نہیں پائی ...
تمہارے بعد کسی سے بھی پیار کرتے ھُوئے
- mita diya gya -
بچھڑنا ہے تو خوشی سے بچھڑو
سوال کیسے،جواب چھوڑو
ملی ہیں جہاں کی خوشیاں کسے
ملے ہیں کس کو عذاب چھوڑو
نئے سفر پہ جو چل پڑے ہو
مجھے خبر ہے کہ خوش بڑے ہو
ہے کون اجڑا تمہارے پیچھے
یا کس کے ٹوٹے ہیں خواب چھوڑو
محبتوں کے تمام وعدے
نبھائے کس نے بھللاے کس نے
تمہیں پشیمانی ہو گی جاناں
جو میری مانو حساب چھوڑو
ملے ہو مدت کے بعد جاناں
تو کیسا شکوہ گلا بھی کیسا
تمہیں ملا ہے سکون کتنا
ہوا میں کتنا خراب چھوڑو
دکھی دلوں کی پکار سننا
بنا لو محسن عمل یہ اپنا
ہے اس میں تم کو گناہ کتنا
ملے گا کتنا ثواب چھوڑو
سُنو گی داستانِ غم ،لِکھوں میں؟؟؟
..
تمہیں تُم ، خُود کو میں ، یاھم لِکھوں میں؟؟؟
مچلتے رہتے ہیں ذہنوں میں وسوسوں کی طرح
....
پسندیدہ لوگ بھی وبالِ جان ہوتے ہیں
میں ﺍﭘﻨﯽ ﺍﻧﺎ ﻣﯿﮟ ﺁ ﺟﺎؤں ﺗﻮ ﺍﺟﯿﺮﻥ ﮐﺮ ﺩوں
.....
ﺗﺮﮮ ﺭﺍﺑﻄﮯ،ﺗﺮﮮ ﺿﺎﺑﻄﮯ،ﺗﺮﮮ ﺳﺎﺑﻘﮯ۔ﺗﺮﮮ ﻻﺣﻘﮯ۔۔
فکرِ معاش، شاعری، اُس پر تُمہاری یاد
...
اِک تو سزا سی زندگی، اُس پر تُمہاری یاد
لاکھ کا ٹا ہے تیری یاد کو جڑ سے میں نے
....
کیا کروں پھر یہ شجر مجھ میں نکل آتا ہے
ماضی اٹھا کر پھینک دو کوڑے کے ڈھیر پر
....
آنکھوں کو جس کی یاد سے وحشت ہوا کرے
تم اپنے بخت پر نازاں نھیں ھو ، حیرت ھے
ھم جیسے لوگ ، دعاؤں میں مانگے جاتے ھیں ......
دعائیں مانگ کہ تیری عمر مجھ سے زیادہ ھو
تجھے میں جا کے دکھاؤں گا کہ ایسے جاتے ھیں
اُسے خِراجِ محبت ادا کرُوں گا ضرور
...
زرا میں یاد تو کر لُوں کـوئی وفا اُس کی
: آشنا سے چہروں کے ، اجنبی رویوں کو۔۔۔۔
سہہ کر مسکرا دینا ، آفرین اذیت ہے۔۔۔۔!!,,
ﺍﭘﻨﯽ ﭼﭗ ﺳﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﮐﮭﻮ ﺩﻭ ﮔﮯ
.....
ﺟﯿﺴﮯ ﺗﻢ ﻫﻮ , ﻣﯿﮟ ﻫﻮ ﺟﺎﺅﮞ , ﺭﻭ ﺩﻭ ﮔﮯ
تم کو معلوم ہے یہ آخری نیندیں ہیں مری
وسعتِ خواب ذرا اور بڑھا سکتے ہو
کب تقاضا ہے نبھانے کا مگر جاتے ہوئے
میرے اندر سے بھی کیا خود کو مٹا سکتے ہو
فراق یار کی بارش ، ملال کا موسم ...
میرے شہر میں اترا کمال کا موسم !!!🖤🥀
ہمارے دست گزارش پہ خاک ہی دھر دے
۔۔۔۔۔
کہ ہم نے لوٹ کے لوگوں کو منہ دکھانا ھے۔
🙋♂️🙋♂️
شب بخیر ۔۔۔!!!
کسی سے کوئی بھی امید رکھنا چھوڑ کر دیکھو
تو یہ رشتہ نبھانا کس قدر آسان ہو جائے
جانا پڑا رقیب کے در پر ہزار بار
اے کاش جانتا نہ ترے رہگزر کو میں
تم مجھے چھوڑ کے جاؤ گے تو مر جاؤں گا
یوں کرو جانے سے پہلے مجھے پاگل کر دو
یہ کس مقام پہ سوجھی تمہیں بچھڑنے کی ...
کہ اب تو جا کے کہیں دن سنورنے والے تھے !!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain