Damadam.pk
Mehar_1's posts | Damadam

Mehar_1's posts:

Mehar_1
 

تو کیا تیمور سچ کہہ رہا تھا؟نہیں ہرگز نہیں، فرشتے اس کے ساتھ ایسا نہیں کر سکتی تھی-وہ تو اس کی بہت پیاری ، بہت خیال رکھنے والی بہن تھی، وہ بھلا کیسے -
وہ مسجد نہیں جاتی ،وہ ڈیڈی کے ساتھ جاتی ہے، پہلے ڈیڈی گاڑی پہ نکلتے ہیں، پھر وہ باہر نکلتی ہے، اور کالونی کے اینڈ پہ ڈیڈی اس کو پک کر لیتے ہیں، تا کہ بلقیس بوا کو پتا نہ چلے -میں نے ٹیرس سے بہت دفعہ دیکھا ہے، صبح بھی وہ ڈیڈی کے ساتھ ہی گئی تھی-
وہ پتھر بنی سن رہی تھی-
جب آپ اسپتال میں تھیں تب بھی وہ یوں ہی کرتے تھے- پر میں کوئی چھوٹا بے بی تو نہیں ہوں، مجھے سب سمجھ آتا ہے-
یہ سب کب ہوا کیسے ہوا؟وہ متحیر ، بے یقین سی سکتے کے عالم میں بیٹھھی تھی- تیمور آگے بھی بہت کچھ کہہ رہا تھا، مگر وہ نہیں سن رہی تھی، تمام آوازیں بند ہوگئیں تھی-سب چہرے مٹ گئے تھے- ہر طرف اندھیرا تھا- سناٹا تھا-

Mehar_1
 

وہ تو کبھی قرآن نہیں پڑھتی، میں نے آپ کو بتایا تھا-
نہیں وہ مجھ سے اور تم سے زیادہ قرآن پڑھتی ہے-اس نے ۔۔۔۔ اس نے ہی تو مجھے قرآن سکھایا تھا- تم غلط کہہ رہے ہو، وہ ایسے نہیں کر سکتی- وہ نفی میں سر ہلاتے ، اسے جھٹلا رہی تھی-
آپ نے کبھی اس کو قرآن پڑھتے دیکھا؟
وہ۔۔۔۔۔۔ وہ جو فرشتے کے دفاع میں تیمور کو کچھ کہنے لگی تھی ایک دم رک گئی-
اس نے اسپتال سے آ کے کبھی فرشتے کو مسجد جاتے نہیں دیکھاتھا-ہاں نمازیں وہ ساری پڑھتی تھی-
کم آن ماما، آپ بلقیس بوا سے پوچھ لیں، وہ مسجد نہیں جاتی، کیا آپ کو اس نے خود کہا کہ وہ مسجد جاتی ہے؟اور تیمور کے سوال کا جواب اس کے پاس نہیں تھا-
اسپتال کی وجہ سے صبح کی کلاسز لینا ممکن نہیں تھا- فرشتے نے تو اس کے استفسار پہ مبہم سا جواب دیا تھا- باقی سب اس نے خود فرض کر لیا تھا-

Mehar_1
 

مگر تیمور! وہ تو میری بہن ہے-وہ بکھری، شکست خوردہ سی گھٹی گھٹی آواز میں چلائی تھی- اسے لگ رہا تھا ، کوئی دھیرے دھیرے اس کی جان نکال رہا ہے-
تیمور کیا کہہ رہا تھا اس کی کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا-
" مجھے اسی لیے وہ اچھی نہیں لگتی ، وچ نمبر ون، اس کی وجہ سے ڈیڈی آپ کو سیپریٹ کر رہے ہیں-آپ نے نہیں دیکھا، شام کو ڈیڈی کے ساتھ جب وہ ریسٹورنٹ جاتی ہے؟
نہیں، تم غلط کہہ رہے ہو، شام کو تو وہ مسجد جاتی ہے، وہ ادھر پڑھاتی ہے-
اسے یاد آیا شام کو فرشتے مسجد جاتی تھی- یقینا تیمور کو غلط فہمی ہوئی ہوگی، اس نے غلط سمجھا ہوگا-
مسجد؟اس نے حیرت سے پلکیں جھپکائیں-
یہ ساتھ والی مسجد ماما؟ آپ کدھر رہتی ہیں؟فرشتے تو کبھی مسجد نہیں گئی-
وہ ۔۔۔۔۔ وہ ادھر قرآن پڑھاتی ہے، تمہیں نہیں پتا تیمور وہ ۔۔۔۔۔۔

Mehar_1
 

مصحف
#
قسط نمبر-39
💕
محمل کا دماغ بھک سے اڑ گیا-وہ شل سی بیٹھی رہ گئی-
آئی تھاٹ آپکو پتا ہے، میں نے آپ کہ کہا تو تھا کہ ڈیڈی اس چڑیل سے شادی کر رہے ہیں-
اور تیمور فرشتے کو بھی چڑیل کہتا تھا، وہ کیوں بھول گئی؟اس کا دماغ بری طرح چکرانے لگا تھا-
نہیں تیمور وہ میری بہن ہے- اس کی زبان لڑ کھڑائی-
وہ اسی لیے تو ادھر ہمارے ساتھ رہتی ہے، تا کہ جب آپ چلی جائیں تو وہ ڈیڈی سے شادی کر لے-
تیمور وہ میری بہن ہے- اس کی آواز ٹوٹن لگی تھی-
آپ نے نہیں دیکھا، جب وہ ڈیڈی کے ساتھ شام کو باہر جاتی ہے؟ایک دفعہ وہ مجھے بھی لے گئے تھے، وہ سمجھتے ہیں میں بچہ ہوں، مجھے کچھ پتہ نہیں چلتا-

Mehar_1
 

وہ گمان بھی نہیں کر سکتی تھی تیمور ایسے کہہ سکتا ہے-
ماما آپ بے شک ڈیڈی سے پوچھ لیں، فرشتے سے پوچھ لیں،وہ دونوں شادی کر رہے ہیں-
شٹ اپ جسٹ شٹ اپ تم اس لڑکی کے بارے میں ایسی باتیں کر رہے ہو جو میری بہن ہے؟
جی ماما! اسی لیے تو ڈیڈی نے آپ کو ڈائیورس دی ہے،بی کاز شی از یور سسٹر اور مسلم ایک ٹائم پہ دو سسٹرز سے شادی نہیں کر سکتے-
محمل کا دماغ بھک سے اڑ گیا-وہ شل سی بیٹھی رہ گئی-
Episode 38 Complete... ♥️

Mehar_1
 

تمہارے ڈیڈی نے بتایا تھا اور ابھی تم خود کہہ رہے تھے کہ وہ اس سے شادی کر لیں گے-
تیمور اسی طرح الجھی آنکھوں سے اسے دیکھ رہا تھا-موٹی بلی اس کے ننھے ننھے ہاتھوں سے پھسلنے کو بے اب کسمسا رہی تھی-
آرزو آنٹی سے ؟ نہیں ماما،ڈیڈی تو ان سے شادی نہیں کر رہے-
مگر تم نے-مگر تیمور کی بات ابھی مکمل نہیں ہوئی تھی-
وہ تو فرشتے سے شادی کر رہے ہیں- آپ کو نہیں پتا؟
تیمور!وہ درشتی سے چلائی تھی-تم ایسی بات سوچ بھی کیسے سکتے ہو؟
بلی سہم کر تیمور بازوؤں سے نیچے کودی-
آپ کو نہیں پتا ماما؟وہ اس سے بھی زیادہ حیران تھا-
تم نے ایسی بات کی بھی کیسے؟مائی گاڈ، وہ میری بہن ہے ، تم نے اتنی غلط بات کیوں کی اس کے بارے میں؟غصہ اس کے اندر سے ابلا تھا-

Mehar_1
 

آرزو آنٹی ؟تیمور بلی کو بازوؤں میں اٹھا کر سیدھا ہوا -وہ جو اپ کی کزن ہیں جو ادھر آتی ہیں؟
ہاں وہی-
وہ آپ سے اچھی تو نہیں ، بالکل نہیں-وہ سوچ کر نفی میں سر ہلانے لگا-
پھر تمہارے ڈیڈ کیوں اس سے شادی کرنا چاہتے ہیں؟کیا تم اسے ماں کے روپ میں قبول کرسکو گےے؟کتنا خود کو سمجھایا تھا کہ بچے کو درمیان میں انوالو نہیں کرے گی، مگر ہمایوں کی اس روز کی بات کہیں اندر چبھ رہی تھی، لیکن پھر کہہ کر خود ہی پچھتائی-
چھوڑو جانے دو یہ بلی ادھر دکھاؤ-
مگر تیمور الجھا الجھا سا اسے دیکھ رہا تھا-بلی ابھی تک اس کے بازوؤں میں تھی-
ڈیڈی آرزو آنٹی سے شادی کر رہے ہیں؟اس کی آواز میں بے پناہ حیرت تھی-
تمہیں نہیں پتا؟
آپ کو یہ کس نے کہا ہے؟وہ کنفیوزد بھی تھا اور حیرت زدہ بھی-

Mehar_1
 

اور تمہارا ہوم ورک ڈن ہے؟
یہ باتیں چھوڑیں ، مجھے پتا ہے آپ اپ سیٹ ہیں - کل آپ اور ڈیڈی ہمیشہ کے لیے الگ ہوجائیں گے،ہے نا؟وہ ہتھیلیوں پہ چہرہ گرائے ، اداسی سے بولا-
ہاں! ہو تو جائیں گے، تم میرے ساتھ چلو گے یا ڈیڈی کے پاس رہو گے؟اس نے خود کو بے پرواہ ظاہر کرنا چاہا-
میں آپ کے ساتھ جاؤں گا، اس چریل (چڑیل) کے ساتھ نہیں رہوں گا-مجھے پتا ہے ڈیڈی فورا شادی کر لیں گے-اسے شاید آرزو بہت بری لگتی تھی-وہ محمل کو اس پر ترجیح دے رہا تھا-اسے یاد آیا ہمایوں نے کہا تھا وہ اس سے بہتر ہے-
وہ مجھ سے بہتر ہے تیمور؟وہ ہمایوں کی اس زہریلی بات کو یاد کر کے پھر سے دکھی ہو گئی-
کون؟تیمور کی سفید بلی بھاگتی ہوئی اس کے قدموں میں آ بیٹھی تھی-وہ جھک کر اسے اٹھانے لگا-
آرزو- بہت دفعہ سوچا تھا کہ بچے سے یہ معاملہ ڈسکس نہیں کرے گی، مگر رہ نہیں سکی-

Mehar_1
 

آپ جیسے nobel اور Honourable- آپ کو پتا ہے میرے لیے پوری دنیا میں سب سے زیادہ آنریبل اور نوبل ہیں-
جبکہ میں ایسی نہیں ہوں- تمہیں پتا ہے نوبل کون تھے؟
محمل نے ایک گہری سانس لی-
یوسف علیہ السلام جو پیغمبر کے بیٹے ، پیغمبر کے پوتے اور پیغمبر کے پڑ پوتے تھے"
وہ کیوں ماما؟
وہ کیوں؟ اس نے زیر لب سوال کو دہرایا- بے اختیار آنکھوں میں اداسی چھاگئی - کیونکہ شاید وہ بہت صبر کرنے والے تھے اور الفاظ لبوں پہ توٹ گئے اس کی سمجھ میں نہیں آیا کہ وہ کیا کہے-ہر بات سمجھانے والی نہیں ہوتی-
بتائیں نا ماما- وہ بے چین ہوا- میں جب بھی آپ سے حضرت یوسف کی سٹوری سنتا ہوں آپ یوں ہی اداس ہو جاتی ہیں-
پھر کبھی بتاؤں گی، تمہارے اسکول کب کھل رہا ہے؟ اس نے بات پلٹی-
منڈے کو-

Mehar_1
 

نہیں تو اور تمہیں پتا ہے کہ دنیا کے سارے لوگوں سے زیادہ آنسو کس نے بہائے تھے؟
کس نے؟ وہ حیرت اشتیاق سے اس کے قریب ہوا-
ہمایرے باپ آدم علیہ السلام نے جب ان سے اس درخت کو چھونے کی غلطی ہوئی تھی- وہ نرمی سے اس کے بھورے بالوں کی سہلاتی بتا رہی تھی، اسے تیمور کو اپنی وجہ سے پریشان نہیں کرنا تھا، اسکا ذہن بٹانے میں وہ کسی حد تک کامیاب ہوگئی تھی-
اچھا! وہ حیران ہوا-اور ان کے بعد؟
ان کے بعد داؤد علیہ السلام نے، جب اس سے ایک فیصلے میں ذرا سی کمی رہ گئی تھی-
اور ان کے بعد؟
ان کے بعد اس نے گہری سانس لی- پتا نہیں بیٹا ! یہ تو اللہ بہتر جانتا ہے- آپ بھی بہت روتی ہو مما ، مگر آپ کو پتا ہے آپ جیسی مدر کسی کی نہیں ہیں- میرے کسی فرینڈ کی بھی نہیں، کوئی ٹیچر بھی نہیں-
میرے جیسی کیسی ؟ اسے حیرت ہوئی-

Mehar_1
 

اس رات جب اس کی مشکلات کا آغاز ہوا تھا-پھر ادھر ہی وہ سرخ کامدار جوڑے میں دلہن بنا کر لائی گئی تھی- کبھی وہ ادھر ملکہ کی حیثیت سے بھی رہی تھی، مگر خوشی کے دن جلدی گزر جاتے ہیں، اس کے بھی گزر گئے تھے-ایک سیاہ تاریک نیند کا سفر تھا اور وہ بہت نیچے لا کر پھینک دی گئی تھی-
ماما- تیمور نیند بھری آنکھیں لیے اس کا شانہ جھنجھوڑ رہا تھا- اس نے چونک کر اسے دیکھا، پھر مسکرا دی-
ہاں بیٹا! اس نے بے اختیار پیار سے اس کا گال چھوا-
کیوں رو رہی ہیں اتنی دیر سے ؟کب سے دیکھ رہی ہوں-وہ معصومیت بھری فکر مندی لیے اس کے ساتھ ابیٹھا- وہ نائٹ سوت میں ملبوس تھا-غالبا ابھی جاگا تھا-
نہیں کچھ نہیں- محمل نے جلدی سے آنکھیں رگڑیں-
آپ بہت روتی ہیں ماما- ہر وقت روتی رہتی ہیں- وہ خفا تھا-
مجھے لگتا ہے آپ دنیا کے سارے لوگوں سے زیادہ روتی ہونگی-

Mehar_1
 

آج وہ صبح اترتے ہی لان میں آبیٹھی تھی- چڑیاں اپنی مخصوص بولی میں کچھ گنگنا رہی تھیں- گھاس شبنم سے گیلی تھی- سیاہ بادلوں کی ٹکڑیاں آسمان پہ جابجا بکھری تھیں-امید تھی کہ اج رات بارش ضرور ہو گی-
شاید اس کی اس گھر میں آخری بارش-
فرشتے صبح جلدی ہی کسی کام سے باہر گئی تھی-ہمایوں رات دیر سے گھر آیا تھا اور صبح سویرے نکل گیا تھا- تیمور اندر سو رہاتھا-بلقیس اپنے کواٹر میں تھی-سو وہ لان میں تنہا اور مغموم بیٹھی چڑیوں کے اداس گیت سن رہی تھی-آنسو قطرہ قطرہ اس کی کانچ سی بھوری آنکھوں سے ٹوٹ کر گر رہے تھے-
اس گھر کے ساتھ اس کی بہت سی یادیں وابستہ تھیں-زندگی کا ایک بے حد حسین اور پھر ایک بے حد تلخ دور اس نے اس گھر میں گزارا تھا-یہاں اسی ڈرائیو وے پہ وہ پہلی بار سیاہ ساڑھی میں اتری تھی،

Mehar_1
 

محمل بھیگی آنکھوں سے ہنس دی-
فرشتے نے رک کر اسے دیکھا- کیوں؟کیا نہیں ہوتی؟
میرے بھانجے نہیں ہیں، ورنہ ضرور اپنی رائے دیتی۔لیکن چونکہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا ہے تو آف کورس ، ٹھیک ہے-
کیا؟فرشتے الجھی-
یہ ہی کہ خالہ ماں جیسی ہوتی ہے-یہ ایک حدیث ہے نا-
اوہ اچھا؟مجھے بھول گیا تھا- فرشتے سر جھٹک کر مسکرا دی اور چاول اپنی پلیٹ میں نکالنے لگی-
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
وہ اپنی دانست میں " ہمایوں کے گھر میں" اسکا آخری دن تھا-کل دوپہر اس کی عدت کو تین قمری ماہ مکمل ہوجانے تھے اور تب وہ شرعی طور پر ہمایون کی بیوی نہ رہتی اور پھر اس گھر میں رہنے کا جواز بھی ختم ہو جاتا-

Mehar_1
 

اس نے محمل کی وہیل چئیر پیچھے سے تھام کر اس کا رخ موڑا-
اب وہ کیا بتاتی کہ عرصہ ہوا ذائقے محسوس کرنا چھوڑ دیئے ہیں، اسی لیے چپ رہی-ہمایوں کی طرف سے دل اتنا دکھا ہوا تھا کہ ایسے میں فرشتے کا دھیان بٹانا اچھا لگا-
ڈائننگ ٹیبل پہ کھانا لگا ہوا تھا-گرم گرم چاولوں کی خوشبو سارے میں پھیلی ہوئی تھی-
تیمور کدھر ہے؟وہ پوچھتے پوچھتے رک گئی- پھر تھک کر بولی - میں کیا کروں جو وہ آپ کو نا پسند کرنا چھوڑ دے؟
یہ چاول کھاؤ بہت اچھے بنے ہیں- فرشتے نے مسکرا کر ڈش اس کے سامنے رکھی ، اس کا ضبط بھی کمال کا تھا-
تیمور کی ساری بد لحاظیوں پہ میں آپ سے معافی مانگتی ہوں-نہ چاہتے ہوئے بھی اس کا لہجہ بھیگ گیا-اونہوں، جانے دو ، میں مائنڈ نہیں کرتی ، خالہ بھی ماں جیسی ہی ہوتی ہے-

Mehar_1
 

مصحف
#
قسط نمبر- 38
💕
تم نے اگے کا کیا سوچا؟
پتا نہیں ، جب عدت ختم ہو جائے گی تو چلی جاؤں گی- وہ بے زار سی ہوئی-
لیکن کدھر؟فرشتے نے اس کے بالوں کو سلجھا کر سمیٹ کر اونچا کیا-
اللہ کی دنیا بہ وسیع ہے ، پہلے اغا جان کو ڈھونڈوں گی، اگر وہ نہ ملے تو مسجد چلی جاؤں گی-مجھے امید ہے کہ مجھے ہاسٹل میں رہنے دیا جائے گا-
ہوں-اس نے اونچی سی پونی باندھی، پھر ان بالوں کو دوبارہ سے ذرا سا برش کیا-
اور آپ نے کیا سوچا؟میرے بعد تو آپ کو بھی جانا ہگا-
میں شاید ورکنگ ویمن ہاسٹل چلی جاؤں, پتا نہیں ابھی کچھ ڈیسائیڈ نہیں کیا، خیر چھوڑو، آج میں نے چائینیز بنایا ہے، تمہیں منچورین پسند ہے نا؟اب فٹا فٹ چلو کھانا کھاتے ہیں-

Mehar_1
 

تو کچھ خاص کرتے ہیں-وہ اندر چلی آئی-فیروزی شلوار قمیض پہ سلیقے سے دوپٹہ لیے ہوئے وہ ہمیشہ کی طرح بہت ترو تازہ لگ رہی تھی-
تمہارے بال ہی بنا دوں لاؤ-اس نے رسان سے کہتے ہوئے برش محمل کے ہاتھ سے لےا لیا اور اس کے کھلے بالوں کو دونوں ہاتھوں سے سمیتا -
بس اب تم بہت جلد ٹھیک ہو جاؤ گی- وہ اب پیار سے اس کے بالوں میں اوپر سے نیچے برش کر رہی تھی-وہ محمل کی وہیل چئیر کے پیچھے کھڑی تھی،محمل کو ائینے میں اس کا عکس دکھائی دے رہا تھا-
تم نے اگے کا کیا سوچا؟
Episode 37 Complete... ♥️

Mehar_1
 

ان تین ماہ میں پہلی دفعہ اس نے محمل کا نام لیا تھا-وہ اداسی سے مسکرا دی-
"اگر میں کھوٹی ہوں تو جس کے پیچھے مجھے چھوڑ رہے ہیں ، اس کے کھرے پن کو بھی ماپ لیجئے گا-کہیں پھر دھوکا نہ ہوجائے-
وہ تم سے بہتر ہے-چند لمحے خاموش رہ کر وہ سرد لہجے میں بولا اور ایک گہری چبھتی ہوئی نگاہ اس پہ ڈال کر سیڑھیوں کی طرف بڑھ گیا-
وہ نم آنکھوں کے ساتھ اسے زینے چڑھتے دیکھتی رہی- آج ہمایوں نے اپنی بے وفائی پہ مہر لگادی تھی-
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
وہ ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے برش لیے مغموم ، گم صم سی بیتھی تھی، جب فرشتے نے کھلے دروازے سے اندر جھانکا-
میری چھوٹی بہن کیا کر رہی ہے؟اس نے چو کھٹ سے ٹیک لگا کے مسکراتے ہوئے پوچھا-
کچھ خاص نہیں- محمل نے مسکرا کے گردن موڑی-اس کے کھلے بال شانوں پہ گرے تھے-

Mehar_1
 

پہلے میں کاٹھ کا الو تھا،جس کی انکھ پہ پٹی بندھی تھی-ہوش اب ایا ہے، دیر ہوگئی ، مگر خیر-
ہو سکتا ہے کسی نے اب آپ کی آنکھوں پہ پٹی باندھ دی ہو-آپ مجھے صفائی کا ایک موقع تو دیں-
اس نے سوچا تھا وہ اس کی منت نہیں کرے گی ، مگر اب وہ کر رہی تھی،یہ وہ شخص تھا جس سے اسے بے حد محبت تھی،وہ اسے نہیں چھوڑنا چاہتی تھی-
صفائی کا موقع ان کو دیا جاتا ہے جن پر شک ہو-مگر جن پر یقین ہو، ان پہ صرف حد جاری ہوتی ہے-وہ بہت چبا چبا کر بولا تھا-
یہ آپ کی اپنی بنائی گئی حدود ہیں ایس پ صاحب!لوگوں کو ان کے اوپر نہ پرکھیں-کھوٹے کھرے کو الگ کرنے کا پیمانہ دل میں ہوتا ہے،ہاتھوں میں نہیں،کہیں آپ کو پچھتانا نہ پڑ جائے-
کھوٹے کھرے کی پہچان مجھے بری دیر سے ہوئی ہے محمل بی بی!جلدی ہوتی تو اتنا نقصان نہ اٹھاتا-

Mehar_1
 

وہ اندر داخل ہو رہا تھا،یونیفارم میں ملبوس ، کیپ ہاتھ میں لیے ، وہ چند قدم چل کر قریب آیا، اسے وہاں بیتھا دیکھ کر لنحے بھر ککو رکا-
السلام علیکم۔مجھے آپ سے بات کرنی ہے-اس نے آہستہ سے کہا-
بولو-وہ اکھڑے تیوروں سے سامنے اکھڑا ہوا- آپ بیٹھ جائیں-
میں ٹھیک ہوں بولو-
محمل نے گہری سانس لی اور الفاظ ذہن میں مجتمع کیے-
مجھے صرف ایک بات کا جواب چاہیئے ہمایوں!بس ایک بار مجھے بتا دیں کہ میرے ساتھ اپ ایسا کیوں کر رہے ہیں-آنسوؤں کا گولا اس کئ حلق میں پھنسنے لگا تھا-
کیا کر رہا ہوں؟
آپ کو لگتا ہے آپ کچھ نہیں کر رہے؟
علیحدگی چاہتا ہوں ، یہ کیا کوئی جرم ہے؟وہ سنجیدہ اور بے نیاز تھا-
مگر۔۔۔۔۔۔ آپ اتنے بدل کیوں گئے ہیں؟آپ پہلے تو ایسے نہیں تھے-نہ چاہتے ہوئے بھی وہ شکوہ کر بیٹھی-

Mehar_1
 

اپنی بیوی سے دوری اور آرزو سے بڑھتا ہوا التفات۔۔۔۔۔۔۔۔ پزل کا کوئی ٹکڑا اپنی جگہ سے غائب تھا-پوری تصویر نہیں بن رہی تھی-
اس نے بے اختیار ہو کر سر دونوں ہاتھوں میں تھام لیا-دماغ چکرا کر رہ گیا تھا-
بی بی تسی ٹھیک ہو؟بلقیس نے اس کا شانہ ہلایا تو وہ چونکی-
ہاں مجھے باہر لے جاؤ-اس نے جلدی سے تصویریں لفافے میں ڈالیں،مبادا بلقیس انہیں دیکھ نہ لے-
پزل کا کوئی ٹکڑا واقعی غائب تھا-
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
شام کے سائے گہرے ہو رہے تھے، جب بیرونی گیٹ پہ ہارن کی آواز سنائی دی- وہ جو دانستہ لاؤنج میں بیٹھی تھی، فورا الرٹ ہوگئی-
ہمایوں کی گاڑی زن سے اندر داخل ہونے کی آواز آئی- پھر لاک کی کھٹ کھٹ، وہ سر جھکائے بیٹھی تمام آوازیں سنتی گئی، یہاں تک کہ دروازے کے اس طرف بھاری بوٹوں کی چاپ قریب آگئی -اس نے بے چینی سے سر اٹھایا-