دیمک نما تھا اس کا عشق
اندر ہی اندر سے کھا گیا مجھے
دِل پہ بوجھ سا ہے!شاید بِکھر گئی ہوں میں
آنائیں تھم بھی جائیں تو اب واپس نہ آنا تم جہاں پر تم کو رکھا تھا وہاں اب صبر رکھا ہے
مر گئے ہم بس مگر کھلی رہی آنکھیں اب اس سے زیادہ ترا انتظار کیا کرتے
تیرے لیے تو خواب تھا۔۔۔۔آیا گزر گیا
آ دیکھ میری ذات کیسے بکھر گئ
اُس کے لئے بس اک مزاق تھا
یہاں میری زندگی اُجڑگئ
میں تم سے اپنی قبر پہ اپنی فاتحہ کا حق بھی چھین لوں گی
یہ میری زندگی کی آخری وصیت ہوگی
اور جب ہم قبرنشین ہو جائے
تو تم میری قبر پہ فاتحہ پڑھنے بھی مت آنا
زندگی.!!
ہاے میں نے تجھے اور تُو نے مجھے تھکا دیا
ہمارے خواب تو مر گئے ہیں
بس ہمارا مرنا باقی ہے
اے موت آ جا اب تیرا انتظار رہتا ہے مجھے
😭😭😭😭
اب موت کا انتظار باقی ہے بس
💔😭😭😭😭
خدا کی قسم اب حالات اس موڑ پہ آ گۓ ہیں کہ ایک سیکنڈ بھی زندہ رہنا دشوار ہے
😭😭😭
اور میں وہ ہوں جو ماں باپ کے ہوتے ہوۓ بھی یتیم ہوں
😭😭💔💔
Wait for Daeth
💔💔😭😭
نہ فراق کا ہے ملال اب،
نہ ہی آرزوۓ وصال ہے
میں جو جَل رہی تھی زرا زرا
وہ میں جَل چکی ہوں تمام تَر۔
💔😭😭😭
کیا غضب ہو کے تم لوٹ کے آو....
اور ہم تیری یاد میں مر چکے ہوں


کبھی کبھی میرا دل کرتا ہے کہ بہت ساری نیند کی گولیاں کھا کہ کچھ دنوں کیلیے سکون سے سو جاوں تا کہ میرے کچھ پل ازیت کہ بناء گزرے اور یہ وحشت کچھ پل کیلیے مجھ سے دور ہو جائے اور میں کچھ سکون محسوس کروں کیونکہ ہر وقت میرے دماغ میں آنے اس کہ خیالات مجھے دن بہ دن پاگل کر رہے ہیں میں سونے کی کوشش کرتی ہوں اس کی باتیں مجھے جگا دیتی ہیں آنکھیں بند ہو تو دماغ پھر بھی اسکی سوچوں میں چلتا رہتا ہے اک سوال جو بہت ازیت دیتا ہے کہ وہ کیونکہ مجھ سے دوری ہوتا جا رہا ہے شائد میری محبت پاگل پن میں بدل گئی ہے اور پاگلوں سے ہر کوئی دور بھاگتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain