تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کے
دل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارا کر کے
آتے جاتے ہیں کئ رنگ میرے چہرے پہ
لوگ لیتے ہیں مزہ ذکر تمھارا کر کے
میں ایسی نہیں تھی سنا تم نے میں ایسی نہیں تھی یہ لفظوں میں ماتم لکھنا مجھے نہیں آتا تھا ۔۔۔۔
میں ضدی تھی آنا تھی مجھ میں ہر بات مانی جاتی میری جیسے حکم ۔۔۔
انتظار کبی نہیں کیا تھا میں نے اسکی اذیت کیا ہے نہیں جانتی تھی
بے حد لاڈلی تھی بے حد لوگ آج بھی مجھے کہتے ہیں قسمت ہو تو تمھارے جیسی
شاید وہ وقت اچھا تھا اور ہماری قسمت خراب💔۔ہاں شاید تم نے مانگا ہی نہ تھا۔کیا تمھارا کوئی خدا نہ تھا😭۔کیا ہمیں فقط وقت ہی گزرانا تھا،شاید ذندگی نہیں،کیا تم نے ساتھ رہنا کی خواہش کو اپنی آنکھوں سے مرتا دیکھا تھا،کیا وہ انتظار بھری رات نہ دیکھی تم نے جس کی سحر آج تک نہ ہوئی ،کیاوہ الفاظ خاک ہوگئے جن میں ہم خاص ہواکرتے تھے
نہ جانے دل کے خیمے میں
آج بھی تیرا انتظار کیوں باقی ہے
سوچ تو لیا ہوتا اک بار میرے ہمدمِ
کیسے گُزرے میرے دن راتیں، مہینے اور سال شاید میں مر گیا ہوں ،
انتظار ایک اذیت ہے!
پھر چاہے ہاتھ میں موبائل پکڑے کسی میسج کا ہو
چوکھٹ پر بیٹھے کسی کے لوٹ آنے کا ہو
بستر پر لیٹے نیند کا ہو
یا زندگی سے ہار کر موت کا ہو

میرا سلام ہو صحابی رسول سلمان فارسی پر جواپنی داڑھی اقدس سے در بتول پر جھاڑو لگاتا تھا
شان صحابہ زندہ باد
میرا سلام قرآن کی ان زخمی آیتوں پر
جن کے غلاف نیزے کی نوک سے اُتارے گئے
😭😭💔
جس محمد ص کے پسینے سے خلق ہوئے انبیاء
اسی کی آل ع کو بازاروں میں خوں رولایا جا رہا ہے
😭😭😭💔

تفسیر قرآن ناطق دی ڈیٹھی باجھ ردا علماں والے
ڈیٹھی جھنڑدی ویر دی لاش اتے ہاۓ عون دی ماء علماں والے
😭😭😭
کلثوم (ع) رسولؐ دے روضے تے آکھے ہو گیا امن تباہ ناناؐ
نہ اٹھ سکدی نہ بیھ سکدی او ڈیکھ ہن عونؑ دی ماء ناناؐ
😭😭😭😭

تنہائیاں تمھارا پتہ پوچھتی رہیں
شب بھر تمھاری یاد نے سونے نہیں دِیا


محبتوں کے معاملے میں
تھوڑی بدنصیب ہوں میں !
بازار شام میں کئی گھنٹے جب بے پردہ تھی آل نبیؐ
ہر موڑ پہ شام کے رک رک کر معصوم سکینہ(س) کہتی تھیں
سجادؑ میرے زخمی بھائی
اس شہر کے لوگ یتیموں پر کیا یوں ہی مظالم ڈھاتے ہیں
کیا اجڑے ہوؤں کی آمد پر بازار سجاے جاتے یوں جشن مناے جاتے ہیں
سجادؑ سہارا دے مجھ کو
میں تھک پئی ہاں دربار کوں کتنی دیر
پچھ شمر کولوں میں بہے جاواں میڈے درد کریندن پیر
ہاے سکینہ(س) ہاے ہاے شام
😭😭😭
جے شام ہے اے میں زینب(س) ہاں عابدؑ بچڑا میڈی نبھ ویسی
میڈا غیرت مند بازار دے وچ نہ نیر وہا میڈی نبھ ویسی
ناناؐ میں قید دے زیور پا تبلیغ کریندی پئیاں تیڈا دین بچیندی پئیاں
اوں بہوں اوکھے رنگ وچ قسم خدا بازار اچ ٹر دی گئیاں
😭😭😭
نہ لٹ برقعہ میں زینب(ع) دا، میڈے لٹ گھن زیور سارے
میکوں زندگی تو وی ودھ ظالم ای چادر نال پیار اے
😭😭
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain