کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے جب انسان بہت زیادہ پریشان ہو اسے کچھ سمجھ نہیں آرہا ہو کہیں سے کوئی امید نہیں مل رہی ہو کہیں سے کوئی مشورہ دینے والا نہ ہو تو تنہائی میں بستر پر لیٹ کر جب آنسو ہوں کہ تھمنے کا نام نہ لیتے ہوں اور انسان اللہ کو پکارتا ہے کہ کچھ سمجھ نہیں آتا آپ کوئی راستہ نکالیں تو لازمی اللہ وہاں سے راستہ بناتا ہے وہاں سے مدد ہوتی ہے جہاں سے گمان بھی نہیں ہوتا پھر ہم کیسے اپنے یقین کو توڑ سکتے ہیں ایسے میں یقین اور مضبوط ہو جاتا ہے واقعی رب سنتا ہے ضرور سنتا ہے وہ دل کی پکار پر اپنا کرم ضرور فرماتا ہے یہ تو انسان ہی ہے جو مایوسی کی راہ پر چلنے لگتا ہے لیکن رب سے جسکی امید جڑی ہو تو رب کبھی مایوس نہیں لوٹاتا... کیونکہ میرا رب بہت حلیم و کریم ہے
جب آپ خود کو گناہ کرنے سے روکنا چاہتے ہیں مگر نہیں روک پاتے تو مایوس نہ ہوں۔اللہ کو بتاتے رہیں کہ آپ بہت عاجز ہیں بہت بے بس ہیں کچھ ایسا ہے جو آپ کو کرنا چاہیے پر آپ نہیں کر پا رہے۔۔۔۔وہ سن لے گا۔وہ آپکی تمام کمزوریوں سے واقف ہے۔
اسکے لئے کیا مشکل ہے کہ وہ آپ کے دل کو ہی بدل کر رکھ دے۔اسکے بعد وہ کرنے کا کبھی آپ کا دل ہی نہ چاہے جو اللہ نہیں چاہتا۔
ہم میں کیا مسئلہ ہے کہ جب ہم غلط چیزوں اور گناہ کی طرف جلد مائل ہونا شروع ہو جاتے ہیں تو پھر اللہ کو بالکل ہی بھول جاتے ہیں۔ہمیں اس کے بارے میں سوچتے ہوئے اس سے بات کرتے ہوئے شرم آنے لگتی ہے ۔
ر شتے بات ماننے سے یا نہ ماننے سے کبھی ختم نہیں ہوتے۔اللہ کے ساتھ بھی ہمارا ایسا ہی رشتہ ہے۔وہ صرف پارساؤں کا خدا نہیں، گناہ گاروں کا بھی اتنا ہی اللہ ہے۔ مگر ہمیں اپنے دل کو اس کی طرف مائل کرنا پڑتا ہے
بھروسہ مت کرنا اس دنیا کے لوگوں پے ..!!!
*مجھے تباہ کرنے والا میرا بہت عزیز تھا
اگر آپ اللہ سے اپنا تعلق مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو دن یا رات کے کسی حصے میں تھوڑا سا وقت اکیلے گزاریں، اور اللہ کو پکاریں، اپنے رب کو بتائیں جو چیز آپ کو تکلیف دے رہی ہے، جس پر آپ کا اختیار نہیں لیکن اس کا ہے، رو کر گڑگڑا کر اپنے رب سے دعا کریں کہ وہ "المجیب" دعاؤں کو سننے والا ہے
اللہ پر یقین رکھنے والوں کے لیے معجزے ہوتے ہیں ، کن فیکون کے معجزات،
جو اللّه کا ھو جاتا ہے پھر اللّه تعالیٰ اسے اپنے بنا لیتا ہے اور اپنے سوا سب سے بےنیاز کر دیتا ہے ،
اس کی مدد وہاں وہاں سے کرتا ہے جہاں کسی کا گمان بھی نہیں ہوتا.
بےشک اللہ اپنے بندوں کے حق میں بہترین کرنے والا ہے
وقت کے ہاتھ سے گر کر ہوئی ریزہ ریزہ زندگی
بکھری کچھ ایسے کہ سمیٹی نہ گئی
تمہاری لاش کے ٹکڑے دیکھنا
میری آخری خواہش
زندگی سے بہت بدظن ہیں
کاش اک بار مر گئے ہوتے
عشق وہ کھیل نہیں جو چھوٹے دل والے کھیلیں
روح تک کانپ جاتی ہے صدمے سہتے سہتے
اسے تو کھو دیا اب نجانے کس کو کھونا ہے
لکیروں میں جدائی کی علامت اب بھی باقی ہے