*کبھی کبھی ہم دل کی بات کسی ایسے انسان کو بتانا چاہتے ہیـں جو ہماری باتیں سنے بیچ میـں نا ٹوکے ہمیــــں مشورہ نا دے ہماری برائی نا کرے بس ہماری سنے ہمارے دل کا بوجھ کم ہو
_" میں شاید ہار گئی، یوں بیٹھی اچانک اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں اسکا نام ڈھونڈنے لگی ، ڈھونڈتے ڈھونڈتے کچھ نہیں ملا تو دھیرے دھیرے سے سر جھکتا گیا اور بے ساختہ ہنس پڑی، اور خود سے مخاطب ہوکر بولی، - لکیریں جھوٹ بولتی ہیں