Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

وہ اس سے خفا تھی
کیوں۔۔۔۔؟ وہ خود سے سوال کر رہا تھا پھر مسکرایا اور پھر خاصہ اونچی آواز میں اسے سنانے والے انداز میں بولا
مسز عائشہ آپ کی بیٹی بہت نالائق ہے یہ پرھائی نہیں کر سکتی شادی کر دیں اس کی وہ عائشہ کو آنکھ دبا کر مسکراتے ہوئے بولا
ہاں بالکل صحیح کہا ایک میں ہی نالائق ہوں خوری کلاس میں خود تو جیسے بہت لائق ہیں نا وہ پردے کے پیچھے کھڑی ہلکی آواز میں بڑبڑائی تھی جس کی آواز اس طرف واضح طور پر جا رہی تھی
ماما کھانا لگ گیا ہے ٹھنڈا ہو رہا ہے آئیں اور کھا لیں میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا ہے اس نے زاوق کو سنانے والے انداز میں کہا اب تک وہ کھانا صرف زاوق کی فرمائش پہ بناتی تھی ۔اور آج بنا فرمائش کے ہی اسے اپنی جان کے ہاتھوں کا کھانا نصیب ہو رہا تھا

Mirh@_Ch
 

عائشہ نے گھر میں قدم رکھا تو زاوق کو سامنے پا کر کھل اٹھی
میرا بچہ میرے دل کا ٹکڑا وہ اس کی بلائیں لیتے ہوئے اس کے پاس آئی اور اس سے ملنے لگی
پورے ایک ماہ کے بعد وہ اس کا چہرا دیکھ رہی تھی۔
یہ عورت زاوق کے لیے بہت اہمیت رکھتی تھی وہ اس کی ماں نہیں بلکہ ماں سے بھر کر تھی تیرہ سال کا تھا وہ جب اسے منافقت سے پاک ہے ایک رشتہ ملا جس سے وہ بے پناہ محبت کرتا تھا اور اسی کے وجود کا حصہ تو احساس تھی
جس کے بغیر رہنے کا زاوق سوچ بھی نہیں سکتا تھا
عائشہ سے ملتا ہوا اس کے گرد بازو پھیلا کے اسی کے کمرے میں چلا گیا اب نہ جانے اسے وہاں کتنی دیر رہنا تھا کیونکہ ان ماں بیٹے کی میٹنگ تو کبھی ختم ہی نہیں ہوتی تھی
کھانا بنانے کے بعد احساس نے ان کوکھانا لگ جانے کی خبر دی
جب کہ احساس کا روٹھا ہوا انداز وہ کچن میں نوٹ نہیں کر پایا تھا

Mirh@_Ch
 

اس کے پاس ہمیشہ سے گھر کی ڈپلیکیٹ کی موجود لیکن پھر بھی وہ بیل بجاتا تھا لیکن آج امی جان کو سرپرائز دینے کے لئے وہ بنا دروازہ کھٹکھٹائے ایکسٹرا کی سے دروازہ کھول کر اندر داخل ہوا
گھر میں کوئی بھی موجود نہ تھا صرف کچن سے تھوڑی آواز آ رہی تھی امی جان کا خیال آتے ہی وہ مسکرایا اور کچن کی طرف جانے قدم بڑھائیں
لیکن کچن میں امی جان کی جگہ اسے کھڑا دیکھ کر اس کا دل اپنے آپ فل سپیڈ کو دھڑکنے لگا ۔
احساس اپنے کام میں مگن ہر چیز سے بے نیاز پہلے کھانا کھانا بنانے میں مصروف تھی۔
جب اسے اپنی کمر پر سنسناتا ہوا ہاتھ محسوس ہوا ۔وہ اس کی خوشبو محسوس کرتی بے اختیار اپنی آنکھیں بند کی ۔
جب اس کی کمر پر گرفت ذرا سخت ہوئی وہ مکمل طور پر اس پر اپنا قبضہ جما چکا تھا
کیا یہ میرے لیے بنایا جا رہا ہے

Mirh@_Ch
 

اس کے موبائل پر زاوق کی ایک بھی کال یا میسج نہیں آیا تھا
ایسا کبھی نہیں ہوتا تھا زاوق نے خود اسے یہ موبائل خرید کر دیا تھا اور سختی سے منع کیا تھا کہ اس کا نمبر اس کی کسی دوست کے پاس بھی نہیں ہونا چاہیے ۔
اس موبائل پر وہ صرف اور صرف زاوق سے ہی بات کر سکتی ہے
اور اب نہ جانے کتنے دنوں سے وہ موبائل بالکل خاموش پڑا تھا اسے موبائل رکھنے کی عادت نہیں تھی اسی لیے اکثر ا کہیں بھی بھول جاتی
جس کی وجہ سے زاوق کو اسے لینڈلائن نمبر پر فون کرنا پڑتا لیکن اس بار سخت ڈانٹ کی وجہ سے وہ موبائل ہر وقت اپنے پاس رکھ رہی تھی

پچھلے چار دنوں سے اس نے اپنی جان کو بالکل فون نہیں کیا تھا اور اب وہ اس سے ملاقات کے لئے تڑپ رہا تھا کتنے دن ہو چکے تھے اسے محسوس کئے ہوئے
اپنے دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر آج وہ گھرآ ہی گیا تھا

Mirh@_Ch
 

میں_عاشق_دیوانہ_تیرا
#قسط_6

ماما شادی پر گئی ہوئی تھی اسے بہت سخت بھوک لگی تھی بابا ابھی تک آفس سے آئے نہیں اور اوپر سے اتوار کا بورنگ دن تھے اس طرح بور ہو کر بیٹھنے سے بہتر تھا کہ وہ اپنے لیے کچھ بنا لیتی ۔
اس سوچ کے آتے ہی اس نے فیصلہ کیا کیچن کی طرف آئی ماما نے کہا تھا کہ وہ جلدی واپس آ جائے گی لیکن نہ جانے کیا وجہ تھی کہ وہ ابھی تک گھر واپس لے آئیں۔
وہ اسے گھر کا زیادہ کام نہیں کرنے دیتی تھی وہ کھانا کبھی کبھی بناتی تھی یا جس دن زاوق کے گھر آنے کے چانس ہوتے ۔
ورنہ وہ تو بس اتنا ہی کہتی تھی کہ اپنی پڑھائی پر دھیان دو زاوق تمہاری پڑھائی کی وجہ سے رخصت ہی نہیں لے رہا
آج کل زاوق سے بہت ناراض تھی پچھلے کچھ دنوں سے میں وہ مسلسل اسے ڈانٹ رہا تھا ۔اوراب پچھلے کچھ دنوں سے شاید وہ زیادہ سے زیادہ بیزی تھا

Mirh@_Ch
 

جب کہ احساس اچھی خاصی مشکل میں پڑ چکی تھی
اس نے ایک نظر زارا کے چہرے کی طرف دیکھا جو منہ لٹکائے بیٹھی تھی اس کا مطلب تھا کہ اسے بھی ان سوالوں کی سمجھ نہیں آئی اور انہیں سمجھ نہیں آئی تھی تو یہ ٹیسٹ کیا دیتی ہے

Mirh@_Ch
 

جعمے کو بھی مما کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے اس نے چھٹی کی تھی
اب اس میں ڈانٹنے والے کون سے بات تھی اس نے ابلیکیشن بھی تو بھیج دی تھی
میں پوچھ رہا ہوں پاس ہونے کا ارادہ ہے یا نہیں وہ اپنا سوال دہرایا تے ہوئے بولا جب کہ احساس نظریں زمین میں گاڑے کبھی ادھر تو کبھی ادھر دیکھ رہی تھی اسے انہیں پڑھاتے ہوئے دس دن ہو چکے تھے اور اس دن کے دوران وہ سب سے زیادہ اسے ہی ڈانٹ رہا تھا
مس احساس بہتر ہو گا کہ اپنی پڑھائی پر غور کرے ورنہ بے کار میں اپنے ماں باپ کا وقت ضائع نہ کریں جائیں اپنی چیئر پر بیٹھ جائیں اور یہ جو کوشنز ہیں ان کا کل ٹیسٹ ہوگا بورڈ پر لکھے سوالوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹیسٹ کا کہہ کر باہر نکل گیا

Mirh@_Ch
 

لیکن آپنے میز پر موجود بہت ساری اپلیکیشن دیکھ لے کر سے کافی غصہ آیا

وہ جتنا جلدی کلاس میں پہنچنا چاہتی تھی اتنا ہی لیٹ ہو چکی تھی
وہ جب پہنچی کلاس شروع ہو چکی تھی اور سرحیدر تقریبا بورڈ سیاہی سے بھر چکے تھے نہ جانے وہ میتھ کا کون سا کوشن سمجھا رہے تھے
مس احساس زاوق شاہ تو آج آپ لیٹ ہیں کیا دیر سے آنے کی وجہ سے سکتا ہوں میں
وہ سب کو بورڈ پر لکھا ہوا نوٹ کرنے کو کہہ کر اس کی طرف بڑھا
وہ گاڑی لیٹ ہو گئی وہ جلدی سے بولی
اور گاڑی کے لیٹ ہونے کی وجہ کیا ہے آپ جانتی ہیں آپ میتھ میں کتنی کمزور ہیں اور پھر سے کبھی آپ کا لیٹ آنا کبھی آپ کا چھٹی کرنا ۔آپ کا ارادہ ہے پاس ہونے کا یا نہیں وہ اس سے ڈانٹتے ہوئے بولا
اس نے تو صرف جمعہ کی چھٹی کی تھی غلطی سے آج ہی لیٹ ہوئی تھی اور اس پر بھی اسے اتنی باتیں سنی پر رہی تھی

Mirh@_Ch
 

لیکن میری کلاس میں آپ پیچھے جا کر بیٹھا کریں گی ویسے بھی آپ اس چیئر پر بیٹھنے کے قابل نہیں ہیں ۔
کیوں کہ میرا نہیں خیال کہ آپ اس کالج میں پڑھنے کے لئے آتی ہیں اور آپ کی مزید فصولیات میں مجھے انٹرسٹ نہیں ہے حیدرنے جتاتے ہوئے کہا
اور احساس کو آگے آنے کا اشارہ کیا جو خاموشی سے اپنا بیگ اٹھا کر سدرہ کی چیئر پر آگئی

دن گزرتے جا رہے تھے اور آِئے دن وہ کسی نہ کسی بات پر احساس کو ڈانٹا تھا
وجہ یہ تھی کہ وہ میتھ میں ضرورت سے زیادہ کمزورتھی یہ تو شکر تھا کہ اس کا فزکس اچھا تھا ورنہ جانے اس کا سال کیسا ہوتا
آج جمعہ تھا کلاس میں بہت سارے اسٹوڈنٹس مسنگ تھے جمعےکو وہ لوگ پڑھتے نہیں تھے
لیکن سر حیدر نے آکر کہہ دیا کہ اب سے ہر جعمے ان لوگوں کا ٹیسٹ ہوا کرے گا وہ ایک بھی دن ضائع کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے

Mirh@_Ch
 

اس نے کلاس میں قدم رکھا تو سب ایک دوسرے سے باتیں کرنے میں مصروف تھے
اسے دیکھتے ہی سب الرٹ ہو کر کھڑے ہو گئے
سر ہماری کلاس میں دو لڑکے تھے نہ جو آپ سے بدتمیزی کر رہے تھے جیسے آپ نے تھپڑ مارا تھا ان میں سے ایک کی ڈیتھ ہوگئی سر بیچارہ کیسے پتہ تھا اس طرح سے مر جائے گا
اپنے گلاسز ٹھیک کرتے ہوئے عمر نے افسوس سے کہا
اللہ اسے بخش دے خیر ہم کلاس اسٹارٹ کرتے ہیں اظہار افسوس کرتا ہوں اپنا مالکر اٹھانے لگا
جب نظر پانچویں ڈیکس پر بیٹھی احساس پر پڑی
مس احساس یہاں فرینٹ میں بیٹھا کریں ماشااللہ سے ایک تو آپ کو سمجھ ضرورت سے زیادہ آتی ہے ۔اور دوسرا آپ اتنی پیچھے ہو کر بیٹھتی ہیں
سدرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نے اسے سدرہ کی چیئر پر بیٹھنے کا اشارہ کیا
سر میں ہمیشہ سے یہاں بیٹھتی ہوں سدرہ کو غصہ آیا یقینا اپنی جگہ چھوڑنے کو تیار نہ تھی

Mirh@_Ch
 

میں نے۔۔۔۔۔ کچھ نہیں کیا۔۔۔۔۔ مجھے معاف ۔۔۔۔۔کر دیں میں آئندہ ۔۔۔۔۔ایسی غلطی ۔۔۔۔۔۔نہیں کروں ۔۔۔۔۔گی
اس کی آنکھیں ابھی بند تھی اس کی ہلکی ہلکی منمنآہٹ سن کر وہ مسکرا دیا
تمہیں سزا دے کر سکون محسوس کرتا ہوں
جب اپنے لبوں سے تمہارے کان میں سرگوشی کرتا ہوں تو اپنے اندر سکون محسوس کرتا ہوں

Mirh@_Ch
 

میں_عاشق_دیوانہ_تیرا
#پانچویں_قسط

وہ گہری نیند میں تھی جب اسے اپنے چہرے پر کسی کی گرم سانسیں محسوس ہوئی وہ جانتی تھی وہ کون ہے لیکن ڈر کے مارے اپنی آنکھیں نہیں کھول پا رہی تھی وہ جانتی تھی وہ اسے سزا دینے آیا ہے
اس نے پھر اس کی سب سے عزیز چیز خود سے دور کی تھی لیکن اس نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا تھا مس انعم اپنی کلاس میں لڑکیوں کو کسی قسم کی جولری نہیں پہننے دیتی تھی
میں ۔۔۔۔۔میں نے جان۔۔۔۔۔۔ بوجھ کر۔۔۔۔۔ نہیں کیا مس۔ ۔۔۔۔۔ نے منع کیا ۔۔۔۔تھا وہ بند آنکھ سے بڑبڑاتے ہوئے بولی تو وہ مسکرا دیا
مس انعم کی باتیں مانتی ہو اور میری نہیں

Mirh@_Ch
 

لیکن اپنے دل پر ہاتھ رکھ کے احساس کلاس روم کی طرف بھاگی اور اپنے بیگ سے ایک بریسلیٹ نکال کر پہننے لگی
واو کتنا خوبصورت ہے کس نے دیا تمہیں زارا اس کا بریسلیٹ دیکھتے ہوئے بولی جو بہت خوبصورت تھا
ویسے تمہاری ماما کی پسند کو ماننا پڑے گا جب احساس نے اس کے بات کا کوئی جواب نہ دیا تو وہ خود ہی اندازہ لگا بیٹھی کہ یہ اس کی ماں نے اسے دیا ہوگا
جب کہ اس کے جواب پر احساس صرف مسکرائی

Mirh@_Ch
 

لیکن اپنے دل پر ہاتھ رکھ کے احساس کلاس روم کی طرف بھاگی اور اپنے بیگ سے ایک بریسلیٹ نکال کر پہننے لگی
واو کتنا خوبصورت ہے کس نے دیا تمہیں زارا اس کا بریسلیٹ دیکھتے ہوئے بولی جو بہت خوبصورت تھا
ویسے تمہاری ماما کی پسند کو ماننا پڑے گا جب احساس نے اس کے بات کا کوئی جواب نہ دیا تو وہ خود ہی اندازہ لگا بیٹھی کہ یہ اس کی ماں نے اسے دیا ہوگا
جب کہ اس کے جواب پر احساس صرف مسکرائی

Mirh@_Ch
 

جبکہ اس کی اتنی بےعزتی پر احساس اور رازا اپنی مسکراہٹ روکے کلاس سے باہر جاکر قہقے لگانے کا ارادہ رکھتی تھی

وہ دونوں کلاس سے باہر آکر اپنی ہنسی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی تھی
سدرہ جس کے سامنے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا تھا سر حیدر نے اس کی اتنی بےعزتی کی تھی یہ سب کے لیے ہی یہ بہت مزے دار خبر تھی
وہ دونوں کلاس سے باہر کھڑی تھی جب سر شام اور سر حیدر ان کے قریب سے گزرے ۔
ان دونوں کا ارادہ پرنسپل آفس میں جانے کا تھا جب اچانک سر حیدر اسے دیکھ کر رک گئے
حیدر کا سارا دھیان اس کی کلائی پر تھا جس کو شام اور زارا دونوں نے کچھ خاص نوٹ نہ کیا تھا
پھر اگلے ہی لمحے وہ اسے گھورتا ہوا آگے بڑھ گیا تو غصہ کس بات کا تھا زارا بھی نہیں سمجھ پائی اور شام بھی نہیں

Mirh@_Ch
 

وہ سر سے پاؤں تک حیدر کو دیکھتے ہوئے ذہ معنی انداز میں مسکرائی
اس کی حرکتیں اور انداز نوٹ کرنا حیدر جیسے آدمی کے لئے نا ممکن نہ تھا
وہ آنکھوں ہی آنکھوں میں اس کے اشارے سمجھ رہا تھا
بیٹھ جائیں وہ غصے سے بولا
پہلے میرے ایک سوال کا جواب تو دیں مسٹر حیدر آپ کا سر نیم کیا ہے سدرہ اسی بے باک انداز میں بولی
دوسروں کے لئے جو بھی ہے لیکن آپ کے لیے میرا سر نیم بھی سر ہی ہے ناو کین یو پلیز سیٹ ڈاون
آپ میرا وقت ضائع کر رہی ہے وہ اسے گھورتے ہوئے سخت لہجے میں بولا
جبکہ اس بات سے سدرا اپنی بےعزتی محسوس کرتی پوری کلاس کی طرف دیکھنے لگی
اور فورا ہی شرم سے بیٹھ کر اپنا ڈیکس پر سامان ادھر ادھرکرنے لگی شاید اس کا غصہ کنٹرول کرنے کا ایک انداز تھا

Mirh@_Ch
 

اس نے کلاس میں قدم رکھا تو کل کی بنسبت آج کلاس کا تھوڑا ماحول ٹھیک ٹھاک تھا سب نے کھڑے ہو کر اسے سلام کیا
سر کے اشارے سے جواب دیتا ان سب کو بیٹھنے کا
کہا
آج کلاس میں کچھ نئے چہرے تھے جو کل یہاں موجود نہیں تھے اس نے ایک سرسری سی نظر پوری کلاس میں ڈالی
مس سدرہ کل کہاں غائب تھی رجسٹر سے اس کا نام دیکھتے ہوئے بولا
سدرہ اس کے انداز پر مسکراتے ہوئے کھڑی ہوئی
کل میری پالر میں اپوائنمنٹ تھی جانا بہت ضروری تھا ۔سدرہ ایک ادا سے بولی
اگر آپ کا پارلر جانا اتنا ہی ضروری ہے مسں سدرہ تو ایسا کریں کہ ایک کالج پالر میں کھلوالا لیں تاکہ آپ کی پڑھائی کا حرج نہ ہو
اس کے انداز میں حیدر کو سچ مچ غصہ دلادیا تھا
آئی ایم سوری سر مجھے پتا نہیں تھا کہ آپ نیو ٹیچر ہیں اگر پتہ ہوتا تو میں کبھی چھٹی نہیں کرتی

Mirh@_Ch
 

جو اپنے بالوں کو نیا رنگ کروا کر پوری کلاس کو دکھا رہی تھی
احساس نے نفی میں گردن ہلاتے ہوئے اپنی نوٹ بک کھولی
کیا مطلب نیو ٹیچر وہ بھی ہینڈسم تم نے مجھے کل ٹیکس کرکے کیوں نہیں بتایا وہ اپنی دوست کو گھورتے ہوئے بولی کیونکہ پچھلے کچھ دنوں سے سدرہ غیر خاصر تھی وہ زیادہ تر غیر حاضر ہی رہتی تھی امیر باپ کی بگڑی ہوئی اولاد
او مائی گوڈ یعنی کے اب تو پڑھنے میں بھی مزہ آئے گا وہ اپنی سہیلی سے نیو ٹیچر کی تعریفیں سنتے ہوئے ایک ادا سے بولی
جب احساس نے اسے گھور کر دیکھا
ابھی دیکھ کیسے باتیں کر رہی ہے جب سر پوری کلاس کے سامنے بےعزتی کریں گے نہ تب دیکھ منہ چوہیا جیسا نکل آئے گا زارا اس کے کان میں منملائی کیونکہ اس طرح اس کے سامنے بولنے کی ہمت کسی میں نہیں تھی وہ بہت ہی جھگڑلوقسم کی لڑکی تھی
جبکہ زارا کی سرگوشی پر احساس بھی ہلکے سے مسکرا دی

Mirh@_Ch
 

اس نے فوراً ہی اس کے پیرپر گولی چلا کر اسے بے بس کر دیا
اور اس کے بعد شام کو فون کیا
ہاں شام یہاں آفس سے تھوڑے فاصلے پر ایک لڑکے کی لاش پڑی ہے جبکہ دوسرے کے پاوں پر میں نے گولی مار دی ہے بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا اسے لے چلو ریمانڈ روم میں یہ سارا سچ اگل دے گا
اس نے کہتے ہوئے فون بند کیا اور اپنی جیب سے ہتھکڑی نکالتے اسے پہنانے لگا
کون ہو تم ۔۔۔۔اور مجھے ہتھکڑی کیوں پہنا رہے ہو وہ درد سے بلبلاتے ہوئے بولا
تم جیسے غنڈے اور کرائمرز مجھے میجر حیدر شاہ کے نام سے جنتے ہیں۔ تو پھر کیا خیال ہے سسرال چلییں آخر میں وہ ذرا سا مسکرایا ۔

یار آج وہ دونوں لڑکے نہیں آئے
وہ بدتمیز آوارہ لڑکے کہاں گئے اس نے کلاس میں قدم رکھا تو گسپ جاری تھا وہ اگنور کرتے ہوئے اپنی چیئر پر آکر بیٹھی
جب دھیان سامنے بیٹھی سدرہ پر گیا

Mirh@_Ch
 

اب تو دیکھ میں تیرے ساتھ کیا کرتا ہوں
لڑکے نے اسے گھورتے ہوئے غصے سے کہا اس کے ساتھ ہی اس کے لوگوں نے اس پر حملہ کر دیا
اپنے آپ پر ہونے والے حملے کو روکتے ہوئے حیدر نے سامنے سے بھاگتے آئے لڑکے پر حملہ کیا اوردوسری۔لات سے اس نے دوسرے لڑکے کے سینے کو نشانہ بنایا
اس کے بعد ایک ایک کرکے وہ لڑکے اس سے مار کھاتے ہوئے اپنی درگت بنوانے لگے
ان دونوں لڑکوں کو جلد ہی اندازہ ہو چکا تھا کہ انہوں نے غلط جگہ پنگا لے لیا ہے ۔
لیکن ان کے ساتھ کیا ہونے والا تھا یہ وہ خود بھی نہیں جانتے تھے
میں نے تو نہیں دیکھی تیری ہمت تو میری ہمت دیکھ۔ حیدر نے کہتے ہوئے اپنی جیب سے ریواور نکالا اور ایک لڑکے کے سینے کے بیچوں بیچ گولی چلائی
اور اسے دیکھتے دوسرا لڑکا بھاگ نکلا لیکن شاید بھاگنا اس کے نصیب میں نہیں تھا