Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

سچ تو یہ تھا کہ رضوانہ جیسی ماں کی ضرورت ان دونوں کو نہیں تھی ّّ
تائشہ کو اتنا خوش دیکھ کر جنید کو بہت خوشی ہوئی تھی ۔
جب کہ جنید کو اندر آتا دیکھ کر وہ اپنی کرسی سے کھڑا ہو کر اسے اپنے گلے لگانے لگا
امریکا میں پڑھا لکھا کروڑوں میں کھیلتا شخص مغرور نامی چیز سے بے خبر تھا ۔
کیسے ہیں آپ بھائی جان اس کے لہجے میں احترام تھا جبکہ جنید عمر میں اس سے چھوٹا تھا لیکن شاید وہ جانتا تھا کہ بہن کے شوہر کو عزت دینا ہر بھائی کا فرض ہے ۔
میں بالکل ٹھیک ہوں آپ سنائیں کیسے ہیں حیدر سائیں بہت خوشی ہوئی آپ کو اتنے سالوں کے بعد دیکھ کر
بہت شکریہ جنید بھائی جان اب میں چلتا ہوں بہت دن ہو گئے پاکستان آئے ہوئے ابھی تک دادا سائیں اور دادی سائیں سے نہیں ملا پہلے میں ان سے مل لوں پھر میں جلدی ہی دوبارہ چکر لگاؤں گا

Mirh@_Ch
 

شاید ملک اگر ملک ہوا تو آج وہ اس کی اوقات ضرور یاد دلائے گا ۔
لیکن سامنے اس نوجوان کو دیکھ کر ایک پل کے لئے پریشان ہو گیا آخر وہ کون ہو سکتا ہے لیکن جب اسے قریب سے دیکھا تو آٹھ سال پہلے والی ملاقات یاد آئی ہے تو رضوانہ پھوپو سائیں کا بڑا بیٹا تھا
جو ان کے ساتھ نہیں بلکہ اپنے دادا اور دادی کے ساتھ رہتا تھا ۔اس کے دادا اور دادی تائشہ کو بھی وہ اپنے پاس رکھنا چاہتے تھے اپنے جوان بیٹے کی موت پر نڈال انہوں نے رضوانہ کی بہت منتیں کیں کہ وہ گھر واپس آ جائے ۔لیکن وہ نہ مانی یہاں تک کہ اپنے بچوں کو بھی لے آئیں لیکن
حیدر اس وقت نو سال کا تھا اپنے دادا اور دادی کو تڑپتے ہوئے نہ دیکھ سکا اور اپنے دادا دادی کے پاس واپس چلا گیا وہ لوگ تائشہ کو بھی چاہتے تھے لیکن تائشہ کو اس وقت ایک ماں کی ضرورت تھی سچ تو یہ تھا

Mirh@_Ch
 

تم چیک کر لو کہ میں تمہاری لسٹ کی ساری چیزیں لے آیا ہوں یا نہیں اگر کچھ چھوٹ گیا تو پھر سے لے آؤں گا
باقی جو مرضی چھوٹ جائے میک اپ کی کوئی چیز نہیں چھوٹنی چاہیے وہ ضدی انداز میں بولی
بالکل میری جان میں تمہارے ساری چیزیں لے آیا ہوں لیکن پھر بھی ایک آخری نظر دیکھ لو وہ اپنے فون پر ملازم کو میسج کرتے ہوئے بولا تو ملازم اگلے ہی لمحے گاڑی میں رکھی ہوئی اس کی ساری چیزیں اٹھا کر اندر لے آیا ۔
اور پھر تائشہ نے بنا کسی ہچکچاہٹ کے اپنی ساری چیزیں چیک کی
ایسے ہی تو نہیں کہتی میرے بھائی ورلڈ کا سب سے بیسٹ بھائی ہیں آپ کبھی کچھ نہیں بھولتے تائشہ چہکتے ہوئے انداز میں کہا جب کہ اس کے گھر کے باہر گاڑی کھڑی دیکھ کر محلے والے جنید کو فون کر چکے تھے ۔
اس کی وجہ سے جنید فورا ہی واپس آگیا آخر کون ہو سکتا ہے

Mirh@_Ch
 

وہ اس کے ساتھ بیٹھک میں جاتا کرسی پر بیٹھتے ہوئے بولا
میں اور جنید ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور جنید کی حیثیت اتنی زیادہ نہیں ہے ۔کہ وہ مجھے کسی بڑی حویلی میں رکھ سکے لیکن میں اس کے ساتھ اس کے چھوٹے سے گھر میں بہت خوش اور مطمئن ہوں تائشہ نے یقین دلاتے ہوئے کہا۔
کیا تم سچ میں اسے پسند کرتی تھی یا یہ بھی اماں سائیں نے اپنے مطلب کے لئے کچھ کیا ہے
حیدر کو یقین نہ تھا اسی لئے پوچھنے لگا
نہیں بھائی یہ میں نے اپنے لئے کیا ہے آج تک میں نے اماں سائیں کی ساری باتیں مانی ہیں تو کیا اب میں ایک حسین پرسکون زندگی نہیں گزار سکتی جنید ایک بہترین انسان ہے اور اس کے ساتھ بہت خوش ہوں شاید میں کردم سائیں کے ساتھ اتنی خوش کبھی نہیں رہ پاتی ۔
تائشہ نے یقین دلایا تو وہ بھی پرسکون سے انداز میں مسکرا دیا میں تمہارے لئے کچھ تحفےلایا ہوں

Mirh@_Ch
 

سوچا میری گڑیا نے تو مجھے یاد نہیں کیا کوئی بات نہیں میں خود ہی آ جاتا ہوں تمہاری شادی ہو گئی تاشی مجھے کسی نے بتایا بھی نہیں تمہاری منگنی تو کردم سائیں سے ہوئی تھی نہ
تم یہاں اس چھوٹے سے مکان میں کیا کر رہی ہو ۔وہ حیرت سے پوچھتے ہوئے اسے دیکھ رہا تھا جب تائشہ نے مسکراتے ہوئے اسےاندر کھینچا
کیا بھائی دروازے پر کھڑے ہو کر سب کچھ پوچھیں گے کیا بہن کے گھر نہیں آئیں گے ۔
اماں سائیں سے ملے تائشہ مسکراتے ہوئے اس کا بازو تھامیں اسے اندر لے آتے ہوئے پوچھنے لگی
تائشہ میں نے تمہیں کتنی بار کہا ہے اس عورت کا نام مت لیا کرو میرے سامنے اس گھر میں میرا تعلق صرف میری بہن سے ہے پاکستان آتے ہی سب سے پہلی خواہش تم سے ملنے کی جاگی
تم سوچ بھی نہیں سکتی میں نے تمہیں کتنا مس کیا اور اب تم مجھے سب کچھ بتاؤ کیا ہے تم یہاں کیا کر رہی ہو

Mirh@_Ch
 

بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_75

سب کے ساتھ ساتھ اسے بھی حوریہ کی بہت ٹینشن ہو رہی تھی نہ جانے وہ کہاں چلی گئی تھی ابھی وہ یہی سب کچھ سوچ رہی تھی جب دروازہ بجا
وہ ابھی تو دروازہ بند کر کے آئی تھی جیند تو نہیں تھا وہ تو جا چکا تھا پھر کون ہو سکتا ہے وہ کنفیوز سی دروازے کی طرف بھری
اس نے جیسے ہی دروازہ کھولا دروازے پر کھڑے شخص کو دیکھ کر حیران رہ گئی
6 فٹ لمبا قد کر بھوری آنکھیں کسرتی جسامت گنی مونچھیں کاندھے پہ کالی چادر ڈالی ہوئی ڈیشنگ پرسنیلیٹی وہ خوبصورتی کا منہ بولتا ثبوت تھا
تائشہ اسے دیکھ کر کھل اٹھی
حیدر بھائی آپ پاکستان کب آئے وہ بنا سلام دعا کے فورا اس کے سینے سے جالگی
جبکہ اس شخص نے مسکراتے ہوئے اسے اپنے سینے سے لگاتے محبت سے اس کا ماتھا چوما

Mirh@_Ch
 

حوریہ کے واپسی کی خبر لائے ہیں آپ مقدم نے نامیدی سے دیکھتے ہوئے کہا تووہ نظرچڑا گیا
نہیں لیکن ہم ڈھونڈ رہے ہیں مقدم سائیں کردم نے اب بھی امید سے کہا
کردم سائیں اگر اسے ملنا ہوتا تو کب کی مل چکی ہوتی میری غلطی اتنی بڑی تو نہ تھی کہ جس کی مجھے اتنی بڑی سزا ملتی کیا اس نے ایک بار نہیں سوچا ہی میں اس کے بغیر کیسے جیوں گا
آنکھوں کی سرخ لکیر پھر سے بھیگنے لگی مقدم نے شاید کبھی حوریہ کے بغیر جینے کا سوچا بھی نہ تھا ۔
کردم سے اس کی حالت نہ دیکھی تو وہ اسے اپنے سینے میں بھیج گیا
ہم آپ سے ڈھونڈ لیں گے مقدم سائیں یقین کریں میں اسے ڈھونڈ نکالوں گا وہ اسے اپنے سینے سے لگائیں کسی بچے کی طرح بہلا رہا تھا
NeXt 4 bjy

Mirh@_Ch
 

شاید نہیں یقینا وہ اس سے اتنی دور جا چکی تھی کہ وہ کبھی اس سے واپس ڈھونڈنا پائے
پولیس اس کا کوئی پتہ نہیں لگا پائی تھی۔مقدم شاہ اب بھی دیوانوں کی طرح ہر طرف اس کی تلاش جاری رکھے ہوئے تھا
کردم مقدم کو تلاش کر رہا تھا نہ جانے وہ کہاں چلا گیا تھا پچھلے کچھ دنوں سے تو ایک بار پھر سے شراب خانے جانا شروع کر چکا تھا شادی کے بعد تو اس نے شراب پینا بالکل ہی ترک کر دیا تھا
لیکن اب ایک بار پھر سے وہی سب کچھ کرنے لگا تھا جو شادی سے پہلے کرتا تھا
اس کی سوجی آنکھیں اس بات کی گواہی تھی کہ وہ شب بھر حوریہ کی یاد میں ان کا حشر کرتا ہے ۔
ہر جگہ تلاش کرنے کے بعد وہ اسے ندی کے قریب بیٹھا نظر آیا
مقدم سائیں آپ یہاں کیا کر رہے ہیں میں پاگلوں کی طرح صبح سے ڈھونڈ رہا ہوں آپ کو

Mirh@_Ch
 

ایک تو حوریہ کی ٹینشن انہیں کھائے جا رہی تھی اوپر سے مقدم کی حالت اسے اس طرح سے تڑپتا ہوا نہیں دیکھ پا رہے تھے ۔
مقدم کچھ تو کھا لو بیٹا دیکھو اپنے دادا کو اس طرح سے نہ ستاؤ تمہارے آگے ہاتھ
دادا سائیں یہ آپ کیا کر رہے ہیں وہ ان کے بندھے ہوئے ہاتھوں کو تھام کے لئے بولا ۔
کھانا کھا لو ہم تمہیں ایسے نہیں دیکھ سکتے دادا سائیں نے منت بھرے لہجے میں کہا کہ وہ انکار نہیں

دن گزرتے جا رہے تھے اور حوریہ کا کہیں کوئی پتہ نہیں چل رہا تھا آج اسے گھر سے غائب ہوئے بیس دن ہو چکے تھے
کہیں نہ ملنے کے بعد امید ختم ہوگئی

Mirh@_Ch
 

مقدم کب تک چلے گا یہ سب کچھ اپنی حالت دیکھو میرے بچے
خدا کے لئے سمجھنے کی کوشش کرو یہ تم نے کیا حالت بنا رکھی ہے اپنی
ہم لوگ حوریہ کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں ان شاءاللہ وہ مل جائے گی
کب ملے گی داداسائیں جب مقدم شاہ مر جائے گا جب اس کی سانسیں ختم ہو جائیں گی یا جب یہ دل دھڑکنا بند ہو جائے گا
دادا سائیں اسے کہیں کہ جب تک مقدم شاہ زندہ ہے تب تک وہ واپس آجائے ۔میری محبت کا اور امتحان نہ لے۔ اس کا مقدم مر جائے گا۔ دادا سائیں نے آج زندگی میں پہلی بار مقدم کو اس طرح سے بکھرتے دیکھا تھا۔
جو قدم حوریہ نے اٹھایا تھا اس پر دادا سائیں کو بہت غصہ تھا جو بھی تھا حوریہ کو گھر نہیں چھوڑنا چاہے تھا۔
داداسائیں اسے ہمیشہ سے بہت سمجھدار سمجھتے تھے وہ اس سے احمقانہ حرکت کی امید نہیں رکھتے تھے ۔
آج تین دن سے وہ لوگ حوریہ کو تلاش کر کر کے تھک چکے تھے ۔

Mirh@_Ch
 

آپ میری حوریہ مجھے واپس لا دیں آپ جو کہیں گی میں کھاؤں گا وہ ضدی لہجے میں بولا
مجھے نہیں پتا وہ حوریہ کہاں گئی ہے بھول جاؤ اسے چلی گئی ہے وہ تمہیں چھوڑ کر نجانے کس کنوےمیں پڑی ہو گی اس کی لاش ۔۔۔۔۔
خبردار کچھ نہیں ہو گا میری حوریہ کو آپ ایسے کیسے کہہ سکتی ہیں آپ کو ترس آیا مجھ پہ وہ ان کی بات کاٹتے ہوئے غصے اور صدمے سے بولا
جب کہ کھانے کو پیچھے دھکیل کر وہاں سے اٹھ کر باہر آگیا
سوکھے لب لال آنکھیں وہ کہیں سے بھی مقدم شاہ نہیں لگ رہا تھا مقدم کردم اوجیند اسے ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک چکے تھے کوئی جگہ نہ چھوڑیں یہاں تک کہ ہسپتال اورمردہ خانے بھی لیکن وہ چلی گئی تھی مقدم سے دور سب سے دور اپنے مقدم کو تڑپتا چھوڑ کے

Mirh@_Ch
 

جہاں مقدم لالانے کردم سائیں کو یہ بتایا کہ وہ حوریہ سے محبت کرتے ہیں وہ بھی آج سے نہیں بچپن سے اگر مقدم لالانے سویرا سے نکاح کیا ہے تو یقین کریں اس کے پیچھے بہت بڑی وجہ ہے ورنہ مقدم شاہ حوریہ کے ساتھ بے وفائی کرے یہ ممکن ہی نہیں ۔
لیکن حوریہ کو یہ قدم نہیں اٹھانا چاہیے تھا ایک بار تو مقدم لالا کے بارے میں سوچتی تائشہ غصے سے کہتی برتن اٹھاتے اندر جا چکی تھی جبکہ مقدم کی محبت کا سوچتے ہوئے جنید نے اپنے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ حوریہ کو واپس ضرور لائیے گا

خدا کے لئے مقدم سائیں کچھ کھا لیں تین دن ہو چکے ہیں تم نے کچھ نہیں کھایا اپنی حالت دیکھو چہرہ مرجھا گیا ہے اماں سائیں اس کے قریب بیٹھی اس کی منتیں کر رہی تھی جب کہ اسے تو جیسے دنیا سے کوئی مطلب ہی نہ تھا اسے بس اس کی حوریہ واپس چاہیے تھی

Mirh@_Ch
 

ہماری بہت سی گڑیا ہوا کرتی تھی نہ میں اور حوریہ ان سے کھیلا کرتے تھے تو اکثر ان کے بال ٹوٹ جاتے تھے ہم وہ گڑیا پھینک دیتی تھی لیکن آپ کو پتہ ہے جنید سائیں میں نے ان کی الماری میں وہی بنا بالوں والی گڑیا تو کبھی بنا ہاتھ پیر والی گڑیا دیکھیں اور صرف گڑیا ہی نہیں
حوریہ جو کہ کنڈز کھاتی تھی نا میں نے اب کنڈر کے ریپڑز ان کی الماری میں دیکھیں
حوریہ کی پرانی جوتیاں ٹوٹ جاتی تھی حوریہ کے سکول کی پرانی کاپیاں جو ختم ہو چکی تھی جو چیزیں وہ پھینکتی تھی مقدم لالا وہ چیزیں بھی اپنے پاس رکھتے تھے کیونکہ حوریہ نے ان چیزوں کو چھوا ہوتا تھا
جب مقدم لالا نے مجھے ان سب چیزوں کے ساتھ دیکھا تو بہت ڈانٹا اور کمرے سے باہر بھیج دیا
اور پھر مانگنی والی رات میں نے چھت پر مقدم لالا اور کردم سائیں کی باتیں سنیں

Mirh@_Ch
 

کھانا تو دور کی بات انہوں نے پانی تک نہیں پیا
اور ضد لگا کے بیٹھے ہیں کہ جب تک حوریہ بھابی واپس نہیں آجاتیں تب تک وہ کچھ نہیں کھائیں گے جیند نے دو نوالے لیتے ہوئے کھانا چھوڑ دیا
کیسے کھائیں وہ کھا نا وہ تو بچپن سے ہی حوریہ سے محبت کرتے ہیں تائشہ کی زبان سے بے اختیار نکالا تو جنید اسے دیکھنے لگا
تمہیں کیسے پتہ کہ وہ بچپن سے اس سے محبت کرتے ہیں
جنید نے اسے دیکھتے ہوئے پوچھا تو وہ اس کے قریب ہی بیٹھ گئی
میں تیرہ سال کی تھی جب میں ایک دن لالا کے کمرے میں گانوں کی کچھ سی ڈیز لینے گی
وہ بھی ان کی اجازت کے بغیر چھپ کر
اور جب میں نے وہاں ان کی الماری کھولی تو پتہ ہے میں نے کیا دیکھا حوریہ کے چھوٹے چھوٹے کپڑے جووہ غریبوں کو دے دیتی تھیں ۔

Mirh@_Ch
 

جنید گھر واپس آیا تو تائشہ نے اس کے سامنے کھانا رکھا
حویلی میں جو کچھ ہو رہا تھا اس کی وجہ سے وہ بھی بہت پریشان تھا حوریہ صرف کردم کے لیے ہی نہیں بلکہ اس کی بھی کے لئے عزیز تھی
تائشہ ہر روز اسے امید دلا کے گھر سے بھجتی لیکن نجانے وہ معصوم لڑکی کہاں چلی گئی تھی شاید شوہر کی بے وفائی کے روگ کو وہ برداشت نہیں کر سکی
اسی لئے چلی گئی تھی لیکن کہاں کچھ بتا کے تو جاتی
شاید بتا کے جاتی تو مقدم اسے کبھی نہ جانے دیتا اسی لیے رات کی تنہائی کہیں نکل گئی
وہ نہ تو کردم کے پاس گئی تھی اور نہ ہی ملک کے پاس آخر کہاں جا سکتی تھی وہ تائشہ سوچ سوچ کے پاگل ہو چکی تھی
وہ تو کبھی کسی سہیلی کے گھر بھی نہیں جاتی تھی کہ وہ یہ سوچتے کہ شاید کسی سہیلی کے گھر میں اور وہاں پتہ کرواتے
مقدم سائیں کی حالت بہت بری ہے وہ تین دن سے کھانا نہیں کھا رہے

Mirh@_Ch
 

بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_74
😊

کردم ابھی ابھی گھر واپس آیا تھا حوریہ کو سارا دن ڈھونڈنے کے بعد بھی وہ کہیں نہ ملی نہ جانے کہاں چلی گئی تھی
سب لوگ بہت پریشان تھے مقدم کی حالت اس سے دیکھی نہیں جا رہی تھی آج تین دن سے وہ بنا کچھ کھایا مسلسل اپنی حوریہ کو تلاش کر رہا تھا
حوریہ کے کہیں نہ ملنے پر وہ مردہ خانوں اور ہسپتالوں تک میں جا پہنچا
گاؤں کا ایک ایک کونہ ڈھونڈ نے کے بعد بھی حوریہ کہیں نہ ملی
اسی پریشان سی صورت دیکھ کر دھڑکن سمجھ گئی کہ آج بھی حوریہ نہیں ملی
وہ پریشانی سے آکر اندر بیٹھا تو دھڑکن اس کے لئے پانی لانے لگی
کردم سائیں ان شاءاللہ کل صبح حوریہ دیدہ مل جائے گی وہ امید سے پانی پلاتے ہوئے بولی
ان شاءاللہ اس کے علاوہ کردم اور کچھ نہیں کہہ سکتا تھا

Mirh@_Ch
 

ویسے تو میں نے تائشہ اور ملک سے بھی مدد لینے کی کوشش کی لیکن ایک نمبر کے بیوقوف ہے وہ دونوں کچھ نہیں کر پائے میرے لئے ۔
لیکن اپنے نکاح کے فورا بعد میں نے اسے فون کر کے کہا کہ اپنی بیٹی کو یہاں سے لے جائے کیونکہ میں یہاں آ رہی ہوں مقدم کی بیوی بن کر لیکن وہ بے وقوف سے یہی چھوڑ کر چلا گیا ۔
پھر کوئی بات نہیں اب تو گئی جان چھٹی اب تو مقدم شاہ صرف میرا ہے سویرا خوشی سے چہکتے ہوئے بولی جبکہ اس کے انداز پر نازیہ بھی قہقہ لگا کر ہنسی

Mirh@_Ch
 

مجھے مرنے دو اور میں نے خودکشی کا ڈرامہ کیا ۔
مقدم سائیں نے مجھے بہت سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ میری شادی کسی بہت اچھے انسان سے کروائے گے۔
لیکن میں نہ مانی میں نے کہا میں اس اپارٹمنٹ سے باہر اسی کنڈیشن میں جاؤ گی جب وہ مجھے اپنا نام دیں گے ورنہ وہاں سے باہر صرف میری لاش لے کے جائے گا
پھر کیا تھا مجبور ہو کہ مقدم سائیں نے وہی قریب ایک مسجد میں مجھ سے نکاح کر لیا
پر میں بن گئی مسز مقدم شاہ اور اب میں ہی رہوں گی مسز مقدم شاہ کیوں کہ آپ کے آئیڈیا نے کمال کا کام کیا ہے ساسو ماں وہ نازیہ کو اپنے گلے سے لگاتی محبت سے بولی
حوریہ کو مقدم کی زندگی سے نکالنے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار تھی اور جب مجھے یہ بتا چلاکہ تم اس سے محبت کرتی ہو تو مجھے تمہاری مدد کرنی پڑی اس کے انداز پر نازیہ بھی مسکرا کر بولی

Mirh@_Ch
 

ساری زندگی دھڑکن کو کسی شہزادی کی طرح پالا ساری پابندیاں سارے رول صرف میرے لیے تھے ان کا غصہ ان کی ڈانٹ صرف میرے لئے اور دھڑکن کے لیے پیار ہیں پیار
اگرمیں ان سے پارٹی کے لیے پیسے مانگوں تو وہ انکار کر دیتے لیکن اگر دھڑکن مانگتے تو اسے دے دیتے
میں چند پیسوں کے لئے اپنے دوستوں میں شرمندہ ہو کے رہ جاتی اور دھڑکن پتہ ہے آپ کو بلیوں کے بچوں کے ساتھ میرے باپ کے پیسے اڑاتے تھی
ساری زندگی میرے باپ نے مجھے کچھ نہیں دیا سوائے مقدم شاہ ان کی آخری سانسیں میرا فائدہ کر گئی
اس دن میں مقدم شاہ کے سامنے روتی حالت میں آئی پھر سارا الزام حوریہ پر لگا دیا کہ یہ سب کچھ حوریہ کی وجہ سے ہوا ہے وہ لوگ حوریہ کو اٹھانے والے تھے لیکن غلطی سے مجھے اٹھا لیا
میں نے کہا کہ میں ایسی حالت میں اپنے باپ کے سامنے نہیں جا سکتی

Mirh@_Ch
 

ویسے ماننا پڑے گا بندی کو مقدم سائٹمیں ایسا اپنا عاشق بنا کے رکھا ہے کہ وہ اس کے علاوہ کچھ سوچتے ہی نہیں میں نے تو سوچا تھا کہ پہلی رات کو ہی اس حسین ڈریس کے ساتھ میں مقدم سائیں کو اپنا گھائل کر لوں گی لیکن نہ جانے وہ کیا طلسم پڑھ کے گئی ہے ان پہ مجال ہے جو نظریں اٹھا کر میری طرف دیکھا ہو
پھر میں نے سوچا کچھ دن صبر کر لیتی ہوں آخر ریپ ہوا ہے میرا تھوڑا ڈر تھوڑے نخرے دکھانا بنتا ہے اور حوریہ کی اب کیا ٹینشن ہے اگر مقدم سائیں اسے ایک دن میں نہیں ڈھونڈ سکے تو ظاہر سی بات ہے وہ بہت دور چلی گئی ہے میں تو دعا کرتی ہوں کسی کنول میں چھلانگ لگا کے مر گئی ہو تاکہ مقدم سائئں صرف میرے ہو سکے ویسے باپ ہو تو ایسا مرتے مرتے بھی میرا فائدہ کر رہا ہے
اپنے ہی باپ کے بارے میں اس طرح سے کیسے بات کر سکتی تھی لیکن وہ سویرا تھی وہ کر سکتی تھی