حوریہ کوئی بھی نہیں اگر تم مجھ سے دور ہو گئی تو میں ساری دنیا کو آگ لگا دوں گا اسے اپنے سینے میں بھیجے وہ ضدی انداز میں بول رہا تھا
جبکہ دروازے پر کھڑی سویرہ خاموشی سے وہیں سے پلٹ گئی اور اس کے ساتھ ہی نازیہ بھی کمرے سے باہر نکل گئیں
😍
کیسے کیا ہے تم نے یہ سب کس طرح مقدم کو مجبور کرکے ان کے نکاح میں شامل ہوئی ہو تمہیں تو میں پہلے دن ہی سمجھ گیا تھا جس دن میں تمہیں پہلی بار دیکھا تھا تمہاری آنکھیں نہ تمہاری حقیقت کا آئینہ ہیں ۔تم چاہے کتنے بھی آنسو بہا لو جھوٹ اور سچ کی پہچان رکھتا ہے کردم شاہ وہ سویرہ کو دیکھ کر رہا تھا
چلو حوریہ یہاں سے میں تمہیں اس شخص کے ساتھ ایک پل نہیں رہنے دوں گا ۔
وہ پھر سے حوریہ کا ہاتھ تھامتے ہوئے بولا
دادا سائیں اسے سمجھا دیجئے کہ میری حوریہ سے دور رہے وہ حوریہ کو اپنی طرف سے گھسیٹ کر بولا جبکہ دادا سائیں نے اس کے ہاتھ جوڑتے ہوئے اسے زبردستی اپنے کمرے کی طرف کھینچا ۔
اور اس کے کمرے سے باہر نکلتے ہی مقدم نے کھینچ کر حوریہ کو اپنے سینے میں چھپالیا تمہیں کوئی مجھ سے دور نہیں کر سکتا
اور وہ میری بہن ہے دادا سائیں اور یقین کریں کہ یہ بھائی مجھے میری بہن سے زیادہ پیارا نہیں کردم کا غصہ کسی طرح کم نہیں ہو رہا تھا
اس نے ایک جھٹکے سے مقدم کا گربان چھوڑکر حوریہ کا ہاتھ تھاما
چلو حوری یہاں سے یہ آدمی تمہارے قابل ہی نہیں ہے نہیں رہنے دوں گا میں اس کے ساتھ اس نے مقدم کو گھورتے ہوئے بولا جس نے اگلے ہی لمحے حوریہ کا ہاتھ تھام کر اسے اپنی طرف کھینچا
حوریہ کہیں نہیں جائے گی کردم سائیں اور خبردار جو تم میرے ذاتی معاملات میں بولے کردم کے انداز نے مقدم کو بھی غصہ دلادیا تھا
حوریہ میرے ساتھ ضرور جائے گی مقدم سائیں کیوں کے تم اسے قابل نہیں ہو تم نے میری بہن کو دھوکا دیا ہے اس مکار لڑکی سے شادی کر کے وہ دروازے کے ساتھ کھڑی سویرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کی طرف آیا
آپ سے زیادہ برادردکسی نے نہیں دیا مقدم سائیں وہ کہیں بنا نہ رہ سکی۔
حور میری جان تم چند دن کا انتظار نہیں کر سکتی تمہیں میری محبت پر اتنا بھی بھروسہ نہیں اگر میں نے یہ قدم اٹھایا ہے تو اس کے پیچھے کوئی بڑی وجہ ہی ہوگی نا وہ اسے سمجھانے والے انداز میں بولا ۔
ابھی وہ اس سے بات کر ہی رہا تھا جب کوئی تیزی سے چلتے ہوئے اس کے کمرے میں آیا اور مقدم کو گربان سے پکڑ کر اپنے سامنے کھڑا کیا
تمہاری ہمت کیسے ہوئی میری بہن کو دھوکا دینے کی یہ کرنے کیا اس لیے کیا کیا تھا حوریہ سے نکاح اس لیے کیےتھےمحبت کے وعدے کردم غصے سے دھاڑتے ہوئے بولا اس سے پہلے کہ وہ مقدم پہ ہاتھ اٹھاتا داداسائیں نے اس کا ہاتھ تھام لیا
یہ آپ کیا کر رہے ہیں کردم سائیں وہ آپ کا بھائی ہے دادا سائیں چلا اٹھے تھے
اگر آپ کو یہ لگتا ہے کہ آپ یہ سب کچھ کر کے مجھے منا لیں گے تو آپ کو غلط لگتا ہے مقدم سائیں آپ نے مجھے دھوکا دیا ہے وہ آنسو بہاتے ہوئے بولی مقدم کے چہرے کی مسکراہٹ اور اسے یہاں دیکھ کر تھوڑی دیر پہلے والی خوشی گم ہو گئی تھی
حوری مجھے بہت بھوک لگی ہے صبح تمہیں ناشتہ بنانے کے لیے کہا تھا وہ بھی تم نے نہیں بنایا اور ہاتھ بھی کٹا ہوا ہے میں معصوم کیسے کھاؤں گا کھانا
وہ اسے اپنا ہاتھ دکھاتے ہوئے معصومیت سے بولا جبکہ اسے ہاتھ سے نوالہ بناتا وہ حوریہ کے منہ میں ڈال چکا تھا
جاکر اس چڑیل سویرہ سے کہیں نہ کھانا کھلا دے گی آپ کو دوسروں کا گھر لوٹنے والی مکار فریبی عورت حوریہ اپنے رخسار بے دردی سے رگڑتے ہوئے بولی
خبردار جو تم نے اپنے آپ کو تکلیف دی حوریہ تمہارا درد برداشت نہیں ہوتا ۔
جب کہ اسٹیج پر بیٹھی اکیلی سویرا سب کے سوالیہ نظروں سے نظریں چرا کر شر مندہ ہو کر رہ گئی
❤
حوریہ جب سے کمرے میں آئی تھی اپنا ہاتھ دیکھے جا رہی تھی جو مقدم کی سخت گرفت میں ہونے کی وجہ سے سرخ ہو گیا تھا ۔
مقدم نے ایک سیکنڈ بھی اس کا ہاتھ نہ چھوڑا اور سویرا کی طرف تو دیکھا بھی نہیں ۔حوریہ اندر سے بہت خوش تھی اس بات کو لے کر
لیکن ظاہر نہیں ہونے دیا اب اتنی سی خوشی پے وہ مقدم کی بے وفائی کو نظر انداز نہیں کر سکتی تھی
مقدم مردانخانےکی طرف گیا تو وہ اپنے کمرے میں آگئی اس کا وہاں رکھنے کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا تھا
جبکہ سویرہ کو بار بار اپنے جوڑے میں دیکھتے ہوئے عجیب سی جلن اس کے اندر ہو رہی تھی
کیا بات ہے میرے دل کا قرار تمہیں کیسے پتہ ہے کہ میں تمہارے ساتھ ڈیٹ کرنا چاہتا ہوں وہ کھانے کے ٹرالی اندر گھسیٹتے ہوئے مسکرا کر بولا
مقدم ذرا سی دیر مردانخانے میں کیا آیا حوریہ کو وہاں سے غائب ہونے کا موقع مل گیا ۔
کھانے کے پیغام کے ساتھ وہ اسٹیج کی طرف آیا تھا جہاں حوریہ اسے کہیں نظر نہ آئی ۔
سائیں حوریہ بھابھی تو اپنے کمرے میں جا چکی ہیں جنید سے پوچھنے پر اس نے بتایا
اچھا ٹھیک ہے ایسا کرو میرا اور حوریہ کا کھانا اسی کے کمرے میں بھیج دو میں وہی کھا لوں گا ۔وہ کہتا ہوا خاموشی سے وہاں سے نکل کر حوریہ اسے کمرے کی طرف چلا گیا
جبکہ جنید اسے روکتا رہ گیا
دادا سائیں نے اس سے کہا بھی تھا تھوڑا صبر سے کام لے اور کھانا سب کے ساتھ آ کر کھائے لیکن شاید مقدم تو آج حوریہ کے بغیر سانس بھی نہیں لے پا رہا تھا تو کھانا کھانا تو دور کی بات تھی ۔
اس وقت وہ ہر کسی کی نصیحتیں اور باتیں نظر انداز کرتا ہوا حور یہ کے کمرے کی طرف جا چکا تھا ۔
تم کوشش تو کرسکتی ہو ہو سکتا ہے محبت بدل جائے نازیہ نے یقین دلایا
اگر آپ کو لگتا ہے تو کوشش کرکے دیکھ لیتی ہوں لیکن جو آنکھوں کے سامنے ہے اس کا کیا کروں مقدم کا ہاتھ حوریہ کے کندھے پر تھا اسے اپنے ساتھ لگائے اب کچھ مہمانوں میں کھڑا باتوں میں مصروف تھا
جب کہ اب تک اس نے ایک نظر تک اٹھا کے سویرا کو نہ دیکھا تھا ۔ہاں کمرے سے نکلنے سے پہلے سویرا نے کہا تھا کہ وہ حوریہ کا لہنگا واپس وہیں پر رکھ دے گی
جس پر مقدم کا جواب تھا
اگر چاہو تو یہ لہنگا کسی کو دے دینا ورنہ آگ لگا دینا ۔کیونکہ حوریہ کو یہ لہنگا کبھی نہیں پہننے دے گا مانا کہ یہ اس کے سر کے سائیں کے نام کا پہلا جوڑا ہے لیکن اس کے سر کا سائیں اس کے سامنے ایسے کپڑوں کا ڈھیر لگا دے گا اور اس جواب نے سویرہ کو ایک بار پھر سے نا امید کر دیا
❤
نازیہ نے ان سے تھوڑے فاصلے پر مقدم اور حوریہ کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے لوگوں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا
وہ اس سے محبت کرتے ہیں وہ ان کی پہلی پسند ہے اماں سائیں میں تو مجبوری میں باندھا گیا ایک رشتہ ہو مجھے اس سے کوئی امید نہیں سویرہ نے ناامیدی سے نظریں چرائیں
کیوں امید نہیں سویرا وہ تم سے نکاح کرکے آیا ہے اور نکاح کی اہمیت ہر انسان سمجھتا ہے ۔اور ذرا خود کو دیکھو اور پھر اس حوریہ کو زمین آسمان کا فرق ہے تم چاند ہو اور وہ صرف چہرہ
تم حسین ہو تمہارے آگے بھلا حوریہ کی کیا اوقات مرد پر حسن وار کرتا ہے سویرا اپنے حسن کے وار کرو اپنے شوہر پر قابو کرو اسے ۔آج جس طرح سے وہ حوریہ کا دیوانہ ہوئے پھر رہا ہے کل میں اسے تمہارے پہلو میں دیکھنا چاہتی ہوں
یہ ممکن ہی نہیں محبت بدلتی نہیں ہے سویرا ناامیدی سے بولی
رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے اسے دنیا میں سب سے زیادہ خوبصورت کپل مقدم اور حوریہ کا لگتا تھا وہ اکثر کہتی تھی کہ یہ اللہ تعالی نے بہت محبت سے بنایا ہے لیکن سویرہ نے یہ جوڑا کیوں توڑا کیا بابا سائیں نے بھی انھیں نہیں روکا وہ مسلسل روتی خود سے سوال کر رہی تھی ۔
پتا نہیں حوریہ دیدہ کس حال میں ہو گی
❤
کیا کر رہی ہو تم یہاں پہ سویرہ کیا تم اندھی ہو کیا آنکھیں نہیں رکھتی کہ وہ صرف حوریہ ہی کا نہیں تمہارا شوہر ہے وہ تمہاری زندگی میں شامل ہوکے اپنی پہلی بیوی کے ساتھ کتنی خوشی سے سب سے مل رہا ہے
ایسا لگ رہا ہے جیسے آج کی محفل کےستارے یہی دو ہیں کس طرح سے وہ حوریہ کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں تھامیں ہر طرف گھوم رہا ہے اور تم یہاں اسٹیج پر بیٹھی ہو
ذرا ہوش سے کام لو سویرا اب وہ صرف حوریہ کا نہیں ہے تمہارا بھی کچھ لگتا ہے
جب دھڑکن کی روتی ہوئی آواز سنی
کردم سائیں سویرا دیدہ نے مقدم لالہ سے شادی کرلی آج ان کا ولیمہ ہے مجھے کالج کی لڑکیوں نے بتایا اللہ کرے تو یہ بات جھوٹ ہو اگر سچ ہوا تو حوریہ دیدہ کا کیا ہوگا وہ فون پر مسلسل روئے جا رہی تھی جب کہ کردم کو اس کی بات سمجھ نہیں آرہی تھی
اگر اس کے کانوں نے جو بات سنی تھی وہ سچ تھی تو مقدم نے بہت برا کیا تھا وہ اپنی بہن کے ساتھ اتنی بڑی زیادتی کبھی برداشت نہیں کر سکتا تھا
دھڑکن تم چپ ہو جاؤ ہم واپسی کے لئے نکل چکے ہیں اندھیرا ہونے سے پہلے ہم گاؤں پہنچ جائیں گے اور اگر یہ بات سچ ہوئی تو میں حوریہ کو مقدم سائیں کے ساتھ نہیں رہنے دوں گا
وہ غصے سے کہتے ہوئے فون بند کر چکا تھا جبکہ دھڑکن ایک بار پھر سے رونے لگی سویرا سب کچھ جانتے ہوئے کہ مقدم حوریہ سے محبت کرتا ہے اس کا گھر کیسے برباد کر سکتی ہے آنسو تھے
تو تم اسے بتاؤ اسے کہ وہ صرف ایک ملازم اسے بتاؤ اس کی اوقات کیا ہے ۔
اور ایک بات کان کھول کر سن لو چاہے کچھ بھی ہو جائے خبردارجو اسے اپنے آپ کو چھونے دیا ایک بار اگر اس نے اپنے حقوق وصول کر لیے نا پھر تم اپنے ہاتھوں سے حویلی واپس آنے کے دروازے بند کر دو گی چاہے جو بھی ہو جائے جنید کو اپنے قریب پھٹکنے بھی مت دینا سمجھ رہی ہو نا میری بات اپنی باتوں پر اسے خاموش پاکر رضوانہ غصے سے بولی
جی جی میں سمجھ گئی تائشہ نے کہتے ہوئے آہستہ سے فون بند کر دیا
❤
دھڑکن نے گھر آتے ہی سب سے پہلے کردم کو فون کیا تھا جو بات اسے پتہ چلی تھی وہ خود بھی صدمے میں تھی کہ آخر مقدم لالا ایسا کیسے کر سکتے تھے
اسے اپنی بہن کے گھر بسنے سے زیادہ حوریہ کا گھر برباد ہونے کا دکھ ہو رہا تھا
کردم نے پہلی ہی بل پہ فون اٹھا لیا
وہ کب سے دائیں بائیں گھوم رہی تھی جنید حویلی گیا تو واپس ہی نہ آیا کتنا وقت ہو چکا تھا اسے جنید کی پریشانی کھائی جا رہی تھی جب اس کا موبائل بجا
اماں سائیں کا نمبر دیکھتے ہوئے اس کے ہاتھ کانپ اٹھے
السلام علیکم اماں سائیں کیسی ہیں آپ
وعلیکم سلام میری بات سنو تائشہ اس وقت جنید یہاں ہے تم کردم کو فون کرکے بتاؤ کہ جنید نے تمہیں بہت بری طرح سے مارا پیٹا ہے اور اگر ایسا ہی چلتا رہا تو وہ تمہاری جان لے لے گا ۔اور کوشش کرنا کہ اس دوران کردم وہاں پہ آجائے
نہیں اماں سائیں جنید کبھی بھی آ جائے گا اور اگر وہ آ گیا تو آپ نہیں جانتی اب وہ مجھے حویلی کی بیٹی نہیں بلکہ اپنی بیوی سمھجتا ہے ہے روعب جماتا ہے غصہ کرتا ہے جنید نے اسے اتنی بری طرح سے مارا یہ بھی چاہ کر بھی نہیں بتا پائی تھی
۔
جب مقدم نے آگے بڑھتے ہوئے اسے اپنے سینے میں چھپا لیا
اپنے دل کے قرار کے ہر سوال کا جواب میں آج رات کو دوں گا لیکن میری ایک شرط ہے تم ایک آنسو بھی نہیں بہاؤ گی اور میرے پاس رہو گی یقینا وہ ولیمے کی بات کر رہا تھا
چلو جلدی سے تیار ہو جاؤ گاؤں والوں کو مقدم شاہ کی پہلی بیوی سوگ مناتی ہوئی نہیں بلکہ خوش نظر آنی چاہیے
جن کا دل برباد ہوجائے وہ خوش کیسے نظر آتے ہیں مقدم سائیں لیکن آپ کی خواہش ہے تو میں ضرور آؤں گی یہاں کمرے میں آپ کو اس سویرا کے ساتھ سوچ سوچ کر جلنے سے بہتر ہے کہ میں اپنی آنکھوں سے وہ منظر دیکھ کر دل کو تسلیاں دے دوں وہ بیڈ سے اپنے کپڑے اٹھاتے واش روم میں گھس گئی
جب کہ اس کے آنسو وں اس کی باتیں اس کے سوالوں پر وہ خاموش تھا اور یقیناً یہ خاموشی طوفان سے پہلے اٹھنے والی خاموشی تھی
❤
مجھے پتہ تھا تم اسے اندر بیٹھ کے رو رہی ہوگی وہ ڈبلیکیٹ کی سے دروازہ کھولتے ہوئے اندر داخل ہوا اس کے ہاتھ میں ایک بہت خوبصورت ڈریس تھا ۔
یہ لو میرے دل کا قرار اور جلدی سے تیار ہو جاؤ ۔اور اتنی پیاری لگنا کے مقدم شاکا دل لوٹ پھوٹ جائے اس کے ماتھے پر مہرثبت کرتا اپنے کپڑے ٹھیک کرنے لگا جو ابھی پہن کے آیا تھا
آپ مجھ سے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں مقدم سائیں میں نے تو آپ کے ساتھ کبھی ایسا نہیں کیا جس کی آپ مجھے سزا دیں۔
آپ نے مجھے محبت بھی تو میں نے آپ کو اتنی ہی محبت واپس دینے کی کوشش کی آپ نے مجھے عزت دی تو وہی عزت میں نے آپ کو کبھی بھی لیکن آپ کی اس بے وفائی کا کیا کروں میرے لیے تو آپ کے علاوہ کسی کو سوچنا بھی گناہ ہے اور آپ نے میری جگہ کسی کو دے دی
آنسووں کا نارکنے والا سلسلہ ایک بار پھر سے شروع ہوگیا
جبکہ دھڑکن کو یہ سب کچھ اچھا نہیں لگ رہا تھا وہ جب سے کالج آئی تھی سب لوگ اسے عجیب نظروں سے دیکھے جا رہے تھے اسٹوڈنٹس کی تو کوئی بات نہیں ٹیچر بھی گزرتے ہوئے سلام کر رہے تھے
ٹیچر کلاس میں داخل ہوئے تو سب لڑکیاں کھڑی ہوگئی
اور پھر جب انہوں نے لیکچر اسٹارٹ کیا تب دھڑکن سے ہزار بار پوچھا کیا انہیں سمجھ آ رہی ہے
دھڑکن کو سب کسی اسپیشل بندے کی طرح ٹریٹ کررہے تھے اور یہی بات اسے اچھی نہیں لگ رہی تھی وہ تو یہاں سب کے دوست بن جانا چاہتی تھی۔
سب کے ساتھ مستیاں کرنا چاہتی تھی لیکن سب کچھ الٹ ہو رہا تھا جس کی وجہ سے اس کا سارا دن خراب ہوگیا پہلے ہی دن اس کا دل خراب ہونے لگا کالج سے
❤
بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_71
❤
اسرا یہ تو کردم سائیں کی بیوی ہے نہ ہاجرہ نے پوچھا
ہاں یار یہ تو دھڑکن بی بی ہیں یہاں کیا کر رہی ہیں اسرا نے جواب دیا
ارے دھڑکن بی بی آپ پیچھے کیوں بیٹھی ہیں یہاں آگے بیٹھیں نہ تانیہ (کلاس کی مونیٹر) جو ابھی ابھی کلاس میں داخل ہوئی تھی دھڑکن کو دیکھ کر فوراً ہی کہنے لگی
نہیں میں ہی ٹھیک ہوں دھڑکن نے مسکراتے ہوئے کہا
نہیں بی بی جی آپ یہاں بیٹھیں آپ کیوں پیچھے بیٹھے گی ۔یہ کالج تو خود کردم سائیں نے بنوایا ہے اور ان کی بیوی پیچھے بیٹھے گی یہ تو ممکن ہی نہیں اس نے فورا ہی اپنا بیگ پیچھے والی کرسی پر رکھتے ہوئے دھڑکن کا بیگ اٹھا کر آگے رکھا
یہاں نیچے پنکھے سے ہوا ٹھیک آئے گی پیچھے ٹھیک سے ہوا نہیں لگتی لڑکی نے مسکراتے ہوئے کہا
بیوی ہو تم میری کسی نے دیکھ لیا تو کیا جان لے لے گا مار دے گا سزائے موت دے دے گا لیکن یقین کرو حور تب بھی تمہاری بے اعتباری سے بڑی کوئی سزا نہیں ہو گی
اس سے پہلے کہ مقدم کچھ اور کہتا ہے کسی نے دروازہ کھٹکھٹایا
مقدم سائیں شاہ سائیں آپ کو اپنے کمرے میں بلا رہے ہیں جنید کی آواز پر وہ فوراً اٹھا تھا ۔
اٹھو جلدی سے تیار ہو جاؤ میں چاہتا ہوں کہ اس محفل میں ہر لمحہ ہر پل ہر ایک سکیڈ تم میری نگاہوں کے سامنے رہو تمھاری آنکھوں میں ایک بھی آنسو نہیں ہونا چاہیے کمرے میں بیٹھ کر انسوبہانے سے بہتر ہے کہ اچھی بیویوں کی طرح میری مجبوری میں میرا ساتھ دو وہ کمرے سے باہر نکلتے ہوئے ایک آخری نظر اس کے چہرے پر ڈالتا باہر نکل گیا
حوریہ کو سمجھ نہیں آرہا تھا وہ اس پر اعتبار کرے یہ اپنی آنکھوں پر
تمہاری جگہ مقدم شاہ کبھی کسی کو نہیں دے گا مقدم بولے جا رہا تھا جب کہ حوریہ کا سارا دھیان اس کے ہاتھ میں تھا جیسے اس کی کوئی بات سن ہی نہ رہی ہو
پٹی بندھ گئی ہے آپ کے ہاتھ میں اب اٹھیں اور تیار ہو جائیں باہر مہمان آئے ہوئے ہیں ۔اپنی آنکھوں سے آنسو صاف کرتی پلٹ کر جانے لگی جب مقدم نے اس کا ہاتھ تھام کے اسے اپنی طرف کھینچا ۔
حوریہ مجھے کسی کا اعتبار نہیں چاہیے کوئی مجھ پر یقین نہ کریں مجھے فرق نہیں پڑتا لیکن تمہیں میری محبت پر یقین کرنا ہو گا میں تمہارے بغیر سانس نہیں لے سکتا تم مقدم شاہ کے جینے کی وجہ ہو اس طرح سے بے اعتباری نہ دکھاؤ
مقدم سائیں چھوڑیں مجھے کوئی آجائے گا میں نہیں چاہتی کہ گاؤں میں کسی طرح کی بات بنے کسی نے ہمیں اس طرح یہاں دیکھ لیا تو
آہستہ سے دروازہ کھولا تو سامنے بیڈ پر ایک ہاتھ زمین کی طرف لٹکائے دوسرا ہاتھ آنکھوں پر رکھے شاید سو رہا تھا اس کے ہاتھ کی حالت دیکھ کر ہوئے آنکھوں سے آنسو گرنے لگے وہ جلدی سے دروازہ بند کرتی فرسٹ ایڈ باکس لے کر وہیں زمین پر بیٹھ گئی
زمین پر بہت سارا خون جمع تھا یہاں تک کہ لکیروں کی صورت میں ہر طرف پھیلا ہوا تھا
اس نے مقدم ہاتھ صاف کرنے کے لیے تھامنا چاہتا تو مقدم کی آنکھ کھل گئی
اور پھر اگلے ہی لمحے وہ کروٹ لے کر اس کی طرف ہو گیا تاکہ وہ آسانی سے ہاتھ میں پٹی باندھ سکے
حوریہ نےنہ تو اسے دیکھا اور نہ ہی کچھ کہا جب کہ وہ گہری نظروں سے اسے ہی دیکھ رہا تھا
نہیں رہ پائی نہ تم میری تکلیف میرے درد سے تمہیں بھی درد ہوا نہ تو پھر کیوں مجھ سے دور جا رہی ہو بس تھوڑا سا بھروسہ کر لو مجھ پر
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain