Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

اس سے بات نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن اپنے دل کا کیا کرتی جو اس کی چوٹ کے بارے میں سنتے ہوئے بے چین تھا
اسے پتہ تھا گھر میں بہت سارے مہمان آ چکے ہوں گے اور اس وقت شاید اس کے کمرے میں سویرہ کو دلہن بنایا جا رہا ہوگا
لیکن نہ جانے کیوں اسے بھی یقین تھا کہ مقدم کا ہاتھ اب بھی زخمی ہو گا وہ اب بھی بے چینی سے اس کا انتظار کر رہا ہو گا
وہ محبت میں ہاری ہوئی لڑکی اس کی چوٹ پر تڑپتی اپنے دل کو نہ سمجھا پائی آخر اٹھ کر کمرے سے باہر نکل آئی
گھر میں بہت مہمان آئے ہوئے تھے سویرہ کے کمرے میں لڑکیوں کی آواز آ رہی تھی جس کا مطلب تھا کہ سویرا کو اس کے کمرے میں سجایا جا رہا ہے
وہ خاموشی سے چلتی ہے آپنے اور مقدم کے کمرے کی طرف آگئی اس نے کمرے کے دروازے کے ہاتھ رکھا تو وہ لاک نہیں تھا

Mirh@_Ch
 

میں مانتی ہوں کے مرد کو دوسری شادی کا حق دیا ہے آپ نے لیکن مجھ سے برداشت نہیں ہو رہا مقدم سائیں کو خود سے دورجاتا نہیں برداشت کر پائے گی
آپ مجھ سے سب کچھ لے لیں لیکن میرے مقدم سائیں کو میری جھولی میں ڈال دیں اللہ جی میں جانتی ہوں کہ یہ میرا امتحان ہے لیکن اس دنیا میں بس ایک وہی انسان تو تھا میرا اپنا میں مانتی ہوں میں آپ مجھ سے امتحان لیں رہے ہیں لیکن ان کے بغیر تو فیل ہو جاوں گی ان کے بغیر کچھ نہیں کرسکتی میں مجھے میرے مقدم سائیں واپس کر دے دیں
وہ کب سے پھوٹ پھوٹ کر رو رہی تھی ظہر کا وقت گزر چکا تھا نماز ادا کرکے نہ جانے کتنی دیر سے دعائیں مانگ رہی تھی
دماغ میں بس ایک ہی بات چل رہی تھی کہ مقدم کے ہاتھ میں چوٹ لگی ہے اور وہی بات اسے تکلیف دے دی تھی وہ اس شخص کو سزا دینا چاہتی تھی اس کے سامنے نہیں جانا چاہتی تھی

Mirh@_Ch
 

ہاں لیکن تم اتنا کرو کہ تم اسے بتا دو کہ یہ کیسے کرتے ہیں لیکن مددمت کرنا دور رہ کر بتانا میں زرا ذاہد سے بات کرکے آتا ہوں وہ باہر بیٹھے زاہد کو دیکھ کر باہر نکل گیا جبکہ کرن اس کے پاس رُک کر کچھ فاصلے سے بتانے لگی کہ آملیٹ کیسے بنایا جاتا ہے جبکہ پراٹھے کی حالت دیکھ کر کے اپنی ہنسی دباگئی
کیونکہ کردم سائیں کو اس کے ہاتھ کے پراٹھے پسند تھے تو وہ کیا چیز تھی

یا اللہ میرے ساتھ یہ سب کچھ کیوں میں نے تو کبھی کسی کا برا نہیں چاہا کبھی کسی کے ساتھ برا نہیں کیا تو میرے ساتھ اتنا برا کیا میں اتنی بُری ہوں
کیوں آپ مجھ سے میرا سب کچھ چھین رہے ہیں میں جانتی ہوں آپ مجھ سے بہت محبت کرتے ہیں آپ میرے ساتھ ایسا نہیں کر سکتے لیکن آپ جانتے ہیں نہ کہ میں مقدم سائیں سے کتنی محبت کرتی ہوں اور ان سے محبت کرنے کی اجازت آپ نے مجھے دی ہے

Mirh@_Ch
 

اس نے پلیٹ میں رکھی ہوئی پیاز کی طرف بھی اشارہ کیا جو کرن کو تو کہیں سے بھی اچھی نہیں لگی لیکن کردم مسکرایا تھا
ماننا پڑے گا دھڑکن تم تو ایک ہی دن میں پرفیکٹ کوکنگ کرنے لگی ہو وہ اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے پیاز کے بڑے ٹکڑے اپنے ہاتھوں میں چھری لے کر چھوٹے کرنے لگا ۔
ارے یہ تو کچھ بھی نہیں اب آگے آگے دیکھیں آپ کو دھڑکن کے کون کون سے روپ دیکھنے کو ملتے ہیں وہ اپنی تعریف پر مزید پھیلتے ہوئے خوشی سے بولی
دیں بی بی میں کر دیتی ہوں دھڑکن کے ہاتھ کی کٹی ہوئی پیاز دیکھ کر کرن نے ہمدردی سے کہا
بہت شکریہ بہنا لیکن یہ سب کچھ دھڑکن کرے گی آخر وہ گاؤں کی ہونے والی مالکن ہے اسے ہر سچویشن کے لئے تیار رہنا ہوگا کردم نے محبت سے اسے دیکھتے ہوئے کہا تو مسکرائی

Mirh@_Ch
 

تھینک یو تھینک یو تھینک یو اب آپ نےمیری اتنی تعریف کی ہے اسی لیے یہ پراٹھا آپ کھائیں گے ۔دھڑکن نے احسان جتانے والے انداز میں کہا جب کہ اب وہ پیاز اور ٹماٹر کاٹتے آملیٹ بنانے کی تیاری کرنے لگی
تبھی کرن اور زاہدان کے گھر میں داخل ہوئے
زاہد ایک ٹرک ڈرائیور تھا اور آج کردم اناج لینے کے لئے شہر اسی کے ساتھ جا رہا تھا جبکہ کرن اس کی چھوٹی بہن تھی اور دھڑکن کے ساتھ کالج جانے والی تھی وہ دونوں ایک ہی کالج میں پڑھتے تھے لیکن وہ دھڑکن سے ایک سال سینئر تھی
آج دھڑکن کا پہلا دن تھا کرن نے اسے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ دونوں ایک ساتھ کالج جایا کرے گی
دھڑکن بی بی یہ کیا کر رہی ہیں آنسو بہاتی پیاز کاٹتی دھڑکن کو دیکھ کر اسے اس پر ترس آنے لگا
پیاز کاٹ رہی ہوں اور دیکھو میں نے کتنے اچھے سے کاٹی ہے

Mirh@_Ch
 

ان سے کہہ دیجئے کہ وہ فیصلہ کر لیں کہ انہیں پہلی بیوی چاہیے یا نئی بیوی
میں نے ساری زندگی بہت دکھ سہے ہیں نا نا سائیں لیکن سوتن کے درد کو نہیں سہ پاوں گی وہ دروازے کے ساتھ ٹیک لگائے آہستہ آہستہ بول رہی تھی ۔
جب کہ دادا سائیں بند دروازے کے دیکھتے ہوئے مایوس واپس لوٹ آئے ان کی حوریہ اتنی پتھر دل تو کبھی نہ تھی ۔لیکن شاید شوہر کی بے وفائی کا دکھ ہر انسان کو مضبوط کر دیتا ہے

کردم سائیں یہ والا پراٹھا دیکھیں اس کی ایک سائیڈ کتنی گول ہے اس وقت وہ دونوں کچن میں کھڑے صبح کا ناشتہ بنا رہے تھے بنا تو دھڑکن رہی تھی لیکن کردم اس کی بھرپور مدد کرنے کی کوشش کر رہا تھا
اے واہ دھڑکن یہ تو واقعی ایک سائیڈ سے گول ہے آج تو تمہارے لیے کلیپکگ ہونی چاہیے وہ دونوں ہاتھوں سے تالیاں بجاتا اس کی حوصلہ افزائی کرنے لگا

Mirh@_Ch
 

انہیں پتہ تھا مقدم سارا دن ایسے ہی اپنا خون ضائع کرتا رہے گا لیکن جب تک حوریہ اس کے سامنے نہیں آئے گی وہ ہاتھ پر پٹی نہیں کروائے گا
وہ اس دروازے کے قریب ہوئے اور ہلکے سے دروازہ بجایا
حوریہ بیٹا ہم تمہاری تکلیف سمجھ سکتے ہیں لیکن ہمیں وقت دو ہم تمہیں سب سمجھائیں گے لیکن پلیز فلحال باہر آجاؤ مقدم کے ہاتھ میں بہت گہری چوٹ آئی ہے ۔
جو چوٹ میرے دل پہ آئی ہے نانا سائیں اس سے گہری تو نہیں ہوگی وہ اپنے آنسو صاف کرتی مضبوط لہجے میں بولی
یہ ظلم مت کرو حوریہ وہ تمہیں بے تحاشہ چاہتا ہے ۔
اپنی محبت کا ثبوت وہ میرے سر پہ سوتن لاکے دے چکے ہیں حوریہ اب بھی نہ پگلی
ہم تمہارے ساتھ زبردستی نہیں کر سکتے حوریہ لیکن یہ ضرور کہیں گے کہ مقدم سے زیادہ تمہیں اور کوئی نہیں چاہتا ۔
پلیزنانا سائیں ان سے کہہ دیجئے گا کہ میں مزید ان کے ساتھ نہیں رہ سکتی ۔

Mirh@_Ch
 

مقدم سائیں اسے وقت دو وہ سمجھ جائے گی کہ آپ چلے میرے ساتھ دیکھیں تو سہی کتنا گہرا زخم آیا ہے آپ کے ہاتھ میں ۔
مجھے پروانہیں آپ کو یہ زخم دٙکھائی دے رہا ہے جو زخم میرے دل پر لگ رہے ہیں ان کا کیا میں نے یہ سب کچھ صرف آپ کی عزت بچانے کے لئے کیا لیکن مجھے نہیں پتا تھا کہ آپ کی عزت بچانے کے چکر میں میری زندگی تباہ ہو جائے گی
مقدم سائیں میں آپ کی بات کو سمجھ رہا ہوں لیکن پلیز اندر چلیں میں میں ڈاکٹر کو بلواتا ہوں تھوڑی دیر میں مہمان آنے والے ہوں گے وہ آپ کے ہاتھ کی پٹی کر دے گا ۔
اس ہاتھ کی پٹی صرف آپ کی نواسی کر سکتی ہے اسے کہیں دروازہ کھول دے ورنہ بہت پچھتائے گی ۔
وہ غصے سے ایک زور دار کک دروازے پر مارتا وہاں سے نکل گیا ۔جب کے دادا سائیں نے پریشانی سے بند دروازے کی طرف دیکھا تھا وہ اپنے پوتے کی ضد کو جانتے تھے

Mirh@_Ch
 

مقدم کب سے دروازہ کھٹکھٹائے جا رہا تھا جب کہ اس کی بے چین آواز سنتے ہوئے بھی وہ اٹھ کر دروازہ نہیں کھول رہی تھی اور نہ ہی کوئی جواب دے رہی تھی
اس کے مسلسل دروازہ کھولنے کی کوشش میں دروازے کا پورا ہینڈل مقدم کے ہاتھ میں ایک ناقابل برداشت زخم کر چکا تھا
خون پانی کی طرح بہنے لگا تھا لیکن اس وقت مقدم کو پروا نہ تھی اسے پروا تھی تو بس اس بات کی کہ حوریہ اندر اداس ہے اور اس کی آنکھوں میں آنسو وہ برداشت نہیں کر سکتا
اس تکلیف سے زیادہ بڑی تکلیف حوریہ کے آنسو تھے حوریہ خود بھی یہ بات جانتی تھی
مقدم سائیں آپ کیا کر رہے ہیں دادا سائیں بھاگتے ہوئے اس کے پاس آیا اور اس کا ہاتھ دیکھنے لگے جو بری طرح سے زخمی تھا
دادا سائیں اسے کہیں کہ دروازہ کھولے نہیں تو میں یہ دروازہ توڑ دوں گا وہ زخمی ہاتھ دروازے پر زور زور سے مارنے لگا ۔

Mirh@_Ch
 

حوریہ دروازہ کھولو ۔وہ کب سے اس کے کمرے کا دروازہ بجا رہا تھا جبکہ حوریہ دروازہ بند کیے وہاں دروازے کے ساتھ بیھٹی اندر روئے جا رہی تھی
اسے بس یہ پتا تھا اس کا مقدم اس سے چھین چکا ہے ایک دوسری عورت نہ صرف اس کے کمرے میں رہ رہی ہے بلکہ اس کے سہاگ کا جوڑا بھی استعمال کر رہی ہے
حوریہ سمجھ چکی تھی کہ اس کمرے میں اس کی گنجائش ختم ہوچکی ہے اپنی ساری چیزیں بیڈ اور زمین پر پڑی دیکھ کر اس کا دل بری طرح سے تڑپا تھا
اس نے فیصلہ کر لیا تھا کہ اب وہ مقدم کے ساتھ نہیں رہے گی ۔
تب تک نہیں جب تک وہ اسے وجہ نہیں بتا دیتا اور اس دوسری شادی کو لے کر وہ آگے زندگی میں کیا سوچتا ہے اگر وہ سویرہ کے ساتھ دوسری شادی نبھانا چاہتا ہے تو یقینا اس کی زندگی میں حوریہ کی کوئی جگہ نہیں ہے
تو پھر وہ کیوں بندھی رہی اس کے ساتھ

Mirh@_Ch
 

خیر یہ باتیں ہم تم سے پھر کبھی کریں گے لیکن ایک بات کا دھیان رکھنا کردم سائیں آج شہر جا رہے ہیں دانے اور اناج لانے کے لئے ان کے واپس آنے تک مقدم کا ولیمہ ہوجائے اور ہم نہیں چاہتے کے ولیمے کے دوران کوئی بھی ہنگامہ ہو کردم کو اس بارے میں کچھ بھی پتا نہیں چلنا چاہیے کچھ بھی نہیں ہم تم پر یقین کر سکتے ہیں نہ ۔انہیں اس پر اس معاملے میں جیند پر یقین نہیں تھا کہ وہ کردم سے کوئی بات چھپائے گا
آپ مجھ پر یقین کر سکتے ہیں کردم سائیں سے تو میں دو دن سے ملا ہی نہیں اور نہ ہی آج ملوں گا آپ بالکل بے فکر ہو جائے اس نے فون بند کرتے ہوئے اپنی قمیض پہنی اب اس کا ارادہ کیچن کی طرف جانے کا تھا تاکہ تائشہ کو کچھ کھلا کر اس کی میڈیسن سے دے سکے

Mirh@_Ch
 

ان کی بات نے جنید کو الجھا کے رکھ دیا تھا
ہم نے اک عمر گزاری ہے جیند نفرت محبت طنز ہمدردی زبردستی ہر نگاہ کو سمجھتے ہیں ہم نے تائشہ کی نگاہوں میں کبھی کردم کی محبت نہیں دیکھی
ہم تمہیں کہتے ہیں کہ تائشہ نے کبھی کردم سے محبت کی ہی نہیں
اس کے دل میں محبت کا احساس کبھی جگا ہی نہیں وہ زبردستی کا ر شتہ نبھا رہی تھی رضوانہ کے کہنے پر سچ تو یہ ہے کہ وہ اس سے کبھی خوش نہیں تھی ہم نے کئی بار ویسے بھی اسے یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ وہ کردم کے ساتھ وہ ارجسٹ نہیں کر سکتی ایک دفعہ تو اس نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کردم اس سے محبت نہیں کرتا تو وہ کونسا اس سے محبت کرتی ہے ہمیں اپنے ہی خون کے رشتوں نے لوٹا ہے جنید ہم بس یہ کہنا چاہیں گے جیند کہ تائشہ کی کوئی غلطی نہیں کہیں بھی نہیں ان سب معاملات میں اگر کوئی بے گناہ ہے تو صرف تائشہ ہے

Mirh@_Ch
 

کیا ہوا ہے تائشہ کو وہ ٹھیک تو ہے شاہ سائیں نے فکرمندی سے پوچھا تھا
اس کی طبیعت ذرا ناساز ہے لیکن آپ فکر نہ کریں میں اس کا خیال رکھ رہا ہوں
صرف خیال نہیں رکھنا تمہیں اسے سدھار نہ ہوگا تمہیں اسے زندگی کا اصل بتانا ہوگا اسے بتانا ہوگا زندگی اور عزت کیا ہے ہم جانتے ہیں کہ ایک ساتھی کے طورتم اس کے ساتھ زندگی کی بہترین شروعات کر سکتے ہو دادا سائیں یقین سے کہا ۔
شاہ سائیں بہترین زندگی تو وہاں ہوتی ہے جہاں محبت ہو میں اسے خوش رکھنے کی ہر ممکن کوشش کروں گا لیکن اپنے دل سے یہ بات کیسے نکالوں کہ اس کے دل میں مجھ سے پہلے کوئی اور ہے ۔اس نے خالی دروازے کو دیکھتے ہوئے کہا تھا
اگر ہم تمہیں اس بات کا یقین دلائیں کہ تم سے پہلے اس کی دنیا میں کوئی نہیں تو تم ہماری بات مانو گے ۔
میں کچھ سمجھا نہیں آپ کیا کہنا چاہتے ہیں

Mirh@_Ch
 

جس کی وجہ سے تائشہ کے پیروں میں جنید کی کپڑے بری طرح زمین پر پوچھا لگاتے ہوئے اسے گرانے میں کامیاب ہوتے جب جنید نے آگے بڑھتے ہوئے اسے تھام لیا ۔
دھیان سے وہ اسے تھامتے ہوئے بولا جب کہ وہ جھینپ کر پیچھے ہوگئی اور پلٹ کر واپس کمرے کی طرف جانے لگی جنید نے نمبر دیکھتے ہوئے فون اٹھایا۔
السلام علیکم سائیں کیسے ہیں آپ کوئی حکم میرے لائق ۔۔
وعلیکم السلام جیند مجھے تم سے بہت ضروری کام تھا اسی لیے تو میں فون کیا تم ایسا کرو حویلی آ جاؤ مقدم اور سویرا کے ولیمےکی ساری ذمہ داری تم پر ڈال رہے ہیں ہم۔
تائشہ آرام سے چلو ابھی گر جاتی تم اسے دروازے پر ٹھوکر کھاتے دیکھ کر وہ بے ساختہ بولا تائشہ نے پلٹ کر اسے دیکھا تھا
جاؤ اندر جاکے آرام کرو کھانالاتا ہوں پھر میڈیسن دیتا ہوں تمہیں وہ اسے دیکھتے ہوئے بولا جب کہ اس دوران شاہ سائیں خاموش ہو گئے تھے ۔

Mirh@_Ch
 

نیچے درخت سے گرنے والے پتے اور لکڑیوں کی وجہ سے اچھا خاصہ گند پڑا تھا ۔اسے صبح صبح اور کوئی کام نہیں تھا تائشہ سوچ کر رہ گئی
کہ جیند کی قمیض میں رکھا اس کا فون بجنے لگا ۔اس نےبے ساختہ نیچے کی طرف دیکھا تھا جہاں دروازے کے ساتھ کھڑی تائشہ کو اپنی طرف دیکھتے ہوئے دیکھ کر مسکرایا
اب کمرے سے نکلنے کی زحمت کرہی لی ہے تو فون بھی اٹھا دو وہ شرارتی انداز میں مسکرا کر بولا ۔
جبکہ جنید کے کپڑوں میں وہ بالکل چھوٹی سی بچی لگ رہی تھی
اس نے شلوار کو پہنچوں کے قریب سے اوپر کیا اور باہر نکلی اور اسے اس کا فون دینے لگی۔
فون پر شاہ سائیں کا نمبر جگمگا رہا تھا وہ بنا کچھ بولے جنید کی طرف بڑھ رہی ہے وہ بھی فون سننے کے لیے نیچے آجاچکا تھا فون اس کی طرف بڑھاتے ہوئے تائشہ بے دھیانی میں قدم اٹھائے

Mirh@_Ch
 

بے شک اس کے ساتھ ہونے والے ظلم اللہ کے علاوہ اور کوئی نہیں جانتا تھا
بستر پر پڑے وہ کافی اکتا چکی تھی جب کہ اندر یہ جاننے کی بھی دلچسپی تھی کے باہر جنید کیا کر رہا ہے ۔
وہ ہمیشہ سے اس سے بدتمیزی کرتی آئی تھی کبھی اس سے سیدھے منہ بات نہیں کرتی تھی۔
لیکن نہ جانے کیوں اب وہ اسے اتنا اچھا لگنے لگا تھا شاید نکاح کے دو بول کا اثر تھا یا شاید آج صبح کے لفظوں کا اثر یا ساری رات اس کا خیال رکھنے کا اثر کچھ تو تھا وہ اندر سے مطمئن تھی ۔
وہ آہستہ سے اٹھی اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی باہر کی طرف جانے لگی۔اس نے پورے گھر میں دیکھا وہ تو کہیں نظر نہ آیا جبکہ اس کی قمیض باہر رکھی کرسی پر پڑی تھی
لیکن ٹھک ٹھک کی آواز پر اس کا دھیان اوپر درخت کی طرف گیا گھر کے بیچوں بیچ بس ایک یہی درخت لگا تھا
وہ اس کے اوپر چڑھا کلہاڑی سے اس کے ڈنڈے کاٹ رہا تھا

Mirh@_Ch
 

بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_70
😊

جنید اسے چھوڑ کر کہیں بھی نہ گیا تھا وہ اندر بیڈ پر لیٹی ہوئی تھی جبکہ جنید باہر تھا مگر اسے یقین تھا کہ وہ میں گھر پر ہی موجود ہے
لیکن وہ باہر کیا کر رہا تھا ایک بار اس کا دل چاہا کہ وہ باہر جاکے دیکھے لیکن اپنی حالت سوچتے ہوئے واپس لیٹ گئی اسے یادبھی نہ تھا کہ اسی حالت کوئی اس کے ساتھ کوئی اس طرح سے رہا ہو جیند نے اس کارات کتنا خیال رکھا جیسے وہ کوئی چھوٹی بچی ہو
ابھی تو اس کی بریسلیٹ والی خوشی کم نہیں ہوئی تھی وہ ہر تھوڑی دیر میں بریسلیٹ کو اپنی انگلیوں سے چھوتی ۔
لیکن جب اپنی ماں یاد آتے ہی ساری خوشی خاک ہو جاتی
آخر اس کے نصیب میں یہ سب کچھ کیوں لکھا تھا وہ ہمیشہ اللہ سے شکایت کرتی تھی

Mirh@_Ch
 

اس وقت بڑی اماں سائیں کے سامنے بات بڑھانے کا کوئی فائدہ نہیں وہ اس کے غصے کو دیکھتے ہوئے سمجھانے والے انداز میں بولی
پھر شیشے کے آگے رک کر حوریہ کا لہنگا اپنے ساتھ لگانے لگی ۔تبھی بنا دستک کوئی اندر داخل ہوا ۔ اسے دیکھتے ہی مقدم کو جیسے سکون ملا تھا مگر اس کی نظروں کا زاویہ دیکھتے ہوئے مقدم کا سکون تباہ ہوگیا
اس کا آدھا سامان بیڈ پر اور باقی زمین پر پڑا تھا ۔
جبکہ سویرہ آئینے کے سامنے کھڑی اس کے سہاگ کا جوڑا اپنے ساتھ لگائے ہوئی تھی اس نے بے یقینی سے مقدم کو دیکھا اپنی آنکھوں میں آنسووں کا سمندرلیے وہ وہیں سے پلٹ گئی ۔
اس کی حالت سمجھتے ہوئے مقدم اس کے پیچھے بھاگا تھا ۔

Mirh@_Ch
 

وہ کہتے ہوئے دروازے کی طرف بڑھ رہا تھا جب اماں سائیں اس کے کمرے میں داخل ہوئیں۔
سویرا کا سامان کمرے میں بھجوایا تھا میں نے ملازم نے کہا کہ آپ غصہ ہو رہے ہیں مقدم سائیں اماں سائیں پریشانی سے پوچھ رہی تھی
ارے یہ سامان ابھی تک تم نے لگایا نہیں ۔آو میں جگہ بنا کے دیتی ہوں یہ سارا سامان تم یہاں حوریہ کی الماری میں لگا دو وہ حوریہ کے سائیڈ کی الماری کھولتے ہوئے حوریہ کی چیزیں نکال کر باہر رکھنے لگیں ۔
اور یہ لہنگا تم نے واپس اندر کیوں رکھ دیا ابھی وہ لڑکی آ رہی ہوگی پالر والی وہ لہنگا اس کے ہاتھ میں پکڑتے ہوئے بولی
جب مقدم نے آگے بڑھتے ہوئے اماں سائیں کو روکنا چاہا
مقدم سائیں میری بات سنیں فلحال بڑی اماں سائیں جو کر رہی ہیں کرنے دیں ۔جب وہ یہاں سے چلے جائیں گی میں حوریہ کی چیزیں واپس اندر رکھ دوں گی

Mirh@_Ch
 

ابھی کے ابھی اٹھاؤ یہ سارا سامان اوراس کے کمرے میں رکھ کے آؤں وہ غصے سے چلا اٹھا تھا ۔جبکہ اس کا غصہ دیکھتے ہوئے سویرا نے بڑی مشکل سے ملازم کو وہاں سے بھیجا تھا
مقدم سائیں آپ کیا کر رہے ہیں آپ نے تو کہا تھا کہ گھر والوں اور ملازموں کے سامنے ہم نارمل ہسبنڈ وائف کی طرح رہیں گے ۔تاکہ گاؤں میں بات نہ پھیریں اور اب آپ اپنا غصہ کنٹرول نہیں کر پا رہے ۔
ایک تو میں زبردستی آپ کی زندگی میں شامل ہوگئی اوپر سے حوریہ مجھے غلط سمجھ رہی ہے اسے لگ رہا ہے کہ یہ سب کچھ میں نے جان بوجھ کر کیا ہے وہ تو جانتی بھی نہیں کہ مجھ پر کیا قیامت ٹوٹی ہے وہ پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے وہیں بیڈ کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھ گئی ۔
سویرا بات بات پر رونے مت لگ جایا کرو ٹھیک ہے تم اپنا سامان یہاں ایک سائیڈ پر رکھ لو ۔لیکن دھیان رہے کہ حوریہ کی کوئی چیز ادھرادھر نہیں ہونی چاہیے ۔