Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

اگر تمہارے پاس کپڑے نہیں ہیں تو تمہیں مجھے بتانا چاہئے آن لائن آرڈر کر لو یا شاپنگ چلی جاؤ حوریہ کی چیزیں کیوں نکال رہی ہو ۔
دیکھو سویرا ایک بات کان کھول کر سن لو میں حوریہ کی چیزوں پر کسی قسم کا کوئی کمپرومائز نہیں کروں گا اٹھاؤ اسے اور واپس اندر رکھو ابھی کے ابھی وہ اپنا غصہ کنٹرول کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے بولا
جبکہ سویرا اس کا غصہ دیکھ کر فوراً ہی حوریہ کا لہنگا اٹھا کر واپس الماری میں رکھنے لگی
تبھی ملازم دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے اندر آیا اور سویرا کا سامان اس کے حوالے کرنے لگا
یہ کس نے کہا ہے تمہیں یہاں لانے کے لئے سویرا کا سوٹ کیس دیکھ کر اس سے مزید غصہ آنے لگا
نازیہ بی بی سائیں نے کہا ہے کہ سویرا بی بی کا سارا سامان آپ کے کمرے میں چھوڑ دیا جائے ۔اب سے وہ آپ کے کمرے میں رہیں گی نہ ۔ملازم کو اس کے غصے کی وجہ سمجھ میں نہ آئی تھی

Mirh@_Ch
 

اس کے ہاتھ میں ایک بریسٹ تھا اس نے فوراً پہچان لیا تھا کہ یہ وہی بریسٹ ہے جو کل جنید کی جیب سے گرا تھا لیکن یہ اس نے تائشہ کو کب پہنایا یہ وہ نہیں جانتی تھی شاید رات کو غنودگی کی حالت میں
بریسٹ کو دیکھتے ہوئے بے ساختہ اس کے لبوں پر ایک مسکان آئی ۔لیکن اپنی ماں کا چہرہ یاد آتے ہیں وہ مسکان کہیں کھو گئی

مقدم اپنے کمرے میں آیا تو اس کے بیڈ پر حوریہ کا شادی والا لہنگا بڑے سلیقے سے رکھا گیا تھا
تبھی سویرہ واشروم سے باہر نکلے تھوڑی دیر میں پالر کی لڑکی اسے تیار کرنے آنے والی تھی
تم نے یہ ڈریس کیوں نکالی ہے وہ ماتھے پر بل ڈالے پوچھنے لگا
مقدم سائیں میرے پاس ولیمے کے لحاظ سے کوئی ایسا ڈریس نہیں ہے جسے میں پہن پاتی اس لیے بڑی اماں سائیں مجھے حوریہ کے کپڑے پہننے کے لیے کہا ہے ۔
سویرا سہمے ہوئے انداز میں بولی۔

Mirh@_Ch
 

لیکن بس یہ پتا ہے کہ تمہیں سزا دینے کا حق میرا نہیں تم پہ ہاتھ اٹھانے کا میں کوئی حق نہیں رکھتا ۔
مجھے تو صرف تم سے پیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔اپنی بیوی کا خیال رکھنا اس کی ہر ضرورت پوری کرنا اس سے محبت کرنا اس سے نرمی سے پیش آنا اور جب وہ روٹھ جائے تو اسے محبت سے منانا یہ حکم ہے ایک مرد کے لیے اپنی بیوی سے پیش آنے کا ۔
اور میں نے کیا کیا ۔۔شرم آتی ہے خود کو مرد کہتے ہوئے
وہ آہستہ آہستہ بولتا نوالے بنا کر اس کے منہ میں ڈال رہا تھا جب کہ وہ اس کی باتیں سنتی انجانے میں کھا رہی تھی ۔
جانتی ہو تائشہ میں صرف پانچ سال کا تھا جب میری امی فوت ہو گئی ۔
ماں کا لمس کیا ہوتا ہے وہ تو میں ٹھیک سے محسوس ہی نہیں کر سکا ۔میری زندگی میں کبھی کوئی عورت نہیں آئی سوائے تمہارے شاید اسی لیے عورت کی قدر نہیں کر سکا ۔

Mirh@_Ch
 

حسین سجنی سوچا نہیں تھا کہ میری تقدیر میں اتنا خوبصورت چاند لکھا ہے وہ اس کے ماتھے کو اپنے لبوں سے چھوتے ہوئے مسکرا کر بولا ۔
اٹھو میری جان ناشتہ کرلو پھر میں تمہیں میڈیسن دونگا جنہیں کھا کر صرف کچھ ہی دنوں میں تم ایک دم ہٹی کٹی پہلے جیسی ہو جاؤ گی ۔اور اس کے بعد وہی پائپ میں نے الگ کر کے رکھ دیا ہے ۔اس سے تم میرا وہی حال کر نا جو میں نے تمہارا کیا ہے بلکہ نہیں اس سے بھی زیادہ بری سزا کا مستحق ہوں میں ۔
جنید نے کہتے ہوئے اپنی جیب سے ریوالور نکال کر اس کے سامنے رکھا ۔
اگر چاہو تو مجھے جان سے مار ڈالنا لیکن معاف مت کرنا معافی کے قابل نہیں ہوں میں اور ایک عورت پر ہاتھ اٹھا کر مرد کہلانے کے بھی قابل نہیں رہا ۔
تائشہ میں کوشش کروں گا کہ آگے زندگی میں مجھ سے کبھی ایسی غلطی نہ ہو مجھے نہیں پتہ کہ اس سب میں تمہارا ہاتھ ہے یا نہیں ۔

Mirh@_Ch
 

تائشہ میری جان ناشتہ کرلونجانے کتنی دیر سے وہ اسے جگا رہا تھا کل رات تائشہ کو بہت تیز بخار تھا جنید نے اس کا بہت خیال رکھا
وہ ساری رات ایک سیکنڈ کے لئے بھی نہ سو سکا تائشہ کی حالت اس کی وجہ سے ہوئی تھی اس گلٹ نے ساری رات سونے نہ دیا
اور پھر تائشہ کی طبیعت بھی اتنی خراب تھی اسے کسی نہ کسی کی ضرورت تھی ساری رات وہ بخار میں تپتی رہیں جنید ہر تھوڑی دیر بعد اس کے ماتھے پر پٹی رکھتا تو وہ آنکھیں کھول کر اسے دیکھتی
شاید ہی کبھی کسی نے اس سے بخار کی حالت میں اس طرح سے ٹریٹ کیا تھا ۔
اور اب صبح صبح اٹھ کر جنید نے اس کے لئے ناشتہ بنایا تھا اور اب وہ اسے بہت پیار سے جگا رہا تھا اس کا بخار بھی اب اتر چکا تھا
تائشہ نے آہستہ سے آنکھیں کھولیں تو وہ بے اختیار مسکرا دیا

Mirh@_Ch
 

کل تک کردم کو دھڑکن کا یہ فیصلہ غلط لگا تھا لیکن آج صبح اسے اپنے اتنے قریب دیکھ کر اسے یہ فیصلہ بالکل ٹھیک لگا تھا کردم کو اس کی عادت ہو گئی تھی وہ اسے ہر وقت اپنے قریب دیکھنا چاہتا تھا اسے اس طرح سے بے خبر سوتے تھے ۔
کل کی حسین رات کے بعد دھڑکن کے ساتھ بالکل وقت نہیں گزار پایا تھا اور اب یہ موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے سکتا تھا لیکن اس کی جسارت پر دھڑکن نے رسپونس نہ دیا ۔
پٹاکا سائیں تمہاری نیند تو بڑی پکی ہے لیکن مجھے بھی دنیا کا سب سے بورنگ اور ان رومینٹک انسان کہا جاتا ہے تمہاری اس نیند کا تو کچھ کرنا ہوگا

Mirh@_Ch
 

کردم کی آنکھ کھلی تو اپنی بائیں جانب دیکھ کے بے اختیار مسکرا دیا وہ دونوں ہاتھوں کو ایک دوسرے میں ملائے اپنی تھوڑی کے نیچے رکھے اسی کی طرف کروٹ لئے سوئی ہوئی تھی ۔
کل حویلی چھوڑنے سے لے کر یہاں آنے تک وہ کتنا پریشان تھا اس کی پریشانی اس کے سر پر اتنی سوار تھی کہ اس کو دھڑکن پر دھیان دینے کا بالکل وقت نہیں ملا وہ اتنی آسانی سے اپنا سب کچھ چھوڑ چھاڑ کے اس کے ساتھ آ گئی تھی
کردم کی یہ سوچ تھی کی دھڑکن اس سے محبت نہیں کرتی صرف اپنے بڑوں کے کہنے پر یہ رشتہ نبھا رہی ہے لیکن دھڑکن اس کی سوچ ہر بار غلط ثابت کر دیتی ہاں وہ دھڑکن کو یہاں نہیں لانا چاہتا تھا وہ نہیں چاہتا تھا کہ دھڑکن کسی بھی پروبلم کا شکار ہو لیکن کل وہ پھر بھی اس کے ساتھ آ گئی اور ایسا کرنے کے لئے اسے کسی بڑے نے نہیں کہا تھا یہ اس کے دل نے کہا تھا اس نے اپنے دل کی بات مانی تھی ۔

Mirh@_Ch
 

وہ اس کی آنسو صاف کرتے اس کے ماتھے پر بوسہ دیتے دروازے کی طرف بڑھا
مقدم سائیں میں آخری بار کہہ رہی ہوں کے اگر آپ مجھے چھوڑ کر اس کے پاس گئے تو میں چلی جاؤں گی ۔حوریہ نے ایک بار پھر سے آنسو بہاتے ہوئے غصے سے کہا ۔
کہیں نہیں جاؤ گی تم حوریہ اور خود کو تھوڑا سا تیار کرلو آج رات کو میرا اور سویرا کا ولیمہ ہوگا ہم پورے گاؤں والوں کو انوائٹ کریں گے ۔ہمیں پورے گاؤں میں یہ بات پھیلانی ہوگی کہ میرا اور سویرا کا نکاح ہو چکا ہے۔اور اس معاملے میں تمہاری طرف سے کسی قسم کی کوئی مخالفت برداشت نہیں کروں گا ۔
اب بیٹھ کر رونے دھونے مت لگ جانا اٹھ کرناشتہ بنا میرے لیے ۔وہ سختی سے کہتا ہوں وہاں سے نکل گیا ۔
جب کہ اس کے آنسو بھری آنکھیں بار بار اس کے پاس پلٹ جانے پر مجبور کر رہی تھی ۔لیکن اب اتنا آگے بڑھ کر وہ پیچھے نہیں ہٹ سکتا تھا ۔

Mirh@_Ch
 

میں تمہیں اس تکلیف سے نکالوں گا حوریہ۔وہ صرف ایک ڈریس ہے ۔تم میرا مقابلہ اس لباس سے کر رہی ہو صرف تمہارا ہوں میں یہ شادی صرف ایک مجبوری ہے سمجھنے کی کوشش کرو ابھی مجھے جانا ہوگامقدم نے اسے خود سے الگ کرتے ہوئے کہا
آپ مت جائیں پلیز ۔ایک بار پھر سے وہ مقدم کی سینے میں خود کو چھپا گئی ۔
نہیں میری جان مجھے جانا ہوگا ۔
اگر آپ گئے تو میں چلی جاؤں گی ۔
خبردار ایسی بات دوبارہ مت کرنا ۔۔وہ اپنے ہاتھوں سے اس کے آنسو صاف کرتے ہوئے بولا
میں چلی جاؤں گی مقدم سائیں ۔اگر اس وقت آپ مجھے چھوڑ کر اس مکار عورت کے پاس گئے تو میں چلی جاؤں گی ۔وہ اس کا گربان دونوں ہاتھوں کی مٹھیوں میں بھیجے ہوئے بولی
تم کہیں نہیں جاؤ گی حوریہ۔ میں سویرہ سے بات کرکے اسے ہمارے کمرے سے نکال دوں گا ۔
پھر تو نہیں ہوگی نہ تمہیں تکلیف وہ تمہاری کوئی چیز استعمال نہیں کرے گی

Mirh@_Ch
 

نہیں وہ ہمیشہ سے اس کی سوتن تھی ۔
وہ تکلیف میں ہے حوریہ واش روم کے دروازے پر کھڑے مقدم نے اسے سویرہ کے درد کا احساس دلانا چاہا۔
میں تکلیف میں مقدم سائیں اسے اپنے کپڑوں میں دیکھ کر میں تکلیف میں ہوں یہ وہی ڈریس تھا جو آپ نے مجھےلے کر دیا تھا کیا کہا تھا آپ نے اس میں سب سے زیادہ خوبصورت لگتی ہوں۔ تو آپ نے اسے میرا وہی ڈریس پہننے کی اجازت کیسے دی وہ لڑکی میری چیزیں استعمال کر رہی ہے تو میں کیسے مان لوں کہ وہ میرے کمرے میں لے کر میرے شوہر سے دور رہے گی آپ میری تکلیف کبھی نہیں سمجھ سکتے آپ کبھی نہیں سمجھ سکو گے کہ مجھے ہر تکلیف سے دور رکھنے والے انسان نے مجھے سب سے بڑی تکلیف دی ہیں میں بہت تکلیف میں ہوں مقدم سائیں ۔۔حوریہ کی آنکھ کے آنسو نے اس بات کی گواہی دی تھی کہ وہ تکلیف میں ہے ۔

Mirh@_Ch
 

حوریہ اب بالکل اس کے سامنے تھی ۔حوریہ سے نظر ملاتے ہوئے وہ نظریں چرا کر زمین کو دیکھنے لگی ۔جب اس نے آہستہ سے بیڈ چھوڑا اور چلتی ہوئی دروازے کی طرف آئی۔شاید وہ اس سے جواب لینے آرہی تھی وہ اس سے پوچھنے آرہی تھی کہ اس نے اس کے شوہر سے نکاح کیوں کیا ۔سویراسے نظر تک نہیں اٹھائی جا رہی تھی جب حوریہ اس کے بالکل سامنے آ رکی۔
تمہاری آنکھوں میں کوئی درد کوئی تکلیف نہیں ہے سویرہ بس مقدم شاہ کو پانے کی خوشی ہے تم نے وہ کمرہ تو حاصل کر لیا لیکن میرے مقدم سائیں کو مجھ سے چھین نہیں پاؤگی اپنے یہ ڈرامے جا کر کہیں اور کرو تمہاری نظریں میں تمہاری حالت سے میل نہیں کھاتی حوریہ غصے سے کہتی دروازہ اس کے منہ پر بند کر چکی تھی ۔
آج پہلی بار ایسا ہوا تھا کہ اس نے سویرا کو آپ سے تم کہہ کر پکارا تھا وہ اس کی بہن سے اس کی سوتن بن چکی تھی بہن تو وہ کبھی تھی

Mirh@_Ch
 

کس کو موت پڑی ہے صبح صبح وہ انتہائی غصے سے اٹھ کر دروازے کی طرف بڑھا یقیناً آج اس کی شامت لازم تھی۔
اس نے غصے سے دروازہ کھولا تو سامنے ہی سویرا کو کھڑے پایا
کیا مسئلہ ہے صبح صبح یہاں کیا کر رہی ہو وہ اس پر غصے سے چڑھ دوڑا ۔یقینا صبح صبح اس کی شکل دیکھ کر اسے بالکل اچھا نہ لگا تھا
مقدم سائیں سب لوگ جاگنے والے ہوں گے ملازموں کی چہل پہل بھی شروع ہونے والی ہے اگر اس وقت کسی نے آپ کو یہاں دیکھ لیا خاص کر بڑی اماں سائیں نے تو وہ بہت سوال پوچھیں گیں جن کے جواب نہ آپ کے پاس ہے اور نہ ہی میرے پاس ۔
سویرا نےکہتے ہوئے ایک نظر پیچھے بیڈ پربیٹھی پر دیکھا جہاں حوریہ بیٹھی انہیں گہری کی نظروں سے دیکھ رہی تھی ۔
میں فریش ہو کے آتا ہوں ۔مقدم ہاں میں سر ہلاتے ہوئے واش روم کی طرف جانے لگا ۔

Mirh@_Ch
 

اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ میں آپ کی بے وفائی بھول چکی ہوں وہ غصے سے چہرہ پھیر گئی ۔
ایسی کی تیسی اس بے وفائی کی اور دور رہنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
۔جب کسی نے ہلکی سی دروازے پر دستک دی ۔دستک دوبارہ پھر تیسری بار ہوئی جب کہ مقدم کا دستک پر دھیان دینے کا کوئی ارادہ نہ تھا ۔وہ اس وقت صرف اور صرف حوریہ کو اپنے قریب محسوس کرنا چاہتا تھا ۔
سائیں کوئی دروازے پہ ہے باہر نے ۔
کیا مسئلہ ہے جو بھی ہے چلا جائے گا
تم اس وقت صرف میری سنو دروازے پر اس بار دستک ذرا زور سے ہوئی۔

Mirh@_Ch
 

جو اسے مقدم سے دور کر دے وہ اپنی جگہ پر کسی کو برداشت نہیں کر پا رہی تھی ہاں وہ اب مقدم کی محبت پر صرف اپنا حق سمجھتی تھی ۔وہ اسے کسی کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار نہ تھی۔ وہ نہ جانے کب سے اس کے چہرے کو دیکھے جا رہی تھی جب اس سے اپنے کانوں میں مقدم کی سرگوشی سنائی دی ۔
میرا سوہنا ماہی میں سونا چاہتا ہوں وہ آنکھیں بند کئے ہوئے بولا ۔
تو سو جائیں میں نے کب روکا ہے حوریہ کواس کی بات اچھی نہ لگی اسی لیے روٹھے انداز میں بولی۔ کہہ تو وہ ایسے رہا تھا جیسے اس نے اس کی آنکھیں پکڑ رکھی ہوں کہ وہ سو نہ پائے ۔
اس کے روٹھ انداز نے مقدم کو آنکھیں کھولنے پر مجبور کردیا وہ دلکشی سے مسکرایا
اب تم اتنی محبت سے مجھے نہارتی رہوگی تو کس کمبخت کا سونے کا دل کرے گا ۔
دور رہیں مجھ سے

Mirh@_Ch
 

اس کی حرکت نے حوریہ کے چہرے پر گہری مسکان چھوڑی تھی۔ اب وہ آنکھیں بند کئے شاید ایک بار پھر سے گہری نیند میں اتر چکا تھا جب کہ وہ بنا پلکیں جھپکائیں اسے دیکھے جا رہی تھی۔
سب لوگ کہتے تھے کہ مقدم ان کے خاندان کا سب سے خوبصورت مرد ہے وہ کبھی کبھی اس کا اور اپنا مقابلہ کرتی تھی وہ تو اس کے مقابلے میں کچھ بھی نہ تھی لیکن پھر بھی مقدم کی محبت اس کے لئے کبھی کم نہ ہوئی وہ اکثر سوچتی تھی کیا مقدم کو اس میں ایسا کیا دیکھا کہ وہ اس سے جنون کی حد تک محبت کرنے لگا ۔
اور پھر مقدم کا یہ دعویٰ کے وہ اس سے بچپن سے محبت کرتا ہے
کل رات اتنی ناراضگی کے باوجود بھی وہ خود کو اس کے قریب جانے سے روک نہیں پائی مقدم نے کل رات بھی اسے کتنی بار کہا تھا کہ کوئی بہت بڑی وجہ ہے جو وہ اسے ابھی نہیں بتا سکتا لیکن آخر کیا وجہ ہوسکتی ہے

Mirh@_Ch
 

بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_69
😊
صبح چار بجے کا وقت تھا باہر ہلکی ہلکی روشنی پھوٹنے لگی تھی
مقدم شاہ کسی چھوٹے بچے کی طرح گہری نیند سو رہا تھا ۔
کل رات وہ شاید اسے یہی بتانے یہاں آیا تھا کہ وہ صرف اس کا ہے اس کی محبت پر صرف اس کا حق ہے ۔
اذانوں سے تھوڑی دیر پہلے ہی حوریہ کی آنکھ کھل گئی ۔فی الحال کمرے میں گھپ اندھیرا تھا اس نے ہاتھ بڑھا کر لائٹ بلب جلایا ۔کمرے میں ہلکی روشنی شاید مقدم بھی محسوس کر چکا تھا ۔ یا اسے اندازہ ہو چکا تھا کہ وہ اس کے قریب سے اٹھ کر جانے والی ہے
اسی لئے مقدم نے اس کے دونوں ہاتھ تھامتے ہوئے اسے مزید اپنے قریب کیا

Mirh@_Ch
 

سائیں آپ نے کیوں میرا سب کچھ کسی اور کے حوالے کردیا وہ اس کے انداز پر بہکنے لگی تھی ۔
میں تمہیں سب کچھ بتاؤں گا حوریہ بس مجھے تھوڑا سا وقت دو ۔
پر آپ کے اس وقت کی مہلت میں میری جان نکل گئی تو اس کے الفاظوں نے مقدم کو اندر تک ہلا دیا تھا ۔
مقدم شاہ صرف تمہارا ہے حوریہ دنیا کی کوئی طاقت تم سے مقدم شاہ کو نہیں چھین سکتی ۔ ۔
لیکن حور یہ سوچ رہی تھی کہ اگر وہ اس کا تھا تو سویرا ان کے بیج کیسے آئی ۔
آپ کو اس وقت یہاں نہیں آنا چاہیے تھا مقدم سائیں جائیں یہاں سے آپ کی دوسری بیوی آپ کا انتظار کر رہی ہو گی وہ اسے خود سے دور کرتے ہوئے بولی

Mirh@_Ch
 

اس نے اپنے بالوں میں مقدم کی انگلیوں کا لمس محسوس ہوا تو اس نے فورا اپنی آنکھیں کھولیں
وہ خواب میں نہیں بلکہ سچ میں اس کے قریب تھا ۔
آپ یہاں کیا کر رہے ہیں وہ فوراًاٹھ کر بیٹھی تھی۔
میری جان اتنی بے سکون ہے تو کیا میں سکون سے سو جاؤں ۔۔۔وہ اسے کھینچ کر اپنے سینے سے لگاتے ہوئے بولا انداز شدت سے بھرپور تھا جیسے اسے خود میں چھپانے کی کوشش کر رہا ہو۔
یہ بےسکونی بھی تو آپ نے ہی دی ہے بڑی جلدی دل بھر گیا آپ کا مجھ سے رخسار کو ہتھیلی سے رگڑتے ہوئے وہ اسے خود سے دور کرنے لگی ۔
سکون بھی میں ہی دونگا مقدم شاہ کے لیے تم سے بڑھ کر کچھ نہیں
اس وقت آپ کی ضرورت کسی اور کو مجھ سے زیادہ ہے وہ اب بھی ناراضگی کا بھرپور اظہار کر رہی تھی۔ اور اس کے الفاظ مقدم کے دل پر کیا قہر برسا رہے تھے یہ صرف وہ جانتا تھا

Mirh@_Ch
 

اس نے فوراً دروازہ کی طرف دیکھا جہاں مقدم کمرے سے باہر نکل گیا ۔
اس وقت کہاں چلے گئے سویرا نے سوچا نہ سمجھ آنے پر دوبارہ لیٹ گئی ۔
اور آج دن میں ہوئے واقعے کو ایک بار پھر سے سوچنے لگی آنسو خود بخود اس کی آنکھوں سے گرنے لگے ۔
اور وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی ۔
💓
بہت کوشش کے بعد بھی اسے نیند نہ آئی۔ بیڈ پر لے لیٹے ہوئے دوسری طرف کروٹ لیے ہوئے تھی وہ جب بھی مقدم سے ناراض ہوتی تو دوسری طرف کروٹ لے لیتی اور مقدم اسے بہت پیار سے مناتا
لیکن شاید آج وہ اسے منانے نہیں آئے گا آج تو وہ اپنی نئی زندگی کے نئے خواب سجا رہا تھا
اس کی دنیا برباد کر کے اپنی دنیا سجا رہا تھا
کیا اتنا جلدی ختم ہو گیا اس کا جنون اس کا عشق ۔اس نے اپنی سوچ کو جھٹک کر سونے کی کوشش کی لیکن شاید بے سکونی نیند پر غالب تھی

Mirh@_Ch
 

یہ الماری میں ہے اس کے کپڑے وہ الماری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا جبکہ سویرا بنا کچھ بولے الماری کی طرف بڑھ گئی مقدم خاموشی سے صوفے پر بیٹھ گیا
کچھ دیر میں سویرا مقدم کی سب سے زیادہ پسندیدہ ڈریس پہنے بیڈ کے طرف جا رہی تھی
تم پہننے سے پہلے مجھ سے پوچھ بھی تو سکتی تھی کہ تم نے کیا پہننا ہے اپنا غصہ قابو کرتے ہوئے اپنے آپ پہ چادر پھیلاتے صوفے پر لیٹ گیا
جبکہ اس کے انداز نے ہی بتا دیا تھا کہ حوریہ کے یہ کپڑے سویرہ کا پہنا مقدم کو ہرگز پسند نہیں آیا
💓
کمرہ اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا وہ دونوں جاگ رہے تھے دونوں کے بیچ جائز رشتہ تھا لیکن مقدم کو اس رشتے کی خواہش نہ تھی تو سویرا کے اندر ہر خواہش مر چکی تھی
سویرا خاموشی سے چھت کو دیکھ رہی تھی کہ اسے آہستہ سے کمرے کا دروازہ کھلتا ہوا محسوس ہوا