Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

میں_عاشق_دیوانہ_تیرا
#قسط_نمبر_19

ماما آپ کو پکا پتا ہے میرا رشتہ ان کے لیے آیا ہے وہ صبح سے شام کی تصویر لیے کبھی ادھر کبھی ادھر گھوم رہی تھی
اور نہیں تو کیا اور سب سے مزے کی بات یہ ہے بیٹا جی کہ یہ ہمارے وطن کے لیے لڑتا ہے ہمارے وطن کے لیے کام کرتا ہے یہ لڑکا آرمی میں ہے تمہارے ابو نے یہ بات سنی تو فوراً ہی راضی ہوگئے
اب اس سے زیادہ خوشی کی اور کون سی بات ہو سکتی ہے کہ جس کے ساتھ ہماری بیٹی کی شادی ہو گی وہ وطن کا سپاہی ہے
امی تو صبح سے شام کی تعریفیں کی جا رہی تھی جب کہ وہ شام کی تصویر لیے بہت غور سے دیکھ رہی تھی شاید یقین کرنا چاہتی تھی کہ یہ شام ہی ہے کوئی اور نہیں
بیٹا اب اس کو گھور کے نظر مت لگا دینا پتہ ہے مجھے بہت خوبصورت دکھتا ہے لاؤ تصویر واپس دو تمہارے بھائی کو دکھانی ہے

Mirh@_Ch
 

اور اس وقت آپ نے کسی بھی قسم کی کوئی بھی فضول بات کی تو میں کبھی آپ سے بات نہیں کروں گی بلکہ یہ کمرہ بھی چھوڑ کر چلی جاؤں گی وہ نیند سے ڈوبی آنکھیں لیے اسے دیکھ کر دھمکی دینے والے انداز میں بولی تو وہ بے اختیار مسکراتے ہوئے اس کا سر ایک بار پھر سے اپنے سینے سے لگائے سونے کی کوشش کرنے لگا
اس کی باتوں سے اس کا یہی حال ہوتا تھا ۔
کبھی چہرہ شرم کے مارے سرخ تو کبھی غصے کے مارے تپ کر رہ جاتا ۔جب کہ وہ اس کا یہ انداز بہت انجوائے کرتا تھا کچھ ہی دنوں میں اس کی زندگی بہت حسین ہو چکی تھی

Mirh@_Ch
 

وہ اپنے نیند کا خیال کرتے ہوئے بہت بھی مدھم لہجے میں بولی تو زاوق کو بھی احساس ہوا کہ پچھلے دو گھنٹے سے وہ مسلسل اپنا سر کھپا رہی ہے
جیسی میری جان کی مرضی وہ اس کے ماتھے پر اپنے لب رکھتا اس کی کتابیں سمیٹ کر ایک طرف رکھ کر بیڈ پر لیٹ گیا
جبکہ احساس روز کی طرح اس کے گرد اپنی باہیں پھیلائی اپنی آنکھیں بند کر چکی تھی
کبھی کبھی تمہیں اپنے اتنے قریب دیکھ کر سوچتا ہوں سارے وعدے ارادے ایک طرف رکھ کر سب سے پہلے اپنا حق وصول کروں لیکن پھر سوچتا ہوں ۔!! اس سے پہلے کہ وہ پھر سے کوئی بے باکی شروع کرتا احساس نے چہرہ اس کے سینے سے اٹھاتے ہوئے اس کے لبوں پر ہاتھ رکھ دیا
سو جائے زاوق مجھے بہت نیند آ رہی ہے ۔'

Mirh@_Ch
 

وہ تو کب سے اسے پیار سے سمجھا رہا تھا اس کی ضد پر غصے سے بولا تو وہ منہ پھولا کر بیٹھ گئی
میں نہیں بولتی آپ سے جب دیکھے مجھ پر غصہ کرتے رہتے میں جارہی ہوں اپنے گھر مجھے نہیں رہنا آپ کے ساتھ سب بنتاوں گی ماما کو وہ کتابیں ایک طرف رکھتی اٹھنے لگی جب زاوق نے اس کا ہاتھ تھام کر اسے اپنی طرف کھینچا
وہ کسی ٹوٹی ہوِئی ڈالی کی طرح کھینچتی ہوئی اس کے سینے میں آ لگی
یار ایک تو تم روٹھتی بہت ہو کہہ تو رہا ہوں کہ آخری سوال سو جانا پھر پلیز سمجھنے کی کوشش کرو
صبح نماز کے وقت سمجھ لونگی پکا وعدہ اور ویسے بھی فریش مائنڈ کے ساتھ زیادہ اچھے سے سمجھ آتا ہے

Mirh@_Ch
 

ایک اس کی خوشی کی یہ وجہ تھی اور دوسری وجہ یہ تھی کہیں حجاب اور زائم کو شام کے رشتے کی طرف سے اچھی خبر مل چکی تھی
وہ لوگ شام اور زارا کی شادی شام سے کروانے کے لیے تیار تھے
لیکن اسے حیرت اس بات کی تھی کہ زارا کو اس رشتے سے کوئی پرابلم نہ تھی کیا وہ جانتی تھی کہ اس کی شادی شام سے ہونے والی ہے یا وہ انجان تھی ان سب باتوں سے جو بھی تھا شام اس شادی کو لے کر بہت خوش تھا اور اس کی خوشی دیکھ کر وہ بہت خوش تھا

بس میری جان یہ آخری سوال حل کرو پھر سو جانا وہ اسے پیار سے پچکارتے ہوئے پھر سے سوال سمجھانے لگا جب کہ احساس کی آنکھیں نیند سے بھری ہوئی تھی
زاوق مجھے اچھے سے سمجھ آگیا ہے کل ٹیسٹ بہت اچھا ہو گا پلیز اب مجھے سونے دیں مجھے بہت نیند آ رہی ہے وہ منتیں کرنے والے انداز میں بولی
کہہ رہا ہوں کہ یہ آخری سوال جلدی سے حل کرو پھر سو جاؤ

Mirh@_Ch
 

زاوق ہر ممکن طریقے سے اس کا خیال رکھتا اور اسے پڑھائی پر دھیان دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ کہتا اور خود بھی پڑھائی میں اس کی بہت مدد کرتا تھا
آج زاوق بہت خوش تھا اس کا بہت بڑا مقصد کامیاب ہوگیا تھا
انڈیا سے پاکستان شیفٹ کرنے والی خفیہ ڈرگز کا جہازر پکڑ چکا تھا
اس نے جان بوجھ کر ساری ڈرگز ضائع کی تھی اس نے خود ساری ڈرگز کو سمندر میں بہایا تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ پاکستان میں بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو اندر ہی اندر ایسے گھٹیا لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں ۔
اگر وہ سب کچھ ضابط کرتا تو یقینا بہت جلد وہی کوئی نہ کوئی اسے یہاں سے نکلوا کر واپس ان لوگ تک پہنچا دیتا اس لیے اس نے جان بوجھ کر سب کچھ ضائع کر دیا اور بعد میں کہہ دیا کے حملے کے دوران سب کچھ ضائع ہوگیا

Mirh@_Ch
 

لینگے ضرور لیں گے اور اس بڈھے کو تو میں پھوٹی کوڑی نہیں دوں گا اور اس زاوق سے بدلہ تو میں اپنے انداز میں لوں گا جس طرح سے اس نے میری کمزوریوں پر حملہ کیا ہے میں اس کی کمزوری پر حملہ کروں گا اس کی بیوی کو جان سے مار کر کنگ کا پیسہ مار کر اس نے بہت بڑی غلطی کی ہے اور اب وہ بہت پچتائے گا ۔
کنگ نے کچھ سوچتے ہوئے کہا تو ارسلان قہقہ لگا کر ہنس دیا
لیکن فون پر ملنے والی اگلی خبر نے ان کے رونگٹے کھڑے کر دیے تھے
انڈیا سے پاکستان آنے والا بحری جہاز زاوق حیدر شاہ کے ہاتھ لگ چکا تھا جس میں موجود 40من ڈرگس پانی میں بہا کر ضائع کر دی گئی تھی
اس بار نقصان اربوں کا نہیں کھربوں کا ہوا تھا
زاوق حیدرشاہ میں تمہیں زندہ نہیں چھوڑوں گا ۔سفیان مرزادہارتے ہوئے چلایا تھا

اسے یہاں رہتے ہوئے چار دن گزر چکے تھے

Mirh@_Ch
 

اس سے پہلے مجھے میرا پیسہ واپس چاھیے میں نے سنا ہے کہ وہ اپنی بیوی سے بہت پیار کرتا ہے اس کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے
پلیز میری مدد کریں یقین کریں آپ کی بیٹی کو کچھ نہیں ہوگا بس مجھے میرا پیسہ واپس مل جائے گا اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ اس کے بعد میں آپ کو منہ مانگی قیمت دونگا
وہ ان کے ہاتھ تھامتے ہوئے بولا تو رحمان صاحب سوچنے پر مجبور ہو گئے
ایک طرف پیسہ دولت بے شمار تھا اور دوسری طرف ان کی بیٹی کا سوال تھا جس سے وہ بے تحاشہ محبت کرتے تھے لیکن وہ کون سا ان کی بیٹی کو کوئی نقصان پہنچانے والا تھا
یہی سوچتے ہوئے انہوں نے اس کی آفر کو قبول کرلیا اور واپس جانے کے لئے مڑے۔
سر آپ کیا سچ میں اس بڈھے کو اتنا پیسہ دیں گے اور کیا ہم زاوق سے بدلہ نہیں لیں گے ۔ ارسلان نے پوچھا

Mirh@_Ch
 

مجھے معاف کر دیجیے میں آپ کی خواہش پوری نہیں کر سکا ۔
کوئی بات نہیں رحمان انکل اس طرح سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔میں اب بھی آپ کو ایک شاندار زندگی دینے کے لئے تیار ہوں ۔میرا مطلب ہے آپ کو گاڑی چاہیے بنگلہ چاہیے سب کچھ ملے گا لیکن اس کے لیے آپ کو میرا ایک کام کرنا ہوگا
عہ انہیں دیکھتے ہوئے مسکرا کر بولا تو رحمان صاحب اسے دیکھنے لگے
کہیں میں آپ کے لیے کیا کر سکتا ہوں
مجھے زاوق حیدر کی بیوی چاہیے فکر مت کیجئے آپ کی بیٹی کو میں کوئی نقصان نہیں پہنچا دوں گا صرف اپنی رقم واپس نکلوآنے کے لئے اس کا تھوڑا سا استعمال کروں گا
دیکھیں میرا سارا بزنس داؤ پر لگا ہوا ہے ۔ زاوق نے دھوکے سے مجھ سے سارا پیسہ لے لیا ہے وہ پاکستان کے سارے بڑے لوگوں کو ٹارگٹ کرکے ان کا پیسہ پاکستانی سرکار ی خزانے میں ٹرانسفر کر دے گا

Mirh@_Ch
 

اب ہمت دکھاؤ تو زور کی ہی دکھانی چاہیے وہ کھلکھلاتے ہوئے بولی ۔
جبکہ اس کے گھر جانے کا وقت ہوتے ہوئے زاوق خوف اسے گھر ڈراپ کرکے آیا تھا
لیکن گھر آتے ہی اسے ایک اور بات بتا چلی گئی اس کا رشتہ آیا ہے اور اس کے پیپرز کے فوراً بعد ہی اس کی شادی کر دی جائے گی
زارا پریشان نہیں تھی یہ فیصلہ اسے ہمیشہ سے اپنے ماں باپ کو دیا ہوا تھا وہ جب چاہے جیسے چاہے اس کی زندگی کا فیصلہ کر سکتے ہیں ۔
لیکن وہ ان لوگوں سے دودنہیں جانا چاہتی تھی ۔وہ ہمیشہ اپنی فیملی کے قریب رہنا چاہتی تھی اتنا قریب کے وہ جب بھی چاہے اپنے والدین سے آکر مل سکے اب پتہ نہیں اس کی یہ خواہش پوری ہونی تھی یا نہیں

سر جی میں نے بہت کوشش کی کہ دونوں کی طلاق ہوجائے لیکن وہ زاوق اور میری بیوی نے مل کر سب کو خراب کر دیا میری بیٹی تو طلاق نامے پر سائن کرنے والی تھی

Mirh@_Ch
 

تمہیں ہراس کر رہے ہیں اسی لیے میں نے انہیں تھپڑ مار دیا
وہ شرمندہ سی اس کا ہاتھ تھامے ہوئے بولی جب زاوق کمرے سے باہر آیا
تم نے غلط نہیں کیا زارا ہر لڑکی میں اپنا یا اپنی دوست کا بچاو کرنے کی ہمت ہونی چاہیے
اپنی سہیلی کے لیے تم نے اتنا بڑا قدم اٹھایا یہ کوئی چھوٹی سی بات نہیں ہے
آج تم نے جو کیا وہ قابل تعریف تھا ۔!!
لیکن سر پھر بھی مجھے آپ پر اس طرح سے ہاتھ نہیں اٹھانا چاہیے تھا پتہ ہے کیا میں آگے پیچھے دیکھتی ہی نہیں ہوں جو دماغ میں آتا ہے وہی کرتی ہوں اب آپ کو احساس کے ساتھ اتنا قریب دیکھ کر میں نے بنا سوچے سمجھے آپ پر ہاتھ اٹھایا آئی ایم سوری
وہ سر جھکا کر بولی تو زاوق مسکرایا
کوئی بات نہیں ۔۔مجھے برا نہیں لگا لیکن تھپڑ کافی زورکا تھا ۔اس نے اپنا گال مسلتے ہوئے کہا تو زارا کھلکھلا کر ہنس دی

Mirh@_Ch
 

ہاں سر حیدر ہی میرے شوہر زاوق حیدر شاہ ہے اور یہی بات میں تمہیں بتانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن جب تم شروع ہوتی ہو آگے پیچھے دیکھتی کہاں ہو ؟؟
احساس نے منہ بنا کر کہا اس وقت وہ دونوں زاوق کے گھر پر بیٹھے ہوئے تھے جبکہ زاوق اپنے کمرے میں تھا اور شام بھی اس کے ساتھ ہی تھا جب احساس نے اسے پوری بات بتائی تو زارا پریشان ہوگئی
یعنی کہ وہ لوگ ہمارے کالج میں کسی مشن کو پورا کرنے آئے ہیں واو مطلب شام سکریٹ ایجنٹ ہیں کوئی ٹیچر نہیں زاراایکسائیڈ ہو کر بولی تو احساس نے ہاں میں سر ہلایا
واو یار ہمارے کالج میں سیکریٹ ایجنٹ گھوم رہے ہیں اور ہمیں پتا ہی نہیں کتنے نکمے ہیں ہم لوگ
خیر کوئی بات نہیں میں زاوق بھائی سے معافی مانگ لوں گی میں نے بنا سوچے سمجھے ان پہ ہاتھ اٹھایا مجھے لگا وہ تمہارے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

Mirh@_Ch
 

بلکہ زاوق شاہ کو بتاؤں گی ۔
شاید کسی آرمی آفیسر سے آپ کا پالا نہیں پڑا ہوگا لیکن اب پڑے گا ۔کہاں ہیں زاوق بھائی بتاؤ مجھے پہلے ان صاحب کی مرمت کرواتے ہیں
وہ غصے سے بولے جا رہی تھی جب شام نے پیچھے سے آ کر اسے چپ کرانے کے لئے ہاتھ باندھے
بس کر جاؤ بے وقوف لڑکی تمہیں کیا لگتا ہے ہم لوگ اتنے برے ہیں جو کسی کو بھی اس طرح اسے ٹچ کرلیں گے ۔جس کا ڈراوا تو اسے دے رہی ہو وہ یزاوق شاہ ہے
میرا مطلب ہے یہی تمہاری سہیلی کا شوہر ہے ۔بنا جانے بنا سمجھے تم نے رکھ کر لگا دیا اس کے مہ پر شام نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا تو ذارا نے ایک نظر اٹھا کر زاوق کے چہرے پر دیکھا جہاں اسے غصے میں دیکھ کر وہ ایک بار پھر سے نظریں جھکا گئی

یا اللہ یہ زاوق بھائی ہیں میرا مطلب ہے حیدر سر !!

Mirh@_Ch
 

میں_عاشق_دیوانہ_تیرا
#قسط_نمبر18

اس کے ہاتھ کا تھپڑ کھانے کے بعد اب وہ اسے گھور کر دیکھ رہا تھا جو بنا اس سے ڈرے اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے غصے سے بولنا شروع ہوئی تو چپ ہونے کا نام ہی نہیں لیا
کیا سمجھ کے رکھا ہے آپ نے کہ آپ ٹیچر ہیں تو ہم اسسٹوڈنٹ کے ساتھ کچھ بھی کر سکتے ہیں بہت ہی ڈیسنٹ قسم کے انسان لگتے تھے مجھے آپ لیکن مجھے نہیں پتا تھا کہ آپ اس طرح کے گھٹیا گرے ہوئے انسان ہوں گے
آپ کی ہمت کیسے ہوئی میری دوست کو اس طرح سے ٹچ کرنے کی کیا سمجھ رکھا ہے آپ نے اسے معصوم ہے کچھ نہیں بولے گی جو چاہے کر لیں گے آپ ۔
سوچیئے گا بھی مت اگر میں چاہوں تو ایک منٹ میں سارے ٹیچرز کو یہاں اکٹھا کرکے آپ کی اس گھٹیا حرکت کے بارے میں بتا سکتی ہو ں۔
لیکن نہیں میں ایسا نہیں کروں گی میں یہ سب کچھ ٹیچرز کو نہیں بتاؤں گی

Mirh@_Ch
 

تمہیں وہ والے چپٹرپڑھاوں گا جو اگے ساری زندگی کام آئیں گے وہ اس کے سرخ گال کھینچتے ہوئے اس کا ہاتھ تھام کر
اپنے قریب کر چکا تھا
جب کہ احساس آگے پیچھے دیکھتی اسے خود سے دور کرنے میں مصروف ہو چکی تھی
وہ ہر ممکن کوشش سے مزاحمت کر رہی تھی لیکن سامنے زاوق حیدرشاہ تھا جس کے سامنے اس کی مزاحمت کبھی بھی نہ چلی تھی ابھی وہ اس کا روٹھا ہوا انداز انجوائے کر رہا تھا جب کسی نے اسے اپنی طرف کھینچتے ہوئے اپنے نازک ہاتھ سے رکھ کر ایک طمانچہ اس کے منہ پر مارا
جبکہ زاوق حیران اور پریشان نظروں سے سامنے کھڑی نازک لڑکی کو دیکھ رہا تھا

Mirh@_Ch
 

زاوق کا میسج آتے ہی وہ باہر جانے کے لیے اٹھی
اور زارا کو خدا حافظ کہتے ہیں وہ باہر آ گئی موڈ خراب تھا جبکہ اب زاوق کا موڈ ٹھیک ہو چکا تھا
زاوق نے اس کا پھولا ہوا چہرہ دیکھا تو مسکرا دیا
دو منٹ رکو شام فائل دینے آئے گا وہ گاڑی کا دروازہ کھولنے لگی تو زاوق نے کہا
شام سر کو پتہ چل جائے گا ۔۔
اسے سب پتا ہے تمہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں وہ اس کی بات کاٹتے ہوئے بولا
کیا بات ہے جانےمن آج موڈ بہت آف ہے اس کا پھولا ہوا چہرہ دیکھ کر وہ اس کی طرف آیا
دور رہیں مجھ سے بالکل بھی بات نہیں کرنی مجھے آپ سے ایسی کیسے اتنا سارا ڈانٹ دیا وہ بھی سب کے سامنے میں کالج لیول کی سٹوڈنٹ نہیں سکول کی سٹوڈنٹ ہوں میں وہ اس کے الفاظ دہراتے ہوئے بولی تو وہ بے اختیار مسکرایا
میری جان تم تو میرے دل کی سٹوڈنٹ ہو۔۔۔۔بہت جلد

Mirh@_Ch
 

جبکہ احساس انچ ہزار تک گنتی لکھنے میں مصروف ہو چکی تھی
کیا زندگی ہے تیری احساس آج ہی تیری شادی ہوئی ہے اور آج تو یہاں بیٹھ کر گنتیاں لکھ رہی ہے ۔آج چھٹی مار لی تو کیا جاتا اب جب گھر جاکے جیجو کو بتائے گی کہ اس ہٹلر نے تیرے ساتھ کیا کیا تو تیرا کتنا مذاق کر آئیں گے کیا کہیں گے ان کی بیوی اتنی نالائق اور وہ خود آرمی آفیسر
زارا اس کے ساتھ بیٹھے اگلے چند صفحے چھوڑ کر1000 سے آگے لکھنے میں مصروف تھی۔
جبکہ احساس اندر ہی اندر خود کو کوس رہی تھی کل تو اس کی شادی ہوئی تھی اسے کالج آنا ہی نہیں چاہیے تھا کم از کم اتنی بےعزتی تو نہیں ہوتی جتنی آج ہوئی تھی آج تو اگلے پچھلے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے
آج تو اس نے یہ بھی بول دیا کہ وہ سکول لیول کی سٹوڈنٹ ہے ۔غلطی بھی اسی کی ہے اسے زاوق کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے میتھس لینی ہی نہیں چاہیے تھی

Mirh@_Ch
 

جب احساس کے پاس آیا احساس نظریں نیچے کئے ہوئے اسے اپنا ٹیسٹ دکھا رہی تھی جس پر صرف تین ہی لفظ لکھے تھے
ایک دو تین ۔۔۔
گڈ مس احساس آپ تو بورڈ میں ٹائپ کریں گی وہ اسے غصے سے گھورتے ہوئے بولا
اسی طرح سے وہ کلاس کے سارے سٹوڈنٹ کی اچھی خاصی بےعزتی کر کے آیا تھا
کلاس سے باہر جائیں اور آج کی تاریخ میں 50 ہزار تک گنتی لکھ کر لائیں کیونکہ آپ کالج کے لیول کی سٹوڈنٹ نہیں ہیں سکول کے لیول کی سٹوڈنٹ ہیں
اس نے اس کا پیپر ٹیبل پر پٹختے ہوئے زارا کا پیپر اٹھایا
سر میں باہر جاؤں زارا شاید اپنی بےعزتی سننے کے لیے تیار نہ تھی اسی لیے پہلے ہی بول اٹھی
زاوق نح سکون سے اس کا پیپر اس کے ہاتھ میں پکڑایا اور باہر جانے کا اشارہ کیا
دیکھا میں کیسے بچ گئی بندے کو اپنی قابلیت کا اندازہ خود ہونا چاہیے اس کے کان میں سرگوشی کرتے ہوئے اس کے ساتھ باہر آگئی

Mirh@_Ch
 

صبح سے لے کر اب تک وہ لوگ اسی کام میں لگے ہوئے تھے
وہ تو شکر تھا کہ وہ مو سی کو وقت پر وہاں سے نکالنے میں کامیاب رہے تھے ور نہ جانے وہ لوگ اس معصوم بچے کے ساتھ کیا کرتے
اسے صبح سے اسی بات کا غصہ تھا ڈرگز اور پیسہ ان لوگوں کے لئے اتنا اہم تھا کہ ایک چھوٹے سے بچے کی جان بھی ان کے سامنے کوئی اہمیت نہیں رکھتی تھی وہ غصے سے اپنے کلاس روم میں واپس آیا جہاں سب لوگ ٹیسٹ دینے میں مصروف تھے
پتا نہیں وہ جو لکھ رہے تھے وہ صحیح تھا یا غلط لیکن اسے دیکھتے ہیں سب الرٹ ہو کر اپنی پنسل کو پیپر پرچلانے لگے
اس نے ایک سٹوڈنٹ کے سامنے سے پیپر اٹھایا اوردیکھنے لگا اوپر صرف ریاضی کے چند الفاظ لکھے تھے اس نے ایک نظر سامنے کھڑے لڑکے کو دیکھا اور پھر آوٹ کہ کر کلاس سے آؤٹ کر دیا
اور پھر اسی لسٹ میں نہ جانے کتنے ہی سٹوڈنٹ کلاس سے آؤٹ ہو گئے ۔

Mirh@_Ch
 

احساس کو غائب کرکے وہ اپنا مقصد آسانی سے پانے والے تھے اور اپنے پیسے بھی واپس لینے والے تھی لیکن ایسا نہ ہوسکا
احساس اب زاوق کے گھر پر رہتی تھیں اور زاوق کے گھر پر گھسنا اتنا بھی آسان نہ تھا وہ چیل سے تیز نظر رکھنے والا شخص اپنے چاروں طرف کی نگرانی کرنا ہو اچھے سے جانتا تھا
اور کنگ کو اس وقت اپنے پیسے سے مطلب تھا وہ زاوق سے پنگا لے کر اپنے پیسوں پر رسک نہیں لے سکتا تھا
ابھی تک وہ پیسے ان کے گینگ کے پاس تھے اگر وہ پاکستانی سرکاری خزانے میں جمع ہو گئے تو ان پیسوں کو نکلوانا ناممکن ہو جائے گا
اس لیے اس نے جواب دیا تھا ان تین دنوں میں ہی کرنا تھا

زاوق بہت پریشان تھا بورڈنگ سکول میں حجاب اور زائم کے بچے پر کوئی انجان لوگ نظر رکھے ہوئے تھے
جس کی خبر ملتے ہی اس نے موسی کو سکول سے نکلوا کر غائب کردیا