Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

سر بہت بڑی گڑبڑ ہو گئی ہے وہ لڑکی جو زاوق حیدر شاہ کے نکاح میں تھی اس کی رخصتی ہو چکی ہے اب اس لڑکی کو غائب کرنا بہت مشکل ہو چکا ہے اب وہ زاوق حیدر شاہ کے گھر پر رہتی ہے
اب ہم اپنے پیسے کیسے نکلوائیں گے سر
حجاب اور زائم بھی اپنا بچہ غائب کر چکے ہیں ۔وہ ہر طرح سے تیار ہو کر ہم پر حملہ کر رہے ہیں
اور اگر ہمارے پیسے ہمیں نہیں ملیں گے ہمارا آگے کیسے پہنچائیں گے
وہی پیسے تو ہم انہیں دینے والے تھے ۔آرڈر بک ہو چکے ہیں چالیس من ڈرگز پاکستان پرائیویٹ جیک کے ذریعے ٹرانسفر کروائی جا رہی ہے
ہم پیسے کہاں سے لائیں گے کہاں سے دیں گے اس آرڈر کی رقم ان لوگوں کو ہمارے پاس تو فلحال کچھ نہیں ہے
جتنا ہے اتنا دے دو باقی میں ان لوگوں سے نکلوانے کی کوشش کرتا ہوں کنگ نے پریشانی سے کہا اسے لگا تھا

Mirh@_Ch
 

مجھے جاننا ہے کہ یہ سب آپ کو صرف وقتی طور پر سمجھ میں آ رہے ہیں کیا پیپرز میں بھی کچھ کر پائیں گے آپ لوگچلیں اب جلدی سے ٹیسٹ شروع کرتے ہیں ۔زاوق نے ان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بورڈ پر سوال لکھنا شروع کر دیا
جبکہ کچھ سٹوڈنٹس سمجھ بھی نہیں پا رہے تھے کہ یہ سوال کون سے چپٹر کا کون سا فارمولا ہے
بس پتہ تھا تو اتنا کہ آج زاوق کے چہرے پر جو سختی اور غصہ ہے وہ سب پر نکالنے والا ہے
سب اسٹوڈنٹس بہت پریشان تھے اور انہیں میں وہ دونوں بھی بہت پریشان تھی سب کی طرح ان کا بھی وہی حال تھا
جبکہ وہ سوال لکھنے کے بعد حل کرنے کا کہتا ہوا تھوڑی دیر کے لیے باہر جا چکا تھا
سب کو الگ الگ سوال الگ الگ فارمولا سولر کرنے کا کہہ کر وہ نہ جانے کہاں غائب ہو چکا تھا ۔
جبکہ ساری کلاس مایوسی سے ایک دوسرے کا چہرہ دیکھ رہی تھی

Mirh@_Ch
 

مجھے تمہارے شوہر سے ملنا ہے سب جانے کے بعد زارا کا پہلا جملہ یہی تھا جو سننے کے بعد وہ مسکرائی
ضرور ملاؤں گی بلکہ انہیں دیکھ کر نا تم شوکڈ ہو جاؤں گی
ارے شاکڈ ہی تو ہونا چاہتی ہوں میں ان صاحب کو دیکھ کر آخر دکھتے کیسے ہیں نیچر کیسی ہے میری سہیلی کا دل کیسے چڑایا ایک ایک سوال پوچھوں گی
اور سالی ہونے کے سارے حق بھی ادا کروں گی میرا نیگ بھی دیں گے وہ بڑے آئے چھپا کر رخصت کروانے والے جانتے نہیں ہیں مجھے زارا افضل خان نام ہے میرا زارا اپنی دھن میں بولے جا رہی تھی
جب زاوق کلاس میں داخل ہوا

سر آج تو کوئی ٹیسٹ نہیں تھا زاوق نے کلاس میں داخل ہوتے ہی ٹیسٹ کے لیے کہا تو سارے اسٹوڈنٹس پریشان ہوگئے
آپ لوگوں کو ٹیسٹ کے لیے تیار رہنا چاہیے میں کبھی بھی کسی بھی وقت پیچھے پڑھائے گئے سارے چپٹر کا ٹیسٹ لے سکتا ہوں جیسے آج رہا ہوں

Mirh@_Ch
 

#قسط_نمبر17

کالج کے گھر کے بہت نزدیک تھا وہ اکیلے ہی کالج آ چکی تھی جب کہ نہ جانے زاوق کہاں تھا جو ابھی تک نہیں آیا تھا
اس نے آتے ہی سب سے پہلے زارا کو بتایا کہ اس کی رخصتی ہوچکی ہے اور وہ یہاں کالج کے بالکل قریب ہی رہتی ہے ۔
زارا اس کی رخصتی کا سن کر بہت ایکسائٹڈ تھی لیکن جب اس نے پوری بات بتائی تو بہت پریشان ہوگئی اسے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ رحمان انکل اس حد تک کیسے جا سکتے ہیں وہ تو اپنی بیٹی سے بہت محبت کرتے تھے
وہ زارا سے کبھی بھی کچھ بھی نہیں چھپاتی تھی اسی لیے یہ بات بھی اس نے چھپائی نہیں تھی لیکن پھر بھی یہ نہیں بتا پائی کے اس کا باپ دولت کی لالچ کی وجہ سے اس کی شادی کسی اور کے ساتھ کروا رہا تھا
اس نے بس یہی بتایا تھا کہ وہ زاوق کے ساتھ اس کی شادی پر راضی نہیں ہے ۔

Mirh@_Ch
 

زیادہ سے زیادہ دھیان اپنی پڑھائی پر دو شوہر تمہارا آئی ایس آئی میں مینیجر ہے اور تم بھی بی اے فیل کیا سوچیں گی دنیا وہ اسے تپاتے ہوئے بولا ۔جبکہ وہ اسے گھور کر رہ گئی
میں پاس ہو جاؤں گی اس نے جوش سے کہا تھا جس پر زاوق نے مصنوعی مسکراہٹ سے داد دی
زاوق ناشتہ کرنے کے بعد تیارہونے چلا گیا کیونکہ پہلے اسے اپنے سیکرٹ روم میں جانا تھا ۔

Mirh@_Ch
 

یہ صرف آج کے لئے آج کے بعد تم کوئی کام نہیں کرو گی گھر میں ملازمہ ہے وہ سب کچھ کرنے کے تم بس اپنی پڑھائی پر دھیان دو
میں نہیں چاہتا کہ تم فیل ہو جاؤ اور اشادی کے بعد اگر تم فیل ہوگئی تو امی جان کیا سوچیں گی کہ میں نے تمہیں پڑھنے نہیں دیا
جب کہ میں تو صاف کہوں گا اس کہ اپنے دل میں چور تھا یہ ٹھیک سے پڑھتی ہی نہیں
زاوق اب میں دن رات صرف پڑھ تو نہیں سکتی نہ ٹھیک ہے زیادہ کوئی کام نہیں کروں گی اس کے اس طرح سے بولنے پر زاوق نے اسے گھور کر دیکھا تھا جب وہ اپنی بات بدل گئی
صرف صبح کا ناشتہ بنایا کروں گی آپ کے لئے اپنے ہاتھوں سے پلیز ۔۔وہ منت بھرے لہجے میں بولی
زاوق نے ایک نظر اس کے چہرے پر دیکھاپھر ہاں میں گردن ہلا دی
لیکن اس سے تمہاری پڑھائی پر اثر نہیں پڑنا چاہیے ۔

Mirh@_Ch
 

زاوق کی آنکھ کھلی تو احساس اس کے ساتھ نہیں تھی باہر سے آواز آرہی تھی مطلب کہ وہ باہر تھی شاید ملازمہ کے ساتھ ۔
وہ خاموشی سے بیٹھ فور کر باہر آگیا
جہاں ملازمہ صفائی میں بیزی تھی اوف وہ کچن میں کھڑی نظر آئی
یہ تم کیا کر رہی ہو میں نے تمہیں منع کیا تھا کہ کسی کام کو ہاتھ مت لگانا ۔
ایک بار میری بات مان جاؤ ایسا ممکن ہے کیا وہ اس کح سر پر کھڑا اسے غصے سے گھورتے ہوئے بولا
زاوق غصہ مت کریں ہم پہلے ہی کالج کے لیے لیٹ ہو رہے ہیں ۔ایک تو آج کی آنکھ اتنی دیر سے کھولی اور ایک آپ ہیں
چلیں آپ جلدی سے یہاں بیٹھ کر ناشتہ کریں اچھے بچے غصہ نہیں کرتے وہ اس کی گھوروں کو نظر انداز کرتے ہوئے اسے چھوٹا بچہ بنا چکی تھی

Mirh@_Ch
 

ایک دن کی دلہن کو کام ہرگز نہیں کرنے دونگی نئی نویلی دلہن گھرپر راج کرتی ہے اور بعد میں بھی تو یہ سب کچھ آپ نے ہی سنبھالنا ہے چار دن آرام کریں وہ اس کی بات کی نفی کرتے ہوئے بولی
ارے نہیں میں کر لوں گی کوئی بات نہیں ویسے بھی دیکھیں کام کافی زیادہ ہے اور ناشتہ بنانے میں ویسے بہت وقت لگ جائے گا آپ جائیں کام ختم کر لیں تب تک میں ناشتہ بنا لوں گی ۔
اس نے زبردستی ملازمہ کو صفائی کے لیے بھیجا ۔
جب کہ وہ مسکراتے ہوئے ناشتہ بنانے لگی اسنے بہت دل سے زاوق کے لیے ناشتہ بنایا تھا کل رات زاوق کے بارے میں سوچتے ہوئے اس کے لبوں سے مسکراہٹ ایک سیکنڈ کے لئے بھی جدا نہیں ہورہی تھی کتنا اچھا تھا زاوق
اس کی ہر بات کو سمجھتا تھا چاہے وہ بولے یا نہ بولے
اس رشتے کو سمجھنے کے لئے اسے تھوڑے سے وقت کی ضرورت تھی جو زاوق نے اسے دیا تھا ۔

Mirh@_Ch
 

صبح جلدی آ جاؤں ویسے تو میں جلدی آتی ہوں لیکن جس دن صاحب جی کو صبح صبح کام پر جانا ہوتا ہے اس دن جلدی بلاتے ہیں ۔
تاکہ جلدی گھر کی صفائی کر سکوں اور تالا لگا کر جا سکے
لیکن کل رات صاحب جی نے بتایا کہ وہ اپنی دلہن کو لائیں ہیں ماشاءاللہ بہت خوب صورت ہیں آپ لیکن یہ کیا کوئی زیور نہیں کوئی لالی نہیں نئی نویلی دلہن اتنی سادہ اچھی نہیں لگتی ۔
اور پھر شوہر کے دل پر بھی تو خوبصورت بیوی راج کرتی ہے اسی لئے آج سے ہی تیار رہنا شروع کر دیجیئے ویسے تو آپ ہیں بہت خوبصورت کہ صاحب جی بھول کر بھی کسی اور کو نہ دیکھے لیکن پھر بھی بیوی کو احتیاط کرنی چاہیے وہ نان سٹاپ بولے جارہی تھی جب کے احساس کی بات سن کر مسکراتے ہوئے ٹیبل پر بیٹھ گئی
آپ ایسا کریں کہ صفائی کر دیں ناشتہ میں بنا لیتی ہوں اس نے مسکراتے ہوئے کہا تو ملازمہ اسے دیکھ کر رہ گئی

Mirh@_Ch
 

اس کی ماں نے کہا تھا زاوق تمہیں سمجھتا ہے تمہیں جانتا ہے تمہیں پہچانتا ہے اس کے سامنے وضاحتیں دینے کی تمہیں کبھی ضرورت نہیں پڑے گی
اس نے اپنے دونوں بازو زاوق کے گرد پھیلائے اور پورے حق سے اس کے سینے پر سر رکھ کر پرسکون نیند سونے لگی

اس کی آنکھ کھلی تو باہر سے کھٹ کھٹ کی آواز آ رہی تھی
زاوق کے سینے پر سر رکھے رات اتنی گہری نیند سے سوئی کے صبح کی نماز قضا ہوگئی
جب کہ باہر سے آتی آواز اسے کنفیوز کر رہی تھی
اس نے ایک مسکراتی نظر زاوق کے چہرے پر ڈالی اور اٹھ کر باہر نکل آئی جہاں سے آواز آ رہی تھی
اس نے کچن میں جھانکا تو ایک درمیانی عمر کی عورت ناشتہ بنانے میں مصروف تھی اسی اندازہ لگانے میں زیادہ وقت نہ لگا کہ وہ میڈ تھی ۔
بی بی جی آپ جاگ گئی بیٹھیں میں آپ اس کے لئے چائے بناتی ہوں کل رات صاحب جی کا فون آیا تھا

Mirh@_Ch
 

میری جان اتنا سوچنے کی ضرورت نہیں ہے ۔میں جانتا ہوں تمہارے دماغ میں کون سے سوال اٹھ رہے ہیں
یہی سوچ رہی ہو نا کہ اس رشتے میں آنے کے بعد کیا تم ویسے ہی رہو گی جیسی اب ہو ۔۔۔ وہ جیسے اس کی رگ رگ سے واقف تھا
نہیں میری جان اس رشتے میں آنے کے بعد ہر لڑکی بدل جاتی ہے اس کی زندگی کی ایک نئی شروعات ہو جاتی ہے
جس میں اسے بہت ساری چیزوں پر کمپرومائز کرنا پڑتا ہے
لیکن آئی پرامس تمہیں کوئی کمپرومائز نہیں کرنا پڑے گا
میں نہیں چاہتا کہ تمہارے ان ایگزام سے پہلے میں تم پر کسی بھی قسم کا کوئی بوجھ ڈالوں
اسی لئے میں نے سوچا ہے کہ ہم اپنے اس نئے رشتے کی شروات تمہارے پیپرز کے بعد کریں گے

Mirh@_Ch
 

بہت سارے سوالوں کے ساتھ اس نے کمرے میں قدم رکھا جہاں وہ بیڈ پر لیٹا ہوا کوئی فائل دیکھ رہا تھا اسے دیکھ کر مسکراتے ہوئے اپنی ساتھ سائڈ پر بیٹھنے کا اشارہ کیا
وہ آہستہ آہستہ چلتی بیڈ کے ایک کونے پر آ بیٹھی
اس کی گھبراہٹ کو دیکھتے ہوئے زاوق نے مسکرا کر اس کا ہاتھ تھاما اور اپنی طرف کھینچ لیا
کیا کیا سوچ رکھا ہے اس چھوٹے سے دماغ میں کونسی سوچ سوار ہے مجھے بتاؤ
کچھ نہیں۔۔۔۔ کچھ بھی تو نہیں۔۔۔۔ وہ پہلی بار تو اس کے اتنے قریب نہیں آیا تھا پھراتنا ڈر نہ جانے کیوں اس کے ہاتھ پیر کانپ رہے تھے دل زور زور سے دھڑک رہا تھا

Mirh@_Ch
 

میں_عاشق_دیوانہ_تیرا
#قسط_16

زاوق کے ہزار پر منع کرنے کے باوجود اس نے برتن اٹھا کر نہ صرف کچن میں رکھے بڑے اچھے سے دھوکر واپس سلیقے سے وہیں رکھ دیا جہاں پہلے تھے
وہ جانتی تھی کہ زاوق صفائی کو پسند کرتا ہے
وہ خود بھی صاف ستھرا رہتا ہے اور اپنے رہنے کی جگہ کو بھی صاف ستھرا رکھتا ہے یہ اس کے بچپن کی عادت تھی اسنے کبھی زاوق کا کمرہ گندہ نہیں دیکھا تھا اور نہ ہی یہ گھر
سارا کام ختم کرکے اس نے اپنے کمرے میں جانے کا سوچا جہان زاوق اس کا انتظار کر رہا تھا
ایک طرف زاوق کے بارے میں سوچتے ہوئے اس کے گال سرخ ہو رہے تھے جبکہ دوسری طرف نہ جانے کیوں اس کے اندر ایک خوف تھا
آج سے اس کی زندگی بدل جائے گی کیا وہ عام لڑکیوں کی طرح زندگی گزرے گی کیا وہ ایک اسٹوڈنٹ کی زندگی گزار سکے گی

Mirh@_Ch
 

پیپرز کے بعد جو چاہے کرو اور ویسے بھی کچغمھ عرصے بعد تم بچوں میں بیزی ہو جاؤ گی
وہ مسکراتے ہوئے بول کر اس کے آگے چل دیا جبکہ بچوں کا نام سنتے ہی احساس کے قدم وہیں رک گئے
چہرہ لال ٹماٹر ہو چکا تھا جبکہ زاوق بنا اس کی حالت پر غور کیے آرام سے کھانے کے لئے پلیٹس نکال رہا تھا
کیا ہوا جانم تم وہاں کیوں رک گئی کیا بھوک نہیں لگی زاوق مسکراتے ہوئے بولا جب کہ احساس بنا کچھ بولے اس کے قریب آ بیٹھی

Mirh@_Ch
 

اس کا ہاتھ تھام کر اسے گھر کا کونا کونا دکھاتے ہوئے بتانے لگا
آج بھی آپ ضروری کام چھوڑ کر آئے تھے نا میں کوشش کروں گی کہ میں آپ کے کام کے بیچ بالکل بھی نا آؤں مجھے پتا ہے آپ اپنے کام سے بہت پیار کرتے ہیں اور میں چاہتی ہوں کے آپ کا یہ پیار آپ کے کام اور اس وطن کے لیے ہمیشہ بنا رہے ہیں
احساس نے مسکراتے ہوئے کہا تو وہ بھی مسکرا دیا
تھینک یو میری میٹھی سی جان اب اگر اجازت ہو تو کچھ کھا لیں ُُمجھے بہت سخت بھوک لگی ہے احساس کو پتا تھا کہ راستے میں ہوٹل میں اس نے اپنے اور اس کے لئے کھانا پیک کروایا تھا
بھوک تو مجھے بھی بہت سخت لگی ہے آج ہم باہر کا کھانا کھائیں گے.لیکن کل سے کھانا میں گھر پر بنایا کروں گی ۔احساس نے کیچن کی راہ لیتے ہوئے کہا تو وہ مسکرا دیا بالکل بھی نہیں جب تک تمہارے پیپر نہیں ہو جاتے تب تک تم گھر کا کوئی کام نہیں کرو گی

Mirh@_Ch
 

اس نے موبائل کی روشنی سے سوئچ بورڈ ڈھونڈا جو دروازے کے بلکل ساتھ تھا اس نے لائٹ آن کی
صاف ستھرا جگمگاتا گھر جیسے وہ اس دن بھی نہیں دیکھ پائی تھی اس دن اس نے یہی سوچا تھا کہ وہ یہ گھر وہ زاوق کے ساتھ دیکھے گی ۔
کیا ہوا احساس تم یہاں کیوں رکی ہو ۔۔۔وہ بھی دروازے کے نزدیک کھڑی تھی جب ؤہ لوٹ آیا
کچھ نہیں بس آپ کے ساتھ اندر جانا چاہتی ہوں آپ کے ساتھ ہی یہ گھر دیکھنا چاہتی ہوں احساس نے مسکرا کر کہا
اس وقت اس کے چہرے پر کوئی مایوسی نہ تھی وہ کچھ حد تک ریلیکس ہو چکی تھی
زاوق نے مسکراتے ہوئے اس کا ہاتھ تھاما
چلو آؤ میں تمہیں یہ گھر دکھاتا ہوں میں جانتا ہوں اس دن بھی تم نے یہ گھر نہیں دیکھا تھا
آئی ایم سوری میں تمہیں اس دن ایسے ہی چھوڑ کر چلا گیا ۔لیکن بہت ضروری کام تھا اگر ضروری نہ ہوتا تو نہیں جاتا

Mirh@_Ch
 

کیوں کہ اپنے دل کو نرم کر کے ناجائز محبتوں کو دل میں پال کر ان کے بچھڑنے کا الزام باپ کی پگڑی اور بھائیوں کے مان پر لگا دیے جاتا ہے ۔
لیکن جب یہ محبتیں پیدا ہوتی ہیں تب نہ باپ کی پگڑی کا خیال ہوتا ہے اور نہ ہی بھائی کے مان کا ۔
آسرا کی باتوں نے اسے کافی متاثر کیا تھا وہ چھوٹی سی لڑکی کافی گہری باتیں کرتی تھی
انہیں گھر چھوڑنے کے بعد وہ اپنے راستے پر جا چکا تھا ۔
جب کہ زارا اسے اصرار ہی کرتی رہی کہ وہ چائے تک رک جائے لیکن وہ نہیں روکا
لیکن زارا کو آتے آتے بتایا کہ وہ بہت جلد یہاں آئے گا زارا نہ وجہ نے پوچھی تھی اور نہ ہی اس نے بتائی تھی۔

اس نے گھر میں قدم رکھا تو گھر میں بالکل اندھیرا چھایا ہوا تھا ۔زاوق نے اسے اندر جانے کا کہتے ہوئے گاڑی روکنے کرنے چلا گیا اس کا سامان ابھی تک گاڑی میں ہی تھا زاوق نے کہا تھا کہ وہ لے آئے گا

Mirh@_Ch
 

میں اکثر سنتی اور پڑھتی ہوں محبتیں باپ کی پگڑی کے سامنے ہار جاتی ہیں ۔
لیکن مجھے سمجھ نہیں آتا یہ محبتیں باپ کی پگڑی کے نیچے پیدا کیسے ہوتی ہے ۔ باپ کی پگڑی بچانے کے لیے بیٹی نے محبت کو قربان کردیا ۔لیکن مجھے سمجھ نہیں آتا کہ جب یہ محبت پیدا ہوئی تب باپ کی پگڑی کا خیال نہیں آیا
اللہ ہر بیٹی کو ایسی نامحرم محبت سے دور رکھے ۔جو باپ کی پگڑی کے نیچے پیدا تو ہو جاتی ہے لیکن اس پگڑی کو بچانے کے لیے اس ناجائز محبت کی قربانی دینی پڑتی ہے ۔
میرے نزدیک ہر لڑکی کو ایک بات یاد رکھنی چاہیے ۔
تمہارا محرم تمہارا باپ تمہارا بھائی تمہارا شوہر ۔کسی چوتھے انسان کی محبت تمہارے دل میں پیدا ہو کبھی اپنے دل کو اتنا نرم نہ کرو ۔

Mirh@_Ch
 

سر پرھائی پوری کر کے کیا کرنا ہے مجھے کون سا کوئی جاب کرنی ہے اور بابا کا فیصلہ ہے اور بیٹیوں کا فرض ہوتا ہے کہ اپنے باپ کے ہر فیصلے پر عمل کرے بیٹوں کا تو نہیں پتہ لیکن بیٹیوں کے معاملے میں باپ سے زیادہ نرم دل اور کوئی نہیں ہوتا ۔
باپ اپنی ہر ممکن کوشش کے ساتھ اپنی بیٹی کو دنیا کی ہر خوشی دینے کی کوشش کرتا ہے ۔بدلے میں کیا چاہتا ہے صرف عزت کے ساتھ رخصتی ۔ تو اس میں غلط کیا ہے جو اپنی بیٹیوں کی ہر خواہش پوری کردے کیا اس کی بیٹی اس کے لیے اتنی نہیں کرسکتی
کیا تم اس شخص سے محبت کرتی ہو شام یہ سوال کیوں پوچھ رہا تھا وہ خود بھی نہیں جانتا تھا
نہیں سر میں نے تو ان کو دیکھا بھی نہیں ہے ۔بس بابا کے فیصلے کے آگے سر جھکا دیا اس نے مسکراتے ہوئے کہا
محبت بھی کوئی چیز ہوتی ہے آسرا وہ اس لڑکی کی ہمت دیکھتے ہوئے بولا

Mirh@_Ch
 

تم بھی اس طرح سے نہیں بول سکتی دو دن میں تمہاری شادی ہے زارا نے بدلہ چکایا
ویسے کیا کر رہی تھی آپ لوگ اس وقت یہاں پر شام نے بات کرنے کی غرض سے کہا
جب زارا ڈرائیور چچا کو اعتماد میں لیتی گاڑی میں آ بیٹھی تھی
وہ دراصل سریہ میری سہیلی ہے آسرا دو دن میں اس کی شادی ہے اسی کے سلسلے میں ہم پالر آئے ہوئے تھے ہماری اپوائنٹمنٹ بہت لیٹ تھی جس کی وجہ سے ہم بہت لیٹ ہو گئے
اور واپسی میں گاڑی خراب ہوگئی شکر ہے کہ آپ مل گئے ورنہ نہ جانے اور کتنی دیر اور وہاں رکنا پڑتا زارا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا
شادی بہت بہت مبارک ہو اللہ تمہیں زندگی کی ہر خوشی نصیب کرے اس نے مسکراتے ہوئے سے دعا دی
جبکہ اسرا تھینکس کہتی شرمادی
ویسے اتنی کم عمر میں شادی تمہاری پڑھائی مکمل ہو گئی کیا اس نے آسرا سے پوچھا ۔