Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

اس کے لئے کھانا بناتے ہوئے تائشہ مسلسل یہ سوچ رہی تھی کہ وہ اس سے جان کیسے چھڑائے جب کہ وہ تو صاف لفظوں میں کہہ چکا تھا کہ آج کی رات وہ اس کے ساتھ اپنی نئی زندگی کی شروعات کرنے والا ہے ۔
یا اللہ میں کیا کروں مجھے بچا لے تائشہ نے اپنے دھڑکتے ہوئے دل پہ ہاتھ رکھا ۔پھر جا کر بیڈروم کے اندر دیکھا
جنید بیڈ پہ لٹا اس کے موبائل پر نہ جانے کیا کر رہا تھا
یا اللہ میرا موبائل اس شخص کے پاس کیا کر رہا ہے ۔
اس نے سوچا کے پہلے اندر جا کر جنید سے اپنا موبائل چھین لے ۔لیکن پھر اسے تھوڑی دیر پہلے والی حرکت یاد آگئی ۔
اور ویسے بھی وہ ملک کے ساتھ رابطے میں تھی یہ بات تو وہ جان ہی چکا تھا

Mirh@_Ch
 

بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_62
😊
دل تو کر رہا تھا کہ تھوڑا سا زہر ہی ملا دے اس کھانے میں جو حرکت جنید نے اس کے ساتھ کی تھی اسے اب تک یقین نہیں آرہا تھا
مطلب وہ تو اسے سچ میں ہی اپنی بیوی ماننے لگا تھا ۔
لیکن تائشہ کا ایک ملازم کے ساتھ ساری زندگی وہ گزارنے کا کوئی ارادہ نہ تھا ۔
اس کا دل تو چاہ رہا تھا کہ وہ جنید کو جان سے مار ڈالے ۔
جو مقدم کو اپنے ساتھ یہاں لے کے آیا تھا ۔
اس نے اپنے ہاتھوں سے اپنی حویلی کی واپسی کے راستے بند کر دیے تھے اب حویلی میں اسے کوئی قبول نہیں کرنے والا تھا
اور جیند کے ساتھ ایک چھت کے نیچے ایک کمرے میں وہ ہرگز نہیں رہ سکتی تھی
چھچھوڑا آدمی ضرورت سے زیادہ ہی چھچھوڑا ہے

Mirh@_Ch
 

اس سے پہلے تمہاری ہر غلطی کو میں نظر انداز کرتے ہوئے معاف کرتا ہے لیکن ایک بات یاد رکھنا کہ اس کے بعد تمہاری ہر غلطی کی تمہیں سخت سے سخت سزا ملے گی
ہاں لیکن اگر تم بیویوں والی ادائیں اپناوتو ہو سکتا ہے کہ میں تھوڑانرم پر جاؤں ۔
وہ تائشہ کا ہاتھ کھینچتے ہوئےاسے ایک لمحے میں کھڑا کر چکا تھا اور اسے سمجھنے کا موقع دیے بغیر ہی وہ اس کی باہوں میں تھی
چھوڑو مجھے تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھے چھونے کی تائشہ نے اپنا آپ اس کے شکنجے سے چھڑوانے کی ناکام کوشش کی ۔
تمہاری یہ مزاحمتیں مجھے رات کا انتظار نہ کرنے پر اکسا رہی ہیں وہ اسے کھینچتے ہوئے انچ بھر کا فاصلہ بھی مٹانے لگا
تو پھر کیا خیال ہے سارے پردے گرا نہ دیں۔
وہ اس کا چہرہ اپنے ہاتھوں میں لیے بالکل اپنے قریب لے آیا ۔

Mirh@_Ch
 

کس کی باتوں میں آ رہی تھی تم ملک کی ارے وہ تو کتے کی دم ہے اپنے ہی دامادکو مارنا چاہتا تھا
لیکن تمہیں کس پاگل کتے نے کاٹا تھا جو اس کا ساتھ دینے لگی مانا کہ تمہیں مقدم سائیں سے کوئی لینا دینا نہیں تھا لیکن جیسے گولی لگی اس سے تم ۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ اس کے پاس زمین پر بیٹھ کر نرمی سے بولتے ہوئے اچانک رک گیا
اٹھو جلدی سے کھانا تیار کرو مجھے بھوک لگی ہے وہ اس کے قریب سے اٹھتے ہوئے اس بار سختی سے بولا ۔
میں تمہاری ملازمہ نہیں ہوں وہ غصے سے کاٹ کھانے کو دوڑی
بیوی تو ہو۔۔وہ مسکراتے ہوئے اس کا دل جلانے لگا
میں نہیں مانتی تائشہ نے جوابی کارروائی کی
آج رات کے بعد خود ہی ماننے لگو گی۔ کیونکہ آج رات میں تمہارے ساتھ ایک نئی زندگی کی شروعات کرنے جا رہا ہوں بالکل ویسے ہی جیسے ایک نیا شادی شدہ جوڑا اپنی زندگی کی شروعات کرتا ہے

Mirh@_Ch
 

خدا کا شکر ہے کہ میں نے کسی کا نصیب نہیں چھینا
اللہ حوریہ اور مقدم سائیں کو ہمیشہ ایک ساتھ خوش اور آباد رکھے دنیا کی کوئی بد نظر ان کی خوشیوں کو ان سے دور نہ کرے
آمین ثم آمین احمد شاہ نے ا سے اپنے سینے سے لگاتے ہوئے کہا جبکہ سویرا نے نرمی سے اپنا آپ ان کے سینے میں چھپایا
💓
مقدم اس کے گھر سے جا چکا تھا جبکہ شہر جانے کا ارادہ وہ ملتوی کر چکے تھے
جنید کمرے میں واپس آیا تو تائشہ وہی زمین پر بیٹھی رو رہی تھی
میں نے تمہیں گھر سے جانے سے پہلے کچھ کہا تھا وہ اسے گھورتے ہوئے بولا
جاؤ کھانا لے کے آؤ ۔
میں نے کھانا نہیں بنایا وہ سرخ آنکھوں سے اسے گھورتے ہوئے بولی یقیناً اس وقت وہ بہت اداس تھی اور جنید اس کی اداسی کو سمجھنے کے بجائے اسے حکم دے رہا تھا
یہ رونا دھونا مچانے سے پہلے اپنے کرتوتوں پر غور کرو نکمی لڑکی

Mirh@_Ch
 

بیٹا تمہاری طبیعت صبح سے خراب ہو رہی ہے ایک تو تمہیں اتنا تیز بخار ہے اوپر سے تمہیں چکر بھی آرہے ہیں میرے خیال سے تمہیں ہوسپیٹل چلے جانا چاہیے ۔
اور میرے خیال میں اس وقت آپ کو دھڑکن کے پاس ہونا چاہیے کتنی اداس ہے وہ صبح سے ہم سے ناراض ہو کے کمرے میں بیٹھی ہے میرے خیال میں فی الحال ہمیں اس کے پاس جا کے اسے منانا چاہیے
سویرہ نے ان کا دھیان دھڑکن کی طرف لے جانے کی کوشش کی
نہیں بیٹا میں دھڑکن کو جتنا سمجھا سکتا تھا سمجھا چکا ہوں اب وہ چھوٹی بچی نہیں بلکہ ایک شادی شدہ لڑکی ہے اب اسے اپنا صحیح غلط خود سمجھنا ہوگا اور باقی اسے گائیڈ کرنے کے لئے میں نے ایک بہترین انسان کا اانتخاب کیا ہے میں نے تمہارے لئے بھی ایک بہترین انسان انتخاب کیا تھا سویرا وہ بولتے بولتے اچانک رک گئے
لیکن وہ میرا نہیں حوریہ کا نصیب تھا

Mirh@_Ch
 

اور اس میں تائشہ بھی شامل تھی ہاں وہی تائشہ جیسے وہ بچپن سے اپنی چھوٹی بہن مانتا ہے جیسے وہ بچوں کی طرح ٹریٹ کرتا تھا ۔
وہ تائشہ ایسے جان سے مروانا چاہتی تھی
اس کے غصے کی کوئی انتہا نہ تھی وہ اس سے اس کی حوریہ کو دور کرنا چاہتی تھی وہ اس سے اس کے جینے کی وجہ چھیننا چاہتی تھی ۔
مجھے گھر جانا ہے مقدم نے پیپرز اس کی طرف پھنکتے ہوئے کہا وہ جنید کے ساتھ زمینوں کے کاغذات لے کر شہر جانے والا تھا ۔
کچھ کاغذی کاموں کیلئے یہ کاغذات جنید کے گھر پے رکھے ہوئے تھے ۔
مقدم کا غصہ دیکھتے ہوئے جنید نےبھی اسے کسی کام کے لیے فورس نہ کیا ۔شاید ہی اس وقت اس کا غصہ کوئی کنٹرول کر سکتا تھا
💓
بابا سائیں کیا ہوگیا ہے آپ کو میں بالکل ٹھیک ہوں۔تھوڑی دیر آرام کروں گی تو بالکل ٹھیک ہو جاؤں گی آپ پلیز پریشان نہ ہوں

Mirh@_Ch
 

وہ کیسے اپنے ہی ہاتھوں سے اپنی حویلی واپسی کے سارے راستے بند کر سکتی تھی ۔
سائیں آپ چھوڑیں اسے تو میں بعد میں دیکھ لوں گا فی الحال چلیں میں آپ کو وہ پیپرز دیتا ہوں ۔
جنید نے اسے پیچھے کرتے ہوئے کہا جبکہ اس کی سرخ انگارہ آنکھیں دیکھ کر جنید سمجھ چکا تھا اگر اسے مزید ایک سیکنڈ بھی یہاں رہنے دیا تو یقیناً تائشہ کو جان سے مار دے گا ۔
مقدم شاہ حوریہ کے لیے کس حد تک پاگل تھا یہ وہ خود بھی نہیں جانتا تھا
جنید نے بہت مشکل سے اس کا دھیان باہر کی طرف دلایا ۔
جبکہ تائشہ وہیں زمین پر بیٹھی سوچ رہی تھی کہ اب کیا ہوگا
یا تو مقدم شاہ اسے ماردے گا یا شاید ملک کو
💓
وہ صبح بہت خوشگوار موڈ میں گھر سے نکلا تھا ۔لیکن اس وقت اس کا سر درد سے پھٹا جا رھا تھا یہ سوچ ٹھیک تھی حملہ اس پر ہوا تھا
لیکن وہ حملہ اس پر ملک کروائے گا یہ اس نے کبھی نہیں سوچا تھا

Mirh@_Ch
 

بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_61
تائشہ خوفزدہ انداز میں اپنے سامنے کھڑے مقدم شاہ کو دیکھ رہی تھی ۔
جس کے تھپڑ نے اس سے ایک ہی لمحے میں زمین بوس کر دیا تھا
میں تمہیں مطلبی سمجھاتا تھا تائشہ لیکن تم بے حس اور گھٹیا نکلی ۔
تم ملک کے ساتھ مل کر میری حوریہ کو مجھ سے چھینا چاہتی تھی تم میری حوریہ کو مجھ سے دور کر دینا چاہتی تھی اسے میرے خلاف کرنا چاہتی تھی۔
مقدم غصے سے اس کے سر پے کھڑا دھاڑ رہا تھا ۔
نہیں ۔۔۔۔۔۔لالا میں نہیں۔۔۔۔۔میں اس۔ ۔۔۔۔س بارے میں کچھ نہیں جانتی ۔۔۔۔۔۔۔ی۔ ۔تھی یہ سسس۔ ۔سب کچھ تو۔۔۔ مجھے بعد ۔۔۔میں پتہ چلا ۔تائشہ نے گھبراتے ہوئے کہا اسے یقین نہ تھا کہ مقدم یہاں آئے گا ۔
اور اس کی ساری باتیں سن لے گا

Mirh@_Ch
 

اور میں یہاں اس شخص کے ساتھ ایک لمحہ نہیں کاٹ سکتی زہر لگتا ہے انتہائی نفرت ہے مجھے اس سے بس مجھے یہاں سے باہر نکلا نکالیں ۔
اور اگر آپ نے میری مدد نہیں کی نہ تو میں آپ کو بتا رہی ہوں میں حویلی کے ایک ایک انسان کو بتا دوں گی کہ کردم سائیں پر جان لیوا حملہ کروانے والے آپ تھے جو کہ کردم سائیں پر نہیں بلکہ مقدم لالا پر کروایا گیا تھا
تاکہ مقدم لالہ مرجائیں اور حوریہ ہمیشہ کے لئے آپ کے پاس آجائے آپ چاہتے ہیں کہ حوریہ اورمقدم لالا الگ ہوجائیں لیکن اگر آپ نے میری مدد نہیں کی تو میں حوریہ کو بھی میں آپ کے اتنے خلاف کر دوں گی کہ وہ کبھی آپ کی۔۔۔
چٹاخ۔ ۔۔۔۔ نہ جانے وہ ابھی کیا کیا کہنے والی تھی جب کسی نے اسے اپنی طرف کھینچتے ہوئے ایک زوردار تھپڑ اس کے منہ پر لگایا ۔

Mirh@_Ch
 

جلتے ہیں آپ کردم سائیں سے آپ کے پاس ایسا چمچا نہیں ہے نا اس لیے ۔اس کے بات پر پیچھے آتے کردم نے بے ساختہ قہقہ لگایا تھا ۔
کردم سائیں مجھے سمجھ نہیں آرہا یہ چمچا ہے یا کانٹہ کب سے میرے ساتھ پنگے بازی کیے جا رہا ہے مقدم نے تنگ آکر اس کی شکایت کردم سے کی
جب کہ وہ ان دونوں کی باتوں پر مسکراتا نفی میں سر ہلاتا سیڑھیوں سے نیچے اتر گیا
💓
پلیز احسن انکل سمجھنے کی کوشش کریں وہ جنید بہت ہی کمینہ ہے اس نے مجھے تھپر مارے ہیں آپ اندازہ نہیں لگا سکتے کردم سائیں کے سامنے بھیگی بلی بن کے رہنے والا کس طرح سے شیر بن کر مجھ دھاڑرہا تھا ۔
میں اس شخص کے ساتھ ایک گھر میں ایک کمرے میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی خدا کے لئے میری بات کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔
یہ آپ کا پلان تھا جو بُری طرح سے فیل ہو چکا ہے

Mirh@_Ch
 

دادا سائیں نے مسکراتے ہوئے کردم اورمقدم کو اپنے قریب بلاکر ان تینوں کو اپنے سینے سے میں بھیجا تھا ۔مقدم جنید کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر ہلکا سا مسکرایا ۔
زیادہ زور سے تو نہیں لگی تھی وہ اس کی پیٹھ کو سہلاتے ہوئے مسکرا کر بولا ۔
آپ بتائیں آپ نے زور سے مارا تھا یا ہلکے ہاتھ سے اس حساب سے بتاؤں گا جنید نے مسکراتے ہوئے کہا ۔
ویسے مجھے لگ رہا ہے کہ آپ نے صرف اس وجہ سے نہیں مارا شاید آپ نے مجھ سے اس دن کا بھی بدلہ لیا ہے جب کردم سائیں کی شادی والے دن میں نے آپ کی بات نہ مانتے ہوئے کردم سائیں کو سب کچھ بتا دیا تھا جنید نے شرارت سے کہا
زیادہ کردم سائیں کا چمچا بننے کی ضرورت نہیں ہے اپنے کام پہ دھیان دو مقدم نے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کمرے سے باہر جاتے ہوئے کہا ۔

Mirh@_Ch
 

ہم نے دیکھا ہی نہیں کہ ہمارا ہی خون سفید ہو چکا ہے
مقدم سائیں نے صرف تم پر ہی نہیں بلکہ تمہاری وفاداری پہ ہاتھ اٹھایا ہے ۔
لیکن پھر بھی تم نے ہمارے خاندان کی عزت رکھتے ہوئے ہماری مطلبی بیٹی کو اپنے نکاح میں لیا ہم تمہارا یہ احسان مرتے دم نہیں تک نہیں بولیں گے دادا سائیں نے اپنے ہاتھ جوڑتے ہوئے کہا
لیکن ان کے ہاتھ جوڑنے سے پہلے ہی جنید ان کے ہاتھ تھام چکا تھا
میں نے آپ لوگوں پر کوئی احسان نہیں کیا شاہ سائیں یہ میرا فرض ہے ۔
یہ تو کچھ بھی نہیں اگر کردم سائیں کے لیے مجھے جان دینے کا موقع ملے تو مجھے خوشی ہوگی ۔
جنید نے مسکراتے ہوئے ان کے ہاتھ کھلے تو دادا سائیں نے بے اختیار سے اپنے سینے سے لگا لیا ۔
کاش تم بھی ہمارے پوتے ہوتے ۔آج ہمیں یہ کہتے ہوئے فخر ہو رہا ہے کہ ہمارے گاؤں کا کل تم تینوں ہو

Mirh@_Ch
 

جبکہ اس کے مطمئن کرنے کے بعد بھی وہ مطمئن نہ ہوئے تھے ۔ وہ ان سے باتوں سے ہٹ کر اپنا سامان پیک کرنے لگی۔تین دن کے بعد ان کی فلائٹ تھی۔
کردم نے صبح اٹھتے ہی سب سے پہلے ان کے لئے یہ کام کیا تھا جبکہ دھڑکن کو تو جب سے پتہ چلا تھا کہ وہ لوگ واپس جارہے ہیں وہ ان دونوں سے روٹھ کر اپنے کمرے میں بیٹھی ہوئی تھی۔
لیکن احمد شاہ ا سے سمجھانا چاہتے تھے کہ وہ بیٹی کے گھر میں زیادہ دن نہیں رک سکتے مانا کہ یہ ان کا اپنا گھر بھی ہے لیکن وہ چاہتے تھے کہ اب دھڑکن خود اپنی ذمہ داریاں سنبھالے ۔اور ان کے بزنس میں بھی لندن میں کافی لوز ہو رہا تھا
اسی لئے انہوں نے جلدی واپس جانے کا فیصلہ کیا تھا جو دھڑکن کو بالکل پسند نہیں آیا تھا
💓
دیکھو جنید جو کچھ بھی ہوا ہم تم سے اس سب کے لئے معذرت کرتے ہیں ہم نے تمہارے ساتھ بہت زیادتی کی ہے ۔

Mirh@_Ch
 

وہ شخص ایک رات کی دوری برداشت نہیں کر پایا تھا اورحوریہ خوابوں میں اسے خود سے دور جاتا دیکھتی تھی کتنی نادان تھی وہ شاید دائمی جدائی کے علاوہ کبھی الگ ہوسکتے تھے یا مقدم شاہ اسے خود سے الگ کر سکتا تھا
💓
کیا ہوا سویرا بیٹا تمہاری طبیعت بہت خراب لگ رہی ہے آو میں تمہیں ڈاکٹر کے پاس لے چلتا ہوں ۔ احمد شاہ نے سویرا کی بگڑتی حالت دیکھ کر کہا اس کا چہرا بالکل سرخ ہو چکا تھا جیسے ابھی وہاں سے خون ٹپکنے لگے گا ۔
حالت بھی کافی بگڑی ہوئی لگ رہی تھی اس نے ابھی تک کل والے کپڑے چینج نہیں کیے تھے ۔عجیب سی تھکاوٹ سے اس کے جسم کا ایک ایک حصہ دکھ رہا تھا ۔
نہیں بابا سائیں میں بالکل ٹھیک ہوں بس ہلکا سا بخار ہے تھوڑی دیر میں اتر جائے گا آپ پھو پوسائیں کو ہسپتال لے جائیں ان کی طبیعت کل رات سے بہت خراب ہے ۔

Mirh@_Ch
 

وہ غصے سے گھورتے ہوئے بولا آنکھیں سرخ انگارا اس کے غصے کا پتہ دے رہی تھی ۔
مقدم سائیں رات کو پھوپوسائیں کو کسی کی ضرورت تھی وہ ساری رات روتی رہیں ہیں اس وقت بھی وہ بخار میں تپ رہی ہیں ۔حوریہ نے بے چینی سے اسے پھوپو سائیں کی کیفیت بتانی چاہی۔
حوریہ مجھے کسی سے کوئی مطلب نہیں ہے ساری زندگی وہ تمہیں تانے مارتی رہیں تمہیں باتیں سنتی رہیں اور اب جب ان کی اپنی بیٹی ان کا منہ کالا کر چکی ہے توانہیں تمہاری ضرورت ہے ۔
اور ایک بار تم نے مجھ سے پوچھنے کی زحمت نہیں کی ایک بار تم نے نہیں سوچا کہ جب تک میں تمہیں اپنی باہوں میں نہ لے لوں مجھے نیند نہیں آتی ۔
یہ بستر اب مجھے اکیلے قبول نہیں کرتا ۔ایک سیکنڈ کو بھی نہیں سو سکا میں ایک بار تم نے مجھ سے پوچھا نہیں کیوں کیا یہ اہمیت رکھتا ہوں میں تمہاری زندگی میں ۔

Mirh@_Ch
 

سگریٹ کی سیمل نےاس کی گھبرا ہٹ میں اضافہ کیا تھا اس نے ہاتھ آگے کرتے ہوئے لائٹ ان کی اور بیڈ کے جانب دیکھا ۔
بنا شکنوں کے سلیقے سے بیچھی بیڈشیٹ کو دیکھ کر وہ پریشان ہوگئی
اس نے گھبرا کر نظریں اٹھا کر سٹڈی ٹیبل کے ساتھ رکھی ہوئی کرسی کو دیکھا ۔جہاں وہ کرسی کے ساتھ ٹیک لگائیں آنکھیں موندھے لیٹا ہوا تھا ۔
یقینا وہ ساری رات سے یہی بیٹھا تھا اور نہ ہی وہ ساری رات سویا تھا ۔
حوریہ نے بے چینی سے آگے بڑھتے ہوئے اس کے کاندھے پہ ہاتھ رکھا ۔
اور اگلے ہی لمحے مقدم نے اس کا ہاتھ اتنی زور سے جھٹکا تھا کہ وہ گرتے گرتے بچی۔کیونکہ اس سے پہلے کہ وہ گرتی مقدم اس کا ہاتھ تھام کر اسے واپس سیدھا کر چکا تھا
کیوں آئی ہو میرے پاس اب بھی جاؤ اپنی رشتہ داریاں نبھانے جس طرح سے رات کو نبھا رہی تھی ۔

Mirh@_Ch
 

ابھی وہ دھڑکن کے چہرے کو دیکھ رہا تھا جب اسے اچانک یاد آیا کہ چاچوسائیں نے ٹکٹ منگوانے کے لیے کہا تھا وہ اور سویرہ واپس جانا چاہتے تھے
وہاں ان کے بزنس میں کافی لوز ہو چکا ہے ان کے ورکرز اس کے کام کو ٹھیک سے سنبھال نہیں پا رہے اسی لئے انہوں نے واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اس نے نرمی سے دھڑکن کو خودسے الگ کرتے ہوئے اس کے ماتھے پر اپنے لب رکھے ۔
اور آہستہ سے اس کے قریب سے اٹھ کر فریش ہونے چلا گیا
جب کے دھرکن میڈم نے اپنی نیند پوری کرکے ہی جاگنا تھا
💓
اس نے آہستہ آہستہ سہمے ہوئے انداز میں کمرے میں قدم رکھا کل رات مقدم کی نگاہوں میں غصہ دیکھ کر وہ کافی ڈر چکی تھی۔
اس نے کمرے میں دیکھا جہاں مکمل اندھیرا چھا چکا تھا اور کافی حد تک کمرے میں دھواں بھی پھیلا ہوا تھا

Mirh@_Ch
 

اس نے بس ایک بار جنید کو کہا تھا کہ کے دادا سائیں کا یہ خواب صرف دادا سائیں کا ہی نہیں بلکہ اس کا بھی ہے اور اسی دن سے جنید نے یہ ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھا لی تھی ۔
اور وہ جو بھی ذمہ داری اٹھاتا تھا اسے پوری ایمانداری کے ساتھ نبھاتا تھا ۔
اسے پتہ تھا دادا سائیں بہت پریشان ہوں گے کل جو کچھ بھی ہوا اس کے بعد پورے گھر میں ایک ناخوشگوار سی فضا پھیلی ہوئی تھی ۔
گھر کے سب لوگوں کے بارے میں سوچتے ہوئے وہ اپنے لب بھیج گیا پھر اس کی نظر دھڑکن کے چہرے پر پڑی ۔پرسکون بے فکرسا چہرا جہاں کوئی فکرمندی کوئی پریشانی نہیں تھی ۔
کردم کو یقین تھا کہ تائشہ کی شادی کی خوشی سب سے زیادہ دھڑکن کو ہوئی تھی ۔اب جوبھی تھا اس کے اندر بیویوں والی جیلیسی تو تھی
لیکن وہ جانتا تھا دھرکن مطلبی نہیں ہے

Mirh@_Ch
 

بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_60
کردم کی آنکھ کھلی تو بیساختہ اس کے لبوں پر مسکراہٹ آ گئی ۔دھڑکن اس کے سینے پر سر رکھیے بالکل اس کے قریب سو رہی تھی ۔
اس کے بال اس کے چہرے کو پوری طرح سے کور کیے ہوئے تھے ۔کردم نے آہستہ سے ہاتھ اٹھا کر اس کے بالوں کو اس کے چہرے سے پیچھے کیا ۔
اور خاموشی سے اس کا حسین چہرہ دیکھنے لگا ۔
جب سے دھڑکن اس کی زندگی میں آئی تھی وہ اپنے آپ کو خوش نصیب تصور کہنے لگا تھا ۔
یہ تو اللہ پاک کا کرم تھا کہ اللہ نے اس کا نصیب دھڑکن کے ساتھ جوڑا تھا نہ کہ تائشہ کے ساتھ ۔
لیکن جس کا تائشہ کے ساتھ جورا تھا کردم سوچ کر رہ گیا ۔۔۔۔۔
اس نے کل جیند کو صبح صبح حویلی آنے کے لیے کہا تھا لیکن وہ یہ بھی جانتا تھا کہ جنید ساری رات زمینوں پر لگا رہا ہے ۔