Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

میں نہیں جاؤنگی ان کے کمرے میں جب تک کہ وہ بالکل ٹھیک نہیں ہوجاتے دھڑکن کو پھر اپنی بے مطلب سے منت یاد آگئی ۔
لیکن اب بلا رہے ہیں تو جانا پڑے گا ۔۔کوئی زبردستی تھوڑی ہے ۔۔میں نہیں جاؤں گی اس نے فیصلہ کرتے ہوئے نیچے سے اوپر آتے ملازمہ کو مخاطب کیا ۔
سو جا کر کردم سائیں سے کہہ دو کے کی دھڑکن کچن میں مصروف ہے
لیکن بی بی جی آپ تو یہاں پہ ہیں ۔
ہاں تو میں کچن میں جا رہی ہوں نہ دھڑکن نے نیچے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔
ٹھیک ہے بی بی جی میں بتاتی ہوں ملازمہ اسے دیکھتے ہوئے بولی اور آگے بڑھ گئی

Mirh@_Ch
 

بس بہت ہوگیا اب اگر آپ لوگوں نے مجھے تنگ کرنے کی کوشش کی تو میں رونے لگوں گی دھڑکن نے ان سے تنگ آتے ہوئے دھمکی دی ۔
ہاں رو لینا بے شک رولینا لیکن کردم لالہ کے کمرے میں جا کے رونا ہمارے پاس کندھا نہیں ہے تمھیں دینے کے لیے اور ویسے بھی اگر تم سب کے سامنے انہیں ہگ کر سکتی ہو تو کمرے میں تو کوئی دیکھ نہیں رہا ہوگا حوریہ نے اس کے کان میں سرگوشی کی تھی اوراب ان دونوں کی باتوں نے اسے سر سے پاؤں تک سرخ کر دیا تھا
وہ اپنی غلطی پر بہت پچھتا رہی تھی جب تھوڑی دیر میں ملازمہ ان کے کمرے میں آئی اور بتایا کہ کردم دھڑکن کو کمرے میں بُلا رہا ہے ۔
دھڑکن میڈم آپ کے وہ آپ کو بلا رہے ہیں حوریہ نے اپنی ہنسی روکتے ہوئے کہا ۔
جبکہ دھڑکن ان دونوں کو گھورتی ہوئی اٹھ کر باہر چلی گئی ۔

Mirh@_Ch
 

بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_56
ہائے نہ آؤ دیکھا نہ تاؤ دیکھا سیدھے جاکر جھپی ہائے اتنا مس کر رہی تھی اپنے اُن کو سویرا نے اس کے کندھے کے ساتھ کندھا مارتے ہوئے کہا
جس پردھڑکن اسے گھورتے ہوئے اپنا معصوم کندھا سہلا کر رہ گئی ۔
ہائے مجھے تو پتہ ہی نہیں تھا دھڑکن اتنی رومنٹک ہے مطلب کچھ شرم ہوتی ہے تھوڑی حیا ہوتی ہے دادا سائیں کاہی لحاظ کرتی ارے وہ تمہارے ہی ہیں کمرے میں جاکر ہگ شگ کر لیتے ہیں کس نے روکا تھا ۔
وہ جب سے کمرے میں آئی تھی حوریہ اور سویرا اس کی درگت بنانے میں مصروف تھی ۔
وہ ان سے بچنے کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرچکی تھی لیکن حوریہ اور سویرہ نے آج قسم کھا رکھی تھی اسے نہ بخشنے کے ۔

Mirh@_Ch
 

جب کہ سب کے سامنے دھڑکن کی اس حرکت نےکردم کو اندر تک نرم کر دیا تھا ۔وہ تو سوچ رہا تھا کہ سے بالکل بات ہی نہیں کرے گا اس سے سختی سے پیش آئے گا اس کے سارے کے سارے ارادے دھرے کے دھرے رہ گئے ۔
یہ لڑکی واقع ہی اس کی سمجھ سے باہر تھی وہ ایک ہی لمحے میں اسے بے حد غصہ چڑھا دیتی تھی تو دوسرے ہی لمحے میں اسے خود سے محبت کرنے پر مجبور کر دیتی تھی

Mirh@_Ch
 

تائشہ کو تو لگا تھا کہ اس سب کے بعد ان دونوں کے درمیان بہت دوریاں جائے گی لیکن ایسا کچھ بھی نہ ہوا ۔
جبکہ دھڑکن سب کے بیچ کردم کے اس طرح سے اتنے قریب خود کو پا کر شرمندہ ہو گئی ۔
اور پھربنا کچھ بولے پیچھے ہٹ کر اپنے کمرے میں چلی گئی ۔
کردم ہم نے دھڑکن سے بہت کہا کہ تمہیں دیکھنے کے لیے ہسپتال آئے دادا سائیں نے دھڑکن کو واپس اندر جاتے دیکھ کر کہا ۔
اچھا کیا دھڑکن نہیں آئی داداسائیں میں نہیں چاہتا تھا کہ وہ میری وہ حالت دیکھ کر پریشان ہو کردم نے انہیں مطمئن کرتے ہوئے کہا تو وہ ذرا سا مسکرائیں
وہ اس کا دل دھڑکن کی طرف سے صاف کرنا چاہتے تھے ۔

Mirh@_Ch
 

یہ وہ وقت تھا جب کردم کو ایسا محسوس ہوا کہ جیسے وہ کسی تکلیف سے نہیں گزرا ۔
اس وقت کردم بھول چکا تھا کہ وہ کتنے لوگوں کے درمیان کھڑا ہے اس نے دھڑکن کو بنا کسی کی پرواہ کرتے ہوئے اپنے سینے سے لگا لیا ۔
دھڑکن تم اس طرح سے کیوں رو رہی ہو میں ٹھیک ہوں کردم نے اس کا چہرہ اپنےہاتھوں میں بھرتے ہوئے اسے کہ آنسو صاف کیے ۔
دیکھو مجھے میں بالکل ٹھیک ہوں کیوں رو رہی ہو وہ اپنے ہاتھوں سے اس کے آنسو صاف کرنے لگا جبکہ یہ منظر دیکھ کر تائشہ کے جسم پرچنٹیاں رینگنے لگی ۔
وہ کس حد تک کردم کو اس کے خلاف کرکے آئی تھی اتنی باتیں بتا کے آئی تھی کہ دھڑکن بالکل ٹھیک ہونے کے باوجود اس سے ملنے نہیں گئی اس کی پرواہ نہیں کرتی لیکن اس کے باوجود بھی کردم اس سے اتنی محبت سے بات کر رہا تھا ۔

Mirh@_Ch
 

اس کا دل چاہ رہا تھا کہ اس وقت کردم اس کے قریب ہو اور کوئی اس کے گلے سے لپٹ کر بہت روئے ۔
ابھی وہ بیٹھی پھوپھو سائیں کی باتیں یاد کرتے ہوئے رونے میں مصروف تھی جب سویرہ نے آکر اسے یہ بتایا کہ کردم آچکا ہے ۔
اور یہ بات سنتے ہی دھڑکن فوراً وہاں سے اٹھی اور بھاگتے ہوئے نیچے آئی ۔
کردم سب کے ساتھ کھڑا باری باری سب سے مل رہا تھا سبھی دروازے پر کھڑے سے ویلکم کر رہے تھے جب دھڑکن بھاگتے ہوئے اس کے قریب آئی اور بنا کسی کی پرواہ کیے اس کے سینے سے آلگی ۔
کردم کا ارادہ اسے اگنور کرنے کا تھا وہ اتنی بری حالت میں تھا اور دھڑکن اس سے ملنے تک نہ آئی اس بات نے کردم کو بہت تکلیف پہنچائی تھی
لیکن اس طرح اسے سب کے سامنے دھڑکن کا اس کے گلے لگ کر بری طرح سے رونا کردم کے ساتھ ساتھ باقی سب کو بھی پریشان کر چکا تھا ۔

Mirh@_Ch
 

یہ بات اس نے دھڑکن کو آکر بتائی تھی وہ تو دھڑکن کو یہ بھی کہہ رہی تھی کہ پھوپھو سائیں کی بے فضول باتیں اسے گھر میں سب کو بتا دینی چاہیے ۔لیکن دھڑکن نے ایسانہیں یہ بات اس نے کسی سے شیئر نہ کی تھی سوائے سویرہ کے ۔
شاید اسی لیے پھوپو سائیں ابھی بھی سے باتیں سنانے سے باز نہ آئیں تھیں۔

دھڑکن کمرے میں آ کر بہت روئی اسکے آنسو تھے جو روکنے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے
پھوپھو کی باتیں اسے بہت تکلیف پہنچا رہی تھی
وہ اس کے ساتھ ایسا کیوں کر رہی تھی شاید اس نے ان کی بیٹی کی جگہ لے لی تھی لیکن یہ اس نے اپنی مرضی سے تو نہیں کیا تھا یہ تو گھر والوں کا فیصلہ تھا
اور اب تو دھڑکن کو خود ہی لگنے لگا تھا کہ تائشہ کردم کے قابل ہی نہیں ہے ۔تائشہ جیسی مطلبی لڑکی کردم جیسے انسان کو ڈیزرو ہی نہیں کرتی۔

Mirh@_Ch
 

وہ ان کی فلنگ سمجھ سکتی تھی کتنی محبت سے انہوں نے دھڑکن کی شادی کردم سے کی تھی اور دھڑکن کو اپنے رشتے کی بالکل پروا ہی نہ تھی ایسا دادا سائیں کو محسوس ہو رہا تھا
بابا سائیں دوپہر کا زیادہ وقت ہسپتال میں گزارتے تھے ۔
حوریہ تو ہر وقت کردم کیلئے دعائیں مانگتی ۔اور اس کا خیال رکھنے کی بھی بہت کوشش کرتی ۔
جبکہ سویرا کا زیادہ وقت اس کے ساتھ گزرتا تھا سویرا اسے سمجھا سمجھا کر تھک چکی تھی کہ اسے کردم سے ملنے جانا چاہیے تائشہ کس طرح سے ان دونوں کی زندگی میں دخل اندازی کر رہی ہے دھڑکن کو عقل سے کام لینا چاہیے ۔
اس نے تو ہسپتال میں تائشہ کو کردم سے یہ کہتے ہوئے سنا تھا کہ دھڑکن کو اس کی بالکل پروا ہی نہیں ہے اور وہ کوئی بیمار نہیں ہے بلکہ بالکل ٹھیک ٹھاک ہے اور جان بوجھ کر اس سے ملنے نہیں آئی ۔

Mirh@_Ch
 

پھوپو سائیں نے پلٹتے ہوئے تائشہ سے کہا جو ہنستے ہوئے اپنی ماں کی باتیں سن کر کردم کے لیے کھانا بنانے میں مصروف ہو چکی تھی ۔
کچن پر آج پھوپو سائیں کا قبضہ تھا اور نازیہ چاچی بھی ان کا ساتھ دے رہی تھی جبکہ دھڑکن کو وہ کیا کہتی ہیں کیا نہیں اس پے انہوں نے بالکل دھیان نہ دیا تھا
ہاں لیکن دھڑکن کے آنسو انہیں تکلیف پہنچا گئے تھے ۔
دھڑکن بیٹا تم جاؤ اپنے کمرے میں انہوں نے سے دیکھتے ہوئے کہا ۔
وہ دو دن پہلے کردم سے ملنے ہسپتال گئی تھی یہ بات مقدم اور جنید کے علاوہ اور کوئی نہیں جانتا تھا اور نہ ہی وہ کسی کو بتانے کا ارادہ رکھتی تھی دادا سائیں کا رویہ بھی اس سے کافی روکھا تھا وہ جب بھی ان کے کمرے میں جاتی ہوں یہ کہہ کر اسے واپس بھیج دیتے تھے کہ وہ مصروف ہیں ۔

Mirh@_Ch
 

بہتر ہوگا کہ آپ اپنے لیے ایک نرس رکھ لیں جو ہر وقت آپ کے ساتھ رہ کر آپ کا خیال رکھے ۔ڈاکٹر نے اس کے غصے سے گھبراکر آپشن دیا ۔
میں شادی شدہ آدمی ہوں اور گھرمیں میری بیوی ہے میرا خیال رکھنے کے لیے تم اپنی نرس اپنے پاس رکھو کردم نے بگڑے موڈ کے ساتھ کہا ۔
جیسا آپ بہتر سمجھیں ۔ڈاکٹر کہتا ہوا فورا باہر نکل گیا جبکہ مقدم اسے کب سے اشارہ کر رہا تھا بھائی نکل یہاں سے ورنہ تیری جان مشکل میں پڑ جائے گی

اےمیڈم کچن میں کس خوشی میں قدم رکھا ہے فوراً سے نکلو یہاں سے تمہاری منحوسیت میں اپنے بھتیجے پر نہیں پڑنے دوں گی ۔
یہ سارا کھانا ہم کردم کے لیے بنا رہے ہیں اسی لیے بہتر ہو گا کہ تم اپنا سایہ بھی ان چیزوں میں نہ پڑنے دو ۔
منہوس کہیں کہ نکل یہاں سے تائشہ ایسا کر کریلے گوشت بنا لے کر دم کو بہت پسند ہے ۔

Mirh@_Ch
 

ویسے بھی ان دوائیوں کی سمیل سےمیں اور زیادہ بیمار ہو جاؤں گا ۔
اس درد سے مجھے نجات ملے نہ ملے لیکن آپ کے اس ہسپتال سے دوچار بیماریاں تو لے کر ہی جاؤں گا ۔
دیکھیں جناب فی الحال ہم آپ کو جانے کی اجازت نہیں دے سکتے فلحال آپ کے زخم تازے ہیں ۔
اور جتنے ٹھیک سے یہاں پر آپ کا علاج ہو سکتا ہے ویسا گھر پےممکن نہیں ہے ۔
یہاں آپ کا بہترین علاج ہورہا ہے آپ کا یہی رکنا ٹھیک رہے گا ڈاکٹر نے سمجھانے کی کوشش کی
تمہیں بڑا بننے کی ضرورت نہیں ہے ۔اپنابھلا بُرا بہت اچھے سے سمجھ سکتا ہوں ۔اب نکلو یہاں سے جا کر میرے ڈسچارج پیپرز بناؤ اگر میں یہاں رکھنا ہی نہیں چاہتا تو کسی کے باپ میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ مجھے زبردستی یہاں روک سکے کردم کا موڈ خراب ہوچکا تھا جب مقدم نےڈاکٹر کو اشارہ کیا ۔
ٹھیک ہے سر اگر آپ جانا ہی چاہتے ہیں

Mirh@_Ch
 

#بھیگی_پلکوں_پر_نام_تمہارا_ہے
#قسط_55
ڈاکٹر میں کہہ رہا ہوں کہ میں بالکل ٹھیک ہوں اور اب میں گھر جا سکتا ہوں ڈاکٹر نے اسے گھر جانے سے منع کیا تھا جبکہ وہ خود ہی ڈاکٹر کو کہہ رہا تھا کہ وہ بالکل ٹھیک ہے اوراب اسے ڈاکٹر کی بےجاضد پر غصہ آرہا تھا
وہ خود اپنے آپ کو ٹھیک محسوس کر رہا تھا اور ڈاکٹر بیکار میں اسے زبردستی یہاں رکھ رہا تھا ۔
دیکھئے جناب ڈاکٹر ہم ہیں آپ نہیں آپ کی حالت ابھی ٹھیک نہیں ہے اس کے غصے سے گھبرا کر ڈاکٹر نے اسے سمجھانے کی کوشش کی ۔
اور مریض میں ہوں آپ نہیں اگر مجھے میں بالکل ٹھیک لگ رہا ہوں تو آپ مجھے یہاں کیوں رکھنا چاہتے ہیں ۔
میں اب بالکل ٹھیک ہوں اور گھر جا سکتا ہوں مجھے اب یہاں رہنے کی ضرورت نہیں

Mirh@_Ch
 

میرے سوتے ہوئے یہاں کوئی آیا تھا کیا اس نے کھانا کھاتے ہوئے پوچھا ۔
ہاں سائیں مقدم سائیں تھے کھانا دینے کے لئے اور ان کے ساتھ ۔۔۔۔جنید بتاتے بتاتے رک گیا جب کردم نے نظریں اٹھا کر اس کی طرف دیکھا
ان کے ساتھ کون آیا تھا ۔۔۔۔۔۔کردم نے پوچھا
ساتھ کوئی نہیں آیا تھا وہ اکیلے آئے تھے ساتھ کھانالائیں تھے جنید کر دھڑکن کی بات یاد آگئی اور ایسا پہلی بار ہوا تھا کہ جنید نے اس کے سامنے جھوٹ بولا تھا ۔
کردم ہاں میں سر ہلاتا اپنا کھانا کھانے میں مصروف ہو چکا تھا ۔
جب کہ سوتے ہوئے اس نے اپنے ہاتھوں پر کسی کے ہاتھوں اور کسی کے لبوں کا لمس محسوس کیا تھا

Mirh@_Ch
 

جبکہ اسے کمرے میں بھیجنے کے بعد مقدم اورجنید دونوں ہی کمرے سے باہر نکل آئے تھے ۔
وہ آہستہ آہستہ چلتی اس کے قریب آئی تھی کردم کو اس طرح سے بیڈپر لیٹے دیکھ کر اسے رونا نے لگا لیکن خود پر کنٹرول کرکے وہ اس کے بالکل قریب آکر رکی ۔
لیکن بولی کچھ نہیں اس کے بولنے سے کردم جاگ نہ جائے پھر اس کی منت ادھوری رہ جائے گی اور ہوسکتا ہے کہ اس کی وجہ سے پھر کردم پر کوئی مصیبت آجائے ۔
اس نے نرمی سے بیڈ پر رکھا ہوا اس کا ہاتھ تھاما ۔
آپ ایک بار ٹھیک ہو کے گھر آجائیں پھر سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا اس کا ہاتھ نرمی سے اپنے لبوں سے چھوتی
وہ کمرے سے باہر آگئی۔
جبکہ اس کے باہر آنے کے بعد مقدم نے کھانے ڈبہ جنید کے حوالے کیا دھڑکن کو اپنے ساتھ لے کر واپس حویلی آ گیا۔
دھڑکن نے مقدم اور جنید دونوں کو منع کیا تھا کہ وہ اس کے بارے میں کردم کو کچھ بھی نہ بتائیں ۔

Mirh@_Ch
 

میں نے اپنے آپ سے وعدہ کیا ہے دھڑکن نے نظر چڑا کر کہا جبکہ اس کے بات کا مطلب مقدم کو سمجھ نہیں آیا تھا ۔
اور تم نے اپنے آپ سے ایسا وعدہ کیوں کیا ہے ۔مقدم نے اس کی نئی بات سن کر حیرت زدہ انداز میں کہا تھا
بس ایسے ہی میں نے منت مانگی ہے جب تک وہ بالکل ٹھیک نہیں ہو جاتے تب تک میں ان کے سامنے نہیں آؤں گی دھڑکن نے اسے اپنی عجیب اور غریب منت بتائی تھی
یہ کیسی منت ہے گڑیا مقدم نے مسکراتے ہوئے پوچھا لیکن اس کو اداس دیکھ کر مزید کچھ بھی نہ بولا ۔

ہسپتال پہنچے تو کردم سو رہا تھا ۔اسے سوئے ہوئے تھوڑا ہی وقت ہوا تھا ۔مقدم کمرے کے اندر آیا دھرکن وہی باہر اس کا انتظار کرنے لگی ۔
اسے سوتا دیکھ کر وہ فورا واپس پلٹا تھا اور اسے دھڑکن کو بتایا تھا کہ کردم سو رہا ہے تم سے مل سکتی ہو اندر چل کے ۔

Mirh@_Ch
 

وہ کردم کے پاس جانا چاہتی تھی اس کا درد محسوس کرنا چاہتی تھی اس سے باتیں کرنا چاہتی تھی ۔
سب نے گھر آکر بتایا تھا کہ وہ پہلے سے کافی بہتر ہے ۔
دادا سائیں بھی چار دن سے اس سے کافی اکھڑے اکھڑے تھے وجہ وہ جانتی تھی لیکن وہ بے کار سی وجہ دادا سائیں کو بتا نہیں سکتی تھی ۔
تم آنا چاہو گی ساتھ مقدم نے اس کے چہرےپر سوچو کا جال دیکھتے ہوئے پوچھا
میں بس دور سے دیکھ کر واپس آجاؤں گی مقدم لالا ۔ یہ کہتے ہوئے نہ جانے کیوں اس کی آنکھوں میں آنسو آنے لگے اسے لگاتا شاید مقدم بھی سے منہوس کہے گا ۔
دھڑکن وہ تمہارا شوہر ہے تم اسے قریب سے دیکھنے کا بھی حق رکھتی ہوتم کیوں سے دور سے دیکھ کر واپس آ جاؤ گی چلو گاڑی میں بیٹھو لے چلتا ہوں ۔
نہیں جب تک وہ بالکل ٹھیک نہیں ہو جاتے تب تک میں ان کے سامنے نہیں آوں گی

Mirh@_Ch
 

دادا سائیں بھی روز آتے تھے اور پھوپو سائیں اورچاچی سائیں بھی دوبارآ چکی تھی ۔
لیکن وہ نہ آئی جس کا اسے بے صبری سے انتظار تھا وہ اس کی آنکھوں میں اپنے لئے پروا دیکھنا چاہتا تھا اپنے لئے جذبات دیکھنا چاہتا تھا اس کے لبوں سے اپنے لیے محبت کے الفاظ سننا چاہتا تھا ۔
لیکن کون سی محبت اسے کون سے کوئی محبت تھی اگر محبت ہوتی تو وہ ایک بار اسے دیکھنے تو آتی ۔
اب وہ کسی غلط فہمی یا خوش فہمی کا شکار نہیں تھا اسے یقین ہو چکا تھا کہ یہ شادی دھڑکن صرف دادا سائیں اور احمد شاہ کے کہنے پر کی ہے ۔
وہ کردم کے لیے کسی قسم کے کوئی جذبات نہیں رکھتی

مقدم لالہ آپ کردم سائیں کے پاس جا رہے ہیں اس
ہاں گڑیا اسے کھانا دینے جا رہا ہوں ۔مقدم نے کہا
جب کہ اس کے جواب میں دھڑکن کچھ بھی نہ بولی ایک بے چینی اس کے اندر اور باہر تھی ۔

Mirh@_Ch
 

دھڑکن اسے یہ نہیں بتا پائی تھی اس کے پھوپو سائیں کی باتیں سچ لگنے لگی ہیں وہ جب سے کردم کی زندگی میں شامل ہوئی تھی کردم کے ساتھ کچھ نہ کچھ برا ہورہا تھا ۔
اور اب جب تک کردم بالکل ٹھیک نہ ہوجائے تب تک وہ اس کے سامنے نہیں جانا چاہتی تھی۔
اور اسے یقین تھا سات دن کے بعد جب کردم یہاں واپس آئے گا تو وہ بالکل ٹھیک ہوگا ۔

کردم کو یقین تھا کہ وہ آج اس سے ملنے آئے گی نہیں تو کل آئے گی یا شاید پرسوں آئے گی یا اس کے بعد لیکن دھڑکن نہیں آئی ۔
باری باری سب اس سے ملنے ہسپتال آچکے تھے ۔
لیکن جس کا انتظار اسے تھا وہ نہیں آئی نجانے کیوں کردم چرچڑا ہوتا جا رہا تھا ۔
چار دن سے بستر پر پڑے اس کی حالت خراب ہو رہی تھی ۔
جبکہ ایک دن اس کے ساتھ مقدم رکتا تو دوسرے دن جنید تائشہ اور حوریہ ہر روز سے ملنے آیا کرتیں تھیں ۔

Mirh@_Ch
 

نہیں لیکن ان کے لہجے سے صاف لگ رہا تھا کہ انہیں بھی یہ بات بالکل پسند نہیں آئی کہ تم کردم لالا سے ملنے ہسپتال نہیں گئی ۔
دھڑکن تمہیں اندازہ ہے تمہارا وہاں جانا کتنا ضروری تھا تم بیوی ہو ان کی سب سے گہرا رشتہ ہے تمہارا ہے ان کے ساتھ ۔
ساری زندگی گزارنی ہے تم دونوں نے ایک ساتھ رھڑکن دوسروں کی باتوں میں آکر کیوں تو اپنا اور کردم لالا کا رشتہ خراب کر رہی ہو ۔
اندازہ بھی ہے تمہیں کہ تائشہ کو بس ایک موقع کی تلاش ہے ۔سویرا کے بات سنتے ہوئے دھڑکن نے سر اٹھا کر اس کی طرف دیکھا تھا تو کیا سویرا بھی جانتی تھی کہ تائشہ اس کا اور کردم کا رشتہ خراب کرنا چاہتی ہے ۔
عورت اپنی پہلی محبت کبھی نہیں بھولتی دھڑکن اور مت بھولو کہ کردم سائیں تائشہ کی پہلی محبت ہیں ۔
سویرا اسے سمجھا سمجھا کر اپنے کمرے میں چلی گئی