Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

وہ نازک سی لڑکی کسی شیری کی طرح اس کی طرف بڑھ رہی تھی ۔
وہ کوئی بےبس لڑکی نہ تھیں وہ جیتنی نازک دکھتی تھی اتنی ہی بہادر اور نڈل تھی
کراٹے چیمپئن باکسنگ میں بلیک بیلٹ ہولڈر لڑکی کو سمجھ کے کیارکھا ہے تم لوگوں نے ۔۔۔۔۔؟
اس نے زمین پر پڑے لڑکے کے قریب بیٹھتے ہوئے پوچھا
کیا سوچا تھا تم نے مجھے ہوش میں لاکر مجھ سے منتیں کرواؤ گے پلیز میرے ساتھ ایسا مت کرو میں کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں رہوں گی نہ بیٹا اس معاملے میں تمہاری ماں ہوں میں کیوں کہ تمہاری ماں نے تمہیں سکھایا نہیں کہ عورتوں سے کس طرح سے بات کی جاتی ہے لیکن تمہاری یہ ماں تمہیں ٹھیک سے سکھائے گی لیکن یہاں نہیں جیل کی چار دیواروں کے بیچ
وہ اپنی ہائی ہیل سینڈل اس کے سینے پر رکھتے ہوئے ذرا وزن ڈال کر بولی

Mirh@_Ch
 

میں_عاشق_دیوانہ_تیرا
#قسط نمبر12

حجاب کمرے کے اندر بے ہوش پڑی تھی جب ایک لڑکے نے کیمرہ آن کیا اور دوسرا لڑکا شرٹ اترتے ہوئے اس کی طرف بڑھا تھا
سدرہ قریب ہی کھڑی کسی کی آبرو کو بےلباس ہوتے دیکھ رہی تھی
سب تیار ہے نا لڑکے نے آخری بار پیچھے مڑ کر دیکھا تو دوسرے لڑکے نے اسے انگوٹھے کا نشان دکھاتے ہوئے یقین دلایا
شرٹ دور پھینکتے ہوئے وہ حجاب کے دوپٹے اس کو ہٹانے لگا اس سے پہلے کہ وہ حجاب کا دوپٹہ ہٹاتا حجاب نے پھرتی سے اس کا ہاتھ پکڑا اور جھٹکا دیتے ہوئے اس کا ہاتھ مروڑ کر پیچھے کمر پر لگا لیا
بہت جلدی ہے بچے ۔۔۔۔۔پہلے اپنے باپ کو تو آنے دے حجاب نے اپنی پینسل ہیل والا پیر رکھ کےاس کے پیٹ پر مارا
جس سے وہ لڑکھڑاتا ہوا دور گیا
حجاب اب دوسرے لڑکے کو دیکھ رہی تھی جو اس کی ہمت پرغصے سےچلاتا ہوا آگے آیا ۔

Mirh@_Ch
 

تم بیشک ڈرائیور کے ساتھ گھر چلے جانا وہ گھر کی چابی اسکے حوالے کرتے ہوئے بولا
یہ تمہارا گھر ہے تم جب چاہے یہاں آ سکتی ہو اگر کام ضروری نہ ہوتا تو میں اس طرح چھوڑ کے نہ جاتا وہ اس کے ماتھے پر لب رکھتے ہوئے فوراً باہر کی طرح بھاگ گیا
جب کہ اس کی مجبوری کو سمجھتے ہوئے مسکرائی اسے ساری زندگی اس کی مجبوریوں کو سمجھناتھا
وہ صرف اس کا نہیں بلکہ پورے وطن کا تھا وہ اس کی سلامتی کی دعائیں مانگتی ڈرائیور کو گھر چھوڑنے کا کہنے لگی ہے کیونکہ یہ گھروہ اس کے ساتھ دیکھنا چاہتی تھی

Mirh@_Ch
 

خبردار احساس اگر تم نےایک آنسو بہایا تمہیں معلوم ہے مجھے تمہاری آنکھوں میں آنسو بالکل اچھے نہیں لگتے اب چلو میرے ساتھ اندر ابھی ہم نے پورا گھر دیکھنا ہے لیکن سب سے پہلے میں تمہیں ہمارا روم دکھانا چاہتا ہوں جو سارا کا سارا میں نے خود ڈیکوریٹ کروایا ہے
تمہیں یقیناًبہت پسند آئے گا وہ اس کا ہاتھ تھامیں اس اوپر لے جاتے ہوئے بولا جب اس کا فون بجا
ذائم کا فون آتے دیکھ کر وہ ایک نظر احساس کو دیکھ کر تھوڑا سائیڈ پر رکھ کر فون اٹھا لے گا
سر سدرہ نے حجاب کو زبردستی کوئی چیز پلائی ہے اس کے بعد دو لڑکے اسے کمرے میں ڈالے گئے ہیں
نہ جانے اس کے ساتھ کیا کرنے والے ہیں پلیز آپ جلدی آئیں زائم میسج دیتے ہوئے جلدی فون بند کر دیا تاکہ کسی کو شک نہ ہو
احساس تم گھر دیکھو تب تک ایک کام کر کے آتا ہوں اور اگر میں نہیں آ سکا

Mirh@_Ch
 

وہ پریشان نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے بورڈ کو دیکھنے لگی
جہاں پر بڑے الفاظ میں احساس زاوق شاہ کا لکھا ہوا تھا
زاوق یہ ہمارا گھر ہے وہ بورڈ پرہاتھ پھیرتے ہوئے بے یقینی سے پوچھنے لگی
ہاں میری جان یہ ہمارا گھر ہے میرا اور تمہارا شادی کے بعد ہم یہاں رہیں گے
یہ گھر میں نے صرف تمہارے لئے بلوایا ہے میں نے بہت سوچا ہے احساس پوپھا جان سے ضد لگانے کا کوئی مقصد نہیں ہے وہ یہ گھر چاہیے ہیں تومیں دینے کے لیے تیار ہوں مانتا ہوں میرے ماں باپ کی آخری نشانی ہے لیکن یادیں دل میں ہوتی ہیں
اور میرے ماں باپ میرے دل میں زندہ ہیں اسی لئے میں وہ مکان ان کے نام کرنے کے لیے تیار ہوں
بس اب تم یہاں آنے کی تیاری کرو وہ اس کے ماتھے پہ اپنے لب رکھتے ہوئے بولا
اس کے لئے وہ اپنے ماں باپ کی آخری نشانی تک دینے پر تیار تھا یہ سوچ اتے یہ اس کی آنکھوں میں پانی بھرنے لگا

Mirh@_Ch
 

حجاب کو مجبوراً جوس پینا پڑا ۔
تھوڑی دیر میں اس گلاس میں اپنا کام کر دیا تھا اسے ہوش و حواس سے بیگانہ ہوتے تھے سدرہ نے پیچھے کھڑے لڑکوں کو اشارہ کیا گیا اشارہ ملتے ہی اور اس کی طرف آئے تھے

زاوق یہ کس کا گھر ہے ۔۔۔؟
ہم یہاں کیوں آئے ہیں۔۔۔۔؟ احساس نے گھر دیکھتے ہوئے اس سے پوچھا یہ ایک بہت ہی خوبصورت مگر چھوٹا سا مکان تھا
جس میں ہر طرح کی جدید ترین آزائشیں سے سجایا گیا تھا
اس کے اس طرح سے سوال کرنے پر زاوق نے اس کا ہاتھ تھام اور اسے باہر لے آیا
ابھی تو گھر کے اندر قدم رکھے ہوئے دو منٹ بھی نہیں ہوئے تھے کہ وہاں سے واپس لے آیا تھا
کیا ہوازاوق ہم واپس جا رہے ہیں یوں اچانک وہ باہر کے راستے اس کے ساتھ چلتے ہوئے پوچھنے لگی
جب زاوق نے اسے دروازے پہ لاکر اس کا ہاتھ چھوڑ کر دروازے کے بورڈ کی طرف اشارہ کیا

Mirh@_Ch
 

حجاب اس کی ایک ایک حرکت لوٹ کر رہی تھی وہ اپنے آپ کو کافی سہما ہوا پیش کر رہی تھی وہ گھبرا کر ادھر ادھر د دیکھ رہی تھی جسے دیکھ کر سدرہ کافی محفوظ ہو رہی تھی اسے لگ رہا تھا کہ اس کا مقصد پورا ہو رہا ہے
کافی امیر لڑکی ہے ہم اس سے کافی فائدہ ہو سکتا ہے اس کی ویڈیو بنا کر ہمیں فائدہ ہوگا جاؤ اس کے لئے ایک کک
گلاس تیار کر کے لاؤ
سدرا کے حکم کے مطابق وہ لڑکا فورن کانٹرکی طرف چلا گیا اور ایک گلاس لا کر اس کو دے دیا
وہ خاموشی سے گلاس اٹھایا اور واپس آ گئی
مجھے پیاس نہیں لگی ہے سدرہ تھینک یو سو مچ حجاب نے گھبراتے ہوئے گلاس خود سے بری کیا
گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے صرف جوس ہے یہاں سب آزاد ہے آزادی تم جیسے چاہے رہ سکتی ہو وہ زبردستی جوس کا گلاس اس کے لبوں سے لگاتے ہوئے بولی

Mirh@_Ch
 

وہ اسے پہلے ہی باخبر کر چکے تھے اور اس کے بعد زاوق خود ہی ہوشیاری سے کام لینے لگا اسے اپنوں کے بہت سارے چہرے نظر آ چکے تھے ۔

حجاب نے کلب میں قدم رکھا تو کلب دیکھ کر حیران رہ گئی کالج کے کہیں اسٹوڈنٹس یہاں پر موجود تھے نشے کی حالت میں ادھر سے ادھر گرتے اف اور یہ لڑکیاں بھی اجنبی نہیں تھیں ۔
اسے یقین نہیں آرہا تھا کہ یہ اس کے کالج لڑکیاں ہیں جو اپنے آپ کو ڈھانپ کر رکھتی ہیں
حجاب تم یہاں کیا کر رہی ہو چلو آؤ وہاں چلتے ہیں ۔ سدرہ اس کا ہاتھ تھام کر زبردستی ایک ٹیبل کی طرف لے جانے لگی
نہیں نہیں ٹھیک ہوں حجاب نے اپنا ہاتھ چھڑانا چاہا سدرہ سمجھ گئی کہ وہ گھبرا رہی ہے
وہ اسے سمجھا بجھا کر اپنے ساتھ لے کر آنے لگی
تم یہاں بیٹھو میں تمہارے لیے کچھ پینے کو لاتی ہوں ۔سدرہ مسکرا کر کہتی ایک طرف جا کر کسی لڑکے کے ساتھ کھڑی ہو گئی

Mirh@_Ch
 

جب کہ وہ اپنی ساری جائیداد اس کے نام لکھ دے گا
لیکن سب سے ضروری تھا وہ مکان جس میں وہ لوگ رہے تھے زاوق ماں باپ کی آخری نشانی جو زاوق کبھی خود سے دور نہیں کر سکتا تھا
اگر اسے احساس اپنی زندگی میں چاہیی تو اپنی بہت ساری زندگی میں۔ بہت ساری چیروں کی قربانی دینی پڑتی تھی احساس سے وہ محبت کا دعوی تو کرتا تھا لیکن وہ اپنے ماں باپ کی آخری نشانی بھی اس طرح سے کسی کے حوالے نہیں کر سکتا تھا
رحمان صاحب اس کے آفس کو کس طرح سے سنبھال رہے ہیں اس کی دولت کا کس طرح سے استعمال کر رہے ہیں اس نے کبھی نہیں جاننا چاہتا تھا
وہ جہاں کہتے تھے خاموشی سے سائن کر دیتا تھا
رحمان صاحب نے ایک بار دھوکے سے اس کی ساری جائیداد اپنے نام کروانہ چاہی لیکن ویل ورکرز نے ایسا نہ ہونے دیا

Mirh@_Ch
 

میں_عاشق_دیوانہ_تیرا
#قسط_11

یہ دن اس کی زندگی کا سب سے خوبصورت دن تھا وہ احساس کو لونگ ڈرائیو پر لے کر جا رہا تھا وہ آج کا سارا وقت صرف اور صرف احساس کے نام کر دینا چاہتا تھا اور احساس بھی خاموشی سے اس کے ساتھ بیٹھی کبھی اس کی شرارتیں نظروں کو دیکھتی تو کبھی اس کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ
کبھی کبھی وہ خود کو بہت خوش نصیب سمجھتی تھی ایسے چاہنے والے بھی زندگی میں کم ہی ملا کرتے ہیں
لیکن کبھی کبھی وہ اس کی دیوانگی سے گھبرا جاتی اس کا باپ نے شادی کے لئے تیار نہیں تھا اور زاو ق ہر وقت اسے اپنے ساتھ رکھنا چاہتا تھا نہ جانے ان کی شادی اس کے باپ اور شوہر کے درمیان کیا ناچاقی پیدا کرے گی
لیکن ایک بات وہ اچھے سے جانتی تھی کہ اس کا باپ یہ شادی نہیں چاہتا
احساس جانتی تھک کہ اس کا باپ اس کی شادی زاوق سے کسی قیمت نہیں کروائے گا

Mirh@_Ch
 

سر کسی کو کچھ پتہ نہیں چلے گا ۔آپ جائیں احساس گاڑی میں آپ کا انتظار کر رہی ہو گی ۔
آپ بے فکر ہو کر آج کا دن سیلیبریٹ کریں یہاں ہم سب کچھ سنبھال لے گے ۔حجاب پرفیشنل انداز میں کہتے ہوئے مسکرائی اور آگے بڑھ گئی ۔
حجاب کو کلاس میں اہمیت دینا ان کے مشن کا حصہ تھا لیکن اسے بالکل بھی پتا نہیں تھا کہ سے اس بات احساس اتنا سیریز لے گی
لیکن جو بھی تھا اس سے ایک بات اسے پتہ چلی تھی کہ احساس اپنے اور زاوق کے درمیان کسی کو بھی برداشت نہیں کر سکتی یہ بات سوچ کر زاوق بہت خوش تھا
آج کا دن اسپیشل بنانے کے لیے اس نے کچھ خاص نہیں کیا تھا۔
لیکن اپنی احساس کے ساتھ وہ آج کا سارا وقت گزارنا چاہتا تھا

Mirh@_Ch
 

اور اس سے بیوٹی ٹپس کے ساتھ ساتھ نہ جانے کیا کیا سرگوشیاں کرتی رہتی

ہر کلاس میں کنگ کا ایک گنگ ہے سدرہ کے باپ کا تعلق بھی انہیں لوگوں سے ہے ۔سدرہ نے آج رات مجھے کلب بلایا ۔
کلب میں ہمیں بہت کچھ پتا چلے گا لیکن ایک اور بات مجھے پتہ چلی ہے وہ یہ ہے کہ یہاں پر بہت سارے لوگ جانتے ہیں کہ کالج میں ائی ایس ائی والے ہیں
اس کیس میں کون کون کام کر رہا ہے یہ وہ لوگ نہیں جانتے لیکن شام بہت سارے لوگوں کی نظروں میں آ چکا ہے
اور اس میں شام کو خطرہ ہو سکتا ہے ۔
اور میرے خیال سے اس وقت ہمہیں شام کو منظر عام سے ہٹا دینا چاہیے ۔
حجاب نے اسے دیکھتے ہوئے بتایا
ٹھیک ہے وہ میں دیکھ لوں گا تم سدرا پر نظر رکھو اور ارسلان اور عمرپر بھی
اور کلب میں اکیلے نہ جانا زائم کو اپنے ساتھ لے جانا ۔لیکن کسی کو پتہ نہیں چلنا چاہیے کہ تم زائم کو جانتی ہو ۔

Mirh@_Ch
 

مجھے کبھی بھی نہیں لگا تھا کہ ایک لڑکی کی وجہ سے تم مجھے میری برتھ ڈے وش بھی نہیں کرو گی ۔
خیر اپنی وشز تو میں لے لوں گا ۔وہ اس کے نوٹس بیگ میں ڈالتے ہوئے اس کا ہاتھ تھام کر اسے زبردستی اپنے ساتھ باہر لگایا
اس کا پھولا ہوا منہ دیکھ کر وہ اپنی ہنسی کو کنٹرول نہیں کر پا رہا تھا ۔صرف حجاب کی وجہ سے کہ وہ اس کی تعریف کر رہا تھا ۔وہ اس سے اس حد تک بدگمان ہوگئی ۔یعنی کہ آگ دونوں طرف سے برابر لگی تھی ۔
وہ مسکرایا ۔
جب سامنے سے آتک حجاب کو دیکھ کر اس نے ا حساس کا ہاتھ چھوڑ دیا
تم چلو میں آتا ہوں وہ سرگوشی نما آواز میں بولا جب احساس اسے گھورتے ہوئے حجاب کے قریب سے گزر کر آگے جا چکی تھی جب کہ وہ زاوق کے پاس رک گئی
اس نے یہ ایک بات بہت نوٹ کی تھی کہ حجاب زیادہ تر سدرہ کے پاس رہتی تھی

Mirh@_Ch
 

اسے فرق پڑتا تھا بہت فرق پڑتا تھا وہ اس شخص کو بے تحاشہ چاہتی تھی
آپ کو بھی فرق نہیں پڑتا مجھے کیا اچھا لگتا ہے کیا برا لگتا ہے ۔آپ ہر بات میں اس حجاب کو اہمیت دیتے ہیں ہر بات میں یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ مجھ سے زیادہ لائق ہے ۔انٹیلیجنٹ ہے ہارڈ ورکنگ ہے اور میں زیرو ہوں۔ اس کے شکوہ کرنے پر وہ بھی خاموش نہیں رہی ۔
جبکہ اس کی یہ شکایت سن کر زاوق کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ وہ ہنسے یااسے دو تھپڑ لگائے
وہ میری اسٹوڈنٹ تم بیوی ہو میری ۔وہ ایک نیو اسٹوڈنٹ ہے اس کے پیچھے سے سب لیکچر مسگ ہیں پھر بھی کتنے اچھے سے کور اپ کیا ہے اس نے وہ واقعی ایک بہت لائق اور انٹیلیجنٹ وہ ابھی بول ہی رہا تھا جب اسے گھورتے ہوئے دیکھ کر ہنس دیا
وہ صرف میری سٹوڈنٹ ہے ۔زاوق مسکراتے ہوئے بولا تھا

Mirh@_Ch
 

آپ کو نظر نہیں آتا میں کام کر رہی ہوں ۔ویسے بھی میں بہت نالائق اسٹوڈنٹ ہوں اور نالائق اسٹوڈنٹس کو اپنی پڑھائی پر دھیان دینا چاہیے ناکہ باہر آوٹنگ کرنی چاہیے اب اب ہٹ جائیں میرے سامنے سے اور مجھے اپنا کام کرنے دیں۔
وہ غصے سے دوبارہ بوٹس کر جھکنے لگی
جب سے میں اس کالج میں آیا ہوں تب سے ایک بات بہت نوٹ کی ہے تمہارے بہت پر نکل آئے ہیں اور ایک منٹ نہیں لگاؤں گا ان کو کاٹنے میں بند کرو مجھے یہ نخرے دکھانا چلو میرے ساتھ تمہارا برتھ ڈے کتنا اسیشل بناتا ہوں میں اور تمہاری وجہ سے میرے برتھ ڈے پر میرے چہرے پر سمائل تک نہیں آئی ۔کتنی لاپرواہ ہو تم احساس تمہیں ذرا فرق نہیں پڑتا میری خوشی سے نجانے کیوں اس سے شکوہ کرنے لگا
احساس نے ایک نظر اٹھا کر اس کے چہرے کو دیکھا

Mirh@_Ch
 

اس نے کہا کہ وہ چلی جائے اس کے بابا ابھی دیر میں آتے ہوں گے
اس کے کہنے پر زارا بھی اپنے گھر جا چکی تھی اس وقت وہ اکیلی کلاس میں بیٹھی تھی جبکہ حجاب اسے نوٹس دے کر باہر جا چکی تھی۔
حجاب کا غصہ وہ اپنی معصوم انگلیوں پر پیسنل کو سختی سے پکڑے نکال رہی تھی
اللہ کرے اس کے نوٹس جل جائیں اس کے دماغ میں بھوسہ بھر جائے ۔اسے جو بھی یاد ہے سب کچھ بھول جائے بڑی آئی لائق فائق ۔تیز تیز ہاتھ چلاتے ہوئے بڑبرا رہی تھی جب زاوق کلاس میں داخل ہوا
اسے دیکھ کر ایک پل کے لئے وہ سہم سی گئی پھر یاد آیا کہ وہ غصے میں ہے ۔اسی لئے بنا اس کو دوبارہ دیکھے اپنے نوٹس پر فوکس کیا
چلو میرے ساتھ باہر لانگ ڈرائیو پر چلتے ہیں اور اب بالکل نخرے مت دکھانا ۔وہ اس کا ہاتھ تھامتے ہوئے اس کے نوٹس بیگ میں ڈالنے لگا جب احساس نے اس کے ہاتھ سے نوٹس لیتے ہوئے واپس ڈیکس پر رکھے

Mirh@_Ch
 

جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ زارا کے ساتھ گھر جا رہی ہے اسی لیے میرا انتظار کیے بنا آپ آرام سے اپنا کام کریں ۔
احساس اب تک حجاب کی وجہ سے اس سے ناراض تھی اور وہ یہ بات جانتا بھی نہیں تھا اور وہ کارڈتو اس نے چار دن پہلے بنایا تھا
تب اس کا ارادہ اسے وش کرنے کا تھا لیکن حجاب کو خود سے زیادہ اہمیت ملتے دیکھ کر نہ جانے کیوں اسے غصہ آ رہا تھا زاوق کی نظروں میں اپنے علاوہ کسی کے لیے اور کا عکس نہیں دیکھنا چاہتی تھی
وہ حجاب کے لیے کچھ بھی فیل نہیں کرتا تھا یہ بات وہ بھی جانتی تھی لیکن وہ اسے اس سے زیادہ اہمیت دے رہا تھا ہر بات میں اس کی تعریف کرنا ہر بات میں اس کی مدد کرنا ۔
احساس کو بالکل اچھا نہیں لگ رہا تھا

چھٹی کے بعد وہ مسلسل کلاس میں نوٹس بنا رہی تھی کہ زارا نے ڈرائیور کو واپس جانے کو بولا تو اس نے منع کر دیا

Mirh@_Ch
 

یہ آپ کی آخری غلطی کے ہونی چاہیے احساس حجاب سے نوٹس لیں اور کاپی کریں
۔تین دن ہوئے ہیں حجاب کو آئے ہوئے اور سارے نوٹس تیار کر چکی ہے اور ایک آپ ہیں انتہائی افسوس ہوتا ہے آپ کو اپنی کلاس میں دیکھ کر وہ غصے سے گھورتے ہوئے بولا
جب کہ احساس تو یہ سوچ رہی تھی کہ کارڈ دیکھنے کے بعد وہ نوٹس کا غصہ بھول جائے گا ۔
لیکن وہ تو یہاں اسے حجاب کی قابلیت کی مثالیں دے رہا تھا ۔
جس انداز میں اس نے اسے نوٹس دیے تھے اسی اندازمیں اس نے نوٹس اٹھا کر اپنے بیگ میں رکھ لیے
میں نے کہا کہ حجاب سے نوٹس لے کر کاپی کریں ناکہ بیگ میں ڈالیں ۔اس کی ہٹ دھرمی پر وہ پھر سے غصے سے بولا
افٹر کلاس لے لوں گی وہ منہ بناتے ہوئے بولی
نوٹس تیار کرکے میرے ٹیبل پر رکھ کو گھر جائیں گی آپ ۔۔۔ اپنے آفس سے نکلتے ہوئے اس نے احساس کا ٹیکس پڑھا تھا

Mirh@_Ch
 

زاوق کے چہرے پر خوبصورت مسکراہٹ کھلی کتنا حسین تھا یہ احساس کے احساس اسے اپنا محافظ سمجھتی ہے
اس نے مسکراتے ہوئے احساس کے نام پر اپنے لب رکھے
اب تو تم سے ملنا ہی پڑے گا میری برتھ ڈے پلاننگ خراب کی ہے تم نے اس کی سزا تمہیں ضرور ملے گی دلکشی سے مسکراتے ہوئے اس نے اپنا موبائل اٹھانے لگا
لاسٹ کلاس کے بعد کالج کے پچھلے میں انتظار کروں گا جلدی آنا میسج لکھ کر موبائل جیب میں ڈالا باہر نکل آیا
اس کا ارادہ احساس کی کلاس میں جانے کا کیا تھا اس کے بعد وہ احساس کو لونگ ڈرائیوہے لے کر جانے کا ارادہ رکھتا تھا جس کے لیے اس نے عائشہ کو میسج کر کے بتا دیا تھا

اس نے کلاس میں قدم رکھتے ہی سب سے پہلے اس کو دیکھا تھا ۔
جو اپنے کام میں مگن تیز تیز کچھ لکھنے میں مصروف تھی۔
اس نے نوٹس لا کر اس کے ڈیکس پر رکھتے ہوئے اسے گھورا

Mirh@_Ch
 

یہ لڑکی اپنی پڑھائی پر بالکل دھیان نہیں دے رہی وہ صفحے الٹتے ہوئے بولا
جب ان نوٹس میں سے کاڈر نکل کر زمین پر جا گیا
اس نے فورا اٹھایا تھا ۔
ہیپی برتھ ڈے مسٹر ہسبینڈ ۔سمیلینگ ایموجی کے ساتھ سنہری رنگ سے لکھے گئے یہ الفاظ زاوق نے نہ جانے کتنی بار پڑھے تھے
لیکن فی الحال وہ اسے معاف کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا آخر اس نے کل نہ آکے اس کے پلان کی بینڈ بجا دی ۔وہ کارڈ اپنے سامان میں رکھتے ہوئے ایک بار پھر سے اس کے نوٹس کی طرف متوجہ ہوا
جہنیں دیکھ کر اسے کافی مایوسی ہوئی تھی ۔
نوٹس بند کرنے سے پہلے اس نے آخری صفحہ پر دیکھا
جہاں پڑے خوبصورت بیل بوٹوں کے ساتھ احساس کا نام لکھا تھا ۔
اور اس کے ساتھ زاوق کا نام اس طرح سے لکھا گیا تھا کہ احساس کا نام پوری طرح سے کور ہو چکا تھا جیسے وہ اس نام کے ساتھ اپنی حفاظت چاہتی ہو