Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

اس نے اس برتھ ڈے کتنا اسپیشل بناتا تھا احساس کو اس بات کا احساس تک نہ کیا
ابھی بھی یہی ساری باتیں سوچ رہا تھا جب اس کا دھیان اس کے ٹیبل پر رکھے ہوئے ٹفن پر پڑا وہ مسکرا دیا
دنیا کا ہر انسان اس کی سالگرہ بھول سکتا تھا لیکن اس کی امی جان ہرگز نہیں
اس نے فورا ڈبہ کھولا جس میں اس کی سب سے پسندیدہ ڈش بریانی تھی ۔
اور اس کے ساتھ ہی رکھی ایک چھوٹی سی چٹ
میرا دل میری جان میرے جگر کا ٹکڑا اللہ تمہیں زندگی کی ہر خوشی دے میرا بچہ ہمیشہ ہنستا مسکراتا رہے چٹ پر لکھے خوبصورت الفاظ پڑھتے ہوئے اسے اندر تک سکون محسوس ہوا
کتنی پیاری تھی اس کی امی جان اور ایک ان کی بیٹی اس نے منہ بناتے ہوئے اس کے نوٹس اوپن کیے
جن میں زیادہ تر صفات خالی تھے اسے احساس کی لاپروائی پر بہت غصہ آرہا تھا

Mirh@_Ch
 

میرا_عشق_دیوانہ_تیرا
#قسط_نمبر10
n

جس طرح سے اس نے کہا تھا اسی طرح سے احساس سارے نوٹس بارہ بجے سے پہلے اس کے ٹیبل پر لاکر رکھ چکی تھی اب ان میں سے کتنے کمپلیٹ تھے اور کتنوں میں غلطیاں تھیں ان سب کا فیصلہ زاوق نے خود کرنا تھا
مجال ہے جو برتھڈے وشیگ کے لیے منہ بھی ہلا ہو اور ڈرتی ایسے ہے جیسے کھا جاؤں گا وہ غصے سے بڑبڑاتے ہوئے آکر اپنی چیئر پر بیٹھا۔
کل رات اس کا بہت دل کیا جا کر اسے بتائے کہ کالج نہ آ کر اس نے کتنی بڑی غلطی کی ہے
آخر وہ اس کی بات مانتی کیوں نہیں تھی وہ خود اسے غصہ دلاتے تھی۔
یہ بات الگ تھی کہ ایسا پہلی بار ہوا تھا جو اس نے زاوق کی بات نہ مانی ہو ورنہ تو وہ اس کے ایک اشارے پر فورا اس کا کام کر دیتی تھی
آج اسے یقیناً پتہ تھا کہ اس کی سالگرہ ہے آج کا دن اس کے لئے اہم ہونا چاہیے تھا

Mirh@_Ch
 

یار مجھے سمجھ نہیں آتا سر حیدرتم پہ اتنا کیوں غور کرتے ہیں ۔زارا نے اسے تنقیدی نظر سے دیکھتے ہوئے پوچھا کی
جبکہ زارا کے اس انداز پر احساس تمتلا کر رہ گئی تھی
مجھے کیا پتا وہ سب کو ڈانٹتے ہیں صرف مجھے نہیں ۔اور باقی سب کی اتنی ہی انسلٹ کرتے ہیں ۔ایک دفعہ تو انہوں نے زاہد کو بھی کہا تھا کہ یہ وائٹ شوز پہن کے کالج مت آیا کرو
اور ناصر سے بھی اس کے بال کٹوانے کے لئے کہا تھا کہ یہ کالج اور کالج میں اس طرح سے نہیں آتے نہ جانے کیوں وہ زاراکی نظروں سے گھبرا کر وہ صفائی دینے لگی
جب کہ سچ تو یہی تھا سر حیدر جتنا اس پہ غور کرتے تھے اتنا کسی پے نہیں کرتے تھے اور یہ بات آہستہ آہستہ کالج کے بہت سارے لوگوں کے سامنے آ گئی تھی جن میں سرفہرست سدرہ تھی ·

Mirh@_Ch
 

اس وقت اس پر اس کا غصہ اتنا حاوی تھا کہ اس کا دل چاہ رہا تھا کہ وہ احساس کو لے کر کہیں غائب ہو جائے لیکن یہ کالج تھا اس کے ہر قدم پر یہاں لوگ نظر رکھے ہوئے تھے وہ ہے احساس کو کسی کی نظروں میں نہیں آنے دینا چاہتا تھا
احساس فوراً وہاں سے باہر بھاگ گئی
احساس تم ٹھیک تو ہو سر کیا کہہ رہے تھے اندر زارانے پوچھا جو کب سے باہر کا انتظار کر رہی تھی
کہہ رہے تھے کہ اس طرح دوپٹہ کرنے سے بہتر ہے کہ دوپٹے کی زحمت کی نہ کی جائے وہ اندر سے بہت ڈری ہوئی آئی تھی وہ اس پر بہت کم غصہ کرتا تھا زیادہ تر تو اپنا پیار ہی جاتا تھا
یار سرحیدر کو تمہارے ساتھ مسئلہ کیا ہے
تمہاری ہر چیز پر کمنٹ کرتے تھے دوپٹہ جوتے کتابیں رائٹنگ جیسے باقی کلاس تو انہیں نظر ہی نہیں آتی

Mirh@_Ch
 

تولینے کی زحمت ہی کیوں کی ۔زاوق کے الفاظ نے اسے اپنے خلیے پر غور کرنے پر مجبور کردیا اس نے فوراً ہی اپنا دوپٹہ پھیلا کر اپنے کندھوں پر ڈالا
تمہارے سارے نوٹس آج دن مجھے میرے ٹیبل پہ چاہیے تم میری کلاس کی سب سے نالائق سٹوڈنٹ ہو ۔اس کے نالائق کہنے پر احساس نے ایک نظر اٹھا کر اس پر دیکھا
وہ اس سے یہ نہیں کہہ سکتی تھی سر باقی ٹیچرزسے پوچھیں ۔
خیر اس کے سامنے تو اس کی بولتی ویسے بھی بند ہو جاتی تھی اور آج تو اس کی غلطی بھی تھی اسی لئے خاموش رہی صبح ماں نے اسے بریانی پیک کر کے دی تھی کے زاوق کی سالگرہ ہے اسے دے دینا لیکن اس وقت اسے غصے میں دیکھ کر وہ اسے کچھ بھی دینے کا ارادہ نہیں رکھتی تھی
اب میرا منہ کیا دیکھ رہی ہیں یہاں سب نوٹس تیار کرکے بارہ بجے تک میرے ٹیبل پر رکھیں وہ غصے سے بولا

Mirh@_Ch
 

اس کے انداز سے وہ کل والے غصے کا اندازہ لگا سکتی تھی
سر طبیعت ٹھیک نہیں تھی ۔ جانے کیا تھا اس شخص کی آنکھوں میں جو احساس دیکھ کر کانپ اٹھتی
کان کھول کر سن لو احساس تمہارے ٹیسٹ ہونے میں صرف ایک ماہ باقی ہے ۔
اور اگر تم ان ٹیسٹ میں پاس نہیں ہوئی نا تو تمہیں ایگزیمز میں بھی نہیں بیٹھنے دیا جائے گا اور اگر میری کلاس کے کسی بھی اسٹوڈنٹ کی طرف سے مجھے شکایت کا موقع ملا تو ۔۔۔۔حیدر سخت الفاظ استعمال کرتے کرتے رہ گیا
ایم سوری سر آئندہ ایسا نہیں ہوگا احساس نظریں زمین میں گاڑے ہوئے بولی
مس احساس میں نے آپ کو کتنی بار کہا ہے کہ نظر اٹھا کر بات کیا کریں کانفرنس نام کی کوئی چیز نہیں ہے آپ کے اندر اس کے اس طرح سے نظر چرانے پر زاوق کو مزید غصہ آیا
اور یہ کیا پہن کے آئی ہو یہ کالج ہے یا فیشن شو یہ دوپٹہ اگر گلے میں ہی ڈالنا تھا

Mirh@_Ch
 

یہ کالج تھا اور اس کالج میں وہ دونوں ایک دوسرے کے لئے انجان تھے
اس نے خوشی سے کلاس روم میں قدم دیکھا لیکن احساس کی جگہ حجاب کو بیٹھا دیکھ کر خاموش ہوگیا
السلام علیکم سر کچھ کام تھا آپ کو اسے اتنی جلدی کلاس میں دیکھتے ہوئے حجاب نے فورا اٹھ کر اسے سلام کیا
وعلیکم سلام نہیں کچھ کام نہیں تھا تم کرو اپنا کام اٹس اوکے اسے کچھ کام میں بزی دیکھ کر وہ فورا ہی پلٹ گیا
شاید ابھی نہیں آئی لیکن تھوڑی دیر میں پہنچ جائے گی اس نے اپنے دل کو سمجھایا
لیکن پھر ہر گزرتے لمحے کے ساتھ اپنا غصہ کنٹرول کیے وہ کل کی صبح کا انتظار کرنے لگا
آج کی رات اگر اس کی بیزی نہ ہوتی تو وہ اس کے ٹھیک سے ہوش ٹھکانے لگانے کا بھی ارادہ رکھتا تھا

احساس زاوق! کل کہاں تھی آپ کالج کیوں نہیں آئی ۔حیدر اس کے چہرے کو گھورتے ہوئے پوچھنے لگا

Mirh@_Ch
 

ہوٹل کے خوبصورت سے ایریا میں اپنے لیے ایک خوبصورت لالچ اور اس کے ساتھ برتھ ڈے کیک آرڈر کر کے جیسے ہی وہ پلٹ کر فون بند کیا شام نے پوچھا
یار پتا نہیں کل احساس کے ساتھ وقت گزارنے کا وقت ملے گا یا نہیں اسی لئے سوچا آج ہی اپنی احساس کے ساتھ اپنی برتھ ڈے سیلیبریٹ کر لیتا ہوں
اور کل سےصرف کام کریں گے ۔
اس نے اپنے سیکرٹ روم سے نکلتے ہوئے کہا
اب ان کا ارادہ سیدھے کالج جانے کا تھا ۔
اور آج تو وہ جلدی کالج جانا چاہتا تھا کیونکہ اسے پتہ تھا کہ احساس جلدی آ جائے گی اس نے کالج میں قدم رکھا تو ٹھرڈائیر کی سٹوڈنٹس کے بارے میں پوچھا تو پیون نے کہا کہ ابھی تک صرف ایک ہی سٹوڈنٹ آئی ہے
وہ مسکراتا ہوں اپنی کلاس کی طرف گیا اس وقت وہاں کوئی نہیں تھا سوائے احساس کے ۔دل تو اس کا چاہ رہا تھا کہ احساس کو ابھی اپنے ساتھ لے جائے لیکن یہ اتنا آسان بھی نہ تھا

Mirh@_Ch
 

جب اسے حیدر کی بات یاد آئی تمہیں ایک دن نہ دیکھوں تو دل تڑپ اٹھتا ہے شرم کی سرخی اس کے گالوں پر کھلی تھی لیکن اگلے ہی پل وہ اپنی سوچوں کو جھٹلا کر سونے کی کوشش کرنے لگی
کل کالج نہیں جاؤں گی رہیں اپپنی اسی حجاب میڈم کے ساتھ وہ غصے سے واپس لیٹ گئی جب موبائل پر میسج آیا
گڈ نائٹ جان آج اتنا بزی تھا کہ تمہیں دیکھنے کا بھی وقت نہیں ملا کل کالج کے بعد ہم دونوں لنچ کرنے چلیں گے صرف میں اور تم کل جلدی آنا
میسج پڑھتے ہی وہ کھل اُٹھی لیکن پھر غصے سے فون رکھ دیا
میں کیوں آوں جلدی جائیں اپنی حجاب میڈم کے ساتھ ۔
منہ کے ٹیڑے میڑے ڈیزائن بناتی واپس لیٹ گئی اس کا صبح کالج جانے کا کوئی ارادہ نہ تھا

ہیپی برتھ ڈے میری جان ۔ لیکن تیرا برتھ ڈے تو کل ہے تو آج سلیبریٹ کر رہا ہے ۔

Mirh@_Ch
 

زاوق نے اسے دیکھتے ہوئے آرڈر دیا تو احساس نے اسے کھا جانے والی نظروں سے دیکھا ۔
آنکھوں ہی آنکھوں میں اس کا غصہ سمجھتے ہوئے زاویے بے اختیار مسکرآیا جب کہ وہ منہ بناتی ہو بھی پچھلی سیٹ پر جا بیٹھی

گھرانے سے پہلے اس نے زاوق کو میسج کیا زارا آج آپنے بھائی کے ساتھ گھر جا رہی ہے تو آپ مجھے چھوڑ آئیں جس کے جواب میں فورا ہی زاوق نے میسج کرکے کہا تھا کہ ڈرائیور کو بلا لو میں بیزی ہوں
اس وقت سے لے کر اس وقت تک احساس کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہو رہا تھا
اس کا دل چاہ رہا تھا کہ حجاب کا سر پھاڑ دے جو ہر تھوڑی دیر میں کسی نہ کسی بہانے سے زاوق کے روم میں جاکر سوال سمجھ رہی تھی
گھر آنے کے بعدکھانا بھی نہیں کھایا ماما نے وجہ پوچھی تو کہہ دیا طبیعت خراب ہے
صبح کالج جانے کا بھی کوئی ارادہ نہ تھا

Mirh@_Ch
 

جسے اگنور کرتے ہوئے اس نے سرسری سی نظر اپنے سے کچھ فاصلے پر بیٹھی احساس کو دیکھا تھا اور اس کو دیکھتے ہی اس کے چہرے پر ایک پرسرار مسکراہٹ کی رکی
کیا ہوا تو پریشان کیوں ہے زارا اس کے کان میں بولی
میں کہاں پریشان ہوں بس اس لڑکی کو دیکھ رہی تھی اسنے سر سے پیر تک حجاب کو دیکھتے ہوئے سرگوشی میں جواب دیا
کتنی پیاری ہے نا زارا نے اس کے کان میں سرگوشی کی تو اس نے گھور کر اسے دیکھا زاوق کا مسکرا کر اسے ویلکم کرنا احساس کو بالکل اچھا نہیں لگا تھا ۔
آج تک ہمیں تو مسکرا کر نہیں دیکھا اور حجاب میڈم کے آتے ہی دیکھو کیسے مسکرا مسکرا کر اسے ویلکم کر رہے ہیں
وہ غصے سے بڑبڑآئی جب اسے زاوق کی آواز سنائی دی
احساس تم پیچھے والی سیٹ پر چلی جاؤ حجاب تم یہاں سامنے والی سیٹ پر بیٹھ جاؤ نیو لیکچرز سمجھتے ہوئے تھوڑا ٹائم لگ جائے گا

Mirh@_Ch
 

تمہیں ہمیں سب کچھ بتانا ہوگا ۔زائم نے اس کے کندھے پہ ہاتھ رکھتے ہوئے کہا
سر میں آپ لوگوں کی مدد ضرور کروں گا اس سے اچھی اور کیا بات ہو گی کہ میں اپنے وطن کے کام آ سکا ۔
واحد نے جوش سے کہتے ہوئے انہیں اپنا سارا مسئلہ بتایا ۔

حیدر نے کلاس میں قدم رکھا تو اس کے پیچھے ہی ایک اور لڑکی داخل ہوئی اور اس سے اندر آنے کی اجازت مانگنے لگی
حیدر نے خاموشی سے اندر آنے کی اجازت دی ۔
سر میرا نام حجاب ہے ۔ اور میں آپ کی نیو سٹوڈنٹ ہوں
آج ہی ایڈمیشن ہوا ہے وہ مسکراتے ہوئے بولی ۔
ویلکم ٹو کلاس حجاب بیٹھے بس لیکچر سٹارٹ ہونے والا ہے حیدر نے پہلی بار کسی اسٹوڈنٹ کو مسکرا کر دیکھا تھا
وہ صرف نام کی حجاب نہیں تھی بلکہ اپنے خوبصورت چہرے کو حجاب سے کور کیے ہوئے مسکراتی ہوئی بہت پیاری لگ رہی تھی
اس کے اس طرح سے مسکرانے پر سدرہ کے اندرجلن سی ہوئی تھی

Mirh@_Ch
 

ہمیں سب کچھ بتا دو ہم تمہاری مدد کر سکتے ہیں
آپ لوگ ہیں کون اور یہ کنگ کون ہے اس کیس میں آپ کو اتنا زیادہ انٹرسٹ کیوں ہے سر شاید آپ لوگ غلط سمجھ رہے ہیں ایسا کچھ بھی نہیں ہے ارسلان دوست ہے اسے روپیوں کی ضرورت تھی میں نے دے دیے ۔آپ کو ضرور کوئی غلط فہمی ہوئی ہوگی ۔ اس نے ھبرا چھپاتے ہوئے بولا
ہمارا تعلق آئی ایس آئی سے ہے
آج کل کالج میں ہونے والے غیر قانونی کام پر نظر رکھے ہوئے ہیں ہم
ہمارے دوشمن انڈیا اور سری لنکا سے ڈرگز لا کر ہمارے ملک کے نوجوانوں کو برباد کر رہیں ہیں ۔اور ہم اپنے نوجوانوں کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں زاوق کی آواز پر واحد نے پلٹ کر اسے دیکھا
آئی ایس آئی مطلب آپ لوگوں کا تعلق آرمی سے ہے واحد نے بے یقینی سے ان کی طرف دیکھا تھا
ہاں چھوٹو ہم آرمی میں ہیں اور اس مسئلے میں تمہاری مدد کر سکتے ہیں

Mirh@_Ch
 

آج کالج سے چھٹی ہونے کے بعد شام اور زائم سب سے نظریں بچا کر واحد کو اپنے ساتھ اٹھا لائے تھے
بکواس بند کرو واحد ہم سب جانتے ہیں ۔صرف کنفرمیشن چاہتے ہیں
اسی لیے بہتر ہو گا کہ تم ہمیں خود ہی ساری بات صاف صاف بتا دو وہ لوگ تمیں بلیک میل کیوں کر رہے ہیں کیا تھا ارسلان کے موبائل میں جسے تم دیکھ کر گھبرا گئے ۔
دیکھو واحد سمجھنے کی کوشش کرو تم ایک سمجھدار لڑکے ہو یہاں صرف تمہاری نہیں بلکہ اور نہ جانے کتنے نوجوانوں کی زندگی کا سوال ہے
یہاں سوال صرف ارسلان اور عامر کو سبق سکھانے کا نہیں لڑکیوں کی عزت کا ہے جنھیں ڈرگز کی لت لگا کر ان کی زندگی برباد کی جا رہی ہے ۔
لڑکیوں سے انتہائی گرے ہوئے کام کروائے جا رہے ہیں
واحد زائم نے تمہیں اپنی آنکھوں سے ارسلان کو پیسے دیتے ہوئے دیکھا تھا ہم سب جانتے ہیں کہ تم ان لوگوں کے بلیک میل کرنے پر یہ سب کچھ کر رہے

Mirh@_Ch
 

ہر گروپ کا ایک لیڈر ہوتا ہے پتہ کرو کہ یہ شام کے گروپ کا لیڈر کون ہے اور کالج میں کتنے لوگ ہیں ۔اور پھر پتا کرو اس لیڈر کی کمزوری ۔دشمن کو ہرانے کا بس ایک ہی اصول ہوتا ہے اس کی کمزوری پر وار کرو
کنگ نے سامنے کھڑے لڑکے کو دیکھتے ہوئے کہا
آپ بے فکر ہو جائیں سر ۔میں ان لوگوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں بس آپ اپنا وعدہ نبھائئے گا ۔
وہ عجیب طریقے سے اپنے سر پہ ہاتھ پھیرتے ہوئے بولا
جب کنگ سامنے ٹیبل پر پڑے ہوئے سفید پیکٹز میں سے ایک پیک اس کی طرف اچھالا
وہ عجیب سے انداز میں اسے کیچ کرتے ہوئے اپنے سینے سے لگاتا اور کبھی سونگھتے ہوئے وہاں سے باہر نکل گیا ۔

سر پلیز مجھے کچھ نہیں پتا مجھے جانے دیں میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا آپ پتہ نہیں کس چیز کے بارے میں بات کر رہے تھے ۔

Mirh@_Ch
 

#میں_عاشق_دیوانہ_تیرا
#قسط_9

نہیں سر یہ دو تین لوگ نہیں ہیں مجھے لگ رہا ہے کہ کالج میں اندر ہی اندر بہت سارے سگریٹ ایجنٹس ہیں ۔
لیکن ایک بات گرنٹی ہے سر شام کا تعلق ضرور ان لوگوں میں سے ہے انہیں ابھی کالج میں آئے ہوئے مشکل سے ایک ڈیڑھ ماہ ہوا ہے لیکن سر شام کی ہم پر کچھ زیادہ ہی نظر ہے
وہ ہر وقت ہمیں اپنے دھیان میں رکھتے ہیں مجھے لگتا ہے کہ سر شام بھی کوئی سیکریٹ ایجنٹ ہیں
سر کچھ دن پہلے جب ہم واحد سے بات کر رہے تھے تب سے لے کر اب تک سر شام ہم پر 24 گھنٹے نظر رکھے ہوئے ہیں
سر ایک دو بار تو کالج کے بعد بھی میں نے انہیں اپنے پیچھے آتے ہوئے دیکھا ہے
لڑکے نے سامنے بیٹھے کنگ کو بتایا
ٹھیک ہے لیکن ایک بات یاد رکھو احتیاط بہت ضروری ہے ہمیں کسی بھی طرح ان لوگوں کی نظروں سے خود کو محفوظ رکھنا ہوگا

Mirh@_Ch
 

ہاں تو لے آتی سالی صاحبہ کو آئسکریم کھلا دیتا زاوق نے مسکراتے ہوئے آنکھ دبائی
ہاں اور پھر پورے کالج میں نشر ہوجاتا کہ سرحیدر احساس کے کیا لگتے ہیں ۔
ول منہ بناتے ہوئے بولی
کیا لگتے ہیں ۔۔۔۔؟وہ انجان بننا سیریز انداز میں پوچھنے لگا
آپ کو نہیں پتا کہ کیا لگتے ہیں وہ چڑنے والے انداز میں بولی
نہیں مجھے تو نہیں پتا تم مجھے بتا دو کیا لگتے ہیں ۔۔۔۔۔؟
وہ اپنا چہرہ اس کے چہرے کے قریب کیے پوچھ رہا تھا اس کے انداز سے اسے خطرے کی بو آنے لگی
ہم۔ابھی کالج کے باہر ہیں ۔وہ گھبرا کر بتانے لگی
کالج سے باہر ہیں نا اندر ہوتے تو تو غلط ہوتا
کہ سرر حیدر اپنی اسٹوڈنٹ کو اپنی محبت کے جال میں پھنسا رہےہیں
لیکن کیا ہے نہ جانے من کالج کی حدود سے باہر تم زاوق حیدر شاہ کی بیوی ہو

Mirh@_Ch
 

بابا کے دوست بہت عرصے کے بعد یوکے سے آئے ہیں اسی لئے آج بابا خود مجھے لینے آئے ہیں ۔اسی لیے مجھے اکیلے جانا پڑے گا
ٹوٹا پھوٹا بہانہ بناتے ہوئے نہ جانے کتنی بار اس نے زارا سے نظریں چرائی تھی
اچھا ٹھیک ہے تو جا پھر میں ڈرائیور کا انتظار کرتی ہوں
محبت سے اس کے گال پر چٹکی کاٹتے ہوئے بولی

تم آج آخری بار اپنی سہیلی سے نہیں مل رہی تھی جانتی تھی میں باہر انتظار کر رہا ہوں تو یہ ایک گھنٹہ فضول میں برباد کر کے آنے کی وجہ بتاؤ بہت شوق ہے مجھے انتظار کرتا دیکھنے کا
وہ غصے سے گھورتے ہوئے اس کی کلاس لینے لگا وہ دھوپ میں پچھلے دس بارہ منٹ سے تو اس کا انتظار کر رہا تھا جو اس کے نزدیک ایک گھنٹے سے اوپر تھے
زارا کے سامنے بہانہ بنایا کہ وہ کہہ رہی تھی کہ وہ ساتھ آئے گی ۔احساس نے وجہ بتائی

Mirh@_Ch
 

جس نے میسج پڑھتے ہی اپنے گال پہ ہاتھ رکھتی زرا سا مسکرائی اس کے انداز زاوق مسکرایا تھا صبح والی جسارت اسے اچھے سے یاد تھی
نہیں میں زارا کے ساتھ جانی والی ہوں اسے ریپلائی آیا
جلدی آؤ میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں ۔
سرخ چہرے والا غصے سے بھرپور ایموجی کے ساتھ میسج آیا ۔
کیا ہوا تو اٹھ کیوں گئی ۔۔۔؟میسج پڑھتے ہی وہ کھڑی ہوگئی جب زارا نے پوچھا
وہ بابا آ گئے باہر مجھے بلا رہے ہیں ٹھیک ہے میں جاتی ہوں اب کل ملیں گے
احساس بھاگنے والے انداز میں بولی
ارے آ نکل آئے ہیں یہ تواچھی بات ہے مجھے بھی چھوڑ دیں گے پتہ نہیں کتنی دیر تک انتظار کرنا ہوگا چلو چلتے ہیں ۔زارا اس کے ساتھ آنے لگی
تم ۔۔۔۔۔۔میرے ساتھ نہیں آ سکتی وہ کیا ہے نا کے راستے میں مجھے بابا کے کسی دوست کے گھر جانا ہے ۔۔۔تو ہم تھوڑی دیر انہیں کے گھر روکیں گے

Mirh@_Ch
 

زائم وہ جو نیا اسٹوڈنٹ ہے وہ جو کہہ رہا تھا کہ پانچ سال پہلے اسے کسی مجبوری کی وجہ سے اپنی پڑضائی چھوڑ دی اب کمپلیٹ کریگا وہ اپنا آدمی ہے کیا ۔شام نے اسے گھورتے ہوئے پوچھ رہا تھا کیونکہ کل اس نےاس کو اچھا خاصا ڈانٹ دیا تھا
ہاں وہی ضروری نہیں کہ ٹیچر ہی ہو وہ ہمارے ساتھ اس کیس میں کام کر رہا ہے زاوق نے بتایا تو شام کو اب اس کے غصے کی وجہ سمجھ آئی
ایک بات کنفرم تھی اگر شام کو کہیں اکیلے میں مل گیا تو وہ اسے چھوڑے گا نہیں اس نے اسے کہا تھا کہ عمر میں تم مجھ سے بھی بڑے ہو اور ابھی تک کالج سٹوڈنٹ ہو۔
خیرجو بھی تھا اب کیس کو حل کرنا ہی تھا

پچھلی گلی میں آؤں تمہیں گھر چھوڑ دیتا ہوں مسکراتے ہوئے ایموجی کے ساتھ اس نے میسج کرتے ہوئے نیچے سیڑھوں پر بیٹھی احساس کو دیکھا تھا