ایان اپنے کمرے میں چلا گیا اور حریم بھی پیچھے پیچھے چلے گی
طبیعت کیسی ہے آپ کی"""
بڑی جلدی نہیں یاد آ گیا"""
کچھ زیادہ ہی طنز کرنے لگے ہیں آپ"""/
ہمم ""
ایان نے بس ہمم ہی کہا اور الماری سے کپڑے نکلنے لگا
بتائیں نہ"""
ٹھیک ہوں """/
پکا"""
مگر وہ انجان رہی پھر اس نے شاہ کی آنکھوں پر ہاتھ رکھ دیا تو شاہ مسکرا دیا اور کروٹ لے کر عائشہ کے گرد بازو حمائل کر دیا اور آنکھیں بند کر لی آج شاہ بہت تھک گے تھی وہ آج اپنے کیس کے سلسلے میں بہت بھاگے تھے
عائشہ نے بیڈ کراؤن سے ٹیک لگائے آنکھیں موندلیں
@@@@@
حریم ابھی جاگ رہی تھی جب گیٹ پڑ ہارن کی آواز آئی تو وہ باہر بھاگی ایان کو اندر اتے دیکھ کر ایک دم رک گئی اور پھر شروع ہو گئی
آپ بہت برے ہیں اتنی لیٹ نائٹ کوئی اتا ہے کیا!؟؟؟"""
اتے ہی شکوے نہ سلام نہ دعا بس شروع ہو گئی محترمہ""""
طنز کر رہے ہیں"""
جو سمجھ لو"""
بہت برے ہیں آپ"""
آداب شکریہ نوازش """
وہ ایک دم ہوش میں آئی تو شازب نے جلدی سے اس کا ہاتھ پکڑا
کیا ہوا آپ ٹھیک ہیں؟"""
ج۔۔جی ما۔۔میں ٹھ۔۔۔ٹھیک ہوں مجھے نیند آئی ہے"""/
وہ اٹھنے لگی مگر شازب نے نہ اٹھنے دیا
مجھے آپ کی گود میں سر رکھنا ہے""" پلیز""
عائشہ ایک دم رک گئی نہ جانے شاہ کی آواز میں ایسا کیا تھا وہ انکار ہے کر سکی وہ خود بھی تھکی ہوئی تھی اس لیے کچھ نہ کہا اور خاموشی سے پھر بیٹھ گئی اس کی دھڑکن بہت تیز تھی اس کے ہاتھ بھی کانپ رہے تھے مگر پھر بھی وہ خاموشی سے بیٹھ گئی شاہ نے اس کی گود میں سر رکھ کر عائشہ کو دیکھنے لگا عائشہ اس کے بالوں میں انگلیاں چلانے لگی وہ شاہ کو نہیں دیکھ رہی تھی مگر اسے محسوس ہو رہا تھا شاہ اسے دیکھ رھے ھیں
آج عائشہ نے جب اپنا ڈر کہیں اندر دبایا تو شازب نے بھی وہ خول اُتار دیا شازب عائشہ کو بغور دیکھ رہا تھا اور عائشہ کہیں اور ہی گم ہو چکی تھی وہ بہت کیوٹ تھی بالکل بچی مگر اس بچی کو زندگی نے بہت گہرے سبق دیے تھے وہ وقت سے پہلے بڑی ہو گئی تھی جب اپنی ما بابا بھائی تک کو کھو دیا جائے اور وہ بھی اپنی آنکھوں کے سامنے آگ اور گولیوں میں نہاتے ہوئے تو یقیناً اس بچی کو بڑا ہونا پڑتا ہے پھر عائشہ نے بھی اپنی زندگی میں ما بابا بھائی کے بعد شاہ کو اپنی زندگی میں خود کی ذات سے محبت کرتے دیکھا تھا وہ سمجھتی تھی کے اس کے ما بابا بھائی اس سے بہت پیار کرتے تھے اس لیے وہ جلدی اس دنیا سے چلے گی اسی طرح شاہ بھی
نہیں""""
امیزنگ مجھ سے ہیلپ لے لینا اگر ایگزیمز کی تیاری کرنی ہوئی تو بلا جھجھک آ جانا میں کروا دوں گا""""
جی ٹھیک ہے"""
ایک اور بات مجھ سے باتیں کیا کرو کافی انفارمیشن ملے گی مجھ سے """"
جی کوشش کرو گی""""
کوشش نہیں کرنی روزآنہ آپ الموست دو گھنٹے میری پاس آیا کریں گی ٹھیک ہے"""
جی """
عائشہ نے اپنی کافی حتم کر لی اور شازب کی باتیں سننے لگی وہ اسے بہت پیارے لگ رہے تھے وہ ہمیشہ سے اُسے جلادی ٹائپ کا بندہ سمجھتی تھی مگر یہ تو بہت پیارا تھا اندر سے کہتے ہیں نہ انسان کو محبت اور توجہ ملے کسی بہت پیارے انسان کی تو وہ چھوٹا سا بچہ بن جاتا ہے یہی بات شازب کی تھی جب عائشہ اس سے ڈرتی تھی تو اس نے اپنی اوپر غصے اور سنجیدگی کا خول چڑھا لیا تھا
کوئی نہیں ہے"""
کیا؟؟؟"""
نہیں میرا مطلب ہے ٹھیک ہے""""
ہمم کیا پڑھ رہی ہو"""
میں law پڑھ رہی ہوں"""
قانون پڑھ رہی ہو"""
جی""
واہ مطلب آپ وکیل بننا چاہتی ہیں"""
جی"""
یونہی گھومتے گھومتے وہ شازب کے بلکل سامنے جا رکی مطلب شازب اس کے پیچھے کھڑے تھے شازب اس کی ساری کارروائی دیکھ کر مسکرا دیا
دیکھ لیا """
وہ کنفیوز ہوئی مگر سنبھل گئی
ج۔۔جی"""
چلو آؤ بیٹھو کافی پیتے ہیں"""
عائشہ خاموشی سے شازب کے ساتھ بیڈ پر بیٹھ گئی اور ایک کپ شاہ کو دیا اور دوسرا خود پکڑ کے پینے لگی
اسٹڈی کہاں تک پہنچی آپ کی"""
وہ سر جھکے کافی پینے میں مگن تھی جب شاہ نے پوچھا
تھرڈ ائیر کے ایگزیمز سٹارٹ ہو رہے ہیں میرے نیکسٹ ویک """
او تیاری کیسی ہے؟؟""
یونہی گھومتے گھومتے وہ شازب کے بلکل سامنے جا رکی مطلب شازب اس کے پیچھے کھڑے تھے شازب اس کی ساری کارروائی دیکھ کر مسکرا دیا
دیکھ لیا """
وہ کنفیوز ہوئی مگر سنبھل گئی
ج۔۔جی"""
چلو آؤ بیٹھو کافی پیتے ہیں"""
عائشہ خاموشی سے شازب کے ساتھ بیڈ پر بیٹھ گئی اور ایک کپ شاہ کو دیا اور دوسرا خود پکڑ کے پینے لگی
اسٹڈی کہاں تک پہنچی آپ کی"""
وہ سر جھکے کافی پینے میں مگن تھی جب شاہ نے پوچھا
"""" دنیا میں شرٹس کی کلت تو نہیں ہو گی جو بنا شرٹ گھوم رہے ہیں"""
یہ کہ کر وہ دانتوں تلے زبان دے گئی شازب مسکرا دیا
آئی ایم سوری بٹ کلت خیر نہیں ہوئی مجھے کیا پتہ تھا آپ روم میں آ چکی ہوں گی"""
شازب نے شرٹ پہنی اتنی دیر میں عائشہ نے روم کا جائزہ لیا
بڑا جہازی سائز بیڈ جس پر کشنس کی دکان بڑے سلیقے سے بنائی گئی تھی بیڈ کے بلکل سامنے بڑی بڑی دو شیشے کی کھڑکیاں تھی جن پر قیمتی پردے لگے ہوئے تھے ساتھ ہی بالکنی کا دروازہ تھا پھر ساتھ بوکس کا ریک تھا پھر ساتھ صوفے رکھے تھے طرح طرح کے قیمتی ڈیکوریشن پیسز رکھئے تھی بیڈ کے بلکل سامنے دوسری طرف وارڈروب تھی جہاں قیمتی اور برانڈیڈ کپڑے تھے ڈریسنگ ٹیبل پر گھڑیوں اور پرفیومز اور گلاسز کے اسٹالز لگے ہوئے تھے
اُسے زندگی نہ بہت گہرے سبق دیئے تھے خاموشی اس کی پرسنلٹی کا حصہ تھی وہ بہت کم بولنے والا انسان تھا اُسے محبت تھی تو صرف اس کی زندگی اس کی جان سے اس کے علاوہ اس گھر کے لوگو سے جنہوں نے اسے اچھے برے میں تمیز سکھائی تھی اسے محبت تھی ایک بے وقوف لڑکی سے۔۔۔
@@@@
دروازے کے سامنے جا کر عائشہ کی بس ہو گئی تھی مگر پھر بھی اس نے ہمت نہ ہاری اور دروازے پر دستک دی مسلسل دو سے تین دفعہ دینے پر بھی دروازہ نہ کھلا تو مجبوراً اسے خود اندر جانا پڑا مگر یہ کیا روم میں تو کوئی نہیں تھا اس نے شکر کیا اور جلدی سے کافی رکھ کر پلٹی مگر ہائے رے نصیب آواز آ گئی پیچھے سے
"""رُکو"""
_________
عائشہ جیسے ہی موڑ ی تو شازب کو بنا شرٹ کندو پر ٹا ول رکھے دیکھ کر ڈر گئی اور پھر سے سے دوسری طرف دیکھنے لگی وہ ڈری تو تھی بٹ ظاہر نہیں کروایا
""""
جب سے آیا ہوں نہیں سویا ہوں اور کھانا صرف صبح ناشتا کرتا ہوں بس""""
حاء ایان سريسلی""""
حریم کی حیرت کی انتہا تھی
جی"""
آفیسرز کے ساتھ میٹنگ کے بعد آپ گھر آ کر سو جائے گی اور کھانا آپ کسی دوست یا پھر کسی اچھے سے رسٹران سے کھائیں گے اور آپ کل واپس بھی ا رہے ہیں سمجھے آپ """"""
اوکے جو حکم میڈیم کا ابھی میں نکلنے لگا ہوں کل ملتے ہیں انشاء االلہ اپنا خیال رکھنا اللہ حافظ""""
آپ بھی اللہ حافظ""""
حریم ایان سے شروع سے ہی اٹیچیڈ تھی ان دونوں کی بہت لڑائی ہوتی آ رہی ہے ایان حریم کا پھوپھو کا بیٹا ہا ہے اور وہ جب اٹھ سال کا تھا تب اس کے والدین کی موت ہو گئی تھی وہ تب سے ہی اپنی مامو کے گھر رہتا آیا ہے ایان بھی پیرس میں تعلیم حاصل کرکے آیا تھا اُسے پولیس فورس جوائن کیے اڑھائی سال ہو چکے تھے وہ گھر میں سب کا لاڈلہ بھی تھا
طبیعت خراب ہے بہت پورے جسم میں درد کی چنگاریاں آٹھ رہی ہیں دماغ پھٹ رہا ہے اور آدھے گھنٹے بعد آفیسرز کے ساتھ میٹنگ بھی ہے """"
ایان کتنی راتوں سے جاگ رہے ہیں اور کھانا باہر سے کھایا ہے نہ آپ اپنا خیال بالکل نہیں رکھتے چھوٹے بچے کی طرح ہو جاتے ہیں گھر سے نکل کر بتائیں اب"""""
ارے کہاں جاگا ہوں کھانا بھی ایک دوست کے گھر سے کھایا ہے سچی٫""""
جھوٹ بول رہے ہیں آپ""""
سچی جو کہا ہے سچ کہا ہے"""""
ایان۔۔۔۔ کیوں کر رھے ھیں ایسا صحیح بتائیں نہ""""
حریم نے ایان کو لمبا کرتے ہوئے وارننگ والی انداز میں کہا
بتانے کا کیا فائدہ کون سا تم نے یہ آ کے میری سوا کرنی ہے"""
ایان نے شرارت سے کہا
وہ بھی کرو گی پہلے بتائیں"""
ایان مجھے آپ پر غصہ آ رہا ہے مطلب حد ہو گئی ہے""""
تو نکال لو نہ غصہ میں بھی کہو محترمہ نے اتنی مہربانی اوّیں ہی نہیں کر دی مجھے پتہ تھا کہ غصہ ہی نکلنا ہو گا مجھ غریب پے"""
ایان نے طنز کیا تو حریم نرمی سے بولی
اچھا نہ کیسے ہیں یہ بتائیں """
بڑی ظالم ہو جو جہاں کی جلی کٹھی باتیں سنا دی اور اینڈ پے سوری بھی نہیں کہا واہ م میڈیم کے انوکھے انداز""""
ہاہاہا ایان یہ عورتوں والی باتیں نہ کیا کریں میں کوئی سوری وری نہیں بولو گی آپ کو پتہ ہے خیر یہ بتائیں کیا کر رہے تھے"""
کچھ نہیں یار اس وقت سولی لٹکا ہوں """"
کیوں کیا ہوا""""
حریم کو فکر ہوئی
اپنا تو نہیں پتہ مگر آپ نہایت باتمیز جھوٹے کوجے قسم کے انسان ہیں"""
حریم نے اچھی خاصی غصے میں سنائی
بہت بہت شکریہ میڈیم حریم داؤد مجھے اتنے لقبوں سے نوازنے کے لیے"""
آپ کو شرم نہیں اتی مجھے بنا بتائے آپ پھر کراچی کسی گرل فرینڈ سے ملنے چلے گی ہیں نہ آپ کی ہمت کیسے ہوئی بغیر بتاۓ جانے کی اس دن تو بڑا کہ رہے تھے میرا ٹرانسفر ہو گیا ہے میں اب یہی رہو گا اب کیا ہوا کسی گرل فرینڈ نے یاد کر لیا کیا جو ملنے چلے گے بولیں اب ورنہ آپ کا سر میں نے پھوڑ دینا ہے""""
حریم نے چڑ کے کہا تو ایان ہنس دیا
میں نے سوچا تمام شکوے شکایتیں آرام سے کر لو پھر ہی میں کچھ بولو گا"""""
حریم نے کمرے میں آتے ہی سب سے پہلے ایان کو کال کی کیونکہ اسے ایان کی کلاس لینی تھی
اس دن تو بڑا کہ رہے تھے میں نہیں جاؤ گا اب میرا ٹرانسفر ہو گیا بلا بلا بلا بتاتی ہوں میں ابھی آپ کو """"/
حریم نے کال کی جو پک کر لی گئی
اسلام و علیکم"""
وعلیکم اسلام""" میں ایان بات کر رہا ہوں"""
ہاں جیسے میں تو جانتی ہی نہیں کہ آپ ایان بات کر رھے ھیں"""
حریم نے طنز کیا
نہیں مجھے لگا شاید غلطی سے ہو گیا """"
ایان نے مسکراتے ہوئے شرارت سے کہا
کیسی ہو"""
کیونکہ یہ محبت کا اصول ہے کہ وہ جن سے محبت کی جائے ان کی عزت کی جاتی ہے___اور جاتی دفعہ کچن کی لائٹ بھی آن کر گیا عائشہ کا ضبط جواب دے گیا اور وہ بے آواز رونے لگی
ظالم انسان ہمیشہ مجھے تکلیف ہی دیتے ہو آپ"""
پھر اس نےمنہ پر پانی کے چھینٹے مار ے اور کافی بنانے لگی اس کو ابھی بھی ڈر لگ رہا تھا مگر وہ چاہتی تھی وہ بہادر بنے آخر کب تک وہ ڈرتی رہے گی لوگو سے پھر دھڑکتے دل کے ساتھ کافی بنانے لگی پھر اسے یاد آیا دو کپ کافی بنانے کا کہ کر گئے تھے نہیں میں نہیں جاؤ گی ان کے کمرے میں وہ پھر سے رونے والی ہو گئی نہیں میں جاؤ گی میں بہادر ہوں میں جاؤ گی نہیں میں نہیں جاؤ گی اللہ جی اور وہ پھر سے رو دی نہیں رونا میں بلکل نہیں عائش تم کر سکتی ہو ہاں تم جاؤ گی بلکل جاؤ گی انہی سوچو میں اس نے کافی تیار کر لی اور پھر کمرے کی طرف جانے لگی
عائیش ڈونٹ موو پلیز""
شازب آواز میں صدیوں کی تھکاوٹ تھی جیسے ان کو کسی چیز نے تھکا دیا ہو ہلنا تو وہ بند ہو گئی مگر اسے ڈر ابھی بھی لگ رہا تھا جس کی وجہ سے وہ روتے ہوئے کانپ رہی تھی شازب نے سر اس کے کندے پر رکھتے ہوئے اپنا حصار مزید تنگ کیا وہ روکنا چاہتی تھی مگر ہمت ہی نہ رہی اسے پہلی دفعہ کسی مرد نے ہاتھ لگایا تھا اور وہ بھی اتنا نزدیک آ کر وہ مزید کانپنے لگی اور گہرے سانس لینے لگی مگر شازب کو ترس نہ آیا اس کی بے بسی پر اتنی ٹھنڈ میں بھی اسے پسینے آ رہی تھے مگر اس کی زبان چپ تھی
ش۔۔۔۔ش۔۔۔شاہ پ۔۔۔پلی۔۔پلیز """
وہ بہت مشکل سے بولی اور ساتھ ہی ہجکیان لینے لگی
دو کپ کافی لے کر میرے روم میں اؤ ابھی"""""
شازب نے کہا اور آرام سے اُسے چھوڑ کر باہر نکل گیا وہ جانتا تھا محبت میں احترام کرنا فرض ہے
ایک دم اس کے منہ سے نکلا
وہ بورڈ کی طرف چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی جانے لگی جب اچانک اسے پیچھے کوئی کھڑا محسوس ہوا وہ ایک دم پیچھے ہوئی تو پیچھے کچھ تھا وہ گرنے لگی جب پیچھے سے اسے کسی نے حصار میں لیا اور اس کے کندے پر سر رکھ کر اس کے منہ سے نکلنے والی چیخ کا گلا گھونٹ دیا وہ بن پانی کے مچھلی کی طرح اس حصار سے نکلنے کی کوشش کرنے لگی مگر مقابل نے بھی نہ چھوڑنے کا ارادہ کیا ہوا تھا
""" عائش سٹاپ اٹ"""""
یہ سنتے ہی وہ کانپ کے رہ گئی
________
عائشہ کو سانس لینے میں مسئلہ ہو رہا تھا اس نے زبردستی شازب کا ہاتھ پیچھے کیا اور اپنی سانس بحال کی
چھوڑیں مجھے"""""
عائشہ نے اپنا آپ چھوڑا تے ہوئے کہا وہ سچ میں بہت ڈر گئی تھی اور ڈر کی وجہ سے اسے رونا آ رہا تھا
دیکھ لو گی میں اسے بھی """"
حریم نے بہادر بنتے ہوئے کہا تو سب ہنس دیئے
ڈرٹی نہیں ہوں میں کسی ڈبل بیٹری سے ۔۔۔۔ہوں"""""
پھر حریم کچھ دیر وہی بیٹھی باتیں کرتی رہی اور ساتھ ساتھ عدن بھائی سے نوک جوک بھی چلتی رہی پھر کچھ دیر بیٹھنے کے بعد وہ روم میں آ گئی کیونکہ اس کو کالج ورک کرنا تھا
@@@
عائشہ نوٹس لکھتی رہی اور وقت کا پتہ ہی نہ چلا جب ٹائم دیکھا تو رات کا ایک بج رہا تھا اس کا دل کافی پینے کو چاہا تو وہ اٹھ کے کمرے سے باہر نکل گئی اس وقت تو سب سوئے ہوئے تھے سو وہ مزے سے کافی بنانے لگی جب اچانک لائٹ آف ہو گئی
اللہ جی""""
بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔"""
وہ زور سے چلائی تو سب اور زور سے ہنسنے لگے
ارے برخودار بس کرو کیوں روز ہماری اکلوتی بیٹی کو تنگ کرنے لگ جاتی ہو """"
بابا جان حریم کے تیور دیکھ کر فوراً بولے
ارے حریم تم ایک بھائی سے اتنا تنگ ہو تو سوچو اگلے مہینے اسد آ رہا ہے وہ تمہارا کیا حال کرے گا وہ تو عدن سے بھی چار ہاتھ آگے ہے""""
بھابھی نے ہنستے ہوئے کہا تو حریم ایک دم خوشی سے بولی
اسد بھائی آ رہے ہیں"""""
ہاں جی بیٹے اسد آ رہا ہے اگلے مہینے آپ کو اور زیادہ پٹا کرنے"""""
عدن بھائی نے چڑانے والے انداز میں کہا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain