رصا اب تو توُ گیا.....حیدر ہستے ہوئے بولا....
سوری نہ جان غلطی ہوگئی اب پیر دبانے کو نہیں بولوں گا.....باسل رضا سے پیار سے بولا.....
ابے بھائی اس نہ چرس ورس تو لینا شروع کردی....رضا حیدر کو دیکھتے ہوئے بولا....جو سوفے پر بیٹھہ قہقہ لگا رہا تھا....
چھوڑو نہ میرے سامنے تم کسی غیر مرد سے باتیں کر رہی ہو ادھر دیکھوں.....باسل رضا کا چہرہ اپر کرتے ہوئے بولا....
ابے کمینے نکل یہاں سے بھائی اس کی شادی جلدی کرا دے ورنہ مسلئہ ہوجائے گا.....رضا باسل کو دکھا دیتے ہوئے بولا....
ہاں میں بھی یہ ہی سوچ رہا ہو....حیدر ہستے ہوئے بولا....
ہاں حیچر پلیز توُ نے تو اپنا کرلیا میں اکیلا بور ہوجاتا ہو.....باسل حیدر کے ساتھ بیٹھتے ہوئے بولا....
زیادہ بور نہیں ہورہے تم ہممم.....حیدر باسل کو دیکھتے ہوئے بولا....
نہیں ابھی صرف پیر ہی دبا دے....باسل سنجدھا لہجہ میں بولا....
نوکر ہوں میں تیرا.....رضا بولا....
اچھا ہوا پتہ چلا تجھے کہ تو میرا نوکر ہے چل اب پیر دبا....باسل اُسی انداز میں بولا....
تمہیں بکواس کرنے کے بغیر کیوں کام نہیں آتا....رضا خونخوار نظر سے دیکھتے ہوئے بولا....
تم لوگ پھر شروع ہوگئے....حیدر بیچ میں بولا اس سے پہلے کہ جنگ شروع ہوجاتی....
تو ہمارے جیچ میں کیوں بول رہا ہے میںاپنی بیوی سے لڑ رہا ہو تجھے کیا مسلئہ ہے....باسل اٹھ کر سنجدگی سے بولا....
ابے کون بیوی....رضا اور حیدر دونوں حیرانی سے بولے....
یہ رضی بی بی....باسل رضا کے پاس جاکر بولا....
چل دور ھٹ میرے پاس سے دماغ وماگ خراب تو نہیں ہوگیا.....رضا پیچھے ہوتے ہوئے بولا.....
تم جاؤ حیدر میں اپنی بیوی کو منالوگا.....باسل رضا کو پکڑ کر بولا....
وہ صرف فیصو کی ہے کوئی نظر اٹھا کر تو دیکھے جان سے مار دوگا اُسے وہ صرف فیصو کی ہے.....فیصو آخر لفظ چبا چبا کر بولا....
اچھا اچھا غصہ کیوں کر رہے ہیں کہ پکچر میں موبائل میں لے لیتا ہو تاکہ اپنی بھابھی کو دیکھلو باہر جاکر.....شاہزر اجازت کنِ لہجہ میں بولا....
ممممم....ہاں لے لو جاکر دیکھ لینا لیکن ابھی کچھ اُسے بتانا نہیں ابھی میں کاموں میں بزی ہو فارک ہوکر میں اُس کے باپ سے بات کرو گا نکاح کی....فیصو کچھ سوچتے ہوئے بولا....
اوکے بھائی پکچر میں نے لے لی میں چلتا ہو زرا یہاں انجوائے کرلو....شاہزر شرارت سے بولا....
ہاہاہاہا جاؤ جاؤ....فیصو قہقہ لگاتے ہوئے بولا....
________________________
یار رضا پیر دیا دے....باسل بیڈ پر لیٹے ہوئے بولا....
گلا نہ دبا دو تیرا....رضا بگڑ کر بولا....
آں.....یہ تمہاری ہونے والی بھابھی کی ہے....فیصو مسکرا کر پکچر شاہزر کو دیتے ہوئے بولا....
بھابھی کی میں سمجھا نہیں بھائی....شاہزر نہ سمجھی میں بولا....
تو سنوُ پوری بات.....فیصو نے شروع سے سب بتادیا شاہزر کو....
لیکن بھائی یہ لڑکی صرف آپ سے ایک بار وہ بھی اتفاق سے ملی اور آپ اس سے عشق و محبت کر بیٹھے....شاہزر فکر سے بولا....
اُس پہلی ملاقات میں ہی اُس نے مجھے قید کرلیا تھا اُس کی قاتل آنکھیں اففففف اُس کو تو معلوم بھی نہیں ہوگا کہ اُس نے میری راتوں کی نیندیں حرا، کی ہوئی ہے روز دیکھتا ہو اُسے یونی کی واپسی پر لیکن کچھ دن سے زرا بزی تھا....فیصو کھوئے کھوئے انداز میں مسکرا کر بولا....
لیکن بھائی اگر اس کی منگنی وغیرہ ہوئی.....شاہزر بول ہی رہا تھا کہ فیصو نے بیچ میں دھاڑا.....
شاہزر تم میں تمہیں کچھ بتانا چاہتا ہو....فیصو شاہزر کو باغور دیکھتے ہوئے بولا....
جی بھائی بولے....شاہزر نرم لہجہ میں بولا....
شاہزر میں جرم کی دنیا کا بادشاہ ہو اور اب میں چاہتا ہو کہ تم بھی میرے ساتھ کام کرو تاکہ میرے بعد تم میری جگہ آؤں.....فیصو بغیر شرمندہ ہوئے بولا....
واہ بھائی آپ گینسٹر ہے میں نے ہولی وٹ کی بہت فلمیں دیکھی ہے گینسٹر کی مجھے شوک تھا گینسٹر بننے کا اور آج آپ میرا شوک پورا کر رہا ہے.....شاہزر خوشی سے بولا....
ارے واہ مجھے لگا تھا کہ....خیر مجھے بہت خوشی ہوئی کہ میں تمہارا خواب پورا کرنے کے کام آیا....فیصو حیرت اور خوشی سے بھرپور لہجہ میں بولا....
ہممممم....بھائی یہ پکچر کس کی ہے.....شاہزر نے ڈریسنگ ٹیبل پر پکچر دیکھ کر بولا.....
گڈ اللہ حافظ.....کپٹن شاہزر نے میجر کو سلوٹ کی اور باہر نکل گیا....
شاہزر کو 7 سال پہلے فیصو کا پتہ چلا کہ وہ گینگ سٹر ہے ڈرگز اور اسلحہ اسمگل کرتا ہے شاہزر کو بہت افسوس ہوا وہ لاہور آگیا لیکن کسی کو بتایا نہیں سب سمجتے رہے وہ امریکہ میں ہے لیکن وہ لاہور میں فوج میں برتی ہوا بہت سے مشن بھی کیئے لیکن اب ملک سے وفاداری کا ثبوت دینا ہے اپنے بھائی ہی کو سزہ دینا شاہزر کو سب سے بڑا مشن لگا ملک کے دشمن کے کو اسے ختم کرنا ہے چاہئے اس جگہ اس کا اپنا بھائی ہی کیوں نہ ہو....
ویری گڈ کپٹن شاہزر تم سے مجھے یہ ہی امید تھی تم نے اب بہت سمجھ داری سے سب پتہ لگا نہ ہے جہاں تک میرا انداز ہے وہ اب تمہیں اس جرم کی دنیا میں آنے کا کہے گا.....میجر نرم لہجے میں بولا....
جی بلکل بھائی بول رہے تھے کہ انہیں ضروری بات کرنی ہے میرے خیال ہے وہ اس ہی بارے میں بات کرے گے......شاہزر بھائی لفظ پر شرمندگی سے سر جکھا کر بولا....
اب تمہیں یہ کرنا ہے کہ تم فیصو کہ کہنے پر گینگ میں شامل ہو پھر وہ تمہیں وہ سب جگہ بتائے گا اور آخر میں وہ تےخانہ جس میں جدید اور مہنگے اسلح ہے اور مہنگی اور زہر سے بھرپور ڈرگز اور دوایاہ شراب موجود ہے سمجھ رہے ہو نہ کپٹن شاہزر.......میجر شاہزر کو دیکھتے ہوئے بولا....
جی میں سمجھ گیا جلد ہی آپ کو رپوٹ کرتا ہو.....کپٹن شاہزر کہتے ہوئے کھڑا ہوا.....
کہاں جارہے ہو مجھے تم سے ضروری بات کرنی تھی....فیصو شاہزر کو باہر نکلتے دیکھتے ہوئے بولا...
بھائی وہ میرا ایک دوست ہے مجھ سے ایک ہفتے پہلے یہاں آیا ہے اُس کے پاس جارہا ہو آپ سے آکر بات کرتا ہو پلیز....وہ اجلت میں بولتا ہوا نکل گیا....
________________________
میں جانتا ہو تمہارے لیئے یہ آسان نہیں....وہ نرم انداز میں بولا....
بلکل میجر لیکن میں یہ نہیں دیکھونگا کہ وہ میرا بھائی ہے وہ بس میری نظر میں اُس ملک کا دشمن ہے اور ایک فوجی ہونے کہ ناتے میرا فرض بنتا ہے کہ میں ایسے دشمن کو سزہ دو وہ بس ایک گینگ سٹر ہے پاک ملک کا دشمن مطلب میرا دشمن.....کپٹن نے جوش ہے کہا....
خاک کھانا کھایا الٹا میرا دماغ کھالیا پتہ نہیں کیوں ہر وقت جنگلی شیرنی بنی رہی تھی ہے....حیدر باسل کی بات سن کر بدمزہ ہوا....
ہاہاہاہا ویسے صیح ہو تم دونو جنگلی شیر اور جنگلی شیرنی ہاہاہا....باسل قہقہ لگاتے ہوئے بولا....
تو نےمجھے جنگلی کہا.....حیدر خونخواہ نظروں سے دیکھا اور بولا....
نہیں نہیں وہ غلطی سے نکل گیا....باسل گڑبڑا کر بولا...
ہماری زندگی بھی کیسی ہوتی ہے نہ کب کس موڑ پر لے آئے کچھ نہیں چلتا....حیدر کھوئے کھوئے انداز میں بولا...
ہممممم بات تو صیح ہے وقت کا کچھ پتہ نہیں ہوتا....باسل نے بھی اُسی انداز میں بولا...
دیکھوں آگے کیا ہوتا ہے اب....حیدر بولتے ہوئے جیب سے سگریٹ نکال کر جلائی اور لبوں پر رکھ دی اور کسی گھری سوچ میں چلاگیا لمبے لمبے کش کے ساتھ وہ آگے کا سوچ رہا تھا
ہاہاہاہا ہاں ہاں ضرور تم اب آرام کرو صبح تم سے بات کرتا ہو اب تو آگئے ہو میرے پاس کچھ کام کی بات ہے وہ کرنی ہے تم سے.....فیصو کچھ سوچتے ہوئے بولا...
جی بھائی ضرور....وہ کہتا ہوا اپنے کمرے میں چلا گیا...
دونوں بھائی ایک جیسے تھے بس تھوڑا سا فرق تھا دونوں میں ایک سال کا شاہزر فیصو سے بھی زیادہ خوبصورت تھا وہ پچپن میں ہی امریکہ چلا گیا تھا اب اتنے سال بعد لوٹا تھا اور فیصو بھائی کے آنے کی خوشی میں اپنا ہونے والا نقصان بھول گیا تھا در حقیقت وہ یونیورسٹی والے مامعلہ سے ٹوٹ سہ گیا تھا اتنا بڑا نقصان جو ہوا تھا کون تھا جو اس کو کھوکلہ کررہا تھا اس کے اڈے تباہ کر کے وہ اس ہی بات سے پریشان تھا نیند آنکھوں سے کوسو دور تھی....
________________________
اور آگئے بھابھی سے مل کر کھانا تو کھالیا ہوگا بھابھی کہ ساتھ.....باسل شرارت سے بولا...
دوبارہ یہ بیوی اور مسز وغیرہ نہیں بولنا سمجھے بابا آجائے تو میں تم سے طلاق.......ماہین کی بات بیچ میں کاٹ کے حیدر چیخا....
دوبارہ یہ طلاق کا لفظ تمہارے منہ سے نہ سنو سمجھی ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا اگلی بار گولی دیوار کو جگہ تمہارے اس غالی بیجے میں لگی گی جس میں صرف بھوسا بھرا ہوا ہے سمجھی مسز حیدر....حیدر کاٹ دار لہجے میں غرایا...
ماہین دو قدم پیچے ہوئی تھی خوف کے مارے....
میں جارہا ہو جو کہا ہے وہ یاد رکھنہ اوکے خدا حافظ مسز حیدر.....حیدر آخر دو لفظ پر زور دے کر بولا تھا اور باہر نکل گیا....
________________________
آگیا میرا شیر میرا یار......فیصو شاہزر کو باہوں میں لیتا ہوا بولا....
بھائی کیسے ہیں آپ بہت کمزور ہوگئے ہے ابھی تو شادی بھی کرنی ہے آپ نے اپنی اور میری....شاہزر نے آخری بات شرارتی میں بولا...
میں کیسا مرد ہو اور کیا ہو جس دن تمہیں میری اصلیت پتہ چلے گی نہ تم خودُ اپنے ان لفظوں پر پچتاؤں گی....حیدر دھاڑتے ہوئے بولا....
ہاتھ چھوڑو میرا....ماہین درد بھری آواز میں بولی....
حیدر نے ایک جھٹکے سے ہاتھ چھوڑا....
یہ کھانے کی کچھ چیزیں ہے کھالو مجھے پتہ ہے کچھ نہیں کھایا ہوگا صبح حرم یا ایمن آجائے گی تم اکیلی ہو گھر پر اس لیئے کچھ کام ہو مجھے کال کردینا اور کوئی بھی آئے گیٹ نہیں کھولنا میں یا میرے گروپ میں کوئی آئے گا تو میں کال یا میسج کروگا تب ہی گیٹ کھولنا سمجھی ویسے بھی تمہاری یونی تو بند ہوگئی ہے ایک ہفتے کے لیئے.....حیدر نرم لہجہ میں بولا....
بول تو ایسے رہو ہو جیسے میں تمہاری کوئی بہت قریبی رشتہ دار ہو.....ماہین بولی....
ہاں نہ بہت قریبی بیوی ہو میری مسز حیدر.....حیدر آرام سے بولا....
تم نہیں آپ شوہر ہو اب تمہارا سمجھی اور اب زرا تمیز کے دئرے میں رہنا سمجھی اب میں برداشت نہیں کرو گا تمہاری بتمیزی....حیدر بھی آہستہ آواز میں غرایا....
میں تمہیں آپ کہوں اور کون سے شوہر بندوق کی نوک پر نکاح کرایا ہے اور اب حق جتارہے ہو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا بدلے کی آگ میں تم اتنا گرِ جاؤ گے.....ماہین کل کی ساری بڑھاس نکال رہی تھی....
ہاہاہاہاہا بدلہ صیح کہا بدلہ اس لفظ پر مجھے بہت ہسی آتی ہے....حیدر نرم لہجہ میں بولا...
تمہارے جیسے مرد ایسے ہی ہوتے ہے عورت کی زندگی کو مزاق سمجھتے ہے اپنا غلام....ماہین چبا چبا کر بولی...
میرے جیسے مرد سے مراد....حیدر اب کھڑا ہوتے ہوئے بولا....
بغیرت جاہل اور نیچ تمہارے جیسے.....ماہین بول ہی رہی تھی کہ حیدر نے سختی سے ماہین کا بازو کمر کے پیچھے کرتے ہوئے بولا....
کون ہے.....ماہین نے دروازے کے قریب ہوتے ہوئے کہا....
گیٹ کھولو میں ہو تمہارا شوہر....حیدر کی روعب دار آواز سنادی...
ماہین نے نہ چاہتے ہوئے بھی گیٹ کھول دیا......
کیا ہے کیوں آئے ہو یہاں....ماہین نے آہستہ آواز میں بزاری سے بولی....
کیوں کسی اور کو آنا چاہیئے تھا.....حیدر سوفے پر بیٹھتے ہوئے بولا...
کسی کو آنا چاہیئے تھا یا نہیں لیکن تمہیں نہیں آنا چاہیئے تھا.....ماہین بولی.....
زبان تمہاری بہت نہیں چلتی.....حیدر باغور ماہین کو دیکھتے ہوئے بولا....
زبان کے ساتھ ہاتھ بھی چلتے ہے.....ماہین فر سے بولی....
تو نکاح والے دن تو نہ زبان چلی نہ ہاتھ.....حیدر پہلے تو ماہین کی بات پر جل گیا پر یاد آنے پر جل کر بولا....
تم.......ماہین حیدر کے سامنے آتی ہوئی غرائی....
کیا وہ تمہارا کام کرے گا تمہاری اور میری طرح اس جرم کی دنیا میں آئے گا.....سامنے والے شخص نے سوال کیا...
ضرور کرے گا میں کروں گا اُس سے یہ سے آخر میری جان ہے وہ چل پھر بات کرتے ہے اس انسان نے تو میرا جینا حرام کردیا ہے روز کوئی نہ کوئی مصیبت کھڑی ہوتی ہے.....فیصو ناغواری سے بولا اور کال کاٹی...
___________________________
اب تو رات ہونے والی ہے کیا کرو جاؤ باہر سودا لینے یا کل جاؤ لیکن ابھی تو صرف کچھ چیزیں ہیں گھر میں رات کا تھوڑا تو ہو ہی جائے گا ایک تو دواہ لیکر سوگئی اور آنکھ اب 7 بجے کھلی ہے.....ماہین خدُ سے ہی باتیں کر رہی تھی کہ اتنے میں دروازے پر دستک ہوئی....
یا اللہ اس ٹائم کون آسکتا ہے....
آرام سے سوچ فیصو یہ کون کر سکتا ہے یہ سب....مقابل بولا....
پولیس تو کرے گی نہیں اُن لوگوں کو اپنی جان پیاری سے کوئی دشمن ہی ہوگا ہمارے گینگ کا جو مجھ سے جلتا ہوگا آرہا ہے شاہزر میرا جوان اور ہینڈسم بھائی .....فیصو خوشی سے بولا....
اچھا واہ یار کل شاہزر آرہا ہے کم سے کم 9 سال بعد آرہا ہوگا 8 سال کا تھا جب یہاں سے امریکہ گیا تھا.....سامنے والا بولا...
اُس کو روز کال کرتا ہو میں اب میں نے بولا آجائے سوچ رہا ہو اپنا کام کروں خوبصوت وہ ہمیشہ سے ہے اب آجائے تو بادشاہ بنادو گا اُسے......فیصو جوش سے بولا...
کیا وہ تمہارا کام کرے گا تمہاری اور میری طرح اس جرم کی دنیا میں آئے گا.....سامنے والے شخص نے سوال کیا...
اُس کے بعد وہ نکاح وغیرہ کے چکر میں اور گھر آکر روتے روتے سوگئی اب پیٹ میں چوہے کھیل رہے تھے...
___________________________
ٹر ٹر ٹر.....
ہیلو.....فیصو کی غصیلی آواز ابھری....
ہیلو ویلو چھوڑ یہ بتا کیا چل رہا ہے یہ سب پہلے اڈے پر آگ پھر دوسرے اڈے پر دو اسلحے کے ٹرک غائب اور اب یہ یونیوسٹی کا پتہ چل گیا کسی کو یہ تو بہت اندر کی بات تھی کہ تم نے یونیوسٹی میں ڈرگز اور اسلحہ رکھتے ہو ہمیشہ......سامنے والے کے سوال نے جلتی پر تل کا کام کیا....
پتہ نہیں کون (گالی) جو پہچھے پڑگیا ہے اٹھارہ سال ہوگئے ہے اس جرم کی دنیا میں آئے ہوئے 10 سال کا تھا جب میں اس جرم کی دنیا میں قدم رکھا اور اب اٹھارہ سال لگا کر یہ مقام یہ پیسہ میری اٹھایس سال قیمت ہے اور وہ سالا (کالی) میری محنت کو آگ لگا رہا ہے سامنے آئے زرا جو بھی ہے ٹکڑے ٹکڑے کردو گا.....
جی بابا میں ٹھیک ہو آپ کب تک آئے گے اتنا ٹائم تو ہوگیا ہے آپ کو....ماہین اداس لہجے بولی...
بیٹا یہاں ایک مسلئہ ہوگیا ہے میں 6 مہینے سے پہلے نہیں آسکتا ہو.....زمان صاحب نے گویہ دھاکہ کیا ہو.....
کیا بابا میں اتنے ارصے اکیلے کیسے رہوگی....ماہین روتے ہوئے بولی....
بیٹا میں کیا کرو بس تم اپنا خیال رکھا دیھان سے رہنا ڈرنہ نہیں اور اگر میرا نمبر بند ہو تو پریشان مت ہونا اوجے خدا حافظ میں خدُ دوبارہ کال کروں گا....زامن صاحب نے فورن فون رکھ دیا....
ماہین بے یقینی سے موبائل کو دیکھنے لگی....یہ کیا ہورہا ہے میرے ساتھ سب کیوں مجھ سے دور جارہے ہے ماہین کا رونے کا مشغلہ دوبارہ شروع تھا پھر ایک دم بھوک کے احساس سے آنکھوں سے آنسوں صاف کیا اور کچن میں چلی گئی کل شام کینٹین میں ہی کھایا تھا
افففف کیا کیا ہورہا ہے آج کل میرا تو سر پھٹ جائے گا اچھا ہوا ان یونی والوں کے ساتھ اتنے اسامینٹ دیتے ہے روعب ایسے دیتے تھے پہلے ہماری یونی تو سب سے اچھی ہے اور کرتوت تو دیکھو ان لوگوں کے اب ایک ہفتہ تک آرام کرؤں گی.....پہلے تو ماہین بہت حیران تھی پھر غصہ پھر خوش اور ایک دم کل کا گزرہ دن سوچ کر آنکھوں میں ایک دن پانی آگیا....
بابا کو کیسے بتاؤں گی کہ میرا نکاح ہوگیا ہے افففف اللہ کیا مصیبت ہے پتہ نہیں بابا کب آئے گے کال کر کے تو بتادو بابا کو کہ میں ٹھیک ہو.....
اسلام و علیکم بابا....ماہین آواز میں خوشی لانے کی کوشش کرنے لگی....
وعلیکم سلام میری بیٹی ٹھیک ہو نہ اچھا ہوا تم گھر پر تھی میں تو نیوز سن کر پریشان ہوگیا تھا....زمان صاحب پریشان سے بولے...
.
ماہین نیوز لگانے لگی اور جو ہی نیوز میں بریکنگ نیوز دیکھی ایسا لگا جیسے گویا کسی نے بم پھاڑا ہو....
یہ کیسے ہماری یونیورسٹی کے اسٹور روم میں اتنی ڈرگز اور اسلحے سے بھرا روم.......ماہین نیوز دیکھتے ہوئے بےیقینی سے بولی....
جی ہاں نازین آپ دیکھ رہے ہیں یہ یونیورسٹی کے اسٹور روم میں بھاری تادات میں ڈرگز اور اسلحہ ملا ہے یہ اسلحہ اس یونیوسٹی میں چھپایا گیا تھا اس سے ملک میں دہشت گردی کا خطرہ تھا اور ڈرگز کو یہاں یونیوسٹی اور ان کے ہوسٹل کے اسٹوٹنٹ میں فروخت کی جاتی تھی اس کی وجہ سے جوان نسل برباد ہورہی یونیوسٹی کو ایک ہفتہ کے لیئے سیل کردیا گیا ہے آگے جانے کے لیئے دیکھتے رہیئے ہمارا چینل.......
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain