یار ڈیڈ آپ بھی نہ منٹ میں ایموشنل بلیک میل کرنے لگ جاتے ہیں ..
وہ اٹھ کہ بیٹھتا ہوا بولا ..
ہاں جی تو اب بتائیں کیسا رہا آپ کا پاکستان کا ٹوور...
جب کہ پاکستان کے نام پر اس کا چہرے کے تاثرات پل بھر میں بدلے تھے ..
جو کہ فرقان صاحب کی نظروں سے چھپے نہیں رہے تھے ..
کیا بات ہے صاحبزادے ہمیں کل سے آپ کے رنگ کچھ بدلے بدلے لگ رہے ہیں ..
کیا بات ہے یار کس بات سے پریشان ہیں آپ ..
بتائیں مجھے دل کا بوجھ کچھ کم ہوجاۓ گا...
کیا بتاؤں ڈیڈ ..
کچھ بتانے کے لئے بچا ہی نہیں ہے...
اور یہ پکچر اس روم کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کر رہی تھی ..
روم میں رکھی ہر ہر چیز اپنی مثال آپ تھی اور اس کمرے میں رہنے والے کے ذوق کا پتہ دے رہی تھی ...
شایان بیٹا اٹھ جائیں ..
فرقان صاحب اس کے سرہانے بیٹھے اس کے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوۓ بولے ...
پلیز ڈیڈ تھوڑی دیر اور سو لینے دیں ...
وہ منہ پر کشن رکھتا ہوا بولا..
That's not fair young man ..
آپ کل سے آۓ ہوۓ ہیں اور ابھی تک ہمارے ساتھ تھوڑا سا بھی ٹائم اسپینڈ نہیں کیا ..
چلیں کوئی بات نہیں ہم چلے جاتے ہیں اگر آپ نے نہیں اٹھنا تو ...
تبھی اس کے روم میں فرقان صاحب داخل ہوۓ ..
وہ بیڈ ہر آڑھا ترچھا سویا ہوا تھا ...
کمرہ فل اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا ...
وہ روم میں آۓ اور آتے ہی کھڑکی پر لگے وائیٹ اور sky blue کلر کے دبیز پردے سائیڈ کئے ...
پورا کمرہ ایک دم روشنی میں نہا گیا ...
اسکا پورا روم ایک دم ویل ڈیکوریٹڈ تھا ...
پورے روم کو وائیٹ اور اسکاۓ بلیو کلر کی تھیم سے ڈیکوریٹ کیا گیا تھا ...
بیڈ شیٹ , فرنیچر , پردے , خواہ کمرے کی ہر چیز ہی وائیٹ اور بلیو کلر کی تھی ..
بیڈ کراؤن کے بیک پر شایان ملک کی خوبصورت تصویر لگی تھی ...
جس میں وہ ڈارک بلیو جینز کے اوپر وائیٹ کلر کی ٹی شرٹ پہنے , آنکھوں پر سن گلاسز لگاۓ , ہاتھ میں وائلن تھامے وہ بہت ڈیشنگ لگ رہا تھا ...
ہاں بھئی حدیقہ ہمیں پتہ ہے ہمارا شایان ماشاءاللہ بہت سمجھدار ہے وہ کبھی کوئی الٹا کام کر ہی نہیں سکتا ..
ہاں صحیح کہہ رہے ہیں یہ نشرح نے ہی ضرور اس سے جھگڑا کیا ہوگا ...
رباب بیگم بولیں ...
اچھا میں اسے کال کرلوں زرا ...
وہ کہتی ہوئی روم سے باہر نکل گئیں ..
_______________
دوپہر کے تین بج چکے تھے ...
اور شایان صاحب ابھی تک سو رہے تھے ..
ابھی بھی یقیناً کسی چھوٹی موٹی بات پر ہی جھگڑا کیا ہوگا ...
وہ ان لوگوں کو پریشان دیکھ کر ان کو ریلکس کرنے کی خاطر بولیں ..
ورنہ اپنے بیٹے کو وہ اچھی طرح جانتی تھیں کہ وہ ایسے ہی کسی چھاٹی سی بات پر جھگڑا کر کے نہیں جا سکتا ...
اور تو اور نشرح اسے کال کرے اور وہ اٹینڈ نہ کرے ایسا تو ان کے خیال سے ناممکن تھا ..
یقیناً بات کوئی بڑی ہی تھی جو وہ اچانک اسطرح چلا گیا تھا ...
اور نشرح اور منان کی کال بھی اٹینڈ نہیں کر رہا تھا ...
ورنہ اگر عام حالات میں نشرح اسے کال کرتی تو وہ تو مارے خوشی کے پاگل ہو جاتا ...وہ اپنے بیٹے کی نشرح کے لئے جنونی محبت سے اچھی طرح واقف تھیں ...
اس لئے وہ اب سچ میں پریشان ہو اٹھیں تھیں ...
آپ لوگ فکر نہ کریں میں اس سے بات کرتی ہوں ...
ورنہ شایان ایسے کیسے اچانک سے واپس چلا گیا ..
رات ہی وہ نشرح کے ساتھ ڈنر پر گیا تھا اور اگلی صبح ہی اچانک واپس چلا گیا ...
اور اب نشرح کی حالت دیکھو ذرا ..
ماما مجھے زیادہ تو کچھ نہیں پتا لیکن بھائی کل سے نشرح کی یا میری بھی کال اٹینڈ نہیں کر رہے ..
اور یہ کل رو بھی رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ وہ بہت غصے میں تھے ...اس نے کل والی ساری بات حدیقہ بیگم کو بتا دی ...
سب لوگ ہی اس کی بات سن کر پریشان ہو گئے ..
بھائی بھابھی آپ لوگ فکر نہ کریں میں ابھی شایان کی خبر لیتی ہوں وہ میری بیٹی سے ایسے کیسے جھگڑا کر کے جا سکتا ہے ...
آپ لوگ پریشان نہ ہوں آپ کو تو پتہ ہے نہ ان دونوں کا ..
ہر وقت کسی نہ کسی بات پر جھگڑتے رہتے ہیں ...
یہ آپ انہیں دے دیں ..
انشاءاللہ جلدی ٹھیک ہو جائیں گی..
آئیے ڈاکٹر انکل میں آپ کو باہر چھوڑ آؤں ...
آیان ڈاکٹر کے ہمراہ باہر چلا گیا ..
منان میں جو پوچھوں اس کا سچ سچ جواب دینا ...
جی ماما پوچھیں کیا ہوا سب خیریت ہے نہ ..
کیا شایان اور نشرح کا کوئی جھگڑا ہوا ہے ...
نہیں تو ماما ...
وہ ان سے نظریں چراتا ہوا بولا ..
مجھے سچ سچ بتاؤ ...
سب لوگ نشرح کے روم میں تھے اس وقت اس نے سب کو ہی پریشان کر دیا تھا ...
کہیں شایان اور نشرح کا کوئی جھگڑا تو نہیں ہوا ..
حدیقہ بیگم بولیں ...
اور مجھے لگتا اسی لیے شایان اتنی جلدی انگلینڈ واپس چلا گیا ...
تبھی منان روم میں ڈاکٹر کے ہمراہ داخل ہوا ...
ڈاکٹر نے چیک اپ کیا ...
دیکھئے ٹینشن کی کوئی بات نہیں ہے ..
بس تھوڑا سا بخار ہے...
میں یہ دوائیاں لکھ کر دے رہا ہوں ..
بیٹے ذرا اپنے ماموں جان کو تو کال کریں ...
اور انہیں بتائیں کے نشرح کو بہت تیز بخار ہے ...
اور انہیں تو صرف وہی ڈاکٹر کے پاس لے جا سکتے ہیں ...
جی ممانی جان میں ابھی کال کرتا ہوں ماموں کو ....
نشرح بیٹا اٹھیں ..
وہ بہت غصے میں تھے ..
وہ چلے گئے ..
وہ غصے میں تھے ...
وہ بخار کے زیر اثر پتہ نہیں کیا کیا بولے جارہی تھی ..
کون غصے میں تھا بیٹا کیا ہو گیا ہے ..
وہ اس وقت اپنے روم میں لیٹی سورہی تھی تبھی اس کے کمرے میں رباب بیگم داخل ہوئیں ..
یا اللہ میں کیا کروں اس لڑکی کا ...
یہ بھی بھلا کوئی ٹائم ہے سونے کا ...
نشرح اٹھیں ...
نشرح انہوں نے جیسے ہی اسے ہاتھ لگایا تو انہیں اندازہ ہوا کہ وہ تو بہت تہز بخار میں تپ رہی تھی ..
اسکو تو بہت تیز بخار ہورہا ہے ...
ساری رات جاگنے اور رونے کا نتیجہ بخار کی صورت میں نکلا تھا ...
منان بیٹا ..
منان جو روم کے باہر سے گزر رہا تھا انہوں نے اسے آواز دی ..
جی ممانی جان ..
اور تم لوگوں نے بھوتنیوں کی سردار بنا دی ہے 😂
منان بھائی😬 وہ دانت پیسی ہوئی چلائی ...
چھوڑوں گی نہیں میں آپکو 😡
اس سے پہلے کہ نشرح اس تک پہنچتی ...
اس نے وہاں سے دوڑلگادی ..
باقی سب جا مشترکہ قہقہہ بلند ہوا❤
منان بھائی وی ویسے کت کتنا فالتو بولتے ہیں آپ ...
وہ سوں سوں کرتی ہوئی بولی ..
ہاۓ اب نشرح لگی ہو نہ ..
میں وہی سوچ رہا تھا اتنی دیر سے تم نے یہ کیوں نہیں بولا ....
منان بھائی کتنا فالتو بولتے ہیں آپ ...
وہ کھڑا ہو کر لڑاکا عورتوں کی طرح کمر پر ہاتھ رکھتا ہوا نشرح کی نکل اتارتا ہوا بولا ...
اس کے اس طرح کہنے پر نشرح سمیت ان سب کی ہی ہنسی چھوٹ گئی 😂
ایسے ہی ہنستی رہنا اب .. نشرح کی بچی ..
ورنہ بھائی آکر ہمارا جینا حرام کر دیں گے .. کہ یہ بیچاری تو آگے ہی بھوتنی چھوڑ کر گیا تھا تم لوگوں کے پاس ...
پلیز مجھے ابھی کچھ نہیں بتانا پلیز ..
وہ روتے ہوۓ بولی ..
اچھا کوئی بات نہیں ریلیکس ہو جاؤ پھر بتا دینا ...
ویسے آج تو یہاں کا موسم ہی بدلا ہوا ہے ہاں... ویسے تو ہمیشہ بھائی سے لڑتی رہتی تھی ..
اور آج دیکھو ذرا محترمہ کو ..
منان اس کا موڈ ٹھیک کرنے کے لئے بولا....
قسمے چڑیل اگر بھائی دیکھ لیں نہ تمہیں ان کی اتنی پرواہ کرتے ہوۓ تو وہ بیچارے تو خوشی سے ہی پاگل ہو جائیں 😂😂
اللہ نہ کرے 😐 وہ فوراً بولی ..
او ہو بھئی میں تو بھائی کو مشورہ دوں گا کہ زرا زرا دوری کا احساس دلاتے رہا کریں ...
ان کی محترمہ کو ایسے ہی قدر ہوتی ..
وہ بہت غصے میں تھے اگر انہوں نے کچھ 😱
اس سے آگے اس سے بولا ہی نہیں گیا ...
کیا وہ غصہ کیوں تھے ..
کیا کچھ ہوا تھا ..
تم لوگوں کا جھگڑا ہوا تھا ..
ان سب نے ایک ساتھ کئی سوال کر ڈالے ...
پتہ نہیں پہلے آپ انہیں کال کریں ..
یار یو سکتا ہے بزی ہوں..
تم سچ سچ بتاؤ ..
وہ سمجھا اس کے چھڑنے پر رو رہی ہے ...
منان بھائی پلیز ایک بار ان کو کال کریں ...
میں نے انکو اتنی بار کال کی ہے وہ پک نہیں کر رہے ...
کیا آپ کی ان سے بات ہوئی ہے صبح سے ..
نہیں بات تو نہیں ہوئی ..
اچھا تم رونا بند کرو میں کر رہا ہوں کال ..
اس کو روتا دیکھ وہ سب ہی ٹینشن میں آگئے تھے ..
منان نے کال کی مگر وہ پک نہیں کر رہا تھا ..
یار بھائی کال اٹینڈ نہیں کر رہے ...
میں کیا کروں منان بھائی وہ کیوں نہیں کر رہے کال اٹینڈ مجھے بہت ٹینشن ہو رہی ہے ...
تبھی تو مسلے بچھا کر دعائیں شروع کر دی گئی ہیں 😂
منان حسب عادت شروع ہو چکا تھا ...
بھئی مجھے تو لگتا ہے نشرح آپی کو شایان بھائی کے جانے کا کچھ زیادہ ہی صدمہ لگا ہے ..
تبھی تو محترمہ صبح سے باہر نہیں آئیں.... فاریہ بولی
ہاۓ مجھے تو لگتا ہے یہاں ان کی یاد میں آنسوؤں کی ندیاں بہائی گئی ہیں 😂😂
منان اس کی سرخ ہوئی ناک اور سوجی ہوئی آنکھوں پر چوٹ کرتا ہوا بولا ...
اس کا اتنا ہی کہنا تھا کہ نشرح جو کب سے ضبط کئے بیٹھی تھی اس کا ضبط ٹوٹ گیا اور پھر سے رونے لگی ...
ارے ارے نشرح کیا ہوا یار میں تو مزاق کر رہا تھا....
سوری یار ! قسم سے میں مذاق کر رہا تھا ...
یا اللہ میں کیا کروں پلیز اللہ تعالیٰ وہ خیریت سے ہوں ..
اس کے دل میں عجیب عجیب وسوسات آرہے تھے ..
تبھی جاۓ نماز بچھائی .. نماز ادا کی ..اور دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دئیے...
یا اللہ میں نے جانے انجانے میں بہت بڑی غلطی کر دی ہے ...
پلیز اللہ تعالیٰ انہیں اپنی حفظ و امان میں رکھئے گا ...
اور ہمارے درمیان ساری غلط فہمیاں دور ہوجائیں میرے اللہ ..
ہمارے لئے وہ کردیں اللہ پاک حو ہمارے حق میں بہتر ہو ...
وہ ابھی نماز پڑھ کر ہٹی تھی تبھی ان چاروں نے اس کے روم پر ہلّا بولا..
اوۓ ہوۓ یہ میں کیا دیکھ رہا ہوں ...
ہاۓ ہمارے بھائی کہ بنا لگتا ہے کسی کا دل نہیں لگ رہا ..
سب دل رکھنے کی باتیں ہیں
سب اصلی روپ چھپاتے ہیں
جزبات سے خالی لوگ یہاں
لفظوں کے تیر چلاتے ہیں
اک بار نگاہوں میں آکر
ہھر ساری عمر رلاتے ہیں💔
_______________
وہ شایان کو مسلسل کالز ملا ملا کر تھک گئی تھی ..
پر اس نے ایک بھی کال ریسیو نہیں کی تھی ..
بیٹا کب سے فون بج رہا ہے کوئی ضروری کام نہ ہو اٹھا لیں فون ...
جی خان بابا ..
وہ روم سے چلے گئے ...
ہانہہ مجھ سے انکو کیا ضروری کام ہوگا .. میری بے بسی دیکھنے کے لئے ہی کال کر رہی ہوں گی...
وہ فون کو دیکھتے ہوۓ ہونٹوں پر ایک تلخ مسکراہٹ سجاتے ہوۓ بولا..
شایان نے کافی پی , فریش ہوا اور بیڈ پر آنکھیں موندے لیٹ گیا ..
پر نیند تو آنکھوں سے کوسوں دور تھی..
کب کون کسی کا ہوتا ہے
سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں
وہ ہنوز ساکت لیٹا چھت کو گھورتا رہا ...
شایان بیٹا ...
وہ ایکدم چونکا ..
جی خان بابا ..
بیٹا آپ کا فون کب سے بج رہا ہے ...
اور یہ آپکی کافی ..
شایان نے فون دیکھ کر سائیڈ پر رکھ دیا ..
Thank u for cofee 😊
وہ مسکراتا ہوا بولا ..
کہ پھر سے فون بجنے لگا ...
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain