Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

ایک دفعہ جو چیز عالیان کی ہو جائے نہ پھر وہ تاعمر عالیان کی ہی رہتی ہے اور تم نتے پتا ہے میری ضد کو ہوا دی ہے تم پر میرے نام کا ٹیگ لگ چکا تھا تو تم نےکسی اور کے بارے میں سوچا بھی کیسے
فجر کہ ہاتھ پر عالیان کی گرفت مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جا رہی تھی جس پر فجر کی سسکی نکلی
عالیان پلیز مجھے درد ہو رہا ہے
بس اتنا درد برداشت کرنے کی ہمت تھی ابھی تو یہ شروعات ہے ابھی تو تم شدتیں دیکھو گی
یہ کہتے ہوئے عالیان نے فجر کو اپنی بازوؤں میں اٹھایا اور حویلی کے سٹور میں پہنچ کر اسے زمین پر بٹھایا اور باہر سے دروازہ بند کر دیا اور فجر کو جب ہوش آیا تو اس نے خود کو تاریک کمرے میں اکیلے پایا
------

Mirh@_Ch
 

دھوکہ دھوکہ میں نے نہیں تم نے دیا ہے مجھے میں تو شاہ سے شادی کر رہی تھی پھر تم کیسے
فجر ابھی تک بےیقینی کے زیرِاثر تھی
بہت افسوس ہورہا ہے شاہ کی جگہ مجھے دیکھ کر ہمم سو مائے ڈئیر وائف میں ہی تمہارا شاہ ہوں وہ جس سے تم راتوں تک باتیں کرتی تھی وہ میں ہی تو ہوں
فجر کا ہاتھ جو اس کے کالر پر تھا
اپنے ہاتھوں میں سختی سے جگڑ کر بولا
نہیں تم شاہ نہیں ہو وہ شاہ تو نہیں تم نہیں ہو اس سے تو میں خود ملی تھی وہ تم نہیں
فجر بےربط جملے بولتی اسے یقین دلانے کی کوشش کرنے لگی
چچچ لگتا ہے اپنی ہار ہضم نہیں ہو رہی
آرام سے کہتے ہوئے عالیان نے اچانک فجر کے ہاتھوں کو اس کی کمر کے پیچھے کیا

Mirh@_Ch
 

ابھی وہ گھٹنوں میں سر دیئے رو ہی رہی تھی کہ کلک کی آواز کے ساتھ اسے دروازہ لاک ہونے کی آواز آئی
فجر نے گھٹنوں سے تھوڑا سا سر اٹھا کر دیکھا تو سامنے وہ دل جلا دینے والی مسکراہٹ کے ساتھ اسی کی طرف دیکھتے ہوئے اپنی شیروانی
اتار کر ایک طرف رکھنے کے بعد آہستہ آہستہ قدم اٹھاتا اسکی طرف بڑھا جو اب پھر سے اپنا سر گھٹنوں میں دے چکی تھی
عالیان بھی گھٹنوں کے بل فجر کے سامنے زمین پر بیٹھ گیا
چچچ بہت افسوس ہو رہا ہے ہاں تم نے تو سوچا تھا کہ تم مجھے دھوکہ دے کے رفوچکر ہو جاؤ گی اور مجھے پتا بھی نہیں چلے گا ہاں اتنا بےوقوف سمجھا ہوا ہے تم نے عالیان شاہ کو
یہ کہہ کر عالیان مسکرایا لیکن فجر کو اس کے مسکرانے کی آواز زہر لگی اس نے گھٹنوں سے سر اٹھایا اور کھا جانے والی نظروں سے عالیان کو دیکھا اور عالیان کو گریبان سے پکڑ کر دھاڑی

Mirh@_Ch
 

گھر لا کر ساری رسموں کے بعد ثنا جو عالیان کی اکلوتی بہن تھی وہ اسے عالیان کے کمرے میں بیڈ پر بٹھا کر چلی گئی جو پورا کا پورا گلاب کے پھولوں سے سجا ہوا تھا
کچھ دیر خالی خالی نظروں سے کمرے کو دیکھتے رہنے کے بعد فجر نے باری باری سارے پھولوں کو توڑ توڑ کر پورے کمرے میں پھیلا دیا اور روتی روتی زمین پر بیٹھ کر گھٹنوں میں سر دے دیا
اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ اس کے ساتھ کیا ہوا ہے عالیان سے پہلی ملاقات سے لے کر اب تک کا سب کچھ اس کے دماغ میں گھوم رہا تھا
وہ ابھی تک بے یقین تھی کہ آخر یہ سب کیا ہوا ہے اس نے تو شاہ سے شادی کی تھی تو پھر عالیان کیسے
ہچکیوں سے روتے ہوئے وہ یہ سوچ رہی تھی کہ کاش اس نے نکاح کے
وقت سن لیا ہوتا
کاش۔۔۔۔۔
اب صرف کاش ہی رہ گیا تھا

Mirh@_Ch
 

بےیقینی سے اس کا دماغ ماؤف ہو چکا تھا
وہ خالی خالی نظروں سے سامنے دیکھ رہی تھی اسے نہیں پتا تھا کہ اس کے اردگرد کیا ہو رہا ہے کون اس کے پاس آرہا ہے اسے کیا کہہ رہا ہے اسے کسی چیز کا ہوش نہیں تھا
ہوش تو اسے تب آیا جب پری نے اسے رخصتی کی نوید سنائی
اس نے بے یقینی سے پری کی طرف دیکھا کیسے اس کی جیتی ہوئی بازی اس پر الٹی پڑ چکی تھی
رخصتی کے لیے فجر کو چادر اڑھائی تو وہ شکستہ قدموں سے چلنے لگی اور سب کے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ کر رو دی
اسے نہیں پتا تھا کہ وہ کیوں رو رہی ہے شاید گھر والوں کی جدائی میں یا اپنی ہار پر
💖💖💖💖💖💖💖💖💖

Mirh@_Ch
 

خود سے کہتے ہوئے فجر نے آنکھیں کھول کر پھر سے شاہ کی طرف مسکرا کر دیکھا لیکن منظر پھر بھی نہ بدلا تو فحر کی مسکراہٹ پھیکی پڑی اس نے نظریں بار بار جھپکا کر دیکھا لیکن منظر تھا کہ بدل کے ہی نہیں دے رہا تھا
فجر کو اپنا سانس رکتا ہوا محسوس ہوا
دھڑکنے اپنی رفتار سے بہت تیزی سے دھڑکنے لگیں
نظریں ساکت ہو گئیں
فجر کو لگا کہ وہ ابھی رو دے گی جب عالیان کی مدھم آواز اس کی سماعتوں سے ٹکڑائی
ابھی نہیں فجر
اور اس کی آواز نے تابوت میں گوی آخری کیل ٹھونک دیا
شک تو تھا محبت میں نقصان ہوگا
یقین نہ تھا کہ سارا ہمارا ہی ہوگا
اس نقصان کے بعد فجر کے اندر خاموشی چھا چکی تھی اب اگر کچھ تھا تو فقط بے یقینی

Mirh@_Ch
 

عابدہ بیگم کی آواز نے پری کو آگے بولنے سے روکا
ماما ایک منٹ
عابدہ بیگم کو کہہ کر وہ پھر سے فجر کی طرف متوجہ ہوئی لیکن عابدہ بیگم کے دوبارہ بلانے پر وہ ایک نظر بےبسی سے فجر کو دیکھ کر سٹیج سے نیچے اتر گئی
تبھی مولوی صاحب دوسری طرف سے بھی نکاح پڑھوا کر جا چکے تھے تبھی جالی دار پردہ اتار دیا گیا
فجر جو پری کو اترتا دیکھ رہی تھی اس نے مسکراتے ہوئے اپنی دائیں طرف دیکھا اور کچھ پل تو وہ بنا پلک جھپکائے دوسری طرف دیکھتی رہی جبکہ اس کی مسکراہٹ اب معدوم پڑ چکی تھی
کچھ دیر تک اسے دیکھتے رہنے کے بعد وک آنکھیں بند کر کے کھلکھلا کر مسکرائی اور دل ہی دل میں خود سے مخاتب ہوئی
اوہ فجر ایسی بھی کیا فتح کی خوشی کہ تمہیں شاہ کے چہرے میں بھی عالیان نظر آرہا ہے

Mirh@_Ch
 

قبول ہے
عالیان آج میں تمہارے بارے میں آخری دفعہ سوچ رہی ہوں آج کے بعد نہ میں تمہارے بارے میں سوچوں گی اور نہ تمہارے ساتھ گزارا کوئی بھی تلخ لمہہ یاد کروں گی
قبول ہے
آج میری زندگی سے عالیان نام کا چیپٹر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوگیا ہے
مسکرا کر سوچتے ہوئے فجر نے نکاح کے پیپرز سائن کیے
آج وہ عالیان کو چاروں شانے چت کر کے ہواؤں میں اڑ رہی تھی
مولوی صاحب اب دوسری طرف نکاح پڑھوانے جا چکے تھے اور فجر اپنی ہی سوچوں میں گم تھی اس کا ارتکاز تب ٹوٹا جب پری نے اسے پکارہ
فجر تمہیں
پری بیٹا بات سنو

Mirh@_Ch
 

اچھا چلو خالہ نیچے بلا رہی ہیں ہال کے لیے نکلنا ہے
یہ کہہ کر پری فجر کا لہنگا سنبھالتی اسے گاڑی تک لے گئی
💖💖💖💖💖💖💖💖💖
فجر سٹیج پر ایک طرف بٹھایا گیا
جبکہ دوسری طرف جالی کا پردہ لگا تھا فجر نظریں جھکا کر بیٹھی تھی جب شاہ آکر دوسری طرف بیٹھا
کچھ ہی دیر بعد مولوی صاحب آئے اور نکاح پڑھوانا شروع کیا جبکہ فجر اس کے ذہن میں تو اس وقت صرف ہی بات رقص کر رہی تھی عالیان کی ہار ہاں وہ ہار ہی تو گیا تھا آج فجر نے اسے ہرا کر ہر طرف اپنی فتح کے پنجے گاڑ دیے تھے
قبول ہے
ہاں آج وہ عالیان کی پہنچ سے بہت سے بہت دور چلی جائے گی اور وہ خالی ہاتھ رہ جائے گا

Mirh@_Ch
 

میں جا رہی ہوں اور تم بھی اگلے دو منٹ میں مجھے نیچے نظر آؤ
یہ کہہ کر پری چلی گئی اور فجر بھی مسکراتے ہوئے واشروم میں گھس گئی
💖💖💖💖💖💖💖💖💖
پنک اور گولڈن کلر کے خوبصورت لہنگے میں نفاست سے میک اپ کیےفجر نظر لگ جانے کی حد تک حسین لگ رہی تھی
پری مسکراتے ہوئے گوکڈن کلر کے پیروں تک آتے نیٹ کے فراک پر خوبصورت جیولری پہنے اور میک اپ کیے کمرے میں آئی اور مسکرا کر فجر کو دیکھتے ہوئے بولی
بہت پیاری لگ رہی ہو
تم بھی
فجر نے مسکراتے ہوئے پری کی بھی تعریف کی

Mirh@_Ch
 

کچھ دیر تک فجر گہری گہری سانسیں لیتے ہوئے خود کو یقین دلانے لگی کہ یہ صرف ایک خواب تھا اور پھر اس نے اٹھ کر پانی پیا اور گھڑی کی طرف دیکھا جو صبح کے آٹھ بجا رہی تھی فجر نے پھر سے بیڈ پر لیٹ کر ایک نظر سوتی ہوئی پری کو دیکھا اور اس خواب کے بارے میں سوچتے سوچتے اسے پتا ہی نہیں چلا کہ کب وہ نیند کی وادیوں میں چلی گئی
دوبارہ اس کی آنکھ پری کے اٹھا نے پر کھلی اس نے ایک نظر گھڑی کو دیکھا جو ایک بجا رہی تھی اور پھر سے آنکھیں موند لی اور بند آنکھوں سے پری کو کہا
اچھا اٹھتی ہوں ایک منٹ
جس پر پری جھنجلائی
کیا مطلب ایک منٹ لڑکی آج تمہاری شادی ہے اور تمہاری نیندیں ہی پوری نہیں ہو رہی
یہ کہتے ہوئے پری نے بازوؤں سے پکڑ کر فجر کو اٹھایا اور کہا

Mirh@_Ch
 

فجر لال رنگ کا خوبصورت فراک پہنے پھولوں سے بنی روش پر کھڑی تھی اس کے ہر طرف پھول ہی پھول تھے اور اس سے کچھ ہی فاصلے پر شاہ مسکراتا ہوا اسی کی طرف دیکھ رہا تھا فجر آہستہ آہستہ قدم اٹھاتی اس کی طرف بڑھی اور اس روبرو جا کھڑی ہوئی فجر نے مسکرا کر اس کی طرف دیکھا اور پہلی دفعہ پلک جھپکنے کے بعد اس کی مسکراہٹ معدوم پڑ گئ کیونکہ شاہ وہاں نہیں تھا فجر نے گھوم کر ہر طرف اسے دیکھا لیکن وہ کہیں بھی نہیں تھا تبھی اسے ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی اسے کھینچ رہا ہو ڈر کی شدت سے اس نے آنکھیں بند کر لیں اور جب اسے محسوس ہوا کہ اب کوئی اسے کھینچ نہیں رہا تو اس نے ڈرتے ڈرتے آنکھیں کھولی تو ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا تھا فجر اپنے کانوں پر ہاتھ رکھ کر چیخنے لگی کہ تبھی اس کی آنکھ کھلی اس کا پورا جسم پسینے میں شرابور تھا کمرے کی لائٹ اون تھی

Mirh@_Ch
 

آج فجر کی مہندی تھی اس نے گولڈن کلر کی چولی اور بلیو کلر کا لہنگا پہنا تھا جبکہ پری نے گرین کلر کا پیروں تک آتا فراک جس کی پیٹی پر خوبصورت کام ہوا ہوا تھا
مہندی کا انتظام گھر کے لان میں ہی کیا گیا تھا ہر طرف روشنیاں ہی روشنیاں تھی
مہندی کی رسم شروع کی گئی اور اب نے باری باری فجر کو مہندی لگائی کھانا کھانے کے بعد سارے کزنز نے رات تک ہلا گلا کیا جبکہ سعد اور فائزہ بیگم نے کل آنا تھا
کوئی ایک دو بجے جا کر محفل برخاست ہوئی اور سب اپنے کمروں میں جاتے ہی تھکن کے باعث سو گئےفجر بھی چینج کرنے کے فوراً بعد سوگئی اور پری بھی کچھ دیر بعد فجر کے ساتھ آ کر لیٹ گئی کیونکہ اس کا قیام بھی فجر کے کمرے میں ہی تھا لیکن اس نے کمرے کک لائٹ اوف نہیں کی تھی کیونکہ وہ فحر کے اندھیرے سے خوف کے بارے میں اچھی طرح واقف تھی
💖💖💖💖💖💖💖💖💖

Mirh@_Ch
 

سعد کے کہنے پر پری نے ایک نظر اسے دیکھا اور کپڑے لے کر واشروم میں چلی گئی اور ٹھیک دو منٹ بعد وہ واشروم سے سادہ حلیے میں نکلی اور بنا کچھ کہے کمرے سے باہر نکل گئی
💖💖💖💖💖💖💖💖
کمرح سے نکلنے کے بعد آنسو مسلسل اس کے چہرے کو بھگو رہے تھے اسے پتا ہی نہیں چلا کب روتے روتے وہ لان میں چلی گئی اور وہیں بیٹھ کر روتی چلی گئی اس قدر کے اسے رات کی تاریکی کا بھی اندازہ نہیں تھا
💖

Mirh@_Ch
 

پری تڑپ کر بولی
seriously
یہ کہتے ہوئے سعد طنزیہ مسکرایا
اور اپنی جگہ سے اٹھا اور الماری سے پری کا ہینگ کیا ہوا ایک لان کا سوٹ نکالا اور اس کی طرف اچھال دیا
جلدی
سعد میں آپ کی بیوی ہوں آپ ایسے نہیں نکال سکتے مجھے
پری نے آج پہلی دفعہ اسے آپ کہا تھا جس پر سعد پلٹا
اچھا بیوی ہو تو بیوی بن کے دکھاؤ نہ
سعد کے کہنے پر پری نے نظریں جھکا لیں اور زمین کو گھورنے لگی
نہیں بن سکتی نہ تو مجھ سے بھی کوئی امید مت رکھنا تمہارے پاس دو منٹ ہیں

Mirh@_Ch
 

تم اپنا ٹائم ویسٹ کر رہی ہو
پری کو وہیں کھڑے دیکھ کر سعد بولا
میں کہیں نہیں جاؤں گی
پری ڈھیٹوں کی طرح کہتے ہوئے صوفے پر بیٹھ گئی
4 minutes and 12 seconds left اس کے بعد میں دھکے دے کر
نکالوں گا پھر چاہے تم نے ڈریس بھی چینج نہ کیا ہو
یہ میرا بھی کمرا ہے

Mirh@_Ch
 

سعد میں
shutup پانچ منٹ ہیں تمہارے پاس یہ ڈریس چینج کرو اور نکلو
میرے کمرے سے
سعد کے دوٹوک لہجے میں کہنے پر پری ہکا بکا رہ گئی
سعد میں کہاں جاؤں گی اس وقت
That's non of my business
لاپرواہی سے کہنے کے بعد سعد آرام سے بیڈ پر لیٹ گیا اور گھڑی دیکھ کر بولا
And your time starts now
سعد
پری نے بےیقینی سے اس کی طرف دیکھا

Mirh@_Ch
 

کچھ دیر دروازے کے باہر کھڑے رہنے کے بعد اس نے ایک گہری سانس لی اور تھوڑا سا دروازہ کھول کر اندد دیکھا
سعد ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے اپنے دونوں ہاتھ اس کے گرد رکھے آنکھیں بند کیے کھڑا تھا جبکہ اس کے سر پر بینڈج ہوا ہوا تھا
آہٹ کی آواز پر اس نے آنکھیں کھولیں اورآْئینے میں نظر آتے پری کے عکس کو دیکھ کر پلٹا اور تیز تیز قدم اٹھاتا دروازے میں کھڑی پری کو اندر کھینچا اور دروازہ بند کر دیا
س۔سعد میں نے ج۔جان پوچھ کر
چپ بلکل چپ آواز نہیں آنی چاہیے تمہاری
پری کی کلائی مڑورتے ہوئے سعد درشتگی سے دھارا تھا جس پر
پری کی سسکی نکلی تھی
کیا خیال ہے تمہارا ہاں کہ تمہارے لیے میں مرا جا رہا ہوں سعد کو اگر پری نہ ملی تو وہ کسی عزیم ہستی سے محروم رہ گیا

Mirh@_Ch
 

پری کو ہوش آیا اس نے اپنی پوری قوت لگا کر اسے دھکا دیا اور پاس پڑا واز اٹھا کر اس کے سر پر مارا اور اپنی میکسی سنبھال کر کمرے سے باہر بھاگ گئی جبکہ سعد بہتے خون کے ساتھ اپنی جگہ پرسن کھڑا تھا
----------------------------------------
کمرے سے نکلنے کے بعد پری نے بےیقینی سے اپنے ہاتھوں کو دیکھا
اسے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ یہ سب کیسے ہوگیا وہ ایسا تو نہیں کرنا چاہتی تھی
وہ بار بار بےچینی سے اپنے لب کاٹنے لگی اور مڑ کر بار بار کمرے کے دروازے کی طرف دیکھنے لگی
بھاری میکسی پہنے وہ وہیں سیڑیوں پر بیٹھ گئی
اپنا چہرہ ہاتھوں میں چھپائے اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا کرے
کافی دیر وہیں بیٹھے رہنے کے بعد اس نے ہمت کی دروازے کی طرف بڑھی

Mirh@_Ch
 

پری ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑی اپنی جیولری اتار رہی تھی جبکہ دماغ ابھی تک اس فون کال پر ہی تھا کہ اگر وہ دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے تو میری زندگی کیوں تباہ کی اس لڑکی کی باتیں رہ رہ کر اسے یاد آ رہیں تھی
وہ اپنی سوچوں میں اس قدر مگن تھی کہ اسے پتا ہی نہیں چلا کہ سعد کب اس کے پیچھے آکھڑا ہوا اسے ہوش تو تب آیا جب وہ اس کے گرد اپنے بازووُں کا حصار قائم کر چکا تھا
کیا سوچ رہی ہو؟
سعد نے اس کے کان میں سرگوشی کی تو پری اچھل کر پیچھے ہٹی لیکن وہ ابھی بھی سعد کے مضبوط حصار میں تھی
اس کے دماغ میں بہت سی سوچیں تھی بہت سے سوال تھے جو وہ پوچھنا چاہتی تھی وہ الجھی نظروں سے اس کی طرف دیکھ رہی تھی