تم یہاں
فجر پری کے گلے لگتے ہوئے بولی
ہاں تو اس میں اتنا حیران ہوے والی کیا بات ہے میں کونسا زندگی میں پہلی بار یونی آئی ہوں
نہیں میں تو اس لیے کہہ رہی کہ کل تمہاری شادی ہوئی اور آج تم یونی آگئی
ہاں تو اب کیا میں پوری زندگی گھر ہی بیٹھی رہوں ظاہر سی بات ہے یونی تو آنا ہی تھا نہ اور تمہیں تو پتا ہی ہے نہ یہ شادی میرے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی
تم سعد بھائی کے ساتھ خوش تو ہونہ
فجر نے تھوڑی فکرمندی سے پوچھا
فجر پلیز اس ٹاپک کو چھوڑو چلو کلاس کا ٹائم ہو گیا ہے
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
اگر تمہاری یاداشت ٹھیک ہے تو تمہیں یاد ہوگا کہ میرے پاس تمہارا نمبر نہیں ہے
اچھا فون دو اپنا
سعد نے گہری سانس لے کر کہا تو پری نے اپنا فون سعد کی طرف بڑھا دیا
سعد نے اپنا نمبر سیو کرکے اپنے فون پر بیل دی اور فون لری کی طرف دیا
پری فون بیگ میں ڈال کر گاڑی سے اتر گئی اور سعد اس کے اندر جانے تک اسے دیکھتا رہا اور جیسے ہی وہ گیٹ میں اینٹر ہوئ سعد نے گاڑی آگے بڑھا لی
-------------------------------
عالیان کے کہنے پر فجر کو آج مجبورا یونی جانا پڑا
یونی پہنچتے ہی اسے پری مل گئ جسے دیکھ کر وہ خاصا حیران ہوئ کیونکہ اسے امید نہیں تھی کہ شادی کے اگلے دن ہی وہ یونی آ جائے گی
یونیورسٹی کے سامنے گاڑی روک کر سعد نے پوچھا
لینے کب آؤں
تم رہنے دو میں فجر کے ساتھ جاؤں گی ویسے بھی آج میں نے واپسی پر گھر جانا ہے
میرا گھر ہی اب تمہارا گھر ہے وہ گھر تمہارا تھا اگر تم جانا چاہتی ہو تو میں شام کو لے جاؤں گا اب چپ چاپ یہ بتاؤ کب لینے آؤں
جب کچھ دیر پری کچھ نہ بولی تو نے دوبارہ پوچھا
بتاؤ
تم نے ہی تو کہا ہے کہ چپ چاپ بتاؤ تو میں بول کیسے سکتی ہوں
پری نے معصومیت کے سارے ریکارڈ توڑتے ہوۓ کہا
تم میری کتنی فرماں بردار بیوی ہو نہ مجھے اچھی طرح پتا ہے جب آنا ہو مجھے فون کر دینا اب اترو
اب لیٹ نہیں ہو رہی
ماما آپ دیکھ رہی ہیں اسے
سعد نے بھی بچوں کی طرح شکایت کی
ہاں تو صحیح تو کہہ رہی ہے جاؤ
چھوڑ کر آؤ
سعد نے پہلے پری کو گھورا اور پھر کہا
پانچ منٹ میں باہر آؤ ورنہ چھوڑ کر چلا جاؤں گا
یہ کہہ کر سعد باہر نکل گیا اور پری فاتحانہ انداز میں مسکرا کر اپنا بیگ لینے چلی گئ
💖💖💖💖💖💖💖💖💖
پورے راستے سعد کا منہ بنا رہا جبکہ پری اپنی بات منوا کر بہت خوش تھی
سعد ماتھے پر بل ڈال کر بولا
یونیورسٹی چھوڑ کر آؤ اس کی پہلے ہی اس کی پڑھائی کا بہت حرج ہو گیا گیا ہے
کیا ہو گیا ہے ماما آپکو ابھی کل ہی تو اس کی شادی ہو گئی اور محترمہ کو آج ہی یونیورسٹی جانے کا شوق چڑھ گیا ہے
سعد نے سامنے سے آتی پری کی طرف اشارہ کر کے کہا
میں یونیورسٹی میں پڑھنے جا رہی ہوں کوئی موج مستی کرنے نہیں جا رہی جو میں شوق پورے کرنے کے لیے جا رہی ہوں پھپھو اس سے کہیں میری پہلے ہی بہت چھٹیاں ہو گئیں ہیں مجھے چھوڑ کے آۓ
ورنہ میں خود چلی جاؤں گی
پری نے پہلے سعد سے کہا اور پھر فائزہ بیگم سے مدد مانگی
یہ کہہ کر وہ چلا گیا اور فجر وہیں گمصم کھڑی رہی
💖💖💖💖💖💖💖💖💖
سعد کی جب آنکھ کھلی تو پری کمرے میں نہیں تھی وہ بھی فریش ہو کر باہر آگیا
ماما ناشتہ دے دیں بہت بھوک لگی ہے
اونچی ہانک لگاتے ہوۓ سعد صوفے پر بیٹھ گیا
کچھ دیر بعد فائزہ بیگم ناشتے کے ساتھ حاضر ہوئیں اور سعد رغبت
سے کھانے لگا
جب فائزہ بیگم برتن اٹھنے آئیں تو سعد سے بولیں
سعد ایک کام کرو تم پری کو چھوڑ آؤ پہلے
کہاں چھوڑ آؤں
عالیان پیچھے ہٹو
فجر نے گھبرا کر کہا
کیوں
یہ کہتے ہوئے عالیان ایک قدم اور آگے آیا
عالیان پلیز کوئی آ جائے گا
تو آجاۓ میں کسی سے ڈرتا ہوں کیا
عالیان فجر کو دلچسپی سے دیکھتے ہوئے بولا اور اس کے چہرے پر آئی لٹ کو پیچھے کیا جس پر ڈر کر فجر نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لیں اور کھولیں تو ان میں آنسو تھے جنھیں دیکھ کر عالیان پیچھے ہٹ گیا
شادی ختم ہو گئی نہ اب تم کل سے یونی آ رہی ہو
نہیں میں بہت تھک گئی ہوں ریسٹ کروں گی
آج رات ریسٹ کرنا اور کل تم مجھے یونی میں ملو
عالیان نے ہال کا نام پوچھا اور کہا پانچ منٹ میں باہر آؤ
کہاں باہر
فجر نے حیران ہو کر پوچھ
ہال سے بار
لیکن....
اس سے پہلے فجر کچھ کہتی عالیان فون بند کر چکا تھا
فجر بھی منہ بناتی باہر کی طرف چل دی
وہ باہر جا کر ادھر ادھر دیکھنے لگی کہ اسے اپنے بلکل پیچھے سے کسی کی سرگوشی سنائی دی
میں یہاں ہوں
عالیان کی آواز پر وہ اچھلی اور فجر جس کا ایک کندھا دیواد کے ساتھ لگا تھا اور وہ سامنے دیکھ رہی تھی تو عالیان کے آنے سے وہ دیوار کے ساتھ لگ گئی اور عالیان نے اس کے دونوں طرف ہاتھ رکھ کر اس کا راستہ روک لیا
رخصتی کے بعد ہال خالی ہونا شروع ہوگیا تھا
فجر ابھی ہال میں ہی تھی کہ اس کے فون پر کسی ان نون نمبر سے فون آنے لگا
فجر نے کچھ سوچ کر فون اٹھا لیا
ہیلو سویٹ ہارٹ
دوسری طرف سے انتہائ شوخی سے کہا گیا
کیوں فون کیا ہے؟
فجر عالیان کی آواز پہچان جر اکتائے ہوئے انداز میں بولی
کہاں ہو؟
میں نے تمہیں بتایا تھا نہ کہ پری کی شادی ہے تومیں ابھی ہال میں ہوں
وہ نہیں جانتی تھی کہ اس کے اس عمل سے کیا ہوگا اس کا دل پسلیاں توڑ کر باہر آنے کو بے تاب تھا
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
گھر میں ہر طرف بھگدڑ مچی ہوئی تھی ہر کسی کو اپنی تیاری کی فکر تھی
سعد جب باہر کے انتظامات دیکھ کر آیا تو اسے تیار ہونے کے لیے کوئی جگہ نہ ملی تو عابدہ بیگم نے اسے پری کے کمرے میں بھیج دیا
وہ اپنے کپڑے اور ضروری سامان لے کر پری کے کمرے میں آگیا اس نے سفید شلوار قمیض پر کالی واسکوٹ پہنی
ساتھ میں کھسے پہن کر بالوں کو جیل سے سیٹ کیا اور ہاتھوں میں خوبصورت گھڑی پہنی
تیار ہونے کے بعد اس نے خود کو آئینے میں دیکھا اور جیسے ہی جانے لگا تو اس کی نظر ٹیبل پر پڑے کاغذ پرپڑی
اس نے کاغذ اٹھا کر پڑھا اور پڑھتے ہی حیرانی کے ساتھ ساتھ غصہ عود آیا اس نے غصے میں کاغذ کو سختی سے مڑوڑا اور باہر نکل گیا اب اس کا رخ پارلر کی طرف تھا
یہیں سے ان کے پلین کی شروعات ہونی تھی جس میں اگر انھیں کامیابی ہوئی تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا اور اگر ہار ہوئی تو سب کچھ تباہ
بیوٹیشن کے ماہر ہاتھوں نے کچھ ہی دیر میں پری کا میک اپ کر دیا
اور اس کے بالوں کو کرل کر بیچ سے مانگ نکالی گئی تھی اور بندیا لگائ گئ تھی پنک کلر کا لہنگا اور اورنج کلر کی چولی میں سر پر دوپٹہ سیٹ کیے وہ انتہا کی حسین لگ رہی تھی لہنگا چولی اس کے لمبے قد پر بہت جچ رہا تھا اور اس نے ہاتھوں میں بھر بھر کر چوریاں پہن رکھی تھیں
پری تیار ہو چکی تھی جبکہ ماہم اور فجر ابھی ہو رہے تھے
پری ویٹنگ ایریا میں ویٹ کرنے کا کہہ کر باہر نکل گئی جبکہ اندر ہی اندر وہ بہت گبھرا رہی تھی ایک گہری سانس لے کر پری نے چادر سے خود کو اچھی طرح ڈھانپا اور ٹیکسی لے کر پارلر سے نکل گئی
فجر کو اس وقت پری کی حالت قابلِ رحم لگی جو اندر سے بہت ڈری ہوئی تھی اپنی ہار کا ڈر اس کے اند ہچکولے لے رہا تھا اگر اس کا پلین فیل ہو گیا تو وہ اپنا سب کچھ ہار جائے گی
پری نے فجر کی گود میں سر رکھے رکھے اپنا پلین ریوائز کیا اور فجر پری سے گلے مل کر چلی گئی
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
آج مہندی تھی فجر بھی صبح ہی پری کے گھر آ گئی تھی اور تیاریوں میں مدد کر رہی تھی سب کو اتنا خوش دیکھ کر اس کا دل اداس ہوتا اس کا دل چاہتا وہ پری کو روک لے لیکن وہ ایسا نہیں کر سکتی تھی آخر کو اس کی بہن جیسی کزن کی خوشیوں کا سوال تھا
شام ہوتے ہی سب مہندی کے لیے تیاریوں میں جت گئے جبکہ فجر پری اور ماہم پارلر تیار ہونے چلے گئے
تھوڑی دیر گلے لگے رہنے کے بعد وہ فجر سے علیحدہ ہوئی تو اس کی آنکھیں نم تھیں
فکر مت کرو پری سب ٹھیک ہو جائے گا
فجر نے اسے دلاسا دیا
مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے فجر نو ہم نے سوچا ہے اگر ایسا نہ ہوا تو
ایسا ہی ہوگا تم پریشان مت ہو چلو میں تمہیں لینے آئی ہوں نیچے سب تمہیں بلا رہے ہیں
یہ کہہ کر فجر پری کو اپنے ساتھ لے گئی اور اس کے کچھ ہی دیر بعد رسم شروع ہوئی پہلے سب نے باری باری پری کو ہلدی لگائی پھر ماہم کو اور پھر سعد کو جبکہ پری اس سب میں اکتائی بیٹھی تھی
کچھ دیر بعد پری سردرد کا بہانہ بنا کر فجرکے ساتھ کمرے میں چلی گئی
کمرے میں آتے ہی پری نے نوچ نوچ کے پھولوں کے زیور اتارے اور نہانے چلی گئی اور نہا کر سادہ سا لان کا سوٹ پہن کر آئی اور فجر جو اسی کے انتظار میں بیٹھی تھی اس کی گود میں سر رکھ کر آنکھیں موند لی
فجر کے یہ کہنے سے عالیان جسے ہوش میں آیا اور فجر کے کان میں سرگوشی کی
You looks beautiful
یہ کہہہ کر جیسے وہ کھڑکی سے آیا تھا ویسے ہی چلا گیا
فجر کچھ دیر تو وہیں کھڑی کھڑکی کو گھورتی رہی لیکن جب اسے یاد آیا کہ اسے جانا ہے تو اپنا بیگ اٹھا کر چلی گئی لیکن عالیان کی سرگوشی ابھی بھی اسے اپنے کان میں محسوس ہو رہی تھی
----------_---------_----------------------
فجر پری کے گھر آنے کے بعد سیدھا اس کے کمرے میں چلی گئی جہاں پری ییلو اور گرین کلر کی شرٹ اور گرارے میں موتیوں کے پھولوں سے بنے زیور پہنے نیچرل لپ سٹک لگائے کسی سوچ میں گم بیٹی تھی
فجر کو اندر داخل ہوتا دیکھ کر اس نے چونک کر اسے دیکھا اور اس کے گلے لگ گئی کیونکہ صرف فجر ہی تھی جس سے وہ اپنا دکھ بانٹ سکتی تھی
یہاں کیا کر رہے ہو اور اندر کیسے آئے
یہاں سے آیا ہوں
عالیان نے کھڑکی کی طرف اشارہ کر کے بتایا
اور اپنی زوجہ سے یہ پوچھنے آیا ہوں کہ آج پھر وہ یونی سے کس خوشی میں غیر حاضر تھیں
پری کی شادی ہے س لیے میں پورے ہفتے یونی نہیں آؤں گی اب کوئ اور سوال کیے بنا جیسے آئے ہو ویسے چلے جاؤ
چلا جاتا ہوں اتنی بھی کیا جلدی ہے تمہیں
یہ کہتے ہوئے عالیان نے دیوار پر ہاتھ رکھا اور ٹکٹکی باندھے فجر کو دیکھنے لگا جس سے فجر کو اپنی سانسیں رکتی ہوئ محسوس ہوئیں
پانچ منٹ تک جب وہ ایسے ہی دیکھتا رہا تو فجر ہمت کر کے بولی
عالیان پلیز جاؤ
فجر بھی تیار ہونے چلی گئی اور تیار ہو کر آئی تو اس نے لائٹ ییلو اور گولڈن سے مکسچر کی شرٹ اور اس کے نیچے گرارا پہنا تھا بالوں کا سٹائل بنا رکھا تھا اور ہلکے سے نیچرل میک اپ میں وہ انتہا کی حسین لگ رہی تھی
تیار ہونے کے بعد اس نے شیشے میں خود کو آخری نظر دیکھا اور جیسے ہی وہ اپنے کمرے سے نکلنے لگی کسی نے اس کو کھینچ کر دیوار کے ساتھ لگا دیا
ڈر کے مارے اس سے پہلے وہ چیختی مقابل نے اس کے منہ پر ہاتھ رکھ کر اس کی چیخ کا گلہ گھونٹ دیا
شی چیخنا مت
یہ کہہ کر اس نے فجر کے چہرے سے ہاتھ ہٹا لیا
عالیان تم پاگل ہو کیا
فجر نے سانسیں ہموار کرتے ہوئے کہا
Of course تم کہو تو ابھی بارات لے کر آ جاؤں
بارات بھی لے آنا پہلے رشتہ تو لے آؤ
اوکے میں آج ہی ماما سے بات کرتا ہوں
Ok bye
فون بند کر کے فجر نے ایک گہری سانس لی اور بیڈ پر گر گئی
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
اگلے دن فجر یونی سے پھر چھٹی کر کے شاپبگ پر چلی گئی کیونکہ اس نے اب تک پری کی شادی کی بلکل شاپبگ نہیں کی تھی
واپسی تک اسے دیر ہوگئی تھی کیونکہ اس نے ساری شاپنگ آج ہی کی تھی
جب وہ گھر پہنچی تو ساجدہ بیگم اور ساجد صاحب تقریباً تیار تھے اس لیے وہ چلے گئے اور فجر کو بعد میں ڈرائیور کے ساتھ آنے کا کہا
آخر میں فجر نے جھنجلا کر کہا
اوہ سوری پر کیا ہوا اگر ہماری ملاقات نہیں ہوئی تم بتاؤ تمہیں کہنا تھا
وہ شاہ.. میں
کچھ توقف کے بعد فجر تیزی سے بولی
تم سے شادی کرنا چاہتی ہوں
دوسری طرف بلکل خاموشی چھا گئی
کیا ہوا شاہ تمہیں میری بات اچھی نہیں لگی
بات تو بہت اچھی لگی ہے بس یقین نہیں آرہا افi can't believe this fajar تم مذاق تو نہیں کر رہی
شاہ تم سچ میں کرو گے نہ مجھ سے شادی
فجر گھر آکر اپنے کمرے میں گئی تو اسے شاہ کا فون آنے لگا
فجر نے کچھ غصے میں فون اٹھایا
شاہ کہاں تھے تم ؟ میں تمہارا ویٹ کرتی رہی اور تم آئے ہی نہیں
ایم سوری میں10 منٹ لیٹ پہنچا تھا لیکن تم مجھے کیفے میں نہیں ملی لیکن پارکنگ میں تم کسی اور کے ساتھ تھی تو میں نے تمہیں ڈسٹرب نہیں کیا
اوف او شاہ وہ تو بابا اسی کیفے میں آگئے تھے تو میں باہر آگئی وہ تو.. آ میری یونی میں پڑھتا ہے اس سے تو میں بس ایسے ہی بات کر رہی تھی اور ایک تو میں نے تمہیں کبھی دیکھا نہیں ہوا تو میں کیسے پہچانتی
میں کسی سے نہیں ڈرتا اور یہ بات تم ا چھی طرح جانتی ہو اور چھوٹے بچوں کی شکایتوں سے تو بلکل بھی نہیں
سعد نے آخر پر مسکرا کر گاڑی گھر کے سامنے روکی اور ہارن دیا
گاڑی اند داخل ہوتے ہی پری گاڑی سے نکل کر اندر چلی گئی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain