Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

سعد اچھا رکو میں آرہی ہوں
سب سعد کو مختلف القابات سے نوازتی اس کے پیچھھ چل دی
واپسی پر پورے راستے پری منہ بنا کر باہر دیکھتی رہی
آئس کریم کھائو گی
پری نے سعد کو گھورا اور گویا ہوئی
میں کوئی چھوٹی بچی نہیں ہوں جسے تم لالچ دے کر چپ کروالو گے میں گھر جا کر سب کو تائوں گی کہ تم نے کیا کیا ہے
اگر تمہارا اشرا ڈریس کی طرف ہے تو آئی ایم سوری کیونکہ اگر میں تمہیں ڈریس پسند آنے کا انتظار کرتا تو شادی کی ڈیٹ آجاتی لیکن تمہیں کچھ پسند نہیں آنا تھا اور تم چاہو تو چھوٹی بچی نہ ہونے کا ثبوت دیتی ہوئی شکایت لگا سکتی ہو
سعد نے اس کے بچوں کی طرح شکایت لگانے کی دھمکی پر چوٹ کی
تو یہ کہو نہ کہ تم ڈر گئے ڈاکٹر سعد

Mirh@_Ch
 

ہاں بلکل جیسے باقی سب چیزیں تو میری مرضی سے ہو رہی ہیں نہ
پری نے یہ دل میں کہا اور زبان سے اگر کچھ کہا تو بس اتنا
لیکن مجھے کمپرومائز کرنے کی عادت نہیں ہے ہم کسی اور بوتیک میں چلتے ہیں
ہم کہیں نہیں جا رہے آپ یہ والا پیک کر دیں
سعد نے اپنے سامنے سے ایک ڈریس اٹھا کر پیک کرنے کا کہہ دیا
لیکن مجھے یہ ڈریس نہیں پسند واپس کروائو اسے اور جب تک تم مجھے میری پسند کا ڈریس نہیں دلاوائو گے میں کہیں نہیں جائو گی
سعد نے کائونٹر پر بل پے کر کے ڈریس لیا اور پری سے کہا
ٹھیک ہے میں جا رہا ہوں جب تمہارا دل کرے آجانا
یہ کہہ کر وہ باہر نکل گیا

Mirh@_Ch
 

میلز مین جو بھی ڈریس دکھاتا پری اس میں کوئی نہ کوئی نقص نکال دیتی آخر جب پری نے کوئی دس ڈریس ریجیکٹ کر دیئے تو سعد تنگ کف بولا
کیا مسئلہ ہے تمہیں تو کوئی ڈریس پسند ہی نہیں آرہا یہ اتنا اچھا تو ہے یہ لےلو
سعد نے سامنے پڑے ڈفیس کی طرف اشارہ کیا
نہیں مجھے اس کی امبرائیڈری نہیں پسند
تو کوئی اور دیکھ لو لیکن پلیز جلدی کرو
جب کوئی ڈریس نہیں پسند آرہا تو کیسے لے لوں
ہر چیز تو تمہاری مرضی کی نہین ہو سکتی تھوڑا بہت تو کمپرومائز تو کرنا پڑے گا نہ

Mirh@_Ch
 

پری نے مڑ کر دیکھا تو سعد کھڑا اسی سے مخاتب تھا
کہاں؟
پری نے حیرت سے سعد سے پوچھا
تم کہاں جانے کے لیے تیار ہوئی ہو
شاپنگ پر
تو ظاہر سی بات ہے وہیں جانے کا کہہ رہا ہوں
اس سے پہلے وہ کچھ کہتی عا بدہ بیگم نے آکر کہا کہ وہ
سعد کے ساتھ جائے گی اور نا اہتے ہوجے بھی اسے جانا پڑا
کیونکہ ان چند دنوں میں اس نے سعد کو بھی یقین دلانے کے لیے سعد کے ساتھ اپ لہجہ کچھ بہتر کر لیا تھا اب وہ ہر بات پر اسے کاٹ کھا نے کو نہین دوڑتی تھی
پری اور سعد بوتیک میں رائیڈل ڈریس لینے آئے

Mirh@_Ch
 

پری تم نے اس رشتے کو دل سے تسلیم کر لیا ہے نہ بیٹا
جی ماما
پری کچھ توقف کے بعد بولی
تمہارے دل میں اگر کوئی بات ہے میری بچی تو اسے نکال دو اور خوش رہو
پری اب تک سب کو یہ یقین دلانےمیں کامیاب ہو گئی تھی کہ وہ اس شادی سے خوش ہے کیونکہ یہی اس کا پلین تھا
اب کہ پری بغیر کسی چوں چراں کے کبڑی ہو گئی کیونکہ اس کا اہسا نہ کرنا انھیں شک میں مبتلہ کر سکتا تھا
پری جب تیار ہو کر آئی تو عا بدہ بیگم کو ادھر ادھر تلاش کر نے لگی کہ تبھی اسے اپنے پیچھے سے آواز آئی
چلیں

Mirh@_Ch
 

پری کی شادی کی تیاریاں عروج پر تھیں
ہر طرف گہما گہمی تھی پری اپنی کھڑکی سے باہر دیکھ رہی تھی جب عابدہ بیگم کمرے میں آئیں
کیا کر رہی ہو پری
کچھ نہیں آپ بتائیں کوئی کام تھآ
ہاں تم شادی کی کسی تیاری میں کوئی حصہ نہیں لے رہی ہو تمہارے باقی کپڑے تو میں لے آئی ہوں لیکن بیٹا برائیڈل ڈریس تو اپنی مرضی کا لے آئو
پلیز ماما میرا کوئی موڈ نہیں ہے آپ کو جو پسند آئے لے آئیں
پری یہ کیا بات ہوئی یٹا تمہاری شادی ہے چلو اٹھو
ماما۔۔
پری نے منہ بنا کر احتجاج کرنا چاہا

Mirh@_Ch
 

rکسی کا انتظار کر رہی ہو
اسے اپنے پیچھے سے عالیان کی آواز آئی
نہیں تو
Are you sure?
Yes i am sure
یہ کہہ کر فجر اپنی گاڑی میں یٹھ گئی اور آگےبڑھ گئ
💖💖💖💖💖💖💖💖
پورے راستے فجر سوچتی رہی کہ جو وہ کرنے جا رہی ہے اگر اس کی خبر عالیان کو ہوگئ تو اس کا ریکشن کیا ہوگا کہ تبھی وہ ایک فیصلے پر پہنچی اور ایک جاندار مسکراہٹ اس کے چہرے پر ابھری
اس نے دل ہی دل میں سوچا کہ انتقام کے اس کھیل میں اب اور مزہ آئے گا اور گاڑی کی سپیڈ اور بڑھا دی
💔💔💔💔💔💔💔💔💔💔💔💔

Mirh@_Ch
 

عالیان میں تم سے بات کر رہی ہوں
عالیان کے ریکٹ نہ کرنےپر فجر اس کے سامنے چٹکی بجا کر بولی
غصے میں اور بھی پیاری لگتی ہو
فجر اس کی بےتکی بات لر حیران رہ گئی اسے لگا اس نے غلط سنا ہے اس لیے دوبارہ پوچھا
کیا کہا تم نے دوبارہ کہنا
اگر تم چاہتی ہو کہ میں تمہاری تعریف کروں تو ایسے ہی کہہ دو نہ
عالیان تم پاگل ہو چکے ہو
تمہاری ہی صحبت کا اثر ہے
یہ سن کر فجر کر فجر غصے میں اپنی گاڑی کے پاس جا کر شاہ کو فون کرنے لگی تاکہ اسے کہہ سکے کہ وہ نا آئے اورساتھ ساتھ ادھر ادھر نظریں بھی گھما نے لگی

Mirh@_Ch
 

عالیان نہیں عالیان رکو
محسن صاحب کا منہ کیونکہ دوسری طرف تھا اس لیے وہ انھیں دیکھ نہیں سکتے تھے
عالیان اور محسن صاحب کی ٹیبل رائٹ طرف تھی جب کہ فجر لیفٹ طرف
اب وہ لوگ ان کی ٹیبل کے بلکل قریب پہنچ چکے تھے اس سے پہلے عالیان ان کے پاس پہنچتا فجر اس کا بازو پکڑ کر اسے باہر گھسیٹ کر لے گئی
کیفے سے. اہر نکلنے کے بعد فجر گہری سانسیں لینے لگی اور اس کے بعد عالیان پر چیخی جو اسے ہی دیکھ رہا تھا
تم پاگل ہو گئے ہوکیا پتا ہے کیا کرنے والے تھے اگر بابا مجھے دیکھ لیتے تو پتا ہے کیا ہوتا
فجر عالیان کا کالر پکڑ کر اسے جھنجوڑ کر بولی نو ٹکٹکی باندھے اسے دیکھ رہا تھا

Mirh@_Ch
 

میری جان تمہارے ماننے یا نہ ماننے سے کیا فرق پڑتا ہے جو سچ ہے وہ سچ ہے خیر یہ بتاؤ یونی کیوں نہیں آرہی
میری مرضی
My dear wife پہلے تمہاری مرضی ہوتی تھی لیکن اب میری مرضی ہو گی اس لیے تم کل یونی آرہی ہو
اس سے پہلے فجر عالیان کو کوئی جواب دیتی اس کی نظریں عالیان کے پیچھے پڑیں تو پھٹی کی پھٹی رہ گئیں
عالیان نےمڑ کر پیچھے دیکھا اور پھر فجر کو
کیا ہوا
عالیان وہ بابا پلیز چلو یہاں سے
فجر محسن صاحب کو دیکھ کر گبھرا کر بولی جو یہاں شاید کسی میٹنگ کے سلسلے میں آئے تھے
اوہ اچھا ہوا سسر صاحب بھی یہیں آگئے آؤ انسے بھی ملاقات کا شرف حاصل کر لیتے ہیں
یہ کہہ کر عالیان فجر کا ہاتھ پکڑ کر اسے ان کی ٹیبل کی طرف گھسیٹنے لگا

Mirh@_Ch
 

اس کے آگے دو ٹیبلز چھوڑ کر عالیان بیٹھا تھا اور وہ بھی فجر کو دیکھ چکا تھا اور اب اسی کی طرف آ رہاتھا
اسے آتادیکھ کر فجر جانے کے لیے کھڑی ہو گئی
ارے بیٹھو نہ کدھر جا رہی ہو
عالیان نے فجر کا ہاتھ پکڑکر اسے واپس بٹھا دیا اور خود بھی اس کے سامنے والی نشست پر طرجمان ہو گیا
تم یونی کیوں نہیں آرہی میں تو یہی پوچھنے کے لیے اپنے سسرال آ نے کا ارادہ رکھتا تھا میں نے سوچا اسی بہانے اپنے ساس سسر اور پیاری بیوی سے بھی ملاقات ہو جائے گی
عالیان آنکھوں میں شرارت سمو کر بولا
Shutup نہ میں تمہاری بیوی ہوں اور نہ ماما بابا تمہارے ساس سسر میں اس زبردستی کے رشتے کو نہیں مانتی
فجر دبی آواز میں غرائی

Mirh@_Ch
 

میں تم سے ملنا چاہتی ہوں
وائے ناٹ تم مجھے وقت اور جگہ بتادو
وہ چہک کر بولا جوابھی تک اس کایا پلٹ پر حیران تھا
فجر نے اسے وقت اور جگہ بتا کر فون رکھ دیا
کل تک فجر جس شخص سے خوفزدہ تھی آج اسی شخص سے ملنے کی خواہش ظاہر کر رہی تھی کیونکہ وہ عالیان کو بتانا چاہتی تھی کہ وہ بھیفجر ہے اگر عالیان بدلا لینے کے لیے کسی بھی حد تکجا سکتاہے تو وہ بھی جاسکتی ہے
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
اگلے دن فجر نے پری کی شادی کا بہانہ
بنا کر پھر چھٹی کرلی اور مقررہ وقت پر پری کے گھر جانے کا کہہ کر گھر سے نکل گئی
اسے کیفےمیں بیٹھے دس منٹ ہو چکے تھے لیکن شاہ ابھی تک نہیں آیا تھا
اس نے اپنے ہاتھ میں موجود گھڑی پر ٹائم دیکھ کر جیسے ہی نظرہں اٹھائیں وہ ساکت رہ گئی

Mirh@_Ch
 

بولو شاہ
نہیں میں تم سے محبت نہیں کرتا
یہ سن کر فجر مایوس ہو گئ کیونکہ اسے لگا کہ اب اس کا پلین پورا نہیں ہو سکے گا لیکن اس کی اگلی بات سن کر فجر چہک اٹھی
شاہ تم سے محبت نہیں تم سے عشق کرتا ہے
سچ
مچ
مجھے دھوکہ تو نہیں دوگے
کبھی نہیں

Mirh@_Ch
 

شام کو فجر لان میں بیٹھی سوچ رہی تھی کہ محض بدلا لینے کے لیے عالیان کس حد تک چلا گیا
اگر وہ بدلا لینے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے تو وہ بھی جا سکتی ہے
اس نے کچھ سوچ کر اس نمبر پر فون کیا جس سے شاہ کا آخری بار میسج آیا تھا
دوسری طرف چار بیلوں کے بعد فون اٹھا لیا گیا
زہےنصیب آج تو بڑےبڑے لوگوں نے مجھ ناچیز کو فون کر کے عزت بخشی ہے
شاہ مجھے تم سے کچھ پوچھنا ہے
ہاں پوچھو
تم مجھ سے محبت کرتے ہو
یہ سن کر دوسری طرف موجود شخص حیران رہ گیا کہ کچھ بول ہی نہ سکا

Mirh@_Ch
 

💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
جبکہ فجر آج عالیان سے سامنہ نہیں کرنا چاہتی تھی اس لیے وہ بھی آج یونی نہیں جا رہی تھی اسے ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ اگر وہ ہار گئی ہے اور سب لوگ اسے دیکھ کر اسکا مذاق اڑائیں گے حالانکہ یہ بات کوئی جانتا بھی نہیں تھا لیکن اس وقت فجر کسی کی بھی نظروں کا سامنہ کرنے کے لیے تیار نہیں تھی

Mirh@_Ch
 

جب تک شادی نہیں ہو جاتی تم یونی نہیں جاؤ گی اور میں اپنی بات دہرانے کا قائل نہیں ہوں
کیوں نہیں جاؤں گی آخر شادی کا یونی جانے نہ جانے سے کیا تعلق ہے میں مان تو گئی ہوں شادی کے لیے
تعلق ہے کیونکہ مجھے تم پر بھروسہ نہیں ہے اور جہاں تک ماننے کی بات ہے
تو تم نے مان کر کوئی احسان نہیں کیا کیونکہ تم مانو یا نہ مانو شادی تو تمہیں کرنی پڑے گی
یہ کہہ کر وہ روکا نہیں بلکہ لمبے لمبے ڈگ بھرتا ہوا باہر نکل گیا جبکہ پری کواس کے بھروسہ نہ کرنے والی بات پر ناجانے کیوں کہیں نہ کہیں دکھ ہوا تھا اور کہیں نہ کہیں اسے ایسا بھی لگا کہ اس کا بھروسہ نہ کرنا ٹھیک ہے کیونکہ بہت جلد وہ اس کا بھروسہ سچ میں توڑنے کا ارادہ رکھتی تھی
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖

Mirh@_Ch
 

پری کو کہیں جانے کے لیے تیار دیکھ کر اس نے سوال پوچھا تھا
جبکہ پری اس کے سوال کو نظر انداز کر کے سائیڈ سے نکلنے لگی تو سعد نے اس کی کلائی پکڑ کر اسے واپس کھینچا
میں تم سے بات کر رہا ہوں
لیکن مجھے بات نہیں کرنی ہاتھ چھوڑیں میرا
تم میرے سوال کا جواب دے دومیں چھوڑ دوں گا
یونی جا رہی ہوں
میرے منع کرنے کے باوجود
مجں تمہاری پابند نہیں ہوں
تم ہو
یہ کہہ کر وہ پری کو گھسیٹتا ہوا پری کے کمرے میں لے گیا جبکہ وہ چلاتی رہ گئی کہ چھوڑو میرا ہاتھ لیکن سعد نے کمرے میں پہنچ کر ہی ہاتھ چھوڑا

Mirh@_Ch
 

اگلےدن پری یونے جانے لگی تو عابدہ بیگم نے اسے راستے میں روک دیا
پری کہاں جارہی ہو
یونی جا رہیں ہوں اور کہاں جاؤں گی
یہ کہہ کر وہ جانے لگی تو عابدہ بیگم نے اسے پھر سے روکا
پری تم شادی تک یونی مت جاؤ سعد نے منع کیا ہے اور ویسے بھی مہمان آنا شروع ہوگئے ہیں ایسے اچھا نہیں لگتا
کس نے منع کیا ہے اور کوئی کیا سوچتا ہے یہ میرا پرابلم نہیں ہے
پری چبا چبا کر کہتی آگے بڑھ گئ
جیسے ہی پری نے جانے کے لیے دروازہ کھولا سامنے سعد کھڑا نظر آیا جو اندر آ رہا تھا اسے دیکھتے ہی پری نے برا سا منہ بنایا
کہاں جارہی ہو؟

Mirh@_Ch
 

پری نے کچھ سوچ کر فجر کو فون کیا اور وہ جو یونی سے آنے کے بعد سوئی تھی اب پری کے فون پر جا کر اٹھی تھی
پری نے فجر کر سعد سے نکاح سے لے کر اپنے ذہن میں آنے والے خیال تک جس پر وہ بہت جلد عمل کرنے کا ارادہ رکھتی تھی وہ سب فجر کے گوش گزار دیا جو سن کرفجر بھی حیران ہوگئی
اور سوچنے لگی کہ کیسے کچھ ہی لمحوں میں زندگی بدل جاتی ہے
اس کا دل چاہا کہ وہ اپنے ساتھ ہوئے ستم کے بارے میں بھی پری کو بتائے لیکن پھر اس نے یہ سوچ کر کے پری پہلے ہی پریشان ہے بتانے کا ارادہ ملتوی کردیا لیکن وہ پری کی آخری بات پر الجھ گئی تھی کیونکہ وہ جو سوچ رہی تھی وہ کسی طور بھی آسان نہیں تھا
پری کے اس عمل سے سب کا بہت نقصان ہو سکتا تھا لیکن فجر پری کی بہترین دوست تھی اس لیے اس نے پری کا ساتھ دینے کی حامی بھر لی تھی

Mirh@_Ch
 

فجر گھر میں داخل ہوئیں تو ساجدہ بیگم سامنے ہی لاؤنچ میں بیٹھی تھیں
فجر اتنی دیر کہاں لگا دی تم نے اور تمہارا فون بھی بند جا رہا تھا
ماما وہ آج یونی میں ایک لڑکی کی بڑتھڈے تو اسی لیے دیر ہوگئی اور فون کی چارجنگ ڈیڈ ہو گئی تھی
یہ کہتے ہوئے وہ ساجدہ بیگم کے گلے لگ گئی اور بے اختیار اس کی آنکھیں نم ہو گئیں
وہ اپنےآنسو صاف کرکے پیچھے ہٹی
وہ چاہ کر بھی اپنی ماں کو نہیں بتا سکتی تھی کہ قسمت نے اس کے ساتھ کیا کھیل کھیلا ہے
بیٹا کھانا لگواؤں
نہیں ماما میں بہت تھک گئ ہوں سونا چاہتی ہوں
یہ کہہ کر وہ اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئ
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖