Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

اور اس سے پہلے وہ کچه کہتا عابدی اور فائزہ بیگم وہاں آدهمکیں
ارے سعد تم تم تو ایک گهنٹے بعد آنے والے تهے نہ
جی آنا تو ایک گهنٹے بعد ہی تها لیکن کیا ہے نہ کہ کل کسی بےوقوف چوہیا نے میرے میرے سارے کپڑے کتر دئیے تو میں نے سوچا میں بهی شاپنگ کر لوں اس لیے جلدی آگیا
بات تو وہ عابدہ بیگم سے کر رہا تها لیکن دیکه پری کو رہا تها
اچها ویسے گهر میں چوہے ہیں تو نہیں لیکن خیر تم بی شاپنگ کر لو ہم بهی تهوڑی دیر میں فارغ ہونے والے هیں

Mirh@_Ch
 

تم سے کسی نے مشورہ مانگا
مشورہ نہیں دے رہا بتا رہا ہوں تم پنک والی ہی لو گی
اب تو میں بلیک والی ہی لوں گی
وہ بهی سعد کی آنکهوں میں آنکهیں ڈال کر بولی اور پنک میکسی واپس لٹکائی اور بلیک میکسی لےکر کائونٹر کی طرف بڑهنے لگی کہ سعد نے اس سے بهی برق رفتاری سے پنک میکسی ہینگر سے اٹهائی اور پری کو کلائی سے پکڑ کر پیچهے کیا اور خود کائونٹر کی طرف بڑه گیا اور پری منہ کهولے سعد کی کارروائی دیکهنے لگی
جو اب اس میکسی کا بل پے کروا کر اسی کی طرف بڑه رہا تها
یہ کیا بدتمیزی ہے
اس کے قریب پہنچنے پر پری دبی آواز میں غرائی اور سعد نے اس کی بات کا اثر لیے بغیر شاپنط بیگ زبردستی اس کے ہاته میں تهمایا

Mirh@_Ch
 

ڈرائیور انهیں چهوڑ کر چلا گیا تها
انهیں شاپنگ کرتے ہوئے ایک گهنٹہ گزر گیا تها
اب وہ لوگ کپڑوں کی شاپ پر ماہم کی شادی کے لیے کپڑے سیلیکٹ کر رہے تهے
پری دو میکسیز اٹها کر لائی اور اپنے ساته لگا کر شیشے میں دیکهنے لگی ایک میکسی بلیک اور دوسری پنک کلر کی تهی
ابهی وہ دیکه ہی رہی تهی کہ اسے اپنے پیچهے سے آواز آئی
پنک والی
پری نے مڑ کر دیکها تو سعد کهڑا تها
پری پہلے تو اسے دیکه کر حیران ہوئی لیکن پهر ناگواری سے بولی

Mirh@_Ch
 

یہ سنتے ہی فجر کا غصے سے چہرہ لال ہوگیا
اپنی بکواس بند کرو اور آئندہ مجهے فون مت کرنا میں کوئی گری پڑی لڑکی نہیں ہوں تم جیسوں کو سبق سکهانا مجهے اچهی طرح آتا ہے اس لیے آج کے بعد میرے ساته فلرٹ کرنے کی کوشش مت کرنا ورنہ تمہارے ساته اچها نہیں ہوگا
یہ کہتے ہی فجر نے کهٹاک سے فون بند کر دیا
پتا نہیں سمجهتا کیا ہے اپنے آپ کو اور اس کے پاس میرا نمبر کیسے آیا یہ تو میرا نیا نمبر ہے اور زیادہ لوگوں کے پاس ہے بهی نہیں
💖💖💖💖💖💖❤❤
اگلے دن پری اپنی ماں اور پهپهو کے ساته شاپنگ پر گئی
کیونکہ اگلے ہفتے ماہم کی شادی تهی اور وہ لوگ اسی سلسلے میں شاپنگ پر آئے تهے

Mirh@_Ch
 

فجر شام کو پودوں کو پانی دیتے ہوئے گنگنا رہی تهی کہ تبهی اس کا فون بج اٹها جہاں پرائیویٹ نمبر کا لنک جگمگا رہا تها
کچه دیر تو وہ اگنور کرتی رہی لیکن پهر مسلسل فون بجنے پر اس نے اٹها لیا
میں کب سے تمہیں فون کر رہا ہوں فون کیوں نہیں اٹها رہی تم میرا
دوسری طرف سے ایسے کہا گیا جیسے ان کی صدیوں کی دوستی ہو
او ہیلو مسٹر تم ہوتے کون ہو مجه پر حکم چلانے والے بهائی ہو شوہر ہو کون ہو جو میں تمہاری بات مانوں
ابهی کا تو پتا نہیں لیکن مستقبل قریب میں ضرور تمہارا شوہر ہوں گا اس لیے ابهی سے عادت ڈال لو اور آج کے بعد میرا فون اگنور کرنے کی غلطی مت کرنا ورنہ اچها نہیں ہوگا

Mirh@_Ch
 

میں خود کو وہی سمجھتی ہوں جو میں ہوں پریشے زاہد
یہ سنتے ہی سعد نے ایک جھٹکے سے پری کا بازو چھوڑا
مجھے بہت افسوس ہوا یہ جان کر کے تم تو اپنی پہچان بھی نہیں جانتی
But you know what
یہ غلطی تمہیں بہت مہنگی پڑے گی
یہ کہتے ہی سعد لمبے لمبے ڈگ بھرتا ہوا وہاں سے نکل گیا اور پری اس کی باتوں کے بارے میں سوچنے لگی
---

Mirh@_Ch
 

تمہیں پتا بھی ہے کہ تم نے کیا حرکت کی ہے مجھے ہاسپٹل جانا ہے اور میرے پاس ایک بھی صحیح سلامت نہیں بچی
وہ تقریباً دھاڑا تھا
پری پہلے تو اس کی دھاڑ سن کر سہم گئی لیکن پھر اپنے اندر ہمت پیدا کر کے بولی
ہاں تو ابھی میں نے کیا کیا ہے تم نے مجھے تھپڑ مارا اور کیا کہہ رہے تھے کہ میں بغیر وجہ کے گاڑی سے اتر گئی تھی بابا کے سامنے تو ایسے بن رہے تھے جیسے تم سے بڑا شریف تو اس دنیا میں ہے ہی نہیں تم جھوٹ بول سکتے ہو اور میں یہ بھی نہیں کر سکتی
تم سمجھتی کیا ہو اپنے آپ کو
سعد نے ضبط سے کہا

Mirh@_Ch
 

پری بکھلا کر کھڑی ہوگئ کیونکہ اسے امید نہیں تھی کہ سعد کو اتنی جلدی پتا چل جائے گا
میں کیوں تمہاری شرٹ کینچی سے کاٹوں گی؟
گڑبڑا کر جو جو اس کے منہ میں آیا بول دیا
اوہ تو کینچی سے کاٹی تھی تم نے میری شرٹ
میں نے نہیں کاٹی
اچھا تو تمہاری رنگ میرے کمرے میں کیا کر رہی تھی
تبھی پری نے اپنی انگلی کی طرف دیکھا جہاں اس کی رنگ موجود نہیں تھی جو وہ ہر وقت پہن کر رکھتی تھی
وہ............
اس سے پہلے وہ کچھ کہتی سعد نے اسے بازوؤں سے پکڑ کر اسے جھنجوڑا

Mirh@_Ch
 

اگلے دن سیٹرڈے تھا اور پری کی یونی سے چھٹی تھی
تو صبح وہ اچھی طرح نیند پوری کر کے اٹھی تو سعد ٹی وی لاؤنچ میں صوفے پر بیٹھا تھا
اس نے رات والا ٹراؤزر شرٹ پہنا ہوا تھا اس کا مطلب تھا کہ اس نے ابھی تک اپنے کپڑوں کا حشر نہیں دیکھا تھا
پری لاؤنچ سے گزرتی ہوئی کچن کی طرف بڑھ گئ اور ناشتہ کرنے کے بعد لان میں بیٹھ کر کافی پینے لگ گئ
ابھی اسے بیٹھے ہوئے پندرہ منٹ ہی گزرے تھے کہ سعد دندناتا ہوا اس کے سر پر آپہنچا
یہ تمہاری حرکت ہے نہ ؟
سعد نے اپنی شرٹ پری کے سامنے لہرائی جو جگہ جگہ سے ایسے کٹی ہوئی تھی جیسے کسی چوہے نے کاٹا ہو
میں کیوں کروں گی بھلا ایسا ؟

Mirh@_Ch
 

سعد کمرے میں موجود نہیں تھا لیکن واش روم سے پانی گرنے کی آوازیں آ رہیں تھی غالباً وہ نہا رہا تھا
بیڈ پر اس کی شرٹ اور ٹراؤزر پڑا ہوا تھا جو غالباً وہ نہانے کے بعد پہننے والا تھا
تبھی پری کہ دماغ میں ایک شرارتی آئیڈیا آیا
اس نے ٹیبل پر پڑے باکس سے کینچی نکالی اور سعد کی وارڈروب کی طرف بڑھ گئ اور اپنا کام کرنے کے بعد فاتح مسکراہٹ نے اس کے چہرے کا احاطہ کیا
وہ کمرے پر ایک طائرانہ نظر ڈال کر اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئ
اسے یقین تھا کہ اب اسے پرسکون نیند آئے گی
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖

Mirh@_Ch
 

سعد نے پاکستان میں ہی اپنا کلینک کھولنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اب وہ اپنی ماں سے دور نہیں جانا چاہتا تھا
اور فائزہ بیگم سعد کے اسرار کے باوجود لندن جانے کے لیے تیار نہیں ہوئی تھی
ں سعد بھی اوپر ہی کہ کمرے میں رہائش پزیر تھا
پری جب بھی سونے کی کوشش کرتی تو اسے اپنی بےعزتی یاد آنے لگتی
آخر غصے میں وہ اٹھ کر بیٹھ گئ اور سعد کو سنانے کے لیے اوپر کی طرف بڑھ گئ
سعد کے کمرے کے باہر پہنچی تو کمرے کا دروازہ تھوڑا سا کھلا ہوا تھا
پری ہلکا سا دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئ

Mirh@_Ch
 

اب اسے سعد سے اور نفرت ہو رہی تھی
کیونکہ آج اس کی وجہ سے زاہد صاحب نے اپنی نازوں میں پلی لاڈلی بیٹی کو ڈانٹا تھا
I hate you saad .I just hate you
پری غصے میں روتے ہوئے چیخی تھی

Mirh@_Ch
 

اب کہ عابدہ بیگم نے اسے لتاڑا
تو پری نے بے یقینی سے ان کی طرف دیکھا
عابدہ جانے دو بچی ہے
فائزہ بیگم نے پری کا تقریباً رونے لے قریب ہوتا چہرہ دیکھ کر اس کی حمایت کی
کیا جانے دیں حد ہوتی ہے بدتمیزی کی
اب جاؤ اپنے کمرے میں اور آج کے بعد ایسی حرکت نہ ہو
عابدہ بیگم نے اسے گھورتے ہوئے کہا
تو وہ ان پر ایک پر شکوہ نظر ڈال کر اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئ
اب اسے سعد سے اور نفرت ہو رہی تھی

Mirh@_Ch
 

بچہ.. اس بچے کی حرکتیں معلوم ہوں نہ آپکو تو پتا چلے
پری یہ سوچتے ہوئے سعد کو گھورنے لگی جس نے بے نیازی سے کندھے اچکا دیے
اسے مت گھورو وہ تو مجھے بتا بھی نہیں رہا تھا تمہاری اس حرکت کے بارے میں وہ تو میرے اسرار کرنے پر اس نے بتایا کیونکہ ڈرائیور نے بتایا کہ گاڑی کہیں اور کھڑی تھی اور اسی لیے تم فجر کے ساتھ گئی زاہد صاحب نے اسے ٹوکا
بابا میری بات...
کیا بات سنوں یہ جاننے کے بعد کہ گاڑی خراب ہونے پر تم سعد سے بدتمیزی کرکے وہاں سے چلی گئ
بابا یہ جھوٹ بول رہا ہے
پری حد ہوتی ہے ایک تو آپ نے غلطی کی ہے اور اب آپ اپنی غلطی مان بھی نہیں رہی حد ہوتی ہے سوری بولو سعد سے

Mirh@_Ch
 

جی بابا
وہ بھی زاہد صاحب کے سامنے والے صوفے پر ٹک گئ جبکہ سعد زاہد صاحب کے ساتھ بیٹھا تھا کہ وہ آرام سے اسے دیکھ سکتی تھی
پری یہ میں کیا سن رہا ہوں یہ تم نے آج کیا حرکت کی ہے
جس پر پری حیران پریشان زاہد صاحب کو دیکھنے لگی
میں نے ...
پری نے اپنی طرف اشارہ کیا پری ایسے ظاہر مت کرو جیسے آپ کو کچھ پتا ہی نہیں اگر گاڑی خراب ہو گئ تھی تو آپ گاڑی سے کیوں اتری آپ کو اندازہ بھی ہے کہ آپ کی اس حرکت کی وجہ سے سعد کتنا پریشان ہوا ہے
بابا میں نے....... پری ابھی کچھ کہنے ہی لگی تھی کہ عابدہ بیگم نے اسے بیچ میں ٹوک دیا ایک تو وہ بچہ تمہیں چھوڑنے گیا اور تم اسی کی ساتھ بدتمیز کرکے آ گئ ہو یہ کوئ طریقہ ہوتا ہے

Mirh@_Ch
 

ہیلو
فجر نے پریشان سے کہا لیکن دوسری طرف موجود شخص فون کاٹ چکا تھا
پتا نہیں کون پاگل تھا فجر بڑبڑاتی ہوئی آگے بڑھ گئ
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
پری گھر آتے ہی اپنے کمرے میں چلی گئ اور آتے ہی سو گئ
شام کو جب اس کی آنکھ کھلی تو اسے سخت بھوک کا احساس ہوا کیونکہ اس نے ناشتہ بھی نہیں کیا تھا
فریش ہونے کے بعد پری نے کھانا کھایا اور ابھی وہ کچن سے نکل ہی رہی تھی کہ زاہد صاحب کی آواز اس کی سماعتوں سے ٹکڑائی
پری بات سنو
پری بھی لاؤنچ کی طرف بڑھ گئ جہاں زاہد صاحب ,فائزہ بیگم, عابدہ بیگم اور سعد بیٹھے تھے
سعد کو دیکھتے ہی اس کے اندر ناگواری کی لہر سراہیت کر گئ

Mirh@_Ch
 

ابھی وہ یہ سب سوچ ہی رہی تھی کہ اس کے فون پر پرائیویٹ نمبر سے کال آنے لگی
اس نے کچھ سوچتے ہوئے فون اٹھا لیا
ہیلو! کون بات کر رہا ہے
وہی جس کے خیالوں میں تم گم ہو
فجر ادھر ادھر دیکھنے لگی کہ کہیں کسی نےاس کی سوچ تو نہیں پڑھ لی
کون؟ اس نے پریشانی سے کہا تو دوسری طرف موجود شخص نے زوردار قہقہ لگایا
ابھی کا تو پتا نہیں لیکن بہت جلد ایسا وقت آئے گا جب تم صرف اور صرف مجھے ہی سوچو گی
یہ کہتے ہوئے دوسری طرف موجود شخص نے فون کاٹ دیا

Mirh@_Ch
 

ہاں لیکن اب میں چلتی ہوں خدا حافظ
تو فجر نے بھی اسے کریدا نہیں اور اسے چھوڑنے کےلیے باہر کی طرف بڑھ گئ کیونکہ وہ نہیں چاہتی تھی کہ کسی کی وجہ سے ان کی دوستی خراب ہو
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
فجر پری کو باہر چھوڑ کر آئی تو اسے ایک بار پھر عالیان کی کی ہوئی حرکت یاد آئی جو وہ پری کی پریشانی میں کچھ دیر کے لیے بھول گئی تھی تو ایک بار پھر غصے کی لہر اس کے اندر سراہیت کر گئ
تبھی اس نے ایک بار پھر خود سے عہد کیا کہ وہ عالیان کو نہیں چھوڑے گی
تبھی اس کے دماغ میں ایک شرارتی آئیڈیا آیا اب اسے پارٹی کا بےصبری سے انتظار تھا

Mirh@_Ch
 

فجر اس نے خود مجھے جانے کا کہا تھا اور تو اور اس نے مجھے تھپڑ بھی مارا تھا اور تم اسی کی سائیڈ لے رہی ہو
فجر پلیز تم مجھےگھر بھجوا دو
پری کھڑی ہوتے ہوئے بولی
لیکن پری...
فجر نے اسے روکنا چاہا
پلیز فجر میں اس وقت کچھ نہیں سننا چاہتی اور تم نے اگر مجھ سے سعد کی وکالت کے علاوہ کوئی بات کرنی ہو تو کرنا
اچھا ٹھیک ہے نہ سوری بابا تم اپنے کزن کی وجہ سے مجھ سے کیوں ناراض ہو رہی ہو
یہ کہتے ہوئے فجر پری کے گلے لگ گئ جس پر پری مسکرا دی

Mirh@_Ch
 

فجر پری کو لے کر اپنے کمرے میں چلی گئ اور آتے ہی اس سے پوچھا
اب بتاؤ کیا ہوا ہے
تو پری نے اسے ساری تفصیل بتا دی
جس پر فجر نے افسوس سے سر نفی میں ہلایا
پری تمہیں ایسے نہیں کرنا چاہئے تھا
I can't believe this fajar تمہیں بھی لگتا ہے کہ وہ صحیح ہے اور میں غلط
پری میں تمہیں غلط نہیں کہہ رہی لیکن تمہیں اس طرح جانا نہیں چاہئے تھا
فجر اس نے خود مجھے جانے کا کہا تھا اور تو اور اس نے مجھے تھپڑ بھی مارا تھا اور تم اسی کی سائیڈ لے رہی ہو