Damadam.pk
Mirh@_Ch's posts | Damadam

Mirh@_Ch's posts:

Mirh@_Ch
 

پری بےیقینی سے سعد کی طرف دیکھنے لگی
میں آگیا ہوں نہ تبھی تم یہاں صحیح سلامت کھڑی ہو
اس سے پہلے سعد کچھ اور بولتا پری کو فجر کا فون آنے لگا
شاید یہاں پر سگنلز موجود تھے
پری نے فجر کو تفصیل بعد میں بتانے کا کہہ کر اسے لینے آنے کا کہا
سعد نے بھی گھر فون کر لیا اور دونوں انتظار کرنے لگے
اس دوران پری نے ایک بھی بار سعد کی طرف نہیں دیکھا
اس کےدل میں سعد کے لیے شدید نفرت پیدا ہونا شروع ہو گئ تھی
پری فجر کے ساتھ اس کے گھر اور سعد اپنے گھر چلا گیا
--_---_-------------------

Mirh@_Ch
 

تو سعد پری کی طرف بڑھا اور اسے کندھوں سے پکڑ کر جھنجوڑا کہ پری کو اس کی انگلیاں اپنے بازوؤں میں پیوست ہوتی ہوئی محسوس ہوئ
تمہارا دماغ خراب ہو گیا تھا کیا تمہارے پاس عقل نام کی چیز ہے یا نہیں
میں نے کیا کیا ہے ؟
آخر پری نے ہمت کر کے پوچھ ہی لیا
کیا کیا ہے تم نے یہ بھی میں بتاؤں تمہیں
ہاں تو تم ہی کہہ رہے تھے نہ کہ میں چلی جاؤں تم تو چاہتے ہی یہی تھے تو پھر اب کیوں آئے
ہو پری بھی غصے میں چلائ
تو سعد نے کھینچ کر ایک تھپڑ پری کے منہ پر مارا

Mirh@_Ch
 

پری یہ دیکھ کر بوکھلا کر آگے جانے لگی تو ایک لڑکا وہاں کھڑا ہو گیا
پھر جب وہ پیچھے کی طرف بڑھی تو وہاں پر بھی ایک لڑکا کھڑا تھا
آخر پری ہمت کر کے بھاگنے لگی تو ایک لڑکے نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا
چھوڑو میرا ہاتھ کوئ ہے پلیز ہیلپ
پری روتے روتے چلانے لگی
تبھی کسی نےاس لڑکے کے منہ پر مکا مارا تو وہ لڑکھڑا کر پیچھے گرا پری فوراً سنبھل کر پیچھے ہٹی
اب وہ لڑکا ان سب لڑکوں کی پٹائ کر رہا تھا پری کی طرف اس کی پیٹھ تھی لیکن پری پہچان گئ کہ وہ سعد تھا کیونکہ اس نے ایسی ہی شرٹ پہنی ہوئ تھی
ان لڑکوں کی اچھی طرح پٹائ کرنے کے بعد جب وہ بھاگ گئے

Mirh@_Ch
 

جس پر عالیان نے ایک جاندار قہقہ لگایا اور نفی میں سر ہلاتا ہوا چلا گیا
فجر دل ہی دل میں عالیان سے مخاتب ہوئی
عالیان فجر سے پنگا لے کر تم نے اچھا نہیں کیا you have to pay for this
یہ کہتے ہوئے فجر عالیان سے بدلا لینے کے عزم کے ساتھ چلی گئ
💖💕💖💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💖💕💕💕💕💕
سعد کی باتوں کو سن کر غصے میں پری سعد کی الٹی طرف بڑھ گئ اور تیز تیز چلنے کی وجہ سے اسے پتا ہئ نہیں لگا کہ وہ کہاں آگئ
ابھی وہ ادھر ادھر دیکھ کر جگہ کا اندازہ لگانے کی کوشش کر ہئ رہی تھی کہ کچھ لڑکے اپنی بائیک پر آ کر پری کے اردگرد چکر لگانے لگے

Mirh@_Ch
 

میں نے وہی کیا ہے جو تم ڈیزرو کرتی تھی
یہ سنتے ہی فجر کو غصہ آگیا تم نے میرا اتنا مہنگا فون توڑ دیا کبھی دیکھا بھی ہے تم نے اتنا ایکسپینسو فون
عالیان کہیں سے بھی غریب تو نہیں لگتا تھا بلکہ اس کے کپڑوں سے لے کر جوتوں تک ہر چیز بہت مہنگی لگتی تھی
لیکن غصے میں فجر کے منہ میں جو آیا بول دیا
اتنا مہنگا فون دیکھنے کاتو پتا نہیں لیکن توڑنے کا شرف مجھے یقیناً حاصل ہے
یہ کہتے ہوئے ایک دل جلا دینے والی مسکراہٹ نے عالیان کے چہرے کا احاطہ کیا
جس پر فجر کا خون کھول اٹھا
عالیان تمہیں پتا نہیں ہے کہ تم نے پنگا کس سے لیا ہے اب تم دیکھنا میں تمہارا کیا حشر کرتی ہوں

Mirh@_Ch
 

میں کہوں گی کہ تم نے میرا فون چوری کیا ہے
یہ سنتے ہی عالیان کا غصے سے برا حال ہو گیا
آگئ نہ اپنی اوقات پر
یہ کہتے ہی عالیان نے پوری شدت سے اپنے ہاتھ میں موجود فجر کا فون دیوار پر مارا کہ فون ٹوٹ کر چکنا چور ہو گیا
فجر منہ کھولے اپنے ٹوٹے ہوئے فون کو دیکھنے لگی اور ہوش میں آتے ہی بولی یہ کیا کیا تم نے میرا اتنا قیمتی فون توڑ دیا
یہ کہتے ہی فجر کی آنکھوں میں بےبسی سے آنسو آ گئے
ایک منٹ کے لیے تو عالیان اس کی آنکھوں میں کھو سا گیا لیکن پھر سنبھلتے ہوئے بولا

Mirh@_Ch
 

آں ہاں! ایسے نہیں پہلے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگو
میں نے کل تمہیں سوری بولا تھا اب میرا فون واپس کرو
فجر بہت ضبط سے بولی
مجھے تو ایسا کچھ یاد نہیں مجھے تو بس یہ یاد ہے کہ کل آپ نے مجھے بہت باتیں سنائ تھی اور چور بھی کہا تھا اب جب تک آپ مجھے سوری نہیں بول دیتی آپ کا فون تو آپ کو ملنے سے رہا
دیکھو عالیان چپ چاپ میرا فون واپس کرو ورنہ
ورنہ.... کیا ہاں
ورنہ میں ایڈمن آفس میں تمہاری کمپلین کردوں گی
اچھا کیا کہو گی کیا کیا ہے میں نے
وہ بڑی دلچسپی سے اس کی دھمکی سن رہا تھا

Mirh@_Ch
 

فجر نے یونی پہنچ کر پری کو کال کی لیکن پری کا فون نہیں لگ رہا تھا
فجر لیکچر لینے کے بعد عالیان کو ڈھونڈنے لگی کیونکہ اسے اپنا فون واپس چاہئے تھا
ابھی وہ عالیان کو ڈھونڈ ہی رہی تھی کہ اسے اپنے پیچھے سے کسی کی آواز آئ
کہیں آپ مجھے تو نہیں ڈھونڈ رہیں
فجر نے مڑ کر دیکھا تو عالیان ہاتھ باندھے کھڑا تھا
اسے دیکھتے ہی فجر کو غصہ تو بہت آیا لیکن ضبط کر گئ کیونکہ اسے ابھی اپنا فون واپس چاہئے تھا
میرا فون واپس کرو
فجر ہاتھ آگے بڑھاتے ہوئے بولی

Mirh@_Ch
 

پری نے پیچھے سے ہی ہانک للگائسعد نے پھر تک کر اسے دیکھا
ہاں تو اب تو ماما یہاں نہیں ہیں نہ اب تو تمہاری کوئ مجبوری نہیں ہہے
یہ کہہ کر وہ پھر سے چلنے لگا
جب کافی دیر بعد اسے اپنے پیچھے کسی کے نہ ہونے کا احساس ہوا تو اس نےمڑ کر دیکھا
پری کہیں نہیں تھی پری ... اس نے پریشانی سے اسے آواز دی

Mirh@_Ch
 

سعد کو بھی اب غصہ آگیا تھا
لیکن تم منع تو کرسکتے تھے نہ
مجھے بھی کوئ شوق نہیں ہے تمہارے ساتھ جانے کا
یہ کہہ کر سعد تیز تیز چلنے لگا کہ پری کو آس لے ساتھ چلنے کے لیے تقریباً بھاگناپڑ رہا تھا
آہستہ چلو میں تھک گئ ہوں
پری نے ہانپتے ہوئے کہا
سعد نے رک کر اسے دیکھا
تم تو میرے ساتھ آنا ہئ نہیں چاہتی تھی نہ تو میں کیوں آہستہ چلوں
یہ کہہ کر وہ پھر سے چلنے لگا
ہوں نہیں ہے شوق مجھے بھی تمہارے ساتھ آنے کا میں تو پھپھو کے کہنے پر آ گئ تھی

Mirh@_Ch
 

یہ کہہ کر وہ گاڑی سے اتر گیا اور پری بھی برے برے منہ بناتی اس کی تقلید میں گاڑی سے اتر گئ
اگر ہم اس طرح چلتا رہے تو میں یونی کیسے پہنچوں گئ اس سے اچھا تو میں فجر کے ساتھ چلی جاتی
یہ کہتے ہی وہ تو فجر کو فوں کرنے لگی لیکن وہاں سگنل ہی نہیں آ رہے تھے
تم منع نہیں کر سکتے تھے خام خواہ آج مجھے تمہاری وجہ سے چھٹی کرنی پرے گی
میری وجہ سے ؟
یہ سن کر سعدحیران رہ گیا
ایک تو میں تمہیں چھوڑنے آیا ہوں اور تم مجھے ہی بلیم کر رہی ہو میں نے گاڑی جان بوجھ کر خراب نہیں کی

Mirh@_Ch
 

یہ کہتے ہوئے سعد باہر نکل گیا اور پری بھی اس کے پیچھے چل دی
گاڑی کو میں روڈ پر لانے کے بعد سعد نے پری سے راستہ پوچھا
تو پری نے ایک سڑک کی طرف اشارہ کر کےکہا کہ یہاں سے چلو یہ شارٹ کٹ ہے
یہ راستہ قدرے سنسان تھا
ابھی وہ لوگ کچھ دور ہی گئے تھے کہ
گاڑی ایک جھٹکے سے رک گئ
کیا ہوا؟
پری نے پریشان ہو کر پوچھا کیونکہ وہ پہلے ہئ لیٹ ہو چکی تھی اور اب گاڑی خراب ہو نا افورڈ نہیں کر سکتی تھی
سعد نے گاڑی سے اترا اور کچھ دیر بود گاڑی چیخ لر لے مایوسی سے لوٹ آیا
گاڑی خراب ہو گئ ہے اور یہاں سے کوئ ٹیکسی بھی نہیں ملے گئ ہمیں پیدل ہئ جانا پڑے گا

Mirh@_Ch
 

کوئی بات نہیں وہ آکر ناشتہ کر لے گا
کیوں سعد تم چھوڑ آؤ گے نا پری کو
سامنے سے آتے سعد کو دیکھ کر فائزہ بیگم نے اس سے پوچھا
نہیں میں فجرکو کال کرکے بلالیتی ہوں
پری سرد لے کچھ کہنے سے پہلے بولی
اسے آنے میں دیر ہو جائے گی سعد چھوڑ دے گا
فائزہ بیگم نے پھر سعد کی خدمات پیش کیں
ہاں نو پرابلم میں چھوڑ دوں گا
چلو

Mirh@_Ch
 

کیا تو پھر میں یونی کیسے جاؤں
گی .پری نے رونی صورت بنا کر کہا
کیا کیا جا سکتا ہے بیٹا تم چھٹی کرلو گاڑی تو کھڑی ہے لیکن تمہیں چھوڑ کرکون آئے گا تمہارے بابا بھی گھر پر موجود نہیں ہیں
لیکن ماما آج میرا بہت امپورٹنٹ لیکچر ہے میں چھٹی کیسے کرسکتی ہوں
تبھی فائزہ پھپھو وہاں آئیں اور پری کے پھولے چہرے کو دیکھ کر وجہ دریافت کی تو عابدہ بیگم نے انھیں ساری بات بتائ
یہ تو کوئ مسئلہ ہی نہیں ہے سعدہے نا وہ چھوڑ آئے گا
لیکن وہ تو ابھی اٹھا ہے اس نے تو ابھی تک ناشتہ بھی نہیں کیا
عابدہ بیگم نے پریشانی سے کہا

Mirh@_Ch
 

تم فائزہ پھپھو کے بیٹے ہو
جی بلکل سہی پہچانا آپ نے
میں اپنی ماما کا ہی بیٹا ہوں
یہ سب کر سب مسکرا دیے
پری کو سعد برا نہیں تو اچھا بھی نہیں لگا تھا پتہ نہیں کیوں اس کے تعارف کے بعد اسے سعد کی آنکھوں میں غرور سا نظر آیا تھا شاید کسی ایسی بات کا جسے وہ نہیں جانتی تھی
میں بہت تھک گئی ہوں آرام کرنے جا رہی ہوں
یہ کہہ کر پری اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئی
💖💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕
اگلے دن پری یونی جانے کےلیے تیار ہوئی اور آج بھی وہ حسب ِمعمول لیٹ تھی اس لئے جلدی جلدی دروازےکی طرف بڑھی کہ تبھی عابدہ بیگم نے اسے بتایا کہ ڈرائیور گھر پر موجود نہیں ہے کسی کام سے گیا ہے

Mirh@_Ch
 

پری ناسمجھی سے ماں اور پھپھو کی طرف دیکھنے لگی جیسےجاننا چاہ رہی
ہو کئ یہ کون ہے
تبھی فائزہ بیگم اس لڑکے کو مخاتب کر کے کہنے لگیں
یہ پری ہے عابدہ کی بیٹی
تو وہ لڑکا پری کو دیکھ کر کہنے لگا
اوہ آئ سی
لیکن پری ابھی ناسمجھی سے اس لڑکے کئ طرف دیکھ رہی تھی تبھی اس لڑکے نے پری کی مشکل آسان کردی
آئے ایم سعد علی خان-
یورفرسٹ کزن
یہ نام سن کر پری کو کچھ یاد آیا تو اس کے ہونٹ لاشعوری طور پر اووووو کی شکل اختیار کر گئے

Mirh@_Ch
 

اتنی دیر کر دی تم نے
ماما ٹانگ کاپتہ ہئ نہیں چلا
یہ مہترمہ کون ہیں؟
تبھی کسی خوبصورت مرد کئ آواز اس کے کانوں سے ٹکڑائی
اس نے آنکھیں کھول کر دیکھا تو ایک لڑکا نیلی شڑٹ پر جینز پہنے شہد رنگ آنکھوں میں چمک لئے اسی کی
طرف دیکھ رہا تھا
پہلے تو وہ کسی مرد کو گھر میں دیکھ کر حیران ہوئ اور پھر یہ سوچ کر جھنجلائ کہ اسی
کے گھر میں کوئ اسی کےبارے میں پوچھ رہا ہے کئ وہ کون ہے حالانکہ یہ سوال تو پری کو کرنا چاہیے
---

Mirh@_Ch
 

تم سب کےسامنے تماشہ لگا رہی تھی
ہاں تو اس طرح سڑک بلاک کر کے یہ
لوگ تماشہ نہیں لگا رہے
تم یہ چھوڑو غصہ کیوں کررہی ہو دیکھو ہٹ رہی ہیں ان کی گاڑیاں اب خوش
پری نے فجر کا غصہ ٹھنڈا کرنے کےلیے کہا
💖💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💖💖💖💖💖💖
پری اور فجر نے ڈھیر ساری شاپنگ کی کھانا کھایا اور پھر آپس کریم کھائ اور اس طرح گھر پہنچتے پہنچتے سات بج گئے
💖💕💕💖💕💕💕💕💕💖💖💖💖💕💕💕💕💕💕💕
پری شاپنگ بیگز لے کر گھر پہنچی تو سب لوگ لاؤنچ میں ہئ جمع تھے
اسے آتے دیکھ کر عابدہ بیگم نے کہا

Mirh@_Ch
 

تو ان گارڈز نے ڈرائیور کی کہی ہوئی بات دہرادی
تو فجر کے غصے میں مزید اضافہ ہوا
تو یہ آپ کے شاہ صاحب کا مسئلہ ہے میرا نہیں ہٹواؤ یہ گاڑیاں اور یہ شاہ صاحب کیا اتنےموٹے ہیں جو ایک گاڑی میں پورے نہیں آ رہے جو یہ چار گاڑیاں لائن میں لاکر کھڑی کردیں ہے یہ کسی کے باپ کی سڑک نہیں ہے
میں بھی تو دیکھوں یہ شاہ صاحب ہیں کون
فجرآگے جانےہی والی تھی کہ پری اسے کھینچ کر لے گئ
کیا یار کیوں لے کر آئی ہو مجھے ابھی میں اس کئ عقل ٹھکانے لگاتی

Mirh@_Ch
 

تو ان میں سے ایک گارڈ نے بتایا
شاہ صاحب کی گاڑی خراب ہو گئ ہے اس لئے وہ دوسری گاڑی میں بیٹھ رہے ہیں
جب ڈرائیور نے آکریہ بات فجر اور پری کو بتائی تو فجر نے جھنجلا کر کہا
اگر ان کے شاہ صاحب کی گاڑی خراب ہوئی ہے تو پوری سڑک کیوں بلاک
کی ہوئ ہے
یہ کہتے ہی فجر گاڑی سے اتری اور نظر ان گارڈز کو دیکھ کر آگے جانےلگی
آپ آگے نہیں جا سکتی
ان میں سے ایک گارڈ نے اسے روکا
کیوں نہیں جا سکتی