کچھ لوگ تحفے بھی کمال دیتے ہیں
وحشتیں,تنہائیاں،الجھنیں، رسوائیاں
علی بابا 🖤
خِلافِ ذَوق سَہی پَر یُوں شِعر لکھنے سِے
ذرا سَــا تُــجھ سُےتَــعلق بَــحال رہــتا ہِے
علی بابا 🖤
شــاعــری وہ مــزدوری ہـے صـاحـب جسکـی اجــرت
ہـــر " آہ " پــہ_ ایــک "واہ " ملتــی ہــے
علی بابا 🖤
اٹھتا ہوں دیوار کا سہارا لے کر
میری جوانی کا تیرے عشق نے یہ حال کر دیا
علی بابا 🖤
ھمارے ساتھ انوکھی ہی واردات ہوئی
ہمیں نصیب کے معنی غلط بتائے گئے
علی بابا 🖤
وہی رات بھر تذکرہ تھا تمہارا
وہی نیند بیٹھی رہی منہ بنا کے
علی بابا 🖤
میں نے زہر بھی زخموں پر لگا کر دیکھا ہے
اتنی آہیں نہیں نکلتی جتنی تیری بے رخی سے نکلتی ہیں
علی بابا 🖤
دوچاربچے تھے جوبہت شرارت کرتے تھے
اک ماں کی مسکراہت کی حفاظت کرتے تھے۔
علی بابا 🖤
جلی ہوئی روٹی پر بہت شورمچایاتم نے
ماں کی جلی ہوئی انگلیاں دیکھ لیتے تو بھوک ہی مٹ جاتی۔
علی بابا 🖤
ماں
اب انہیں میرا بولنا ۔۔۔اچھانہیں لگتا
بچپن میں جومجھ سے کہانیاں سناکرتے تھے۔
علی بابا 🖤
ماں کی ممتامت پوچھو
چڑیاسانپ سے لڑجاتی ہے۔
علی بابا 🖤