زندگی ہم سے ترے ناز اٹھائے نہ گئے
سانس لینے کی فقط رسم ادا کرتے تھے
شاذ تمکنت
اس کا ہونا بھی بھری بزم میں ہے وجہ سکوں
کچھ نہ بولے بھی تو وہ میرا طرف دار لگے
شاذ تمکنت
پکارتی رہیں آنکھیں چلا گیا ہے کوئی
وہ اک سکوت تھا آواز سے دہائی تک
شاذ تمکنت
حیات عشق مجھے آج اجنبی نہ سمجھ
کہ سایہ سایہ ترے پیش و پس رہا ہوں میں
شاذ تمکنت
ترے بیمار کو موت آتی ہی نہیں
پڑھے جائے کوئی یسین کہاں تک
داغ دہلوی
ایک اک لفظ اذیت کا پتہ دیتا ہے
شعر احساس کی بھٹی میں جلا ہوگا نا
افشاں کنول
ایک اک لفظ اذیت کا پتہ دیتا ہے
شعر احساس کی بھٹی میں جلا ہوگا نا
افشاں کنول
ایک اک لفظ اذیت کا پتہ دیتا ہے
شعر احساس کی بھٹی میں جلا ہوگا نا
افشاں کنول
میں نے پہلے بھی زمانے سے سنے ہیں طعنے
اب مرا کر تو بھی احساس ،سنانے لگ جا
عمیر ساحل
محفل کی رونقوں کا بھی احساس ہے مجھے
لگتا ہے جیسے چیختی ویرانیاں سی ہیں
شہلا شعیب
وہ جا چکا ہے اس کا پر احساس رہ گیا
خوش ہوں کہ کچھ نہ کچھ تو مرے پاس رہ گیا
حافظ اویس
بے حسی شرطِ زندگانی ہے
جبکہ احساس کا مریض ہوں میں
مظفر صحرا
خوبصورت حجاب جیسا ہے
وہ محبت کے باب جیسا ہے
وہ جو ہنس دے تو خوشبو آتی ہے
اس کا کھلنا گلاب جیسا ہے
جمیل احمد قیس
*مربھی جاؤں تو لوگ بھلا ہی دیں گے*
*لفظ میرے ، میرے ہونے کی گواہی دیں گے*
*مقتل وقت میں خاموش گواہی کی طرح*
*دل بھی کام آیا ہے گمنام سپاہی کی طرح*
*یونہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیاہے*
*کس قدر جلدبدل جاتے ہیں انسان جاناں۔*
*وہ لوگ آ پ کی قیمت کبھی نہیں سمجھ سکتے*
*جن لو گوں کے لئے آ پ ہمیشہ د ستیا ب رہتے ہیں*
*🕊انہیں راستوں نے جن پر کبھی تم بھی تھے ساتھ میرے....!! 🕊*
*🕊مجھے روک روک کے پوچھا، تیرا ہمسفر کہاں ہے؟؟ 🕊*
*🕊مٹی میں ملا دے کہ جدا میں ہو نہیں سکتا....!! 🕊*
*🕊اب اس سے زیادہ میں تیرا ہو نہیں سکتا....!! 🕊*
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain