سنا ہے تیری نشے والی آنکھوں کا بڑا نام ہے
آج نظروں سے پلا دو ہم تو ویسے بھی بدنام ہیں
صبر تو یہ ہے ہر زخم ہنس کر سہو
کہنے کو بہت کچھ ہو پھر بھی چُپ رہو
سنو! بہت اچھے لگتے ہیں مجھے یہ دو کام
ایک تم سے باتیں کرنا اور دوسرا تمہاری باتیں کرنا
کوئی خواہش نہ رہی اور حسرتیں بھی مٹ گئی
واہ زندگی تونے مجھے بے مثال کر دیا