Damadam.pk
Murtaz.Jafri's posts | Damadam

Murtaz.Jafri's posts:

Murtaz.Jafri
 

سپردِخاک ہی کرنا تھا مجھ کو
تو پھر کاہے کو نہلایا گیا ہوں

Murtaz.Jafri
 

دل پتھر،باتیں فالتو
انسان جانور،جانور پالتو

Murtaz.Jafri
 

اونچی عمارتوں سے میرا گَھر، گر گیا
کچھ لوگ میرے حصے کا سورج بھی کھا گئے

Murtaz.Jafri
 

کچھ نہ کچھ تو ہے چُھوٹنے والا
مجھ سے دنیا یا دنیا سے میں

کیوں نہ آنکھوں کو کھود کر دیکھیں
کہ اتنے آنسو کہاں سے آتے  ہیں
M  : کیوں نہ آنکھوں کو کھود کر دیکھیں کہ اتنے آنسو کہاں سے آتے ہیں - 
Murtaz.Jafri
 

*_کیا خاک میری خاک پر وہ خاک بھرےگا_*
*_خود خاک کا ہے خاک مجھے یاد کرے گا_*

Murtaz.Jafri
 

”یہ جو ماں کی محبت ہوتی ہے نا،یہ محبت کی بھی ماں ہوتی ہے“

Murtaz.Jafri
 

الفاظ جو بھی ہوں..... جیسے بھی ہوں...
لوگ مطلب ہمیشہ اپنی مرضی کا نکالتے ہیں...

Murtaz.Jafri
 

”کہنے والوں کا کچھ نہیں جاتا سننے والے کمال کرتے ہیں“

Murtaz.Jafri
 

ہے عجب لفظ یہ چائے بھی
جس میں چاہ بھی ہے اور ہائے بھی☕

Murtaz.Jafri
 

ہوا کا تلخ لہجہ ہے چراغوں کی پریشانی
چمکتے چاند سورج ہیں ستاروں کی پریشانی
کناروں میں بھی شاید ڈوب جانے کی طلب ہوگی
پتہ کیسے کریں گے ہم کناروں کی پریشانی
مرے پیارے ہماری زندگی میں اور بہت غم ہیں
محبت ہجر یہ تو ہیں ہزاروں کی پریشانی
یہ صحرا بھی تو شاید دھوپ ہی سے تلملاتا ہے
سمندر دور کر ان ریگزاروں کی پریشانی
نہ جانے کیسے کیسے نقش پا کو سر پہ لیتے ہیں
یہ کوئی کم نہیں ہے یار پتوں کی پریشانی
وہی بچے کہ جس کو بولنا چلنا سکھایا تھا
وہی بچے ہی کیوں ہیں آج ماؤں کی پریشانی
درختوں کو بھی شاید ہجرتوں کے رنگ چکھنے ہیں
ٹہلتی ڈالیاں کہتی ہیں پیڑوں کی پریشانی
ہوائیں چل رہی ہیں ان کو رکنا ہو کہیں شاید
پتا کرتے چلو کیا ہے ہواؤں کی پریشانی

Murtaz.Jafri
 

گُزر رہا ہُوں میں سوداگروں کی بستی سے
بدن پر دیکھیے کب تک لباس رہتا ہے

Murtaz.Jafri
 

Wo pochty hein k tum muhabat ki batein q nahi krty,
Hum ne ka jo muhabat lafzon mein byan ho jaye wo muhabat hum nahi krty...

Murtaz.Jafri
 

فائدہ کیا ہے زمانے میں، خسارہ کیا ہے
خاک ہو جائیں گے ہم لوگ، ہمارا کیا ہے
جیتنےوالوں کا ہم کو نہیں کچھ علم کہ ہم
ہار کر سوچتے رہے کہ ہرا کیا ہے

Murtaz.Jafri
 

ابھی یہ لوگ مگن ہیں حروف تولنے میں
ابھی تو شہر نے لہجہ مرا سنا ہی نہیں

Murtaz.Jafri
 

وہ شخص ایک عمر سے ماتم کناں ہے اور
اُس نے سیاہ رنگ بھی پہنا نہیں ہوا

Murtaz.Jafri
 

کچھ نہ کچھ تو ہے چھوٹنے والا
مجھ سے دنیا یا دنیا سے میں

Murtaz.Jafri
 

یہ جو زندگی کی کتاب ہے
یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے
کہیں ایک حسین خواب ہے
کہیں جان لیوا عذاب ہے
کبھی کھو لیا، کبھی پا لیا
کبھی رو لیا، کبھی گا لیا
کہیں رحمتوں کی ہیں بارشیں
کہیں تشنگی بے حساب ہے
کہیں چھاؤں ہے، کہیں دھوپ ہے
کہیں اور ہی کوئی روپ ہے
کہیں چھین لیتی ہے ہر خوشی
کہیں مہربان بے حساب ہے
یہ جو زندگی کی کتاب ہے
یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے

Murtaz.Jafri
 

میں کہہ چکا تھا مجھے تیرنا نہیں آتا
بہت ہی دور، تبھی تو کنارے رکھے گئے

Murtaz.Jafri
 

ہزاروں عیب تھے مجھ میں مگر
میری ماں مجھے انمول کہتی ہے