💔💔 درد کا سلسلہ مسلسل ہے ضبط کا حوصلہ مسلسل ہے زندگی بے ثبات لگتی ہے وقت ٹھرا ہوا مسلسل ہے وہ مجھے چھوڑ گیا ہے لیکن دعا کا رابطہ مسلسل ہے پاس اتنا کہ مثل رگ جاں ہے دور اتنا کہ ایک فاصلہ مسلسل ہے سامنے ہے مگر نگاہ پیاسی ہے دل میں ایک کربلا مسلسل ہے قلم دل سے صفحہ یاد پر لفظ اک ہی لکھا مسلسل ہے لوٹ آۓ گا سر شام کبھی دل کو اک آسرا مسلسل ہے...!!!!!💔💔
تنہائیاں سہتا ہوا اک گوشــــــــہ نشیں ہے لگتا ہے محبّت کے جـــزیــــرے کا مکیں ہے وہ ٹوٹا ســـــــتارہ تو زمیں تک نہیں آیا اور آسماں کہتا ہے یہاں پــــــر بھی نہیں ہے تم اشک بہانے کا اگــــــــــر سوچ رہے ہو غم اُگتے چلے جائیں گے دل ایسی زمیں ہے مت پوچھ مســــائل کے وہ انبار ہیں' صـاحب ! بس اتنا سمجھ لیں جو نہـــــیں ہے ، وہ یہیں ہے تم دور نگاہوں سے اگـــــــــر جاؤ ، تو جاؤ دل سے نہیں جــــاؤ گے مجھے اتنا یقیں ہے اے کوزہ گـــــرو !! اب تمہیں کیا چاہیے فرصت جب چاک کہیں اور مــِـــری خاک کہیں ہے
تُو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسیں ہے🌹 نگاہوں میں تُو ہے یہ دل جھومتا ہے نہ جانے محبت کی راہوں میں کیا ہے جو تُو ہمسفر ہے تو کچھ غم نہیں ہے یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسیں ہے🌹 وہ آئیں نہ آئیں جمی ہیں نگاہیں ستاروں نے دیکھی ہیں جھک جھک کے راہیں یہ دل بدگماں ہے نظر کو یقیں ہے یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسیں ہے🌹 ف �
قریہ جاں میں کوٸ پھول کھلانے آۓ وہ میرے دل پہ نیا زخم لگانے آۓ میرے ویران دریچوں میں بھی خوشبو جاگے وہ میرے گھر کے درو بام سجانے آۓ اُا سے اک بار تو میں روٹھوں اُسی کی مانند اور میری طرح سے وہ مجھ کو منانے آۓ اِسی کوچے میں کٸ اس کے شناسا بھی تو ہیں وہ کسی اور سے ملنے کے بہانے آۓ اب نا پوچھوں گی میں کھوۓ ہوۓ خوابوں کا پتہ وہ اگر آۓ تو کچھ بھی نا بتانے آۓ ضبط کی شہر پناہوں کی میرے مالک خیر غم کا سیلاب اگر مجھ کو بہانے آۓ پروین شاکر
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain