Damadam.pk
MushtaqAhmed's posts | Damadam

MushtaqAhmed's posts:

MushtaqAhmed
 

ڈبلیو ایف کے مطابق مارچ اور اپریل سوا مچھلی کے لیے افزائش نسل کا موسم ہے اور ایسے میں ان کا شکار اس آبی جانور کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔
سندھ کی قدیم بندرگاہ کیٹی بندر کے ماہی گیروں کے لیے 20 مارچ کسی طور عید سے کم ثابت نہیں ہوا کیوں کہ اس دن بحیرہ عرب کی کائنر کریک میں ان کے جال میں بڑی تعداد میں قیمتی اور نایاب مگر معدومی کے خطرے سے دوچار ’سوا‘ مچھلی پھنسی۔

MushtaqAhmed
 

دن میں کم از کم چند بار اپنے ساتھی کے ساتھ جسمانی طور پر قریب ہونا جیسے بوسہ لینا یا گلے لگانا نہ صرف تناؤ کو کم کرتا ہے بلکہ ہمارے جسم کے مدافعتی نظام کو بھی بڑھاتا ہے، تھکاوٹ کو کم کرتا ہے، انفیکشن کے امکانات کو کم کرتا ہے۔ اور بے چینی یا ڈپریشن کو روکتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق ہمیں صرف جینے کے لیے دن میں 4 بار ، صحت مند رہنے کے لیے 8 بار اور زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے 12 بار گلے لگانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ماہرین کے مطابق جسمانی اور ذہنی طور پر صحت مند رہنے کے لیے ہمیں ہفتے میں کم از کم دو بار سیکس کرنا چاہیے۔ آپ کو اپنے ساتھی کو ہفتے میں کم از کم 30 بار کس کرنا چاہیے۔

MushtaqAhmed
 

تحقیق کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جوڑے کو 6 سیکنڈ تک کسن کرنا یا 20 سیکنڈ تک گلے لگانا دونوں کے جسموں میں آکسیٹوسن کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ یہ آکسیٹوسن ہیپی ہارمون کہلاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ جب یہ ہارمون جسم میں بڑھتا ہے تو ہمارا تناؤ کم ہوجاتا ہے اور ہمارا دماغ پرسکون اور مستحکم ہوجاتا ہے۔آکسیٹوسن ہارمون جسم میں ایک اور ہارمون کورٹیسول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور بلڈ پریشر کے لیے بھی اچھا رہتا ہے۔

MushtaqAhmed
 

محققین کے مطابق ہر جوڑے یا کسی بھی بالغ کو دن میں کم از کم 3 سے 5 بار بوسہ لینا چاہیے، بوسہ کافی شدید ہونا چاہیے اور یہ کم از کم 6 سیکنڈ تک جاری رہنا چاہیے۔فیملی ڈاکٹر جان گوٹ مین اور ان کی اہلیہ ماہر نفسیات جولی سوارٹز گوٹ مین نے ‘کسنگ رول’ کے بارے میں بتایا ہے۔ اسے ‘سکس سیکنڈ کس رول’ کہا جاتا ہے۔ یہ رول نہ صرف یہ کہتا ہے کہ ہر جوڑے کو اپنے ساتھی کو دن میں کم از کم 6 سیکنڈ تک بوسہ دینا چاہیے، وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ دن میں کتنی بار کس کرنا جسم اور دماغ کے لیے اچھا ہوتا ہے۔

MushtaqAhmed
 

ڈاکٹروں سے لے کر ریلیشن شپ ایکسپرٹس تک، سبھی کہتے ہیں کہ ساتھی کے ساتھ باقاعدہ جسمانی قربت ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے اہم ہے۔ اس میں صرف جسمانی تعلقات ہی شامل نہیں ہے، بلکہ عام طور پر پیار کرنا، گلے لگانا اور بوسہ لینا بھی شامل ہے۔ہم کبھی بھی اپنی ذہنی اور جسمانی صحت یا اپنے پیاروں کی صحت کی پرواہ نہیں کرتے لیکن صحت مند زندگی گزارنے کے لیے بوسہ لینا اور گلے لگانا کم از کم روزانہ تو کرنا ہی چاہیے۔ ویسے وہ رولز کیا ہیں؟

MushtaqAhmed
 

آج کل ہم اپنے کام میں بہت مصروف رہتے ہیں، خاص کر ہم اپنی نوکری اور اپنے کام کاج میں اتنے مصروف ہو جاتے ہیں کہ اپنی صحت کو اہمیت دینا بھول جاتے ہیں۔ پورا دن باس کو خوش کرنے میں گزر جاتا ہے۔ جب لوگ پورا دن کام کرنے کے بعد تھکے ہارے گھر واپس آتے ہیں تو اس عمل میں وہ میاں بیوی کے درمیان محبت کو بھول جاتے ہیں، اس بات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

hmmm g
M  : hmmm g - 
live pic.a1
M  : live pic.a1 - 
abcdefg1
M  : abcdefg1 - 
MushtaqAhmed
 

*﷽ 🇵🇰  آج کا کیلنڈر*  🌤
🔖 *03 جمادی الاول 1445ھ* 💎
🔖 *18 نومبر 2023ء* 💎
🔖 *03 مگھر 2080ب* 💎
🌄 *بروز ہفتہ Saturday* 🌄
🥀 *جنت کے باغوں میں باغ!* 🥀
نبی کریم ﷺ نے فرمایا میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان (والی جگہ) جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر قیامت کے دن میرے حوض (کوثر) پر ہو گا.
📗 *صحیح البخاری:1888*
*دعـــــاؤں کا طلبگار.!*
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

MushtaqAhmed
 

ماہرہ ہو
یوں اولاد محدث و فقیہ پیدا ہوں گے☺
فقہ چار ہیں حنفی شافعی مالکی حنبلی
تو ایک حنفیہ ہو دوسری شافعیہ تیسری مالکیہ چوتھی حنبلیہ تاکہ اصول و فروع ایک چھت تلے جمع ہوں☺
طریقت کے سلسلے بھی چار ہیں چشتی سہروردی نقشبندی قادری
بیویاں بھی چار ہوں قادریہ"چشتیہ"نقشبندیہ"سہروردیہ
تاکہ ایک ہی گھر میں مراقبہ و محاسبہ اور فیض عام ہو جائے😍😘
لیکن یہ سب تب کریں جب شوقِ شہادت ہو😂😂😂
✍️

MushtaqAhmed
 

اڑا دے ایک مٹی سے جو دفنا دے😂😜😂
اعضاء اربعہ دو ہاتھ دو پاؤں بھی کل چار ہیں
ایک بیوی ایک ہاتھ دبائے دوسری دوسرا ہاتھ تیسری ایک پاؤں کی مالش کرے چوتھی دوسرے پاؤں کی مالش کرے
یوں بندہ پرسکون رہے😘😍😘
اصولِ دین چار ہیں قرآن"سنت"اجماع"قیاس
ایک بیوی قرآن کی ماہرہ ہو دوسری حدیث کی عالمہ تیسری اجماعِ امت کی چوتھی قیاس و عقل کی ماہرہ ہو
یوں اولاد محدث و فقیہ پیدا ہوں گے☺

MushtaqAhmed
 

چار عدد کا کمال"""""""
ایک شیرنی کا مالک سینہ تان کے چلتا ھے سوچو چار شیرنیاں رکھنے والا کتنا بہادر ہوگا😂
پاکستان کے چار صوبے ہیں ہر صوبے سے ایک شیرنی ہو تو قوم میں اتحاد و اتفاق کی فضاء قائم ہوجائے یوں لسانیت و قوم پرستی جڑ سے اُکھڑ جائے گی😂
موسم چار ہیں ایک شیرنی بہار کی طرح ہو ایک خزاں کی طرح ایک گرمی جیسی اور ایک سردی جیسی تاکہ ایک ہی گھر میں جنت کا مزہ ملے☺
چار سمتیں ہیں ایک شیرنی آگے ہو ایک پیچھے ایک دائیں ایک بائیں جانب ہو تاکہ لومڑیاں دور رہیں😳
بیوی ویسے بھی ایمان کی محافظہ ہوتی ہے تو کیسا مضبوط و محفوظ ایمان ہوگا کہ اگر چاروں جانب محافظ ہوں☺
انسان چار چیزوں سے مرکب ہے آگ"ہوا"پانی"مٹی
چار بیویاں اِن چاروں جیسی ہوں ایک آگ سی جو جلا دے ایک پانی سے جو بجھا دے ایک ہوا سے جو اڑا دے ایک مٹی سے جو دفنا دے😂😜😂
اعضاء اربعہ دو ہات

MushtaqAhmed
 

فقط اتنا مقصد ہے کہ، کیا مجھ سمیت ہم میں سے کسی مسلمان کا اخلاق و عادات و اطوار و کردار " انکل_ابراہیم "جیسا ہے کہ کوئی غیر مسلم جاد ہم سے متاثر ہو کر " جاد_اللہ_القرآنی " بن کر میرے مذہب اسلام کی اس عمدہ hoطریقے سے خدمت کر سکے ...
اللہ تعالٰی مجھ گناہ گار و سیاہ کار سمیت ہم سب مسلمانان عالم پر بےحد رحم فرمائے اور عین صراط مستقیم پر چلنے کی کامل توفیق عطا فرمائے
*=========================*
_سب دوست ایک بار درودشریف پڑھ لیں_
_ایک بار درودشریف پڑھنے سے_
_ﷲ تعالیٰ دس مرتبہ رحمت فرماتے ہے_
*❣اردو تحـــــــاریــــــر 🌙*
*┅┄┈•※ ͜✤۝✤͜※┅┄┈•۔*
*┊ ┊ ┊ ┊ ۔*
*┊ ┊ ┊ ☽۔*
*┊ ┊ ☆۔*

MushtaqAhmed
 

نہ ہچکچایا اور اللہ تعالیٰ نے اس کے ہاتھوں ساٹھ لاکھ انسانوں کو دین اسلام کی روشنی سے نوازا ...!
جاد اللہ نے افریقہ کے کٹھن ماحول میں اپنی زندگی کے تیس سال گزار دیئے۔ سن 2003ء میں افریقہ میں پائی جانے والی بیماریوں میں گھر کر محض چوئن سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی کو جا ملے ...!
جاد اللہ کی محنت کے ثمرات ان کی وفات کے بعد بھی جاری رہے۔ وفات کے ٹھیک دو سال بعد ان کی ماں نے ستر سال کی عمر میں اسلام قبول کیا ...!
جاد اللہ اکثر یاد کیا کرتے تھے کہ انکل ابراہیم نے اس کے سترہ سالوں میں کبھی بھی اسے غیر مسلم محسوس نہیں ہونے دیا اور نہ ہی کبھی کہا کہ اسلام قبول کر لو۔ مگر اس کا رویہ ایسا تھا کہ جاد کا اسلام قبول کیئے بغیر چارہ نہ تھا ...!
آپ کے سامنے اس واقعے کے بیان کرنے کا فقط اتنا مقصد ہے کہ، کیا مجھ سمیت ہم میں سے کسی مسلمان کا اخلاق و عا

MushtaqAhmed
 

شروع کی ...!
یورپ میں اس کے ہاتھ پر چھ ہزار سے زیادہ لوگوں نے اسلام قبل کیا۔ ایک دن پرانے کاغذات دیکھتے ہوئے جاد اللہ کو انکل ابراہیم کے دیئے ہوئے قرآن میں دنیا کا ایک نقشہ نظر آیا جس میں براعظم افریقہ کے اردگرد لکیر کھینچی ہوئی تھی اور انکل کے دستخط کیے ہوئے تھے۔ ساتھ میں انکل کے ہاتھ سے ہی یہ آیت کریمہ لکھی ہوئی تھی:
" ادع إلى سبيل ربك بالحكمة والموعظة الحسنة "
" اپنے رب کے راستے کی طرف دعوت دو حکمت اور عمدہ نصیحت کے ساتھ ...! "
جاد اللہ کو ایسا لگا جیسے یہ انکل کی اس کیلئے وصیت ہو۔ اور اسی وقت جاد اللہ نے اس وصیت پر عمل کرنے کی ٹھانی، اور ساتھ ہی جاد اللہ نے یورپ کو خیرباد کہہ کر کینیا، سوڈان، یوگنڈہ اور اس کے آس پاس کے ممالک کو اپنا مسکن بنایا، دعوت حق کیلئے ہر مشکل اور پرخطر راستے پر چلنے سے نہ ہچکچایا اور اللہ تعالیٰ

MushtaqAhmed
 

ر اپنے تیونسی عرب دوست کے پاس گیا اور اُسے کہا کہ :
" مجھے اس میں سے دو صفحے پڑھ کر سناؤ "
مطلب پوچھا اور اپنے مسئلے کا اپنے تئیں حل نکالا۔ واپس جانے سے پہلے اُس نے اپنے دوست سے پوچھا :
" یہ کیسی کتاب ہے ...؟"
تیونسی نے کہا :
" یہ ہم مسلمانوں کی کتاب قرآن ہے ...! "
جاد نے پوچھا :
" مسلمان کیسے بنتے ہیں ...؟ "
تیونسی نے کہا :
" کلمہ شہادت پڑھتے ہیں اور پھر شریعت پر عمل کرتے ہیں ...! "
جاد نے کہا :
" تو پھر سن لو میں کہہ رہا ہوں أَشْهَدُ أَنّ لَّا إِلَٰهَ إِلَّإ الله و أَشْهَدُ ان محمد رسول الله ...! "
جاد مسلمان ہو گیا اور اپنے لئے "جاد اللہ القرآنی" کا نام پسند کیا۔ نام کا اختیار اس کی قرآن سے والہانہ محبت کا کھلا ثبوت تھا۔ جاد اللہ نے قرآن کی تعلیم حاصل کی، دین کو سمجھا اور اور اس کی تبلیغ شروع کی ...!
یورپ میں

MushtaqAhmed
 

ی، اُن کی وصیت تھی کہ :
" اس کے مرنے کے بعد یہ صندوقچی اس یہودی نوجوان جاد کو تحفہ میں دیدی جائے ...! "
جاد کو جب انکل کے بیٹوں نے صندوقچی دی اور اپنے والد کے مرنے کا بتایا تو جاد بہت غمگین ہوا، کیونکہ انکل ہی تو اسکے غمگسار اور مونس تھے۔ جاد نے صندوقچی کھول کر دیکھی تو اندر وہی کتاب تھی جسے کھول کر وہ انکل کو دیا کرتا تھا ...!
جاد، انکل کی نشانی گھر میں رکھ کر دوسرے کاموں میں مشغول ہو گیا۔ مگر ایک دن اُسے کسی پریشانی نے آ گھیرا، "آج انکل ہوتے تو وہ اُسے کتاب کھول کر دو صفحے پڑھتے اور مسئلے کا حل سامنے آجاتا" جاد کے ذہن میں انکل کا خیال آیا اور اُس کے آنسوؤں نکل آئے ...!
"کیوں ناں آج میں خود کوشش کروں ...!"
کتاب کھولتے ہوئے وہ اپنے آپ سے مخاطب ہوا، لیکن کتاب کی زبان اور لکھائی اُس کی سمجھ سے بالاتر تھی۔ کتاب اُٹھا کر اپنے تیونسی

MushtaqAhmed
 

ی محبت گہری سے گہری ہوتی چلی گئی۔ بلکہ ایسا ہو گیا کہ انکل ابراہیم ہی جاد کیلئے باپ، ماں اور دوست کا درجہ اختیار کر چکا تھا۔ جاد کو جب کبھی کسی مسئلے کا سامنا ہوتا یا پریشانی ہوتی تو انکل ابراہیم سے ہی کہتا، ایسے میں انکل میز کی دراز سے ایک کتاب نکالتے اور جاد سے کہتے کہ کتاب کو کہیں سے بھی کھول کر دو۔ جاد کتاب کھولتا اور انکل وہیں سے دو صفحے پڑھتے، جاد کو مسئلے کا حل بتاتے، جاد کا دل اطمینان پاتا اور وہ گھر کو چلا جاتا ...!
اور اسی طرح ایک کے بعد ایک کرتے سترہ سال گزر گئے۔ سترہ سال کے بعد جب جاد چوبیس سال کا ایک نوجون بنا تو انکل ابرہیم بھی اس حساب سے سڑسٹھ سال کے ہوچکا تھے ۔ داعی اجل کا بلاوا آیا اور انکل ابراہیم وفات پا گئے ...!
اُنہوں نے اپنے بیٹوں کے پاس جاد کیلئے ایک صندوقچی چھوڑی تھی، اُن کی وصیت تھی کہ :
" اس کے مرنے ک

MushtaqAhmed
 

انکل ابراہیم نے جاد کو پیچھے سے آواز دیتے ہوئے کہا :
" جاد ...! آج چاکلیٹ نہیں اُٹھاؤ گے کیا ...؟ "
انکل ابراہیم نے یہ بات محبت میں کی تھی یا دوستی سے مگر جاد کیلئے ایک صدمے سے بڑھ کر تھی۔ جاد آج تک یہی سمجھتا تھا کہ اس کی چوری ایک راز تھی مگر معاملہ اس کے برعکس تھا۔ جاد نے گڑگڑاتے ہوئے انکل ابراہیم سے کہا کہ :
" آپ اگر مجھے معاف کر دیں، تو آئندہ وہ کبھی بھی چوری نہیں کروں گا "
مگر انکل ابراہیم نے جاد سے کہا :
"اگر تم وعدہ کرو کہ اپنی زندگی میں کبھی بھی کسی کی چوری نہیں کرو گے تو روزانہ کا ایک چاکلیٹ میری طرف سے تمہارا ہوا، ہر بار دکان سے جاتے ہوئے لے جایا کرنا۔"
اور بالآخر اسی بات پر جاد اور انکل کا اتفاق ہو گیا ...!
وقت گزرتا گیا اور اس یہودی بچے جاد اور انکل ابراہیم کی محبت گہری سے گہری ہوتی چلی گئی۔ بلکہ ایسا ہو