ساری رات گزرتی هے بس ان حسابوں میں
اسے محبت تهی ؟ نہیں تهی ؟ هے ؟ نہیں هے ؟
💔
کب تک آنکھوں میں کچرا گرنے کا بہانہ کرو
لو آج صاف کہتا ہوں تجھے یاد کر کے روتا ہوں💔
سیکھ جاؤ وقت پر کسی کی چاہت کی قدر کرنا...!!!👌
کہیں کوئی تھک نا جائے تمہیں احساس دلاتے دلاتے...!!!💔💔
*اور جس سے محبت کی جائے*
*پھر اس کا بُرا نہیں سوچا کرتے*
♥️🖤
لوگ ہمارے بارے میں کیا
سوچتے ہیں..!
یہ بھی ھم سوچیں گے،
تو پھر لوگ کیا سوچیں گے..!😀😝😀
حقیقتوں سے واقف ہوں میں سب کی
جھوٹ سننے کیلئے خاموش رہتا ہوں 🔥💔
❤تیری روح کی سادگی اور تیرے مزاج کی عاجزی سے پیار ھے
ورنا حسن تو ازل سے بکتا رھا ھے مصر کے بازاروں ميں❤
دو دن ہنس کے ملتے ہیں پھر بھول جاتے ہیں ۔۔۔✌🏻❤
؟؟؟
یہ لوگ مطلب کی حد تک کتنا پیار کرتے ہیں۔۔۔💔🔥
*خود پکارے گی جو منزل______تو ٹھر جاؤں گا*
*ورنہ خوددار مسافر ھوں_______گزر جاؤں گا۔*
ابھی کمسن ہو رہنے دو کہیں کھو دو گے دل میرا
تمہارے ہی لیے رکھا ہے لے لینا جواں ہو کر
داغؔ دہلوی
تمہارے بعد جس کا جی چاہے مجھے رکھ لے🔥
جنازہ اپنی مرضی سے__کہاں کندھا بدلتا ہے🖤
اہل ذوق کہاں سمجھیں ان جذبوں کی حرارت🔥
اہل درد جنہیں لفظوں______میں بیاں کرتے ہیں❣️
موت کے ماروں کو تو ہزار کاندھے مل جاتے ہیں صاحب ۔۔۔۔🌷
کون چلتا ھے وقت کے ماروں کے ساتھ۔۔۔۔🌷
ہر حال میں ہسنے کا ہنر پاس تھا جن کے
وہ رونے لگے ہیں تو کوئی بات تو ہو گی🤔🌹💓
میری یادوں میں ڈوبی جب کوئی شام آئے گی
چائے بنا کے پی لینا، سر درد میں کام آئے گی♥️🥀
آئینہ ہاتھوں سےکچھ ایسے گرایا اس نے
ایک چہرہ کئی ٹکڑوں میں دکھایا اس نے
ﻧﮧ ﺳﻤﺎﻋﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﭙﺶ ﮔُﮭﻠﮯ ﻧﮧ ﻧﻈﺮ ﮐﻮ ﻭﻗﻒِ ﻋﺬﺍﺏ ﮐﺮ
ﺟﻮ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﺩﮮ ﺍُﺳﮯ ﭼﭗ ﺳِﮑﮭﺎ ﺟﻮ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﮮ ﺍُﺳﮯ ﺧﻮﺍﺏ ﮐﺮ
ﺍﺑﮭﯽ ﻣﻨﺘﺸﺮ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺍﺟﻨﺒﯽ، ﻧﮧ ﻭﺻﺎﻝ ﺭُﺕ ﮐﮯ ﮐﺮﻡ ﺟَﺘﺎ!
ﺟﻮ ﺗﺮﯼ ﺗﻼﺵ ﻣﯿﮟ ﮔُﻢ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺍُﻥ ﺩﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﮐﺮ
ﻣﺮﮮ ﺻﺒﺮ ﭘﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺟﺮ ﮐﯿﺎ ﻣﺮﯼ ﺩﻭ ﭘﮩﺮ ﭘﮧ ﯾﮧ ﺍﺑﺮ ﮐﯿﻮﮞ؟
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻭﮌﮬﻨﮯ ﺩﮮ ﺍﺫﯾﺘﯿﮟ ﻣﺮﯼ ﻋﺎﺩﺗﯿﮟ ﻧﮧ ﺧﺮﺍﺏ ﮐﺮ
ﮐﮩﯿﮟ ﺁﺑﻠﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﮭﻨﻮﺭ ﺑﺠﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﺩﮬﻮﭖ ﺭﻭﭖ ﺑﺪﻥ ﺳﺠﯿﮟ
ﮐﺒﮭﯽ ﺩﻝ ﮐﻮ ﺗِﮭﻞ ﮐﺎ ﻣﺰﺍﺝ ﺩﮮ ﮐﺒﮭﯽ ﭼﺸﻢِ ﺗِﺮ ﮐﻮ ﭼﻨﺎﺏ ﮐﺮ
ﯾﮧ ﮨُﺠﻮﻡِ ﺷﮩﺮِ ﺳﺘﻤﮕﺮﺍﮞ ﻧﮧ ﺳُﻨﮯ ﮔﺎ ﺗﯿﺮﯼ ﺻﺪﺍ ﮐﺒﮭﯽ،
ﻣﺮﯼ ﺣﺴﺮﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﺳُﺨﻦ ﺳُﻨﺎ ﻣﺮﯼ ﺧﻮﺍﮨﺸﻮﮞ ﺳﮯ ﺧﻄﺎﺏ ﮐر
ﯾﮧ ﺟُﻠﻮﺱِ ﻓﺼﻞِ ﺑﮩﺎﺭ ﮨﮯ ﺗﮩﯽ ﺩﺳﺖ، ﯾﺎﺭ، ﺳﺠﺎ ﺍِﺳﮯ
ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺷﮏ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﺷﺮﺭ ﺑﻨﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺯﺧﻢ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﮔﻼﺏ ﮐﺮ
.
تم احتیاط کے مارے نہ آئے بارش میں
ہمارے ساتھ پرندے نہائے بارش میں
کھڑے تھے دونوں طرف پیڑ چھتریاں لیکر
کہ راستہ نہ کہیں بھیگ جائے بارش میں
برستے مینہ میں بھی اشکوں کی لو بلند رہی
یہ وہ چراغ ہے جو بجھ نہ پائے بارش میں
کسی کو آئی نظر کھلکھلاتی قوسِ قزح
کسی نے دیکھے اداسی کے سائے بارش میں
ہم آج بھیگ گئے سر سے پاؤں تک فارس
کسی کے غم نے وہ چھینٹے اڑائے بارش میں
رحمان فارس
💚 فرمان رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے:
*جس شخص نے بھی جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی اور کو اپنا باپ بنایا تو اس نے کفر کیا*
*اور جس شخص نے بھی اپنا نسب کسی ایسی قوم سے ملایا جس سے اس کا کوئی ( نسبی ) تعلق نہیں ہے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے*
📗 صحیح البخاری، الحدیث:3508

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain