💙💜💙💜💙💜💙💜💙💜💙
❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄
⛲ *بسم الله الرحمن الرحيم* ⛲
🇵🇰 *آج کا کیلینڈر* 🌤
🔖 *27 محرم الحرام 1442ھ* 💎
🔖 *16 ستمبر 2020ء* 💎
🔖 *یکم اسوج 2077ب* 💎
🌄 *بروز بدھ Wednesday* 🌅
🌼 *علم وہ جو فائدہ پہنچائے!*
🔹 *رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اللہ تعالیٰ سے اس علم کا سوال کرو جو فائدہ پہنچائے، اور اس علم سے پناہ مانگو جو فائدہ نہ پہنچائے ۔*🔹
📗«سنــن ابــن ماجہ-3843»
❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄❄
💜💙💜💙💜💙💜💙💜💙💜
میرے دل کا درد کس نےدیکھا ھے......💔
ھمیں تو تڑپتےصرف رب نے دیکھا ھے.....💔
ھم تنہاھی میں بیٹھ کر روتے ھیں.....💔
لوگوں نے تو بس ھمیں اکثر ھنستے دیکھا ھے.....☺
شیداں کو پکڑا دیا۔۔۔
"یہ لو آپا۔۔جو بھی ہے تمہارا نصیب"
دائی رشیدہ نے بند مٹھی کو کھول کر دیکھا اور بولی" یہ تو بہت زیادہ ہیں پیر بخش۔۔۔"
"میں نے کہا نا تمہارا نصیب۔۔" پیر بخش نے کہا اور پھر چونککر پوچھا۔
"بچے کے کانوں میں روئی تو لگا دی ہے نا؟"
"ہاں لگا دی ہے" پر تجھے بیوی کی نہیں روئی کی فکر ہے۔۔۔
پیر بخش نے جیسے اس کی بات سنی ہی نہیں۔۔۔وہ بولا "بچے کو لپیٹ کر لاؤ آپا۔میں اسے لے کر جاؤں گا۔۔"
"کہاں لے کر جائے گا؟ اسے گھٹی دینی ہے ابھی،شہد چٹانا ہے"
"کچھ نہیں کرنا۔۔اسے پہلے جانا ہے" پیر بخش نے جھنجلا کر کہا" تم اسے جلدی سے لاؤ"
رشیدہ نے اسے یوں دیکھا جیسے وہ سچ مچ پاگل ہو گیا ہو۔۔۔اندر جا کر اس نے زینب سے بھی یہی کہا۔۔
زینب نے آنکھیں کھولیں اور گھبرا کر پوچھا "خیر تو ہے،کیا ہوا؟"
"بچہ مانگ رہا ہے،کہیں لے کر جائے گا"
جاری ہے۔۔۔۔
روتے روتے مسکرایا۔۔اس نے آنکھیں کھول کر دروازے کی طرف دیکھا۔وہ اس طرف پہلا بے تاب قدم بڑھانے ہی والا تھا کہ ٹھٹک گیا۔
وا رے ناشکرے۔۔اس نے خود کو ڈانٹا اور فوراً ہی قبلہ رخ ہو کر سجدہ ریز ہو گیا۔،۔،
اس وقت وہ سراپا شکر تھا۔۔ اس کی سانسیں۔۔ اسکی دھڑکن۔۔رواں رواں اللہ کا شکر ادا کر رہ تھا۔
دروازہ کھلا اور دائی رشیداں مسکراتی ہوئی باہر آئی۔۔"بیٹا مبارک ہو پیر بخش"۔۔۔
"خیر مبارک آپا رشیدہ"
پیر بخش نے کرتے کی جیب میں ہاتھ ڈالا اور جو کچھ اس میں تھا نکال کر دائی رشیداں کو پکڑا دیا۔۔۔
"یہ لو آپا۔۔جو بھی ہے تمہارا نصیب"
دائی رشیدہ نے بند مٹھی کو کھول کر دیکھا اور بولی" یہ تو بہت زیادہ ہیں پیر بخش۔۔۔"
"میں نے کہا نا تمہارا نصیب۔۔" پیر بخش نے کہا اور پھر چونککر پوچھا۔
"بچے کے کانوں میں روئی تو لگا دی ہے نا؟"
"ہاں لگا دی ہے" پر تجھے بیوی کی
رہ آسمان کی طرف تھا اور آنکھیں فرطِ احترام سے بند تھیں اور اس کیفیت میں اسے یہ احساس بھی نہیں تھا کہ بند پلکوں سے راہ بنا کر بہنے والے آنسوؤں نے اس کا چہرہ دھو دیا ہے۔۔۔
پھر وہ کیفیت دو آوازوں سے ٹوٹی۔ وہ یہ نہیں کہ سکتا تھا کہ پہلی آواز کس کی تھی۔۔شائد دونوں ساتھ ہی شروع ہوئی تھیں۔،۔،
ان میں سے ایک تو فجر کی آذان تھی اور دوسری اس کے نومولود بیٹے کے رونے کی آواز۔۔۔وہ دنیا میں اپنی آمد کا اعلان کر رہا تھا۔۔
آنسوؤں سے وضو کرنے والا پیر بخش روتے روتے مسکرایا۔۔اس نے آنکھیں کھول کر دروازے کی طرف دیکھا۔وہ اس طرف پہلا بے تاب قدم بڑھانے ہی والا تھا کہ ٹھٹک گیا۔
وا رے ناشکرے۔۔اس نے خود کو ڈانٹا اور فوراً ہی قبلہ رخ ہو کر سجدہ ریز ہو گیا۔،۔،
اس وقت وہ سراپا شکر تھا۔۔ اس کی سانسیں۔۔ اسکی دھڑکن۔۔رواں رواں اللہ کا شکر ادا کر رہ تھا۔
دروازہ کھلا او
سامنے جھولی پھیلاتا ہوں۔مجھے نصیب والی اولاد دے مالک۔۔اسے وہ محبت دے جس کی تڑپ مجھے میرے پرکھوں سے ملی ہے۔۔جس کو میری نسلیں ترستی رہیں ہیں۔ ہمارے بھاگ جگا دے مالک۔۔۔میں اپنی اولاد کے لیئے دنیا نہیں مانگتا۔
اللہ بادشاہ۔۔۔!مجھے تو سب جہانوں کی سب سے بڑی نعمت چاہیئے۔۔۔۔۔"
وہ گٓڑگڑائے جا رہا تھا۔۔اس کا چہرہ آسمان کی طرف تھا اور آنکھیں فرطِ احترام سے بند تھیں اور اس کیفیت میں اسے یہ احساس بھی نہیں تھا کہ بند پلکوں سے راہ بنا کر بہنے والے آنسوؤں نے اس کا چہرہ دھو دیا ہے۔۔۔
پھر وہ کیفیت دو آوازوں سے ٹوٹی۔ وہ یہ نہیں کہ سکتا تھا کہ پہلی آواز کس کی تھی۔۔شائد دونوں ساتھ ہی شروع ہوئی تھیں۔،۔،
ان میں سے ایک تو فجر کی آذان تھی اور دوسری اس کے نومولود بیٹے کے رونے کی آواز۔۔۔وہ دنیا میں اپنی آمد کا اعلان کر رہا تھا۔۔
آنسوؤں سے وضو کرنے والا پیر بخش ر
ف کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گھٹی گھٹی چیخوں کا وہ سلسلہ رک نہیں رہا تھا- اس نے چہرہ آسمان کی طرف کیااور زیرِ لب دعا کرنے لگا
"مالک۔۔۔! جیسے تُو نے ہمیشہ میری مشکل آسان کی اس مرتبہ بھی کر دے"
اس نے اللہ کو پکارا۔۔۔
"ربـا۔۔!تجھے تو سب معلوم ہے،نسلوں سے ہماری ایک ہی آرزو ہے۔۔وہ آرزو میرے دادے نے میرے باپ کو دی،میرے باپ نے مجھے دی اور میں اپنی اولاد کو دوں گا۔۔۔تجھ سے اور تیرے پیارے نبی (ص) سے محبت کی آرزو۔۔
پر ہم تو اس قابل ہی نہیں تھے۔ہم تو تیری غلامی کے قابل بھی نہیں۔رہا میں۔۔۔! تیرا بھکاری۔۔۔ تیرے سامنے جھولی پھیلاتا ہوں۔مجھے نصیب والی اولاد دے مالک۔۔اسے وہ محبت دے جس کی تڑپ مجھے میرے پرکھوں سے ملی ہے۔۔جس کو میری نسلیں ترستی رہیں ہیں۔ ہمارے بھاگ جگا دے مالک۔۔۔میں اپنی اولاد کے لیئے دنیا نہیں مانگتا۔
اللہ بادشاہ۔۔۔!مجھے تو سب جہانوں کی سب سے بڑی نع
کے لئے دعا کر-" رشیدہ نے کہا اور پلٹ کر کمرے میں چلی گئی-
پیر بخش پھرچارپائی پر بیٹھ گیا- مگر اب اس کے انداز میں اطمینان تھا- رات کے لمحہ چپکے چپکے دبے پاؤں گزرتے رہے- پیر بخش بیٹھا اپنے رب سے خیر و عافیت مانگتا رہا- اس کے ہونٹ ساکت تھے مگر دھڑکن دعا بن گئی تھی- پھر کمرے سے ابھرنے والی کرب ناک چیخوں نے اسے چونکا دیا- وہ پریشان ہو گیا- گھٹی گھٹی چیخوں کا وہ سلسلی رک نہیں رہا تھا- اس نے چہرہ آسمان کی طرف کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گھٹی گھٹی چیخوں کا وہ سلسلہ رک نہیں رہا تھا- اس نے چہرہ آسمان کی طرف کیااور زیرِ لب دعا کرنے لگا
"مالک۔۔۔! جیسے تُو نے ہمیشہ میری مشکل آسان کی اس مرتبہ بھی کر دے"
اس نے اللہ کو پکارا۔۔۔
"ربـا۔۔!تجھے تو سب معلوم ہے،نسلوں سے ہماری ایک ہی آرزو ہے۔۔وہ آرزو میرے دادے نے میرے باپ کو دی،میرے باپ نے مجھے دی اور میں اپنی اولاد کو دوں
لپکا "آپا رشیدہ خیریت تو ہے نا' ؟ اس نے دائی سے پوچھا-
پہلا پہلا بچہ ہے نا، معاملہ بگڑا ہوا ہے- بس تو دعا کر پیر بخش" دائی نے کہا-
"اللہ سب ٹھیک کرے گا آپا-" پیر بخش نے بڑے یقین سے کہا- پھر بے تاب ہو کر بولا "آپا تن نے روئی تو رکھ لی ہے نا؟"
رشیدہ نے اسے یوں دیکھا جیسے اس کے پاگل ہو جانے سے ڈر رہی ہو-
"دیکھو آپا بہت بڑی ذمہ داری ڈالی ہے تم پر"- پیر بخش نے گڑگڑا کر کہا- "پیدا ہوتے ہی اس کے کانوں میں روئی ٹھونس دینا-"
"وہ تو ٹھیک ہے میں یہ کر لوں گی- پر تو زینب کے لئے دعا کر-" رشیدہ نے کہا اور پلٹ کر کمرے میں چلی گئی-
پیر بخش پھرچارپائی پر بیٹھ گیا- مگر اب اس کے انداز میں اطمینان تھا- رات کے لمحہ چپکے چپکے دبے پاؤں گزرتے رہے- پیر بخش بیٹھا اپنے رب سے خیر و عافیت مانگتا رہا- اس کے ہونٹ ساکت تھے مگر دھڑکن دعا بن گئی تھی- پھر کمرے سے اب
ھلا تھا- اسے تو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ جب اس نے لکھنا سیکھا تو پہلے اپنے رب کا نام لکھا تھا- ہاں، اس کے باپ پیر بخش کو یہ سب کچھ یاد تھا-
پیر بخش اس رات کو کبھی نہیں بھولا- وہ رات اس کی زندگی کی اہم ترین رات تھی- اس رات وہ بہت مضطرب تھا اور گھر کے صحن میں ادھر سے ادھر اور ادھر سے ادھر ٹہل رہا تھا- کبھی وہ چارپائی پہ آبیٹھتا اور کمرے کے بند دروازے پر نظریں جما دیتا- جانے کتنی دیر یہ عمل دہرایا گیا، تب کہیں کمرے کا دروازہ کھلا اور دائی رشیدہ باہر آئی-
پیر بخش اٹھ کر اس کی طرف لپکا "آپا رشیدہ خیریت تو ہے نا' ؟ اس نے دائی سے پوچھا-
پہلا پہلا بچہ ہے نا، معاملہ بگڑا ہوا ہے- بس تو دعا کر پیر بخش" دائی نے کہا-
"اللہ سب ٹھیک کرے گا آپا-" پیر بخش نے بڑے یقین سے کہا- پھر بے تاب ہو کر بولا "آپا تن نے روئی تو رکھ لی ہے نا؟"
رشیدہ نے اسے یوں دیکھا
ان اس سے کسی طرح لڑ ہی نہیں سکتا- مگر جب الہیٰ بخش سمجھداری کی حدود میں داخل ہوا، تب بھی ابا کا فلسفہء عشق اس کے حلق سے کبھی نہیں اترا- التا اس کے اندر ایک مزاحمت پیدا ہو گئی- اس کے مزاج میں عشق سے بغاوت آگئی-
مگر الہیٰ بخش کو معلوم نہیں تھا کہ باپ کی عشق کی تلقین یاداشت کے آغاز سے بھی بہت پہلے سے اس کے ساتھ ہے- اس کی سماعت کے ایوان کا دروازہ پہلی بار اسی دستک سے کھلا تھا- اسے تو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ جب اس نے لکھنا سیکھا تو پہلے اپنے رب کا نام لکھا تھا- ہاں، اس کے باپ پیر بخش کو یہ سب کچھ یاد تھا-
پیر بخش اس رات کو کبھی نہیں بھولا- وہ رات اس کی زندگی کی اہم ترین رات تھی- اس رات وہ بہت مضطرب تھا اور گھر کے صحن میں ادھر سے ادھر اور ادھر سے ادھر ٹہل رہا تھا- کبھی وہ چارپائی پہ آبیٹھتا اور کمرے کے بند دروازے پر نظریں جما دیتا- جانے کتنی د
pic MushtaqAhmed: یک بیٹی کا باپ کو یار کہنا سمجھ نہیں آتا جو بھی ملتا ہے مجھے کہتا آپ کے الفاظ سخت ہوتے ہیں آپ ادب سے پیش نہیں آتے میں قلم میں ادب کہاں سے لے کر آؤں ادب کہیں نظر تو آۓ معزرت کے ساتھ مصنف قوم کا ترجمان ہوتا ہے قوم کی برائیوں ہائی لائٹ کرنا مصنف کا کام ہے جہاں ادب نظر آۓ گا میں ادب کروں گا بھی لکھوں گا بھی جہاں ادب نظر نہیں آۓ گا نا ادب لکھوں گا نا کروں
جھ سے ادب کا نا تقاضا کیجیے ماحول کیسا ہے ملاحظہ کیجیے ہم جنسوں کا یارانہ سمجھ آتا ہے مخالف جنس سے یاری دوستی سمجھ سے باہر ہے ایک لڑکی ایک وقت میں فیس بک پر پتہ نہیں کتنے لڑکوں کو یار کہہ کر مخاطب ہوتی ہے ایک لڑکا کتنی ہی لڑکیوں کو یاری دوستی کی دعوت دیتا ہے کتنی ہی لڑکیوں کو یار کہہ کر مخاطب ہوتا ہے ایک بہن کا بہن کو یار کہنا سمجھ آتا ہے ایک بھائی کا بھائی کو یار کہنا سمجھ آتا ہے لیکن بہن بھائی کا ایک دوسرے کو یار کہنا سمجھ نہیں آتا ایک بیٹے کا باپ کو یار کہنا سمجھ آتا ہے ماں کو یار کہنا 1 min ago
🌿🌾-//-___________💢🤔🍁😍"-
"- بار بار " I Love You " کہنے سے -" 🤔😍
- تین "بار قبول ہے"کہنا بہت بہتر ہے
)💌
"-🍁🙂🎃💝//-
"- ج ن ی د -" 🎀🐰🔐
*بنا قصور کے سزا ملی مجھکو۔۔۔👿☠️*
*تکلیف تو ہو گی نا۔۔۔!!!🎭🔥*
*مرشد اسے کہنا مر گیا ووںؔ👿☠️*
*جو روز تم پے مرتا تھا🎭🔥*
*بہت جلدی سیکھ لیتا ہو زندگی کا سبق👿☠️*
*غریب کا بچہ ہوں ہر بات پے ضد نہیں کرتا🎭🔥*
*اندر سے تو کب کے مر چکے ھیں👿☠️*
*_اےموت_*
*توبھی آجا لوگ ثبوت مانگتے ھیں🎭🔥*
*مت پوچھ میری نوابی کا عالم👿☠️*
*میرا کفن تیرے عید کے جوڑے سے مہنگا ھو گا🎭🔥*
*تیری یاد جب آتی ہے تو اسے روکتے نہیں ہم👿☠️*
*کیونکہ جو بغیر دستک کے آتے ہیں اپنے ہی ہوتے ہیں🎭🔥*
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain