غیروں کے سامنے جو جھکائے نہ اپنا سر سمجھو کہ اُسکے زہن کا وارث حسین ہے ا برادر ہمیں آپ پر فخر ہے انگریز جج کے سامنے اعتراف کرتے ہوئے... غازی نے کہا کہ تین سال سے میں سلمان رشدی کی تلاش میں تھا کہ کوئی موقعہ مل جائے... اس کی گردن اڑادوں۔ جب غازی سے جج نے کہا کہ گردن نیچے کرکے بات کریں... تو غازی نے جواب دیا مسلمان نے کبھی گردن جھکانا سیکھی نہیں آپ اپنا فیصلہ سنائیں
میں کسی کی وجہ سے بہت زیادہ ذہنی اذیت میں سے گذر رہا ہوں ۔ میں کسی کو بھولنا کی بہت کوشش کرتا ہوں پر نیہں بھول پاتا ۔ مجھ سے کوئی کام بھی نہیں ہوتا ۔ کیہں دل بھی نہیں لگتا اور نہ نیند آتی ہے بس ایک گھنٹہ سو پاتا ہوں ۔ اور اس کے بارے میں خیالات آتے ہیں کہ وہ کہاں ، کدھر ، کس کے پاس اور کیسی ہے ۔ میں کہتا ہوں میں یاد نہیں کرو گا وہ آ جاتی ہے ۔ جب وہ یاد آتی ہے تو میں آٹھ کے بیٹھ جاتا ہوں ۔ شدید خوف ، ڈر آتآ ہے کہ وہ کہاں ہے ۔ پھر روتا ہوں ۔ کسی کو بتا بھی نہیں سکتا کہ یہ مسلہ ہے ۔ پھر اللّٰہ کا ذکر کرتا ہوں ، نماز پڑھتا ہوں تو اس میں رونا شروع کر دیتا ہوں اور چھوٹی چھوٹی بات پر روتا ہوں ۔ آدھی رات کو یآد آئے تو سانس ، دل کی دھڑکن بہت تیز ہو جاتی ہے. وہ گئی تو سکون اور نیند بھی اسکے ساتھ گئی ۔ آج کل تو ایسی بیزاری ہے جو موت سے چند دن