تیرے جِسم پہ میں اپنے جِسم کو رکھوں
تیری ہُونٹوں کو اپنے ہُونٹوں سے مسلوں۔
تجھے پیار میں اتنی شدّت سے کروں کہ تیری جان نکل جائے
اُس درد سے تیری آنکھوں سے آنسو جھلک جائے ۔
تو تن سے اور مَن سے صرف میری ہو جائے ۔
بدن سے تیرے لپٹا رہوں اور صبح ہو جائے۔
صبح تجھے سے جب میں پوچھوں تیری رات کا عالم
تُو شرما کر میرے سینے سے لگ جائے
💜💖🍃🌺🍂😍
آج مجھ سے لِپٹ کر سو جاؤ
آج کرو کچھ ایسا مجھ میں کھو جاؤ۔
اپنے نازک سے ململ سے جسم کی خُوشبو سے
میرے بدن کو مہکا کہ سو جاؤ۔
مسلسل سانس سے سانس جوڑ دو جانا
آج میرے تن سے اپنا تن ملا کرسو جاؤ۔
چاند کی چاندنی میں تاروں کا دِکھاؤ جلوا
آج مجھے پیار دو یا پیار کر کے سو جاؤ۔
💖💜🍃🌺🍂😍
ہونٹوں سے کبھی ہونٹ ملا کر دیکھو
مجھے اپنے نزدیک کبھی بُلا کر دیکھو۔
میں نے سنا ہے لذتِ لب چومنے سے نشہ چڑھتا ہے
آؤ پھر کسی شب مجھے یہ جام پلا کر دیکھو۔
کتنی مضطرب ہر رات گزرتی ہے تم کیا جانو
کبھی جسموں میں لگی آگ ہونٹوں سے جلا کر دیکھو۔
پیاس بھی بجھ جائے گی ارمان بھی سب ہی ہوں گے پورے
بس ایک رات مجھےاپنے پاس سُلا کر دیکھو۔
ہونٹوں سے کبھی ہونٹ ملا کر دیکھو۔۔۔۔۔۔
💖💜🍃🌺🍂
چلو آو کائنات بانٹ لیتے ہیں
تم میرے باقی سب تمہارا
💖💜
Ahly Nazar😍

میں اس کے گلے پے نشان چھوڑ آیا ہوں
مانگی تھی محبت کی نشانی اس نے
ہائے اس کے گلے کا وہ لمس یاروں اب ہر روز اسے چومنے کو جی چاہتا ہے
میرے بوسوں کو کیا سہو گی تم؟
مجھ کو عادت ہے کاٹ کھانے کی
کیا کہا مجھ سے محبت؟ زرا ہوش میں جاناں میں عشق محبت میں پھر دل رحمی نہیں کرتا 😍😋💖💜
وہ دھڑکنوں کی دھمک سے لرزنے لگتے ہیں
گلے سے کیسے لگائیں وہ اتنے نازک ہیں
کہ جانِ جاں تمیں ہم اپنے قریب کریں تو کریں کیسے زرا سی شرارت پر تو تم مچلنے لگتے ہو
😍💖💕💜
آرزو یہی ہے تیرے ساتھ دیکھو
دنیا کی نعمتیں اور جنت کی رحمتیں
کہ اس دنیا کا کیا ہے جاناں یہ تو وقتی ہے اور پھر ایک دن فنا ہوجائے گی مگر میری تجھ سے محبت کی حسرت تجھے جنت میں بھی ساتھ پانے کی ہے ہاں جاناں تیری مجھ سے محبت صرف تیری ہی نہیں میرے رب کی بھی مجھ پر مہربانی ہے
منزلیں بھی اس کی تھیں راستہ بھی اسی کا تھا
ایک میں اکیلا تھا قافلہ بھی اسی کا تھا
ساتھ ساتھ چلنے کی سوچ بھی اس کی تھی
پھر راستہ بدلنے کا خیال بھی اسی کا تھا
آج میں اکیلا ہو دل یہ سوال کرتا ہے
لوگ تو اس کے تھے کیا خدا بھی اسی کا تھا
😍
تیرے پہلو یا درمیاں نکلے
ایک جاں ہے کہاں کہاں نکلے
آ تری سانس سانس پی لوں میں
روح کا جسم سے دھواں نکلے
💖💕🍃🍂
مے کشی کا لطف تنہائی میں کیا، کچھ بھی نہیں
یار پہلو میں نہ ہو جب تک، مزا کچھ بھی نہیں
تم رہو پہلو میں میرے، میں تمہیں دیکھا کروں
حسرتِ دل اے صنم، اِس کے سوا کچھ بھی نہیں
حضرتِ دل کی بدولت میری رسوائی ہوئی
اس کا شکوہ آپ سے اے دلربا کچھ بھی نہیں
قسمتِ بد دیکھئے، پُوچھا جو اُس نے حالِ دل
باندھ کے ہاتھوں کومیں نے کہہ دیا، کچھ بھی نہیں
آپ ہی تو چھیڑ کرپُوچھا ہمارا حالِ دل
بولے پھرمنھ پھیرکے، ہم نے سُنا کچھ بھی نہیں
کوچہؑ الفت میں انساں دیکھ کے رکھے قدم
ابتدا اچھی ہے اِس کی، انتہا کچھ بھی نہیں
سلسلے توڑ گیا، وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتنے تو مراسم تھے، کہ آتے جاتے
شکوۂ ظلمتِ شب سے، تو کہیں بہتر تھا
اپنے حِصّے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
کتنا آساں تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی، جان سے جاتے جاتے
جشنِ مقتل ہی نہ برپا ہوا، ورنہ ہم بھی
پابجولاں ہی سہی، ناچتے گاتے جاتے
اِس کی وہ جانے اُسے پاسِ وفا تھا کہ نہ تھا
تم فراز! اپنی طرف سے تو، نبھاتے جاتے
💖💕
ہم میں ہی تھی نہ کوئی بات، یاد نہ تُم کو آ سکے
تُم نے ہمیں بُھلا دیا، ہم نہ تمہیں بُھلا سکے
تُم ہی اگر نہ سُن سکے، قِصّۂ غم سُنے گا کون
کس کی زباں کُھلے گی پھر، ہم نہ اگر سُنا سکے
ہوش میں آ چکے تھے ہم، جوش میں آ چکے تھے ہم
بزْم کا رنگ دیکھ کر سَر نہ مگر اُٹھا سکے
رونقِ بزْم بن گئے، لب پہ حکایتیں رہیں
دل میں شکایتیں رہیں لب نہ مگر ہِلا سکے
شوقِ وصال ہے یہاں، لب پہ سوال ہے یہاں
کِس کی مجال ہے یہاں ہم سے نظر مِلا سکے
ایسا ہو کوئی نامہ بر، بات پہ کان دھر سکے
سُن کے یقین کرسکے، جا کے اُنھیں سُنا سکے
عجْز سے اور بڑھ گئی برہمیِ مزاجِ دوست
اب وہ کرے علاجِ دوست، جس کی سمجھ میں آ سکے
اہلِ زباں تو ہیں بہت، کوئی نہیں ہے اہلِ دل
کون تِری طرح حفیظ ، درد کے گیت گا سکے
یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے ..
💖💕🍃🍂

سنا ہے مل جاتی ہے ہر چیز دعا سے اک بار تمہیں مانگ کر دیکھیں گے خدا سے ...
💕💖🍃🌺🍂▼
😃😃😅😆
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain