رقصاں تھی اسطرح تری یادوں کی آبشار
کہسار دل کے جھانجروں سے گونجتے رہے
🤎🤎
چلو ، وہ عشق نہیں چاہنے کی عادت ہے
پر کیا کریں ہمیں اک دوسرے کی عادت ہے
تو اپنی شیشہ گری کا ہنر نہ کر ضائع
میں آئینہ ہوںمجھے ٹوٹنے کی عادت ہے
میں کیا کہوں کہ مجھے صبر کیوں نہیں آتا
میں کیا کروں کہ تجھے دیکھنے کی عادت ہے
تیرے نصیب میں اے دل ! سدا کی محرومی
نہ وہ سخی، نہ تجھے مانگنے کی عادت ہے
وصال میں بھی وہی ہے فراق کا عالم
کہ اسکو نیند مجھے رت جگے کی عادت ہے
یہ مشکلیں تو پھر کیسے راستے طے ہوں
میں ناصبور اسے سوچنے کی عادت ہے
یہ خود اذیتی کب تک "نعلین" تو بھی اسے
نہ یاد کر کہ جسے بھولنے کی عادت ہے
(
میں اتنی بد لحاظ ہوں کہ ، دورانِ گفتگو
کسی حسِین کی بات بھی کاٹ دیتی ہوں🍾
مٹنے ڪا غم نہیں ہے ، بس اتنا ملال ہے
ڪیوں تیرا انتظار ڪیا ؟ ہائے ڪیا ڪیا
🐼🥀
ہمارے آباء و اجداد نے پائی سچی محبتیں
یہ بےوفائی نے جنم لے لیا ہمارے زمانے میں 🙃
مرتے ہوئے وجود کی حسرت تمام شد
سانسوں سے لپٹی آخری چاہت تمام شد
دستِ قضا بڑھا ہے مری سمت ، الوداع
اے اعتکاف عشق ! عبادت تمام شد
اے بارگاہ حسن ! کوئی فیصلہ تو کر
اس نامراد عشق کی حجت تمام شد
اے طُورِ موسیٰ ہمارے بھی مسئلے ہیں کُچھ
ہمیں بھی __ کبھی خُدا سے ہم کلام کراؤ نا-"
┯━━━━━▧▣▧━━━━━┯
☻︎ 🤍⃝ↁ⃟❤️
┷━━━━━▧▣▧━━━━━┷
کتنی دلکش ہے لا پرواہی اس کی
میری ساری محبت فضول ہو جیسے🔥🖤🥀
یخ بستہ شب گزار کبھی تُو بھی ہجر میں
.
.
.
.
میری طرح کسی سے مروّت تجھے بھی ہو
🙌👀🥀
#__کبھی کبھی میری روح کے زندانوں میں قید_____🔥
#__محبت کے گونگے بہرے لمحے چیخ پڑتے ہیں 💯
تجھ پہ تو میری ذات کے سارے تھے رُخ عیاں
تجھ کو بھی میں بتاتا؟ کیا مشکلات ہیں
آیتِ جاں سے درِ دل کو اُجالے رکھوں
مثلِ تعویز گلے میں تُجھے ڈالے رکھوں
آمیرے چاند! نہ کھا جائے ستاروں کی نظر
میں تیرے گِرد مناجات کے ہالے رکھوں
😍😍
یہ مُشک و عطر کب تلک رکھیں گے معطر مجھ کو ؟
تُو اِک بار گلے لگے تو صدیوں مہکتا رہوں جاناں ،،
شک نہیں ، الوداعی کا یہ پل بھی آنا تھا
یہ بھی سچ، آج آیا ہے تو کل بھی آنا تھا
رخ موڑ کر کرتے ہیں الوداع وہ پیارے إ
بچھڑتے لمحے یہ رنگِ تغافل بھی آنا تھا
😚😍
دل جیتنے کے فن پر اگر دسترس نہ ہو,,
دُکھتی رگوں کو چھیڑنا دانشوری نہیں🔥
وقت ترتیب سے ہر شے نہیں دیتا ہم کو
آخری شخص !! میری پہلی محبت تُو ہے
❤💖
آنکھوں میں ستارے تو کئی شام سے اُترے
پر دل کی اُداسی نہ در و بام سے اُترے
اوروں کے قصیدے فقط آور تھے جاناں
جو تجھ پہ کہے شعر وہ الہام سے اُترے
✥┅═┈┅✦💛❂💛✦┅┈═┅✥
دیکھ لیتا ہوں دیگر سمت کہ باتیں نہ بنیں
ورنہ دنیا میں تری آنکھوں سے اچھا کیا ھے
میں ایسے لوگوں میں زندہ ہوں تیرے بعد کہ جو.
دلاسہ دیتے ہوئے تالیاں بجاتے ہیں.
" میں وہ گوہر کہ ؛ طلب جِس کی رہی شاہوں کو ،
ہائے _______بدبخت مُجھے پا کے گنوانے والے!! ۔
❤❤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain