منطق نہیں ہے اس دنیا میں، دکھا دکھی چل رہی ہے، وہ امیر میں کیوں نہیں، اسکا اچھا لباس ہے میرا کیوں نہیں، اس کے پاس پیسہ ہے میرے پاس کیوں نہیں یہ کوئی نہیں کہتا، وہ نمازی میں کیوں نہیں، وہ روزے دار میں کیوں نہیں
ہماری تقدیر جب کسی بوچھال میں اٹک جاتی ہے، ہم. نا شکرے اسی وقت بن جاتے ہیں. خدا سے شکوہ کرتے ہیں کہ یہ مصبیت کیونکر . جب کہ ہمیں پیغمبروں اور اپنے اماموں سے مصبیت کے وقت صبر کا درس ملتا ہے