Damadam.pk
Nauman_Khan's posts | Damadam

Nauman_Khan's posts:

Nauman_Khan
 

ہم اور ہمارے ساتھ یہ باقی کی کائنات!
تُو تو چلا گیا ترے بے چین رہ گئے

Nauman_Khan
 

محسوس کیجیئے_____ جذبات کو۔۔۔
آپ کی واہ سے متاثر نہیں ہوں میں۔۔۔

Nauman_Khan
 

معلوم بھی ھے کہ یہ ممکن نہیں مگر!!!
نجانے پھر بھی اک آس سی رھتی ھے کہ تم یاد کروگے!!!

Nauman_Khan
 

بہار تیری توجہ کا نام ہے جاناں۔۔۔
🖤❤️

Nauman_Khan
 

کیا تماشا ہو کہ خاموش کھڑی ہو دنیا۔۔۔
میں چلوں حشر میں کہتے ہوئے جاناں جاناں۔۔۔

Nauman_Khan
 

کوئی رکھ کے,
بھول گیا ہے مجھے...!!

Nauman_Khan
 

وہ ستا کر مجھے کہتے ہیں کہ غم ہوتا ہے
یہ ستم اور بھی بالائے ستم ہوتا ہے
چارہ گر میں تری خاطر سے کہے دیتا ہوں
درد ہوتا ہے مگر پہلے سے کم ہوتا ہے۔

Nauman_Khan
 

میں جانتا ہوں میں اپنے ساتھ برا
کر رہا ہوں
یقین کر میرے بس میں ہوتا میں بچا لیتا خودکو

Nauman_Khan
 

بہشت چھن گئی پھر بھی سزا نا ختم ہوئی
ہم اب بھی دانہِ گندم کے احتساب میں ہیں

Nauman_Khan
 

ہم تو اب ہیں ہی مگر کاش ہمارے جیسے
در بدر ہونے سے پہلے ہی سنبھالے جائیں

Nauman_Khan
 

ہمیں ملال کا موقع دیا گیا ورنہ
ترے گلے نہ لگے ہوتے مر گئے ہوتے

Nauman_Khan
 

ہر اذیت کی ایک معینہ مدت ہوتی ہے جس کے گزر جانے کے بعد نہ تو درد کی شدت پہلے جیسی رہتی ہے اور نہ ہی اسے سہنے والا انسان پہلے جیسا رہتا ہے...

Nauman_Khan
 

چلو اچھا ہوا کہ ______ دھند پڑنے لگی...
بہت دور تک ڈھونڈتی تھی نگاہیں اس کو…… ..

Nauman_Khan
 

کائنات کو ایسے لمحوں میں رک جانا چاہیے جب میں تمہارے ساتھ محوِگفتگو ہوں اور تم میرے ساتھ دل آویز ہو...

Nauman_Khan
 

تقسیم نہ ہو جائے یہ گھر چار دھڑوں میں
رنجش ہے کئی دن سے کوئی گھر کے بَڑوں میں
اس پیڑ کی چھاؤں میں بدن نیلا پڑا ہے
تم زہر اُلٹ آئے تھے کل جس کی جَڑوں میں
ہم لوگ ابھی عشق میں سچے نہیں اتنے
ہم تیر نہیں پائیں گے مٹی کے گھڑوں میں
اک رُونقِ بازار تھی جو کھا گئی وحشت
یارانے ہوئے دفن دکانوں کے تھڑوں میں
اِک بار کوئی ہاتھ انہیں چھو کے گیا تھا
وہ لمس کھنکتا ہے کلائی کے کَڑوں میں

Nauman_Khan
 

اب تیرے ترقِ تعلق کی سمجھ آتی ہے
لوگ سستے میں ملی چیز گنوا دیتے ہیں

Nauman_Khan
 

اک روایت کی طرح ہم بھی زمیں پر اترے
پوچھا جاتا تو ترے دل پہ اتارے جاتے
ایک ہی دل تھا سو اس کو تو فدا ہونا تھا
ہوتے دس بیس بھی گر تم پہ ہی وارے جاتے

Nauman_Khan
 

کسی نے ہاتھ تھام کے جھٹک دیا , شدید دکھ
کوئی قبول کہہ گیا کسی کو سوچتے ہوئے!
محبتیں بھی بے حسوں کو مل گئیں, برا ہوا
یہ لوگ سوچتے نہیں کسی کو چھوڑتے ہوئے

Nauman_Khan
 

اک دن تھوڑا وقت گزارے، گر تو میری یاری میں
تجھ کو اپنا شہر گھماؤں، ایک پرانی لاری میں
اور نہیں تو آتے جاتے ہنس کر مجھ کو دیکھا کر
اتنا حق تو بنتا ہے ناں! یار محلے داری میں

Nauman_Khan
 

تو جو بھی بول مگر ہمکلام رہ مُجھ سے
,,,
تُو جانتا ہے مجھے چپ سُنائی دیتی ہے