Damadam.pk
Nauman_Khan's posts | Damadam

Nauman_Khan's posts:

Nauman_Khan
 

بہت سے عام لوگوں میں!
بہت ہی عام سے ہیں ہم
کہ بالکل شام سے ہیں ہم
کہ جیسے شام ہوتی ہے
بہت چپ چاپ اور خاموش
بہت ہی پر سکوں لیکن
کسی پہ مہرباں جیسے
مگر بے چین ہوتی ہے
کوئی ہو رازداں جیسے
خفا صبح کی کرنوں سے
کہ جیسے شام ہوتی ہے
یوں بالکل شام سے ہیں ہم
بہت ہی عام سے ہیں ہم
مگر ان عام لوگوں میں
دل حساس رکھتے ہیں
بہت کچھ خاص رکھتے ہیں
اگرچہ عام سے ہیں ہم!

Nauman_Khan
 

کبھی صحرا ترا لہجہ ، کبھی بارش تری باتیں
کبھی ٹھنڈا ترا لہجہ ، کبھی آتش تری باتیں
یہی شیرینی و تلخی طبیعت سیر کرتی ہے
کبھی کڑوا ترا لہجہ ، کبھی کشمش تری باتیں
نہیں کوئی طبیبِ دل ستم مائل ترے جیسا
کبھی پھایا ترا لہجہ ، کبھی سوزش تری باتیں
بھڑکتی بجھتی ہے پل پل چراغِ زندگی کی لَو
کبھی رسیا ترا لہجہ ، کبھی رنجش تری باتیں

Nauman_Khan
 

زندہ رہنے کو بھی لازم ہے سہارا کوئی
کاش مل جائے غمِ ہجر کا مارا کوئی
ہے تری ذات سے مجھ کو وہی نسبت جیسے
چاند کے ساتھ چمکتا ہو ستارہ کوئی
کیسے جانو گے کہ راتوں کا تڑپنا کیا ہے
تم سے بچھڑا جو نہیں جان سے پیارا کوئی
ہم محبت میں بھی قائل رہے یکتائی کے
ہم نے رکھا ہی نہیں دل میں دوبارہ کوئی
سوچتے ہیں ترے پہلو میں جو بیٹھا ہوگا
کیسا ہوگا وہ پری وش وہ تمہارا کوئی
کون بانٹے گا مرے ساتھ مری تنہائی
ڈھونڈھ کے لا دو مجھے زیست کا مارا کوئی

Nauman_Khan
 

نہ سماعتوں میں تپش گُھلے نہ نظر کو وقفِ عذاب کر
جو سنائی دے اُسے چپ سِکھا جو دکھائی دے اُسے خواب کر
ابھی منتشر نہ ہو اجنبی، نہ وصال رُت کے کرم جَتا!
جو تری تلاش میں گُم ہوئے کبھی اُن دنوں کا حساب کر
مرے صبر پر کوئی اجر کیا مری دوپہر پہ یہ ابر کیوں؟
مجھے اوڑھنے دے اذیتیں مری عادتیں نہ خراب کر
کہیں آبلوں کے بھنور بجیں کہیں دھوپ روپ بدن سجیں
کبھی دل کو تَھل کا مزاج دے کبھی چشمِ تَر کو چناب کر
یہ ہُجومِ شہرِ ستمگراں نہ سُنے گا تیری صدا کبھی،
مری حسرتوں کو سُخن سُنا مری خواہشوں سے خطاب کر
یہ جُلوسِ فصلِ بہار ہے تہی دست، یار، سجا اِسے
کوئی اشک پھر سے شرر بنا کوئی زخم پھر سے گلاب کر

Nauman_Khan
 

مری ستائشی آنکھیں کہاں ملیں گی تجھے
تُو آئینے میں بہت بن سنور کے روئے گا
اسے تو صرف بچھڑنے کا دُکھ ہے اور مجھے
یہ غم بھی ہے وہ مجھے یاد کر کے روئے گا

Nauman_Khan
 

رات ہو، چاند ہو، شناسا ہو
کیوں نہ رگ رگ میں پھر نشہ سا ہو
میں نے اک عُمر خرچ کی ہے تم پر
تم میرا قیمتی اثاثہ ہو
ایک تو خوف بھی ہو دنیا کا
اور محبت بھی بے تحاشہ ہو
ہم نہ ہوں گے تو کس سے روٹھو گے
تم ہی تم ہو تو کیا تماشا ہو
ہم تو پتھر ہی ہوگۓ غم سے
کیا تسلی ہو کیا دلاسہ ہو؟

Nauman_Khan
 

ہر شخص ہوتا نہیں ہمدرد ہر شخص کو نہ بتایا کرو داستاں

Nauman_Khan
 

مرشد میری تو منتیں بھی ابھی باقی تھی
اتنی جلدی وہ شخص بچھڑ گیا مجھ سے

Nauman_Khan
 

تُو ہمسفر ہو اگر، تو یہ عمر بھر کا سفر
بھلے نہ اچھا ہو، لیکن بُرا نہیں ہوگا۔

Nauman_Khan
 

جس طرح لوگ خسارےمیں بہت سوچتےہیں
آج کل ہم ، تیرے بارے میں بہت سوچتے ہیں

Nauman_Khan
 

اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں
اپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے

Nauman_Khan
 

اُتارا جاتا تھا صدقہ ہماری جان کا بھی! ہمارے دم سے بھی منسُوب چاہتیں تھیں بُہت ۔

Nauman_Khan
 

میرے مرنے کا خزاؤں میں بتانا اس کو
میری قبر پہ وہ پھول بھی نہ لانے پائے

Nauman_Khan
 

وہ جو میرے لیے اتنا خاص تھا.....!!!
اس کے ساتھ ایک تصویر بھی نہیں میری.....!!!
#Marawar_Janan

Nauman_Khan
 

Haeee ❤️
Aaj may bohat ziyada khush hu.
❤️❤️❤️❤️❤️
Itny saaalon baaaad yaaar. ❤️

Nauman_Khan
 

تجھ کو دیکھا تو پھر اُسکو دیکھا نہ گیا
چاند کہتا رہا میں چاند ہوں میں چاند ہوں

Nauman_Khan
 

کیسے ممکن ہے اُسے اور کوئی کام نہ ہو
کیسے ممکن ہے کہ وہ صرف ہمارا سوچے

Nauman_Khan
 

وہ رات خواب میں روتا مِلا تو یاد آیا۔۔۔۔۔
میں چاہتا تو یہی تھا مگر,خدا نہ کرے..!

Nauman_Khan
 

چشمِ نم ڈھونڈ رہی ہے تُم کو
کاش دُنیا میں تُم ہی تُم ہوتے

Nauman_Khan
 

اپنے اندر کو کھا گیا ہوں میں
خود میں رہنا مذاق تھوڑی ہے