اور پھر لوگ چھوڑ جاتے ہیں زہریلی باتوں کے ساتھ
بات تو ساتھ چلنے کی ہوئی تھی _
تم تو آگے ہی __نکل گۓ _
تعریفوں کے پل باندھ کے ___
اسی پل تلے دفنا دیتے ہیں لوگ
کیا کہا ؟
انہیں بھولنا ہوگا
ٹھیک ہے ہمیں دفنا دیجئے
اے شخص میں تیری جستجومیں
بے زارنہیں ہوں ، تھک گیاہوں
ایسے جاؤں گا کہ جیسے کبھی تھا ہی نہیں
پھر وہموں گمانوں .. میں بھی نہیں آؤں گا
میری آواز کو ترسے گی سماعت تیری
عمر بھر تجھ کو میری کال نہیں ائے گی
میں ایک آوارہ سا لڑکا !
بہت تہذیب سے تمہیں چاہتا ہوں
🖤
ہم تو اب ہیں ہی مگر کاش ہمارے جیسے
در بدر ہونے سے پہلے ہی سنبھالے جائیں..
مدت کے بعد آئینہ دیکھا تو دفعتاً
منہ پر جمی تھکان کی چیخیں نکل گئیں
میں نے تمہیں اس لیئے نہیں چھوڑا کہ مجھے تمہاری قدر نہیں تھی،بلکہ اس لیئے چھوڑا ہے کیونکہ تم ایک ذہنی دباؤ کے شکار کے مرد سے محبت کو پکا کر رہی تھی۔!
بنام آزردہ
قریب آؤ اے متاعِ جاں
دھنک رنگوں کی آمیزش سے بَنے
تیرے یاقوتی بدن پہ چھائے
آزردگی کے بادل نوچ لوں۔
اے روح مخمل! اپنے لبوں سے
تیری روح پہ چھائی وحشت نوش لوں
اور تجھے آشنا کرواؤں
محبت کے ساتویں موسم سے
عالمِ سنگیت کے آٹھویں سُر سے
ﻣﺨﺘﺼﺮ ﯾﮧ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺩﻝ ﺳﮯ ﺍﺗﺮ ﮔﺌﮯ
کتنے دھبے ،چھوڑ گئے نا
حرف تیرے ،تیزاب جیسے
راہِ حیات کی تلخیاں سہتے سہتے ،
اب تو بُہت کڑوے سے ہوگئے ہیں ہم! ۔
میسر اتنے ہی رہو,جتنا کوئ مستحق ہو
اور اگلے ہی دن ایک نیا ساتھی چن لیا اس نے
مرشد وہ ایک دن بھی نہ رہ سکی ہمارے بغیر
اوّل تو مُیسر ہی نہیں ہوتے
کسی کو
خوش بختی سے مِل جائیں
تو وافر نہیں ہوتے
ہم پاؤں بھی پھیلائیں
تو محتاط بہت ہیں
چادر سے یا اوقات سے باہر نہیں ہوتے !!!
اس کے سرد لہجے کے مٌقابل
یقین جانو دسمبر کٌچھ بھی نہیں
تُو میرا وقت کـھا گـیا سـارا
میـرا تجـھ سے حـساب بنتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain