Damadam.pk
Nauman_Khan's posts | Damadam

Nauman_Khan's posts:

Nauman_Khan
 

وہ کِسی اور کی اُلفت کا ساماں ہُوئے ، ہم رہ گئے فقط وقت گُزاری کے لِیے ۔

Nauman_Khan
 

فقط کچھ دنوں کی بات ہے ہم آپ کو کہیں بھی کبھی بھی میسر نہیں ہونگے

Nauman_Khan
 

اب تجھ سے کیا چھپائیں کہ تجھ سے بِچھڑ کے ہم
کوشش کے باوجود ۔۔۔ کبھی خوش نہیں رہے

Nauman_Khan
 

جس دن تمہارا کسی سے بات کرنے کو دل نہ کرے مجھے کال کر لینا، ہم خاموش رہیں گے۔

Nauman_Khan
 

میرے گھر کے کچے کمرے میں
تیری یاد کا پکا ڈیرہ ہے

Nauman_Khan
 

قبر کے خوف سے ڈراتی رہتی ہے مجھے
میری ماں کو ڈر ہے کے میں خودکشی نہ کرلوں

Nauman_Khan
 

آج پھر اس سر درد نے حد کی
آج پھر تڑپ کے نوچے ہیں بال اپنے۔۔

Nauman_Khan
 

ابھی ہجر کا قیام ہے اور دسمبر آن پہنچا ہے
یہ خبر شہر میں عام ہے دسمبر آن پہنچا ہے
آنگن میں اُتر آئی ہے مانوس سی خوشبو
یادوں کا اژدہام ہے ، دسمبر آن پہنچا ہے
خاموشیوں کا راج ہے ،خزاں تاک میں ہے
اداسی بھی بہت عام ہے ،دسمبر آن پہنچا ہے
تیرے آنے کی امید بھی ہو چکی معدوم
نئے برس کا اہتمام ہے ،دسمبر آن پہنچا ہے
خُنک رت میں تنہائی بھی چوکھٹ پہ کھڑی ہے
جاڑے کی اداس شام ہے ،دسمبر آن پہنچا ہے
تم آؤ تو مرے موسموں کی بھی تکمیل ہو جائے
نئے رُت تو سرِ بام ہے ، دسمبر آن پہنچا ہے

Nauman_Khan
 

کرم والوں کی بستی میں صدائیں دیں بہت ہم نے
سبھی نے کھڑکیاں کھولیں کسی نے در نہیں کھولا..

Nauman_Khan
 

ایک عمر ہوتی ہے یار ہر تعلق کی
پھل کو شاخ سے اک دن توڑنا تو پڑتا ہے
وہ یہ ٹھیک کہتی تھی آپ میری دنیا ہیں
اور دنیا کو عارض چھوڑنا تو پڑتا ہے

Nauman_Khan
 

آشنا درد سے ہونا تھا کسـی طور ہمیں
تو نہ ملتا تو کسی اور سے بچھڑے ہوتے..

Nauman_Khan
 

اِک نظر بچھڑنے سے پہلے اُ سے غو ر سے دیکھا میں نے
اس کی آ نکھوں میں اجازت کے سوا کچھ نہ تھا۔۔

Nauman_Khan
 

کٹی پھر عمر باقی کی ہماری اجنبی بن کر
نہ اُس نے رابطہ چاہا نہ ہم نے رابطہ رکھا۔۔

Nauman_Khan
 

Har sa da zarhgiii na me wistali di beegaa....
Sta tol tasweerona me seezali di beegaa....
Sta pa intizaar ki da raathlo pa Tama Tama....
Dagha trakhaa zahar me gutali di beegaa....
Sta tol tasweerona me seezali di beegaa.....

Nauman_Khan
 

وہ واقف ہے میری حالت سے
پھر بھی اذیت دیتا ہے مجھے _

Nauman_Khan
 

_زندگی میرے مقدّر میں نہیں ہے پھر بھی_
_میں کبھی ریل کی پٹڑی پہ نہیں لیٹوں گا_

Nauman_Khan
 

Viirus ko khansi ka dhora parh gaya..

Nauman_Khan
 

کون آنکھوں میں چُھپے کُرب کو پڑھتا ہوگا…
لوگ اتنے بھی سمجھدار کہاں ہوتے ہیں۔۔!

Nauman_Khan
 

اب فقط عادتوں کی ورزش ہے۔۔
روح شامل نہیں شکایت میں.

Nauman_Khan
 

مجھ سے پوچھا گیا محبت کا
میری آواز ہی نہیں نکلی مرشد