میں تمہیں وہ دکھ کیسے بتاوں جنہیں سن
لینے کے بعد گلے لگانا لازم ہوجاتا ہے
میری غزلیں و نظمیں بیکار ہوئیں اب
وہ ہر ایرے غیرے کو لاجواب کہتی ہے
تیرے بعد میں کسی اور کا ہوا ہی نہیں
تیرے بعد کوئی میری پسند کا شخص تھا ہی نہیں.
تمہیں سامنے بٹھا کر
ہم اگر آنکھ جھپکتے تو خسارہ کرتے
دل کی گلیوں میں اداسی کی ہوائیں چلتی ہیں __!
دیکھنے والے مجھے تنہا سمجھ لیتے ہیں،،
یار! وہ شخص میرے پاس یہیں ہوتا ہے۔۔
بڑی حکمت سے قدرت نے سجایا ہے تجھے
مناسب قد، کمر پتلی، شفق چہرہ، غزل آنکھیں
بڑا مشکل ہے ضبط کا وضو سنبھالنا.
بڑی لمبی یہ، صبر کی نماز ہوتی ہے
اوڑھ کر خود پر سفید کپڑہ
اکثر تیرے رونے کا خیال کرتے ہیں
میں نے دیکھا ہے دل کے دکھنے سے
چہرے کی رنگت خود بدل جاتی ہے
ٹکڑے پڑے تھے راہ میں تصویر کے بہت
لگتا ہے کوئی دیوانہ سمجھدار ہو گیا
خود کو چھوڑ گیا ہے مجھ میں
یہ جانا بھی کوئی جانا ہوا
-ہم اَزل سے بد نصیب لوگ،
ہماری ہر خوشی کسی دوسرے کی نصیب ہوگی_
ایک دلاسہ ان خواہشوں کیلئے
جو کبھی پوری نہ ہونگی!
وہ اپنی مرضی سےکرے گاوقت کی تقسیم
گھڑی کس کو اور کِسے کلائ دینی ہے
میں نے اس لمحے میں بھی سینے سے لگایا ہے اسے
کہ لوگ جب ہاتھ ملانے سے بھی گھبراتے تھے
اور جب میں صحت یاب ہوجاٶں
تو میرا پہلا کام تجھے پہچاننے سے انکار ہوگا
اِک محبّت تھی جسے ظاہر نہ کِیا ہم نے کبھی
اِک خزانہ تھا، جسے زیرِ زمیں رہنے دِیا
کبھی بھول سَبھی عداوتیں کِسی شام آ کوئی بات کر
" کچھ فیصلے بلکل خود کشی کی طرح ہوتے ہیں "
بہت مشکل ، سفاک مایوس کن ،
دل شکن ٠ ٠ ٠ ٠ !
اور سخت مگر کرنے پڑ جاتے ہیں
روشنی یونہی نہیں ہوتی
کچھ جلانا ضرور پڑتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain