پارساؤں کے جہاں میں اے دِل
اک تُو ، اور میں ہی خراب نکلے..
کس کو فرصتــــ تِری وحشتــــ کا تمـــاشا دیکھے
ناچتا جا دلِ وحشـــــی ترا مجمـــــــع میں ہوں
اس نے مجھے اپنا ذہنی غلام بنا کر آزاد کر دیا بلکل ایسے ہی جیسے کسی فاقا کش کو لقمہ تھما کر واپس چھین لیا جائے
شکست کھا کے بھی توہینِ زندگی نہ ہوئی!
ہزار کام ہوئے ، ہم سے خودکشی نہ ہوئی! ۔
" جِس کے جانے سے جان جاتی تھی ،
اُس کا جانا بھی میں نے دیکھا ہے! ۔ " 💔
اداسی نام ہے حضرت میرے قبیلے کا
میں مسکرایا تو مجرم پکارا جاؤں گا !!
میں بھی کچھ نہیں تھا اور تم بھی
یعنی جو کچھ تھا، خواب تھا جاناں
حسرتوں کا یتیم خانہ ہے یہ دل
ان دلوں کو سکوں _____ دے مولا
جن کا حال تیرے سوا کوئی نہیں جانتا
یعنی وہ جو محبت تھی وہ یکطرفہ تھی!
یعنی ہم نے پالا تھا خوامخواہ کا دکھ؟
زندگی چیخ بن گئی میری__!
درد ایسے الجھ پڑا مجھ سے
وہ سلیقے سے ھوا مجھ سے گریزاں ورنہ
لوگ تو صاف , محبت سے مکر جاتے ھیں
اور حساس دل والے اکثر نفسیاتی مریض ہو جاتے ہیں
تین ہی تو عادتیں خراب ہیں مجھے میں
سگریٹ ،شاعری اور محترمہ سے عشق
تجھے مرنے سے زیادہ جینے کا ڈر تھا
میرے کمرےمیں ایک آئینہ ہے
بول رہی تھی رات کو جلدی سونے کا
امی آنکھیں چوم کے حلقے دیکھ رہی تھی
اپنی انا پہ وار کہ پھینکے ہیں ایسے ویسے بہت
الفاظ سانس بند کرنے کی طاقت رکھتے ھیں~
تصور اور تصویر ہمیشہ حسین ہوتے ہیں...
میں تھک گیا تو وہی شخص میرے کام آیا
جو ہمسفر نہ تھا جس کا کہیں شُمار نہ تھا۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain