سانسیں لینے سے سانسیں ٹوٹنے تک یقین کریں کسی کا اگر نقصان ہوتا ہے تو وہ خود آپکی اپنی ذات ہوتی ہے لوگوں کی باتیں دعوے وعدے وفائیں شدتیں جذبے سب کا سب محض وقتی دلاسہ ہوتا ہے۔۔۔
تمہارا جی تو بھرا ہوگا خالی کر کے مجھے!۔۔۔
ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﮐﮭﻮﺩﺍ...
ﺗﻮ ﺗﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﮐﮯ ﮐﮭﻨﮉﺭ ﻧﮑﻠﮯ...!
ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ...
ﺗﯿﺮﮮ ﭨﮑﮍﮮ ﻣﺮﮮ ﺍﻧﺪﺭ ﻧﮑﻠﮯ...!!
تجھ پر نگاہِ غیر کےاٹھنے کی دیر تھی
دل نے تِرے وجود سے انکار کر دیا
مجھ کو نہیں رہی کوئی رغبت تِری قسم
تُو نے مجھے ہر شخص سے بیزار کردیا !
میں درد کا گاہک ہوں، سو بہتان تراشو بہتان
--
بھی ایسا کہ،کمر توڑ کے رکھ دے۔۔۔
رائے خود سے ہی بنا لیتی ہو،
روٹھنے سے پہلے ہی منا لیتی ہو،
اک بات پوری نہیں سنی کبھی میری،
اور پوری کتھا اپنی سنا لیتی ہو،
لگتی تو پگلی سی ہو امرت کو پر شاید ہو ہی،
خومخواہ میں۔۔۔اچانک گنگنا لیتی ہو،
ہائے۔۔۔۔یہ تیرے درد میں چھپے قہقہے،
انجانے میں دکھ اپنے مجھے گنا لیتی ہو،
یہ جو تیری بولتی آنکھیں ہیں نا چغلخور،
کس طرح سے ۔۔۔مسکراہٹ کے پیچھے پناہ لیتی ہو۔۔۔۔۔!!!
بس یوں ہی_____ اختلافات میں گزر گئی عمر!!
زندگی نے کہا بسر کر____ میں نے کہا یوں نہیں ۔۔۔
اَصنام پَتھر ، قُلوب پَتھر ، اَنّائیں پَتھر اِنسان پَتھر
سَکُون دِلبر ، نرم کلامی ، گَداز سوچِیں تِیرا تَصّور
زوال دُوری ، کمال جِینا ; مُحال سہنا ، وَبال کہنا
وُہ تلخ لمحے ، زہر لہو میں تریاق چاھیں تِیرا تَصّور
سیانے کہتے ہیں!!!!
ہر دروازے پہ مِنت اور مَنت نہیں چلتی..
کچھ در بڑے مست ہوتے ہیں..
مرضی سے کُھلتے ہیں..
بس اُس در پہ اپنے نام کی عرضی لگا کے آجاؤ در والے کی نظر پڑی تو پُکار لے گا..
مَن چاہا تو عنایت بھی کر دیگا
پڑے نہ رہنا.
خود کو بھکاری نہ بنانا
بھیک سے پیٹ پلتا ہے دل نہیں..
کون کرتا ہے حفاظت پرائی چیزوں کی
--
کون رکھے گا تمہارا خیال میری طرح
ایک تو منحوس ہر بات دل کو لگ جاتی ہے ...
اندرونی غم،
باہر کی جوانی کو کھا جاتے ہے!!!۔
ذہنی اذیتیں کوئی نہیں سمجھتا ،
سب کہتے ہیں پاگل ہوگیا ہے! ۔
لاحاصل
میں نے بہت چاہا
کہ تجھے کھو دینے کے خوف کو
مرنے نہ دوں!!
پر ایک دن
تونے مجھے کھو دیا __؟؟
اور خوف
دکھ سے مر گیا __؟؟؟؟
!!تمہارے بعد وحشت کی سربراہی پر مقرر ہوں
۔
تمہارے بعد مجھے سکون سے تکلیف ہوتی ہے!!
میں کچھ خاص لوگوں کے پیچھے بھاگتا ہوں لیکن جب انکے پیچھے بھاگتے بھاگتے تھک جاتا ہوں تو خود کو ان کی زندگی سے ایسے نکال لیتا ہوں جیسے وہ لوگ کبھی خاص تھے ہی نہیں
اور اس حد تک چھوڑ دیتا ہوں کہ لوگوں کو حیرت ہوتی ہے کہ یہ وہی لڑکا ہے جو کل تک ہمارے لیے پاگل تھا
محبت ہو یا نفرت
میں آدھی ادھوری کچھ نہیں کرتا ۔
ہر کھو جانے والا شخص اس بات کا مستحق نہیں ہوتا کہ اسے خسارہ لکھا جاۓ
ضبط اشک اتنا کٹھن تھا.. دیکھنا ممکن نہ تھا
میں نے آنکھیں بند کیں اور پھر اسے جانے دیا
کوئی تعبیر نہیں تھی جس کی۔۔۔
ہم نے وہ خواب مسلسل دیکھا ۔۔!
ہماری آنکھوں میں خواب _
بچپن سے مر رہے ہیں__
قسمت____
تو مُجھے کہاں رکھ کر بھول گئی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain