اب تری یاد کا مرہم ہے نہ آواز کا لمس
,,
ایسی غربت تو پسِ مرگ ہواکرتی ہے
اور پھر جِس دُکھ کا کوئی عِلاج نہ ہو اُسے بس سہنا ہی پڑتا ہے! ۔ "
"یوں بھی نہیں کہ میرے بلانے سے آ گیا.
---
جب رہ نا سکا _____ تو بہانے سے آ گیا"!
'' ہـــر کســـی کو راس آ جائیــں
--
اتنـــــــے عــــــــام نہیــں ہــــم 😈
شوقِ سنگھار بجا ہے ترا لیکن__
مری تنخواہ ترے صدقات میں اُڑ جائیگی__
اک ترکِ تعلق تھا کئی مسئلوں کا حل
--
پر مسئلے جو ترکِ تعلق کے بعد تھے?
ہر ایک چیز ہر ایک شے ہر ایک شخص سے
,,
بیزار ہوں اور ان سب میں تمہارا بھی شمار ہے
"محبت"
مجھے،،، عمر کے آخری دن تک تم سے ایسے محبت رہے گی
جیسے پندرہ سال بعد کسی ماں کو پیدا ہونے والی اپنی اولاد سے محبت ہوتی ہے
میں رویوں سے واقف لڑکا ،
اب اہم ہونے کا وہم نہیں پالتا
ہم جیسے خار نُما لوگ کوچ کر گئے تو
,,
یہ پُھول روئیں گے ہاتھوں میں تتلیاں لے کر!
دھڑکتا تھا کبھی
''
اب کانپتا ہے دل
اک بار تیری یاد پہ انگلی اٹھائی تھی !!
ہاتھوں کو دل نے خون کی ترسیل روک دی
کاش کچھ لوگوں سے
کبھی رابطہ نہ ہوا ہوتا۔
زمانہ چاہ میں ہے میری,
اور آپ رد کر بیٹھے۔۔۔!!
ہائے سرکار۔۔۔حد کر بیٹھے...
تُم کِسی خوش نصیب کا حق تھے ،
,,
اور ہم بدنصیب تھے شاید! ۔
راہِ حیات کی تلخیاں سہتے سہتے ، اب تو
--
بُہت کڑوے سے ہوگئے ہیں ہم! ۔
میں کتنے راستے بنائے بیٹھا. ہوں ..
کیا تجھے ایک بھی نہیں ملتا..
تیری یادوں کے راستے کی طرف
ایک قدم بھی نہیں بڑھوں گا میں
دل تڑپتا ہے تیرے خط پڑھ کر
اب تیرے خط نہیں پڑھوں گا میں
جون ایلیا
کوئی حاجت ہو تو ملنے چلے آتے ہیں
,,,
ہمیں یاروں نے مزار سمجھ رکھا ہے
یــــــــعنی راحــــــــت؟
--
مــــــــسکان اس کــــــــی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain