اگر شطرنج میں ایک مہرہ عورت کا ہوتا، تو یقیناً کھیل کے دوران بادشاہ کو اُس سے عشق ہوجانا تھا، اور پھر شاہ کی مات اور موت کا سبب یہی عشق بنتا.. لیکن کوئی بھی نہیں جانتا کہ شطرنج میں بادشاہ کے ہوتے ہوئے ملکہ کا مہرہ کیوں نہیں ہے؟ وہ اس لیے میرے دوست کہ عورت کھیلنے کے لیے تخلیق نہیں کی گئی..
”عورت کی فطرت میں دو رخی کیوں ہوتی ہے؟ اک ہی نظر سے یہ گھاؤ بھی پیدا کرتی ہے اور اِس پر پھاہا بھی رکھ دیتی ہے دل تڑپا دیتی ہے اور تسکین بھی پہنچاتی ہے ستم بھی اس کو پھبتا ہے کرم بھی اس کے شایان ہے“
انتظار ایک اذیت ہے! پھر چاہے ہاتھ میں موبائل پکڑے کسی میسج کا ہو چوکھٹ پر بیٹھے کسی کے لوٹ آنے کا ہو بستر پر لیٹے نیند کا ہو یا زندگی سے ہار کر موت کا ہو۔💔