gud Morng
ھم کو ظرف کی دوستی سے تنہاہی اچھی ہے
اور بے وفا کی محبت سے جداہی اچھی ہے
اور بعض اوقات انسان جس کیلے جینے لگتا ہے
وہ اس کو مار دیتا ہیے
امید نہ کر اس دنیا سے ہمداردی کی
پیار سے زخم دیتے ہے شدد سے چاہنے والے
ھم تیرے شہر میی خوشبو کی طرح ہے
محسوس بھی نہی ھوتے اور نشان بھی نہیی چھورتے
سزا کوہی بھی دو منظور ہیے مجھے
خود سے الگ مت کرنا
تمہارے بنا جینے کی عادت نہیی مجھے
K
تاخیر سے دیا گیا جواب
گفتگو کے لطف کو ختم کر دیتا ہے
ابھی تم ھو کبھی ھم تھے یہی دستوردنیا ہیے
کوہی ہمیشہ کسی کی آنکھ کا تارا کہا رہتا ہے

