Damadam.pk
Offline's posts | Damadam

Offline's posts:

Offline
 

اُن کے اک تغافل سے ، ٹوٹتے ہیں دل کتنے
.
.
اُن کی اک توجہ سے کتنے زخم بھرتے ہیں

Offline
 

جوڑوں کا درد بہت دردناک ہوتا ہے یہ عام طور پر عورت کو ہر دو تین مہینے بعد ہوتا ہے
پھر وہ بازار سے دو تین جوڑے لے آتی ہیں تو یہ درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔

Offline
 

تجربہ تخلیقیت کا دوسرا نام ھے۔ اور ہر تجربے کے آخر میں کامیابی یا ناکامی ھوتی ھے۔ کامیابی تو بذات خود کامیابی ہی ھے۔ مگر ناکامی کے ساتھ میٹریل اور وقت کا ضیاع مایوسی افسوس اور ملال بھی ھوتا ھے۔ مگر اگر اس ملبے کو ٹٹولا اور پھر ولا جائے تو اس کے نیچے ایک غلطی بھی چھپی بیٹھی ھوتی ھے۔ وہی اس ناکام تجربے کا حاصل ھے۔جو آپ کو آئندہ ناکامیوں سے بچاتی یا ان کے امکان کو کم کرتی ھے۔ سیکھنے کے عمل میں سیلف لرننگ سے اچھا استاد کوئی اور نہیں ۔ اس کا دیا ھوا سبق انسان تمام زندگی یاد رکھتا ھے۔
شب بخیر ۔ ۔ ۔۔

Offline
 

اک دوسرے کو جان نہ پائے تمام عمر
ہم ہی عجیب تھے کہ زمانہ عجیب تھا
کھونا تو خیر تھا ہی کسی دن اسے مگر
ایسے ھوا مزاج کا پانا عجیب تھا
قتل ہوا نہ ہی بچ سکا وہ طائر خوش امید
اس تیر نیم کش کا نشانہ عجیب تھا
سب داغ بارشوں کی ہوا میں بجھے رھے
مگر دل کا وہ اک زخم پرانا عجیب تھا

Offline
 

ہم شدت کا دہکتا الاؤ نہیں ہیں
ہم اعتدال کے وہ دیئے ہیں
جو بے رخی کے ذرا سے جھونکے سے مر جاتے ہیں
اور مسلسل توجہ کا ارتکاز جنھیں بجھا دیتا ھے

Offline
 

بنا سوچے سمجھے دوسروں کی ہر بات پر جذباتی رد عمل دینا۔
بعض اوقات آپ کو شرمندگی کے دروازے نہیں _____بلکہ پھاٹک پہ لا کھڑا کرتا ھے۔

Offline
 

نصیب، اچھا، بُرا، مسئلے، روگ یا کوئی بھی اندیشہ مجھے نہ بتلاؤ، مجھے اُس سے محبت ہے تو ہے.۔
شب بخیر ۔۔ ۔

Offline
 

یہ بھی ھو سکتا ھے ھم یاد نہ کرتے ھوں تُمہیں
.
.
یہ بھی ممکن ھے تمہیں ھم نے بُھلایا ہی نہ ھو

Offline
 

وقد نحب أناساً دون رؤيتهم
لاشيء سوى إنجذاب الروح للروح⁦。
ہم کچھ لوگوں سے بغیر ملاقات کیے بھی محبت کر سکتےہیں یہی روح کی روح سے کشِش کہلاتی ھے

Offline
 

جس طرح دنیا میں پانی کے درمیان کہیں کہیں خشکی کے قطعے ہیں۔ اسی طرح بڑے بڑے مسائل کے درمیان کہیں کہیں چھوٹی چھوٹی سی زندگی ھے۔ آئیے۔۔۔ زندگی جیتے ہیں _

Offline
 

خالی گھر کی خاموشی میں بولتا ٹی۔وی دوسراہٹ کا احساس ھے

Offline
 

آج کل ان چڑوں کو تو دیکھو۔ کیسے آشیانوں کی تلاش میں دربدر نظر آتے ھیں۔ کھڑکیوں اور کھڑکیوں چھجوں روشندانوں ایگزاسٹ فین کے درمیانی خلا دیواروں کے چھوٹے بڑے شگاف چھتوں کی ممٹیوں غرض کے ھر چھتے نیم چھتے خلا میں داخل ہوکر چاردیواری کا یوں جائزہ لیتے ھیں۔ جیسے کسی پراپرٹی ایجنٹ کے ساتھ نیا بنگلا پسند کرنے آئے ھیں۔دوچار کوششوں میں بات بن جائے تو ٹھیک ورنہ یہ حضرت چڑے پھولی پھولی سانسوں کیساتھ دیوار پر بیٹھ کر یوں چڑچڑاتے ھیں۔ جیسے گھر بیٹھی بیگم کو کوس رھے ھوں۔ کچھ کپلز میاں بیوی گاڑی کے دوپہیے کے مقولے پریقین رکھتے ھوئے ایک ساتھ نکلتے ھیں۔ایسے میں چڑا اگر ایک خلا میں گھستا ھے تو چڑیا دوسرے میں اور اگر چڑے کو بات بنتی نظر آئے تو وہ

Offline
 

جھانک کر چڑیا کو چیں چیں سے پکارتا ھے۔اور اگر چڑیا کو کچھ پسند آجائے تو وہ باہر آکر چوچوں پکارتی ھے۔جس کا اردو ترجمہ شائد آنیوالے چوچوں کے ابا ہوسکتا ھے۔ یا پھر ان چڑوں چڑیوں نے اپنے درمیان تذکیر و تانیث کی تخصیص چوں چوں اور چیں چیں سے کر رکھی ھے۔ بہر حال بات ڈن ہونیکی صورت میں چڑا فوری طور پہ گھاس پھونس کی صورت میں سامان کی رسد شروع کردیتا ھے۔اور بی چڑیا اندر تزئین و آرائش میں مشغول ہو جاتی ہیں

Offline
 

بہار کے دن ٹکسال کے سکوں کی طرح چمکیلے ہوتے ہیں
اور راتیں کسی زرتار چلمن کے جیسی
اے موسم دلربا !!!
تو اتنا مختصر کیوں ھے
شب بخیر ۔ ۔۔

Offline
 

کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے اندازِ بیاں اور
ایک دفعہ مرزا غالب نے اپنے ایک دوست کو اپنے گھر بلایا لیکن خود بھول گئے اور کسی کام کے سلسلے میں کہیں چلے گئے. مرزا کا دوست کچھ دیر تک انکا انتظار کرتا رہا، جب وہ نہ آئے تو دروازے پر غالب کو ' گدھا ' لکھ کر چلا گیا.
اگلے دن وہ مرزا سے ملا اور کہا ، " میں کل آپ کے گھر آیا تھا " تو مرزا بولے، " ہاں میں نے دروازے پر تمہارے دستخط دیکھ لیے تھے".

Offline
 

ہماری آنکھیں اداس غزلوں کا قافیہ ہیں
۔
۔
ہمارا چہرہ پرانے وقتوں کی شاعری ھے

Offline
 

دوسروں کے دلوں میں تو شائد ہم اپنے مقام کا تعین کبھی نہ کر پائیں۔لیکن دوسروں کے روئیے وہ آئینے ھیں جس میں ہم اپنا قد دیکھ سکتے ہیں

Offline
 

سردیوں کی صبح کی سب سے پیاری بات پتہ ھے کیا ھے
کھڑکیوں کے اوس جمے شیشوں پر
تمہارے نام کا پہلا حرف لکھنا
.. .. ..

Offline
 

میں کتنا بہادر ھوں اس کا اندازہ اس چھوٹے سے واقعے سے لگائیں کہ جب میں چھوٹا سا تھا تو میں نے کوئین وکٹوریہ کے منہ پر تھپڑ دے مارا اور یہ واقعہ لاہںور میوزیم کے تفریحی ٹور کے دوران پیش آیا

Offline
 

میں اس سال درختوں کا دن مناؤں گا
۔
۔
میری قریب کے جنگلوں سے بات ہو گئی ھے
شب بخیر ۔ ۔۔