لیکن چور نے میری بیوی کو طلاق کا میسیج کیوں کیا ؟؟؟"
الجھن کے مارے انہوں نے اپنا نمبر ڈائل کیا تو چور نے فون اٹھایا ... صاحب چهوٹتے ہی پهٹ پڑے ... " کمینے انسان !! فون چرایا سو چرایا ... میری بیوی کو طلاق دینے کا حق تمہیں کس نے دیا ھے ؟؟
چور نے اطمینان سے ان کی بات سنی اور کہنے لگا ...
"دیکھئے صاحب ! صبح ... جب سے آپ کا فون چرایا ہے ... مجھے آپ کی بیوی کے چھتیس میسیج موصول ہو چکے ہیں ...
کہاں ہو ؟؟؟ .... کیا کر رہے ہو .؟؟ .... کب آؤ گے ؟؟ .... آتے ہوئے یہ لے آنا ... اور ہاں یہ بھی ... !! .... جلدی آنا !!! .... دیکھو فلاں چیز ختم ہوگئی ہے !!! ... میں پاگل ہوگیا تھا... تب میں نے طلاق بھیج دی اور میری جان چھوٹی
ہم محبت بھی سہ نہیں پائے
فیض کہتے تھے اور بھی دکھ ہیں
جب آپ اپنا پسندیدہ اور بے حد عزیز انسان کھو بیٹھتے ہیں تو کسی نے بھی آپ کو پہلے سے اس چیز کے لئے تیار نہیں کیا ہوتا کہ ایک روشن دن جب آپ یونہی سڑک پر گاڑی چلاتے ہوں گے تو اچانک ہی نہ جانے کہاں سے کچھ آنسو آپ کی آنکھوں میں بھر بھر آئیں گے۔ کوئی نہیں بتاتا کہ اس کے بعد اگلا بہت سا وقت آپ کا ذہن آپ کو واپس اسی مقام اور وقت میں لے جائے گا، اور آپ نئے سرے سے اس کمی کو اسی شدت سے محسوس کریں گے۔
اس حد تک کہ آپ کو خود کو گھسیٹ کر اس کیفیت سے نکالنا پڑے گا، اور دل میں بھرے غبار کو جھٹک کر خود سے کہنا ہو گا، “آئم اوکے! میں بالکل ٹھیک ہوں۔۔”
ایک آدمی نے اخبار میں اشتہار دیا میں ڈائنوسار مارنے میں ماہر ہوں. اور اس کو مار کر اس میں سے ایک ہیرا نکلتا ہے جو چھبیس کڑوڑ ڈالر کا بکتا ہے۔
جسے سیکھنا ہو دو ہزار ڈالر فیس دے کر میرے کورس میں داخلہ لے لے۔
بہت سے چنو منو جمع ہوگئے۔ فیس دے کر بیٹھ گئے۔
استاذ جی نے ڈائنوسار کو پکڑنے اور مارنے کے بہت اعلی اعلی طریقے اسکرین پر سکھائے۔ امتحان لیا اور جو ٹاپ اسٹوڈنٹس تھے ان کو سرٹیفیکیٹ بھی دیا۔
ایک ٹاپر اسٹوڈنٹ کورس کرنے کے بعد نکلا، پانچ برس تک ڈائنوسار ڈھونڈنے کے لیے جنگل جنگل دریا دریا پھرتا رہا۔
ڈائنوسار نہ ملنا تھا نہ ملا۔ بہرحال یہ ضرور پتا چل گیا کہ ڈائنوسار دنیا سے
ختم ہوگیے ہیں۔
سب جمع پونجی لٹا کر خستہ حال لٹا پٹا واپس پہنچا تو استاذ جی کے گھر گیا۔ پوری رام کتھا سنائی اور بولا کہ جب ڈائنوسار ہیں ہی نہیں تو آپ نے مجھے مارنے کا طریقہ کیوں سکھایا؟؟ میں تو بھوکا مر رہا ہوں آپ کے دیے گیے علم سے پیسے کیسے کماؤں؟؟
استاذ جی بولے "پتر تجھے کس نے بولا تھا ڈائنوسار ڈھونڈنے نکل جا؟
شاگرد: پھر ہیرا کیسے ملے گا؟
بیٹا لوگوں کو ڈائنوسارس مارنا سکھایا کر۔ یہی اصل گر ہے ہیرا پانے کا۔ اور ہاں جی ياد آیا جو لوگ کہتے ہیں آئیں آپکو آنلائن کام سکھاتے ہیں وہ بھی یہی تعلیم دیتےہیں انکا بھی یہی کام ہے
ھر تمنا سے ماورا ھو کر
اک تمناۓ یار کرتے ھیں
شب بخیر ۔۔۔
ہجرِ یاراں نہ ستا - بے وجہ
بن گیا تو کیوں وجہ - بے وجہ
دل سے کہہ وقت رک جا پاگل
چل پڑا کرنے یہ وفا - بے وجہ
میں اُسے بهول چکا - بهول چکا
بات اے دل نہ بڑها - بے وجہ
نام لینے کا اِرادہ بهی نہ تها
چل پڑا ذکرِ تیرا - بے وجہ
اُن سے ملنے کی وجہ کوئی نہیں
ڈھونڈتا کیوں ہے وجہ - بے وجہ
بڑے ناز سے آئے تھےہم تیری محفل میں
کیا خبر تھی لب اظہار پہ تالے ھوں گے
شب بخیر۔۔۔۔
ناصح تجھ کو خبر کیا کہ کیا ھے محبت
روز آجاتا ھے سمجھاتا ھے یوں ھے یوں ھے۔
اردو بھی کتنی پیاری زبان ہے نہ
نورِ قمر یعنی آپ,,
ضیائے شمس یعنی آپ,,
جانِ وفا یعنی آپ,,
منزلِ قرار یعنی آپ,,
رفیقہ حیات یعنی آپ,,
اور میری راحت زیست وہ بھی آپ
ہم تیرے نام سے خوشبو کی دکاں کھولیں گے
شب بخیر
پنجابی بیگم : گل سنو جی تہانوں روٹی پا دیاں؟
شوہر : کیا مطلب پا دیاں
میں کوئی کُتا ہوں
پنجابی بیگم : آئے ہائے کی ہو گیا اے میں کدوں
آکھیا اے
آپے پونکی جاندے او
مقامی بینک کے معلومات نمبر پر فون کیا تو پہلے ہمارا شکریہ ادا کیا گیا اور اسکے بعد عندیہ دیا گیا کہ آپ کی کال ریکارڈ کی جائیگی ، پھر کہا گیا اردو کے لئے ایک دبائیے، ہم نے تامل نہ کیا، فوراً ایک صاحبزادے گویا ہوئے*
*This is kamran, how can I help you ?*
*ہم نے ان سے کہا ،"میاں صاحبزادے ! ہم نے تو اردو کے لئے ایک دبائیے پر عمل کیا ہے اسکے باوجود یہ انگریزی ؟* *فرمانے لگے "جی بولیے ؟"*
*ہم نے کہا،" بولتے تو جانور بھی ہیں انسان تو کہتا ہے"*
*جواباً ارشاد ہوا ,"جی
کہیے،"*
*ہم نے کہا ،" ہم کہہ دیتے ہیں مگر آپ کو اخلاقاً کہنا چاہئے تھا " فرمائیے! “*
*اب وہ پریشان ہوگئے کہنے لگے, “ سوری، فرمائیے کیا کمپلین ہے؟“*
*ہم نے کہا ,"ایک تو یہ کہ سوری نہیں معذرت سننا چاہیں گے اس لیے کہ اردو کے لئے ایک دبایا ہے، دوسری بات یہ کہ کمپلین نہیں شکایت اس لیے کہ اردو کے لئے ایک دبایا ہے،"*
*اب تو سچ مچ پریشان ہوگئے اور کہا," سر میں سمجھ گیا آپ شکایت بتائیں،*
*ہم نے کہا," سر نہیں جناب, اس لیے کہ ایک نمبر کا یہی تقاضا ہے،* *شکایت سنے کے بعد کہا، "جی ہم نے آپ کی شکایت نوٹ کرلی
ہے اسے کنسرن ڈپارٹمنٹ کو فارورڈ کردیتے ہیں،"*
*ہم نے کہا، " کیا. ۔۔۔!!"* *تو واقعتاٌ بوکھلا گئے، ہم نے کہا," شکایت نوٹ نہیں بلکہ درج کرنی ہے اور متعلقہ شعبہ تک پہنچانی ہے اس لیے کہ ہم نے اردو کے لئے ایک دبایا ہے ۔*
*کہنے لگے," جناب میں سیٹ سے اٹھ کر کھڑے کھڑے بات کر رہا ہوں آپ نے اردو کے لئے ایک نہیں ہمارا گلا دبایا ہے."* *ہم نے کہا، “ ابھی کہاں دبایا ہے، آپ سیٹ سے کیوں اٹھے, آپکو نشست سے اٹھنا چاہئے تھا، پتہ نہیں ہے آپ کو ہم نے اردو کے لئے ایک دبایا ہے ۔*
*کہنے لگے “ اب میں رو دوں گا!*“
*ہم نے کہا ,"ستم ظریفی یہ ہے کہ آپ کی گفتگو اور ستھرا لہجہ بتارہا ہے کہ آپ کا تعلق اردو گفتار گھرانے سے ہے مگر کیا افتاد پڑی ہے آپ پر کہ منہ ٹیڑھا کرکے اپنا مذاق بنوا رہے ہیں ۔!!* *کہنے لگے," میرے باپ کی توبہ....!!
احمد فراز کے مشہور زمانہ مصرعے پر کچھ عمدہ گرہیں
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
"یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں"
احمد فراز
صلائے عام ہے مصرع برائے مشقِ سخن
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ افتخار حیدر
سنا ہے وقت نے اس کو بھی کردیا تبدیل
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ جان کاشمیری
ملائمت ہے غزل کی سی اس کی باتوں میں
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ عامر سہیل
وہ کم سخن تو سنا ہے سخن شناس بھی ہے
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
....
سنا ہے حسنِ سماعت ہے اوج پر اس کا
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ نسیم سحر
سنا ہے وہ تو کوئی بات ہی نہیں کرتا
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ رستم نامی
سنا ہے بات بنانے پہ دسترس ہے اسے
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ ناز خیالوی
سنا ہے وہ بھی محبت کی بات کرتا ہے
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ حسن عباسی
وہ زعم حسن میں کرتا ہے ان سنی سب کی
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ جاوید احسن
سنا ہے سوزِ جگر کی دوا ہے ان سے کلام
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ عبدالرحمٰن انجم
وہ کہہ رہے تھے حسن بات کیوں نہیں کرتا
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ ایس ایم حسن زیدی
کوئی دلیل ، کوئی فلسفہ تو مانو گے
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ طلعت مجتبیٰ
کوئی فقیر ہے، بچھڑے ہوئے ملاتا ہے
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ شجاعت رجوی
وہ اب تو حال رقیبوں سے پوچھتا ہے مرا
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ مجید سالک
سنا ہے ہم نے کہ رکھتی ہیں کان دیواریں
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ سید تنویر حیدر
سنا ہے آگ لگاتی ہے اس کی خاموشی
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ نازیہ نورین
سنا ہے ریت ہے اس شہر کی زبان بندی
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ یعقوب خاور
سنا ہے بات بڑھانے سے بات بنتی ہے
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ محمد وقاص طالب
جبینِ ناز کی جنبش سے بات ہوتی ہے
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ خرم خرام
سنا ہے لفط ’ نہیں‘ اس کی گفتگو میں نہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ ظفر عباس
اگر وہ ہونٹ ہلائے تو زخم بھرتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ رضا ٹوانہ
سنی ہے بات ، کہ بنتی ہے بات کرنے سے
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
۔۔۔ شاہدہ ناز
مشہور کہاوت ہںے کہ عورتیں راز نہیں رکھتیں ۔ ہم نے جب ایک خاتون پروفیسر سے اس حوالے سے دریافت کیا کہ کیا واقعی ایسا ہںے یا پھر یہ خواتین پر الزام ہںے؟
انہوں نے ایک بار تو ہمیں بغور ملاحظہ کیا ، پھر کچھ لمحے سوچنے کے بعد مسکرا کر بولیں ۔ ہم تو رکھتی ہیں ، پر جس کو بھی بتاتی ہیں وہ نہیں رکھتیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain