تجھے یاد ہو یا نہ ہو
مجھے اب بھی یاد
-
-
-
-
-
-
-
-
-
-
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ ش ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ء ی ے
وہ بھی زبانی
"ہزاروں کتابوں کا مطالعہ کریں آپ کے الفاظ دریا کی طرح بہنے لگیں گے۔ !!!
-
جمال اب تو یہی رہ گیا پتا اُس کا
بھلی سی شکل تھی اچھا سا نام تھا اُسکا
شب بخیر
یہ ٹھیک ہے تم ایک گلاب نہیں بن سکتے ، مگر اس کا یہ مطلب تو نہیں کہ تم ایک کانٹا بن جاؤ۔
یہاں ایک راز کی بات ہے ! اور وہ میں تمہیں بتاہی دیتا ہوں کہ جو شخص کانٹا نہیں بنتا وہ بالاخر گلاب بن جاتاہے۔
اسکی باتیں بھی دل آویز ہیں صورت کی طرح
میری سوچیں بھی پریشاں میرے بالوں جیسی
اسکی آنکھوں کو کبھی غور سے دیکھا ہے فراز
رونے والوں کی طرح جاگنے والوں جیسی
قل لي دائما أنك تحبني، ربما انا لستُ بخير وحديثك ينقذني وأنت لا تدري..
.
"مجھے ہمیشہ کہو کہ تم مجھ سے محبت کرتے ہو، شاید میں ٹھیک نہیں ہوں اور تمہاری بات مجھے بچا لے اور تمہیں پتہ نہ چلے"
ایک عُمر ہے جو بیتانی ہے اُسکے بغیر
اور ایک لمحہ ہے جو مجھ سے گزارا نہیں جاتا
میں نے دیکھا سائنس نے بہت ترقی کرلی ہے۔
لوگ چاند پر جا کر رہ سکیں گے!
سیاروں سے لے کر اب کہکشاں سے بھی باہر جانے کو تیار ہیں
اب نیٹ ورک بھی اتنا تیز چلے گا ایک سیکنڈ میں وڈیو ڈاؤنلوڈ ہوجایا کرے گی۔۔۔۔
مگر جب میں نے جانا یہ سائنس تمہیں اس دنیا سے جانے سے نہیں روک سکی
نا جانے کے بعد تمہاری آواز سنا سکتی
نہ تمہارا پیغام مجھہ تک پہنچا سکتی
نہ ایک جھلک دکھلا سکتی کہ تم کہاں ہو؟
تو میں نے اس ترقی کو زیرو سے ضرب کر دیا
بس اُن کا قرب پائیں جو آپ کی رُوح میں نُور کی کھڑکیاں کھول دیتے ھیں اور وہ جو آپ کو بتاتے ھیں کہ آپ سارا جہاں روشن کر سکتے ھیں
اگر ہیں پھول تو ہم اس کی کھڑکیوں میں کھلیں
ہیں گر چراغ تو مشكات پر دھرے جائیں
”جب تمہیں میری یاد آئے تو میرے لیے دعاء کرنا جب تم مجھے یاد آؤ گے تو میں تمہارے لیے دعاء کروں گا یوں ملے بغیر ہی ہماری ملاقات ہو جایا کرے گی
ایک بار ابنِ صفی سے پوچھا گیا کہ انہوں نے اتنے جاسوسی
ناول لکھے ہیں۔
کبھی خود بھی جاسوسی کی ہے؟
اس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ
ایک بار ان کے گھر میں چوری ہو گئی تھی۔
چور گھر کا سارا قیمتی سامان چرا کر لے گئے تھے۔
انہوں نے تھانے میں رپورٹ لکھوا دی، لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
چنانچہ انہوں نے خود سراغ لگانے کی کوشش کی۔ پھر انہوں نے گھر کا چپا چپا چھان مارا کہ کوئی ایسی چیز ہاتھ لگے
جس سے سراغ لگایا جاسکے۔
تلاشی کے دوران انہیں گھر کی ڈیوڑھی سے لانڈری کی ایک رسید ملی۔
انہوں
نے سمجھ لیا کہ ایک سرا ہاتھ لگ گیا۔
ابنِ صفی نے اسے خاموشی سے اٹھا لیا اور جا کر پولیس اسٹیشن میں جمع کر دیا۔
اور یہ شک ظاہر کیا کہ چور کی جیب سے یہ رسید گر گئی ہے پولیس نے اپنے کئی آدمیوں کو لانڈری پر کھڑا کر دیا
کہ جب بھی وہ شخص اپنے کپڑے لینے آئے ،تو اسے گرفتار کر لیا جائے۔
ابن ِصفی رسید پر پڑی ہوئی تاریخ کو پولیس اسٹیشن میں جا کر بیٹھ گئے۔
تھوڑی دیر بعد پولیس ان کے بہنوئی کو گرفتار کر کے لے آئی اور انہیں بتایا کہ یہ رسید کے کپڑے لینے آئے تھے۔
تب ابن ِصفی بہت شرمندہ ہوئے
اور انہوں نے بہنوئی سے معافی مانگی
اور یہ تہیہ کر لیا کہ آئندہ جاسوسی نہیں کریں گے اور صرف جاسوسی ناول ہی لکھیں گے۔
~کتاب’’ابنِ صفی‘‘ ~
ہری چند اختر جوش صاحب سے ملنے گئے، جاتے ہی پوچھا، “جناب! آپ کے مزاج کیسے ہیں؟“
جوش صاحب نے فرمایا، “آپ تو غلط اردو بولتے ہیں، یہ آپ نے کیسے کہا کہ آپ کے مزاج کیسے ہیں، جب کہ میرا تو ایک مزاج ہے نا کہ بہت سے مزاج۔“
کچھ دن بعد اختر کی پھر جوش سے ملاقات ہوئی۔ جوش نے فرمایا، “ابھی ابھی جگن ناتھ آزاد صاحب کے والد تشریف لائے تھے۔“
اس پر اختر صاحب نے فرمایا، “کتنے؟“
خدا اس شخص پہ مہربان رہے جس نے کہا
"حتیٰ کہ اک خوشبو بھی انسان کو ماضی میں لے جاتی ہے ۔"
اس خوشبو کے تعاقب میں لازم نہیں عہدِ رفتہ کو آواز دینا سہل ٹھہرے ۔ یادوں کا آزاد شہر کیسی صدائیں دینے لگے کِسے معلوم
1970 کی بات ہے کہ تیز گام میں سفر کر رہا تھا۔ مسافروں سے پوچھا دینہ کب آئے گا مجھے اترنا ہے ایک دوست سے ملنا ہے۔
تو مسافروں نے بتایا بھائی یہ تیز گام ہے دینہ سے گزرے گی مگر رُکے گی نہیں۔
یہ سن کر میں گھبرا گیا مگر مسافروں نے کہا گھبراؤ نہیں
دینہ اسٹیشن سے گزرتے ہوئے یہ ٹرین سلو ہو جاتی ہے تم ایک کام کرنا جیسے ہی ٹرین آہستہ ہو تو تم دوڑتے ہوئے ٹرین سے اتر کر آگے کی طرف بھاگ پڑنا۔ جس طرف ٹرین جا رہی ہے اس طرح کرو گے تو تم گِرو
گے نہیں۔
دینہ آنے سے پہلے ہی مسافروں نے مجھے گیٹ پر کھڑا کر دیا۔
اب دینہ آتے ہی ٹرین آہستہ ہوئی تو میں ان کے بتانے کے مطابق پلیٹ فارم پر کُودا اور کچھ زیادہ ہی تیزی سے دوڑ گیا۔
اتنا تیز دوڑا کہ اگلے ڈبے تک جا پہنچا۔
اگلے ڈبے کے کچھ مسافر دروازے میں کھڑے تھے۔ مسافروں میں سے کسی نے میرا ہاتھ پکڑا تو کسی نے شرٹ پکڑی اور مجھے کھینچ کر ٹرین میں چڑھا لیا۔
اب ٹرین رفتار پکڑ چکی تھی اور سب مسافر کہے رہے تھے تیرا نصیب اچھا ہے جو تجھے یہ گاڑی مل گئی۔ ورنہ یہ تیزگام ہے اور دینہ میں نہیں رُکتی۔
خُوبصورت لہجے میں بات کریں ورنہ خاموش رہ کر اپنی خُوبصورتی کو برقرار رکھیں۔
ماخوذ
چلیں اب خواتین کی ڈکشنری سے کچھ ایسے الفاظ سیکھتے ہیں جو مردوں کو صحیح سے نہیں پتہ!!
ہاں=نہیں
نہیں=ہاں
شاید=نہیں
آئی ایم سوری= افسوس تو تہمیں کرنا ہوگا
ضرورت ہے = مجھے چاہیے یہ
جو دل کرے وہ کرو= بعد میں پچھتانا پڑے گا
مجھے بات کرنی= مجھے گلے شکوے کرنے ہیں
میں تو ٹھیک ٹھاک ہوں= شدید غصّہ ہوں پاگل!
یہ کچن تنگ ہے=نیا گھر چاہیے
مجھے عجیب آواز سنائی دی= مجھے دیکھنا تھا کہ جاگ تو نہیں رہے تھے
تم پیار کرتے ہو نا= شاپنگ کراؤ
مجھ سے کتنا پیار کرتے ہو= کوئی بونگی ماری ہے آج
میں بس دو منٹ میں آئی = دو گھنٹے سو جاؤ
مجھے سمجھنے کی کوشش کرو= بس میری ہی مانو
تم سن رہے ہو نا= بس اب بہت ہوگیا، تمہیں بتاتی ہوں
میں نے زندگی میں کبھی پیچھے مُڑ کر نہیں دیکھا
"پیچھے مُڑ کر دیکھنے والے پتھر کے ہو جاتے ہیں"
لیکن تم میرے ماضی کی وہ واحد آواز ہو جسے مُڑ کر, پیچھے دیکھ کر کبھی پتھر کا ہو جانے کا جی چاہتا ہے۔۔۔
معصوم مسکراہٹ۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain